تازہ تر ین

ن …. پی پی میں پھر جھپیاں ….

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) مسلم لیگ (ن) نے پیپلزپارٹی کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے پی پی پی کی قیادت کوبتا دیا ہے کہ حکومت بلاول کے چار مطالبات پر مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ مسلم لیگ ن نے پانامہ لیکس بل کے علاوہ دیگر مطالبات منظور کرانے کا اظہار بھی کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) چاہتی ہے کہ پانامہ لیکس پر پی پی پی احتجاج سے دور رہے۔مسلم لیگ ن کے ایک سینئر رہنما نے تصدیق کی ہے کہ حکومت نے پی پی قیادت کو آگاہ کر دیا ہے کہ وہ بلاول کے چار مطالبات پر مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ حکومت نے تین مطالبات منظور کرنے پر آمادگی بھی ظاہر کر دی ہے، تاہم چوتھا مطالبہ جو پانامہ لیکس بل کی منظوری کے بارے میں ہے قبول نہیں کیا جاسکتا۔ پانامہ لیکس کا معاملہ ویسے بھی عدالت میں ہے اسے چھیڑا نہیں جا سکتا۔ بلاول نے حکومت کو الٹی میٹم دے رکھا ہے کہ اگر اس کے چاروں مطالبات منظور نہ کیے گئے تو 27 دسمبر سے دمادم مست قلندر، پیپلزپارٹی حکومت کے خلاف سڑکوں پر آ جائے گی۔ ن لیگی وزراءکا کہنا ہے کہ پانامہ کیس کے ضمن میں حکومت پر بڑا دباﺅ ہے۔ اور وزیراعظم نے رفقاءسے مشورے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ پیپلزپارٹی مذاکرات میں الجھا لیا جائے تاکہ وہ سٹریٹ ایجی ٹیشن کا حصہ نہ بن سکے۔ سینئر ن لیگیوں کا کہنا ہے کہ اگر پی پی سڑکوں پر آ گئی تو حکومت کیلئے مشکل صورتحال پیدا ہو جائے گی کیونکہ دوسری اپوزیشن جماعتیں پہلے ہی کسی نہ کسی طرح ایجی ٹیشن میں شامل ہیں۔ ایسی صورت میں حالات حکومت کے قابو میں نہیں رہیں گے۔ بلاول کی طرف سے گو نواز گو تحریک شروع کرنے کی دھمکی نے حکومت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی اور ن لیگ میں ابتدائی نوعیت کا رابطہ ہو چکا ہے اور رسمی مذاکرات کیلئے جلد ہی راہ ہموار ہوگی۔ پی پی کی طرف سے مثبت جواب کے نتیجے میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے دوروز قبل کہا تھا کہ پی پی کے بعض مطالبات منظور کرلیے جائیں گے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain