اسلام آباد: (ویب ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما و وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم 7 ووٹوں کے ساتھ میک اینڈ بریک کی پوزیشن میں ہے۔
امین الحق کا کہنا تھاکہ کارکنوں سے مشاورت کی، رابطہ کمیٹی کے پاس تمام اختیارات ہیں جبکہ ایم کیو ایم کی لیڈر شپ اسلام آباد میں موجود ہے اور مشاورت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ایم کیو ایم نے کوئی فیصلہ نہیں کیا، ایم کیو ایم نے کسی وزارت یا عہدے کا مطالبہ نہیں کیا، چار ماہ پہلے مونس الٰہی کو وزیر بنایا جارہا تھا تو ایم کیو ایم کو بھی آفر کی گئی تھی لیکن اس وقت خالد مقبول صدیقی نے کہا تھا کہ ایک وزارت کا بوجھ بھی کافی ہے ہم اسی طرح آگے چلتے رہیں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ ہماری خواہش عوامی مسائل کا حل ہے، وزارت یا عہدہ اہم نہیں، عوام ساری چیزیں دیکھ رہے ہیں، ہرگھنٹے کے ساتھ سیاسی معاملات میں تبدیلی آرہی ہے۔
امین الحق کا کہنا تھاکہ ملک میں مہنگائی کی صورتحال اچھی نہیں لیکن دیگر ممالک میں بھی خوفناک صورتحال ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ ہماری بات غور سے سنی گئی ہے اور مطالبات منظور بھی کیے گئے، پارلیمنٹ کو پانچ سال مکمل کرنے کا وقت دینا چاہیے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی ہے اور اب وہ تیسرے وزیراعظم ہوں گے جو عدم اعتماد کا سامنا کریں گے۔
بلوچستان عوامی پارٹی نے اپوزیشن کی حمایت کا اعلان کردیا ہے جبکہ ق لیگ میں اس معاملے پر پھوٹ پڑ گئی ہے۔
