کیا زمین کے مقامات، ساحلوں اور کشش ثقل میں سفری تعطیلات سے بیزار ہوچکے ہیں تو بہت جلد آپ خلاء کی سیر بھی کرسکتے ہیں۔
ایک کمپنی آربٹل اسمبلی دنیا کا پہلا خلائی ہوٹل 2025 تک کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس کے بارے میں تفصیلات اور کانسیپٹ ڈیزائن کو جاری کیا گیا ہے۔
مستقبل کا یہ ہوٹل متعدد موڈیولز پر مشتمل ہوگا جو ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہوں گے اور اس کا ڈیزائن پہیے کی شکل کا ہوگا جو زمین کے مدار کے گرد گھومے گا۔
بنیادی طور پر یہ منصوبہ گیٹ وے فاؤنڈیشن کا تھا مگر اب خلائی تعمیراتی کمپنی آربٹل اسمبلی کارپوریشن اس منصوبے پر کام کرے گی۔
آربٹل اسمبلی ایک نہیں بلکہ 2 خلائی ہوٹل یا اسٹیشن خلا میں بھیجنا چاہتی ہے جہاں سیاح رہائش کرسکیں گے ۔
ان میں سے ایک ہوٹل کا نام پایونیر اسٹیشن ہوگا جس میں 28 افراد قیام کرسکیں گے اور یہ 2025 تک سیاحوں کے لیے دستیاب ہوسکتا ہے۔
دوسرے کا نام وویجر اسٹیشن رکھا گیا ہے جس میں 400 افراد کے قیام کا انتظام ہوگا اور یہ 2027 تک کھل جائے گا۔
آربٹل اسمبلی کے مطابق اس بڑے ہوٹل کا مقصد خلا میں ایک کاروباری مرکز کو قائم کرنا ہے جہاں دفاتر کے قیام کے ساتھ ساتھ سیاح بھی جاسکیں گے۔
مگر اس ہوٹل یا خلا کی سیاحت کا خرچہ بہت زیادہ ہوگا اور بہت کم افراد ہی تعطیلات دنیا سے باہر منانے کی ہمت کرسکیں گے۔
آربٹل اسمبلی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ٹم الاٹورے کے خیال میں زیادہ خرچہ ایک بڑی رکاوٹ ضرور ہے مگر خلائی سیاحت کے آغاز کے ساتھ اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وویجر اسٹیشن سے لوگوں کو بڑے پیمانے پر خلائی سیاحت کا موقع مل سکے گا جبکہ دونوں ہوٹلوں میں دفاتر اور تحقیقی مراکز بھی کرائے پر دستیاب ہوں گے۔
ہوٹل کے ڈیزائن کی تصاویر سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ زمین پر موجود کسی لگژری ہوٹل جیسا ہی ہوگا بس وہاں سے نظام شمسی کا نظارہ کیا جاسکے گا۔
اسپیس ایکس، بلیو اوریجن اور ورجن گیلیکٹک جیسی کمپنیوں کی جانب سے حالیہ برسوں میں عام افراد کے لیے خلائی سفر کو آسان بنانے پر کام کیا گیا ہے ۔
آربٹ اسمبلی کے مطابق ہم نے شراکت کے لیے سب سے بات کی ہے اور ابھی ان کمپنیوں کو جس محرومی کا سامنا ہے وہ منزل ہے، یعنی خلا میں لوگ کہاں رہیں گے، جو ہم پوری کرسکتے ہیں۔