اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ معیشت کی بہتری کی ذمہ داری وزیرخزانہ اسد عمر کی ہے جو ایک زیرک محنتی اور سمجھدار شخص ہیں، معیشت کی بہتری کے لئے وہ پاکستان میں دیگر معاشی ماہرین سے بھی مشاورت کر رہے ہیں۔وزیر خزانہ کو جہاں جہاں وزارت خارجہ کی معاونت کی ضرورت پڑے گی ہم مدد کریں گے۔ دفتر خارجہ کی یہ بھی خواہش ہے کہ ملک کی معاشی ترقی میں جو کردار ادا کر سکتے ہیں کریں۔ چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ 7کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مل کر ایک پروگرام مرتب کر رہے ہیں کہ ہم کامرس، فنانس کی بہتری کے لئے مل کر کوشش کس طرح کر سکتے ہیں۔جب تک ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام نہیں ہو گا ہم خارجہ پالیسی کے اہداف حاصل نہیں کر سکیں گے ظاہر ہے داخلی صورتحال بہتر ہو گی تو وزیر خارجہ کے لئے دنیا کو اپنا نقطہ نظر پیش کرنا آسان ہو گا۔وزیر خزانہ سمجھتے ہیں وہ اقدامات کریں جو ملکی مفادات میں ہوں اگر ضرورت پڑی تو آئی ایم ایف کے پاس بھی جایا جا سکتا ہے لیکن جیسا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ کچھ دہائیوں میں سولہ مرتبہ پاکستان آئی ایم ایف کے پاس گیا یہ کوئی اچھی روایت نہیں۔ہمیں چاہئے خود کو معاشی طور پر مستحکم کریں تاکہ آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے۔وزیرخزانہ کہہ چکے ان کی خواہش ہے ا گر آئی ایم ایف کے پاس جانا بھی پڑے تو یہ آخری مرتبہ ہو۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی میں پہلے بھی چیلنجز تھے اب بھی ہیں۔گزشتہ دور حکومت میں چا ر ساڑھے سال کوئی وزیر خارجہ نہیں تھا جس کا بہرحال نقصان تو ملک کو ہوا مخالفین پاکستان کو تنہاءکرنے کی کوشش میں لگے رہے ۔وزیراعظم کی ذمہ داری بہت زیادہ ہوتی ہے۔چین سے بہت مثبت رسپانس ملا کئی مرتبہ تشہیر ضروری نہیں ہوتی ملیشیا کے ساتھ بھی اچھی میٹنگز رہیں ملیشیاءکی پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے دلچسپی متاثر کن ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خبریں کے گروپ ایڈیٹر امتنان شاہد صاحب کی مہربانی ہے کہ انہوں نے وزارت خارجہ کی کاوشوں کو سراہا اور بطور وزیرخارجہ میری کارکردگی کی تعریف کی میں ان کے تاثرات کا شکر گزار ہوں ۔
