(ویب ڈیسک)اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) جاری ہے جس میں حزب اختلاف کی تمام بڑی سیاسی جماعتیں شریک ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اے پی سی میں شرکت کی۔
سابق صدراور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی بنیاد جمہوریت ہوتی ہے اور اس کے بعد خوشحالی آتی ہے۔
سابق صدر نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے پہلے ہی دن کہا کہ وزیر اعظم سلیکٹڈ ہے، ایسے ہتھکنڈے تو مشرف دور میں بھی استعمال نہیں ہوئے جو مخالفین کے ساتھ اب کیا جا رہا ہے، میری نظر میں تو یہ اے پی سی پہلے ہونی چاہیے تھی۔
انھوں نے کہا کہ اے پی سی کے خلاف جو ہتھکنڈے حکومت استعمال کر رہی ہے یہ ہی اس اے پی سی کی کامیابی ہے۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ مریم نواز نے بہت مشکلات برداشت کی ہیں ، میں مریم نواز کو سلام پیش کرتا ہوں اور ہم ان کے ساتھ ہیں۔
آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان صاحب ملاقات کے لیے آئیے گا
سابق وزیراعظم نوازشریف نے ویڈیولنک کے ذریعے اپنے خطاب میں کہا کہ سنانے کیلئے پوری داستان ہے۔
انھوں نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں33 سال کاعرصہ آمریت کی نذر ہوگیا اور صرف ایک ڈیکٹیٹر کو سزا سنائی گئی اور دوسری طرف آئین پر عمل کرنے والوں کو جیلوں میں ڈالا گیا،جمہوری حکومت آئے تو پہلے اسے کمزور اور پھر فارغ کرادیا جاتا ہے، ہرطرح کی مصلحت چھوڑ کر فیصلے کرنا ہوں گے، جمہوریت کی روح عوام کی رائے ہوتی ہے۔
نواز شریف نے اے پی سی کے شرکا سے خطاب میں کہا کہ میں مولانا فضل الرحمان کی اس بات سے متفق ہوں کہ روایتی طریقوں سے ہٹ کے فیصلے کرنا ہوں گے۔
پاکستان کی خوشحالی کیلئے ضروری ہے کہ اپنی تاریخ پر نظر ڈالیں، آپ سب جانتے ہیں کہ پاکستان کو 73سال سے کن مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو سیاستدان عوام کے ووٹ سے وزیراعظم بنے ان میں سے کسی کو نااہل قرار دیا گیا، کسی کو قتل کر دیا گیا اور کسی کو جلا وطن کیا گیا۔
اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) جاری ہے جس میں حزب اختلاف کی تمام بڑی سیاسی جماعتیں شریک ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اے پی سی میں شرکت کی۔
سابق صدراور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی بنیاد جمہوریت ہوتی ہے اور اس کے بعد خوشحالی آتی ہے۔
سابق صدر نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے پہلے ہی دن کہا کہ وزیر اعظم سلیکٹڈ ہے، ایسے ہتھکنڈے تو مشرف دور میں بھی استعمال نہیں ہوئے جو مخالفین کے ساتھ اب کیا جا رہا ہے، میری نظر میں تو یہ اے پی سی پہلے ہونی چاہیے تھی۔
انھوں نے کہا کہ اے پی سی کے خلاف جو ہتھکنڈے حکومت استعمال کر رہی ہے یہ ہی اس اے پی سی کی کامیابی ہے۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ مریم نواز نے بہت مشکلات برداشت کی ہیں ، میں مریم نواز کو سلام پیش کرتا ہوں اور ہم ان کے ساتھ ہیں۔
آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان صاحب ملاقات کے لیے آئیے گا
سابق وزیراعظم نوازشریف نے ویڈیولنک کے ذریعے اپنے خطاب میں کہا کہ سنانے کیلئے پوری داستان ہے۔
انھوں نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں33 سال کاعرصہ آمریت کی نذر ہوگیا اور صرف ایک ڈیکٹیٹر کو سزا سنائی گئی اور دوسری طرف آئین پر عمل کرنے والوں کو جیلوں میں ڈالا گیا،جمہوری حکومت آئے تو پہلے اسے کمزور اور پھر فارغ کرادیا جاتا ہے، ہرطرح کی مصلحت چھوڑ کر فیصلے کرنا ہوں گے، جمہوریت کی روح عوام کی رائے ہوتی ہے۔
نواز شریف نے اے پی سی کے شرکا سے خطاب میں کہا کہ میں مولانا فضل الرحمان کی اس بات سے متفق ہوں کہ روایتی طریقوں سے ہٹ کے فیصلے کرنا ہوں گے۔
پاکستان کی خوشحالی کیلئے ضروری ہے کہ اپنی تاریخ پر نظر ڈالیں، آپ سب جانتے ہیں کہ پاکستان کو 73سال سے کن مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو سیاستدان عوام کے ووٹ سے وزیراعظم بنے ان میں سے کسی کو نااہل قرار دیا گیا، کسی کو قتل کر دیا گیا اور کسی کو جلا وطن کیا گیا۔