تازہ تر ین

آزادی مارچ کا اصل ایجنڈا مسلہ کشمیر سے توجہ ہٹا نا ہے

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے کالم نگارمیاں سیف الرحمان نے کہا ہے کہ ریلوے محفوظ سفر تھا ، اب ریلوے نظام پر اعتماد نہیں رہا۔پاکستان ریل گاڑی کی 110کی رفتار نہیں سنبھال پا رہا، ایم ایل ون کے تحت 160کی رفتار کیسے سنبھالے گا۔ ریاست پاکستان میں حکومت حاکم اور قوم محکوم ہے۔پاکستان میں ایک ادارہ پارلیمنٹ کمزور ہے، عوام کے مقابلے میں پاکستان کی عدلیہ دنیا کی آزاد ترین عدلیہ ہے۔ کس کے مقابلے میں عدلیہ آزاد نہیں ، اس پر بحث کیسی!عمران خان کا 48روپے لیٹر پیٹرول کرنے کے بیان کا جادو چلا تھا ، اب دیکھنا ہے یہ جادو ٹوٹ کو واپس کیسے ہوگا۔ ایک کروڑ نوکریوں کے امیدوار عوام مہنگائی سے مر جائیں گے تو عمران خان کا بوجھ کم ہو جائے گا۔ میزبان کالم نگار آغا باقر کا کہنا تھا کہ ریلوے کے حادثہ پر وزیر ریلوے سے استعفیٰ لے لینا چاہئے جیسے بیرونی ممالک میں ہوتا ہے۔ ریلوے مینول پر عمل درآمد نہ ہونے کیوجہ سے مسافر گیس سلنڈر کیساتھ سفر کر رہے تھے،امیر حسین نامی شخص کے نام پر ٹرین کی دو بوگیاں بک کی گئیں جو نااہلی کی انتہا ہے۔ پاک فوج ریلوے حادثے کے زخمیوں کو بہترین ریسکیو سہولتیںمہیا کرنے پر خراج تحسین کی مستحق ہے۔ پاکستان میں امیر اور غریب کے لیے دو الگ پاکستان ہیں۔ کالم نگار اقبال شاہد نے کہا ہے کہ ریلوے حادثہ انتظامی غفلت کا نتیجہ ہے، ہم شہداءکے لواحقین کے غم میں برابرکے شریک ہیں۔ بے حس معاشروں میں قانون پر عمل نہیں ہوتا۔ ریلوے کا نظام غلام احمد بلور نے تباہ کیا اور بیچ دیا۔ ریلوے کو بڑا بجٹ چاہئے، پٹڑیاں ناقص و ناکار ہ ہوچکی ہیں ۔پلیٹیں ، بریکیں ، سگنل سسٹم ، الیکٹرانک پھاٹک سسٹم کی طرف کسی کا دھیان نہیں کیونکہ ریلوے کا سفر اشرافیہ کی ترجیح نہیں ہے۔ 15لاکھ لوگ ساتھ لانے کی باتیں کرنے والے فضل الرحمان لاہور سے نکلے تو انہیںانکی اوقات پتا چل گئی ۔قافلے میں ایک ہجوم سمگلنگ کی گاڑیاںبیچتا ہوا اسلام آباد کی طرف جارہا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود وردیوں میں ملبوس ملیشیا قافلے کا حصہ ہے۔ مولانا قانون کی خلاف ورزی کیساتھ ریاست کو دھمکا رہے ہیں۔پیٹرول کی قیمت بڑھنے سے مہنگائی بڑھنا حکومت کی نااہلی ہے۔کالم نگار ثمن عروج نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے ریلوے حادثہ کی رپورٹ مانگی ہے، یہاں غریب کی جان جانے پر صرف مذمتی بیان دیے جاتے ہیں۔ ٹرین میں آگ لگنا انتظامی غفلت ،سکیورٹی اورعوام میں احساس ذمہ داری کے فقدان کا نتیجہ ہے۔ وزیرریلوے صرف پیشین گوئیاں کرناجانتے ہیں، موجودہ حکومت عوام کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے لیے میرٹ پر کام کرتی تو آج صورتحال اور ہوتی۔قائد اعظم کی وفات کے بعد قوم یتیم ہوگئی ہے۔مولانا کے دھرنے کے تقویت نواز شریف کے بیان سے ملی تھی مگر اب اپوزیشن میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ اسلام آباد میں مولانا کا جلسہ ملتوی ہونے کیوجہ شہباز شریف کامارچ کیخلاف ہونا ہے۔ آزادی مارچ کا اصل ایجنڈا مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانا تھا ، جو کامیاب ہوگیا۔ ثابت ہوگیا ہے کہ پاکستان میں غریب اور امیر کے لیے مختلف قانون ہیں۔نواز شریف کو ہم سیاسی طور پر کھو چکے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain