اسلام آباد، لاہور (نمائند گان خبریں) قومی احتساب بیورو(نیب) نے کہا ہے کہ وہ آٹا اور چینی کے اربوں روپے کے اسکینڈل پر خاموش تماشائی کا کردار ادا نہیں کرسکتا۔ نیب نے آٹا اور چینی اسکینڈل کے حوالہ سے جامع، مفصل، آزادانہ اورقانون کے مطابق کاروائی کا فیصلہ کیا ہے، آٹا اور چینی کا اسکینڈل پرائم میگا اسکینڈل ہے ۔اربوں روپے کی ڈکیتی پر نیب خاموش تماشائی کا کردار ادا نہیں کرسکتا۔ نجی ٹی وی کے مطابق نیب اس وقت جامع تحقیقات کے حوالہ سے تمام قانونی تقاضوں کا جائزہ لے رہا ہے اور نیب کے اعلیٰ حکام اس پورے معاملہ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ نیب ذرائع نے نجی ٹی وی کو بتا یا ہے کہ نیب اس پورے معاملہ میں خاموش تماشائی کا کردار ادا نہیں کر سکتا کیونکہ اربوں روپے کی ڈکیتی کامعاملہ ہے اورآٹا اور چینی کا جو اسکینڈل ہے یہ پرائم میگا اسکینڈل ہے کیونکہ پہلے ہی نیب بہت سارے میگا اسکینڈلز کی تحقیقات کررہا ہے اور اب اس معاملہ کے بھی تمام قانونی پہلوﺅں کا گہرائی سے جائزہ لیا جارہا ہے اور قانونی جائزے کے بعد بھر پور ، جامع ، آزادانہ اور قانون کے مطابق نیب کاروائی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ قومی احتساب بیورو( نیب) لاہور نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈنگ کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہیں تاہم قومی ادارے کو ان کی جانب سے تحقیقات میں تاحال عدم تعاون کا سامنا ہے،قومی ادارے کے ساتھ عدم تعاون کا مظاہرہ کرنے کی صورت میں قانون اپنا راستہ اپنانے پر حق بجانب ہو گا۔ اپنے بیان میں ترجمان نیب نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں جاری تحقیقات کے حوالے سے انہیں 17اپریل کو ذاتی حیثیت میں نیب انویسٹی گیشن ٹیم کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی جس کے لئے ادارے کی پالیسی کے تحت انہیں باقاعدہ مفصل سوال نامہ بھی ارسال کیا تھا۔ نیب لاہور کو مذکورہ کیس منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے ان سے مفصل و جامع جوابات درکار ہیں کیونکہ ان کے خلاف تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہیں تاہم قومی ادارے کو ان کی جانب سے تحقیقات میں تاحال عدم تعاون کا سامنا ہے۔ نیب لاہور میں 17 اپریل کو پیش نہ ہونے اور کرونا وباءکا عذر پیش کرنے کی صورت میں نیب لاہور کی جانب سے انہیں دوبارہ 22 اپریل دن 12بجے نیب تفتیشی ٹیم کے روبرو پیش ہونے کا نوٹس ارسال کیا گیا ہے اور انہیں آگاہ کیا جاتا ہے کہ ان کی نیب لاہور میں پیشی کے موقع پر مکمل حفاظتی اقدامات اپنائے جائیں گے جن میں سوشل ڈسٹینسنگ ، ماسک و سینیٹائزر کا استعمال شامل ہو گا اگرچہ اس موقع پر اس بات کی وضاحت بھی کی جاتی ہے کہ قومی ادارے کے ساتھ عدم تعاون کا مظاہرہ کرنے کی صورت میں قانون اپنا راستہ اپنانے پر حق بجانب ہو گا۔
