سوات: (ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ خیبرپختنونخوا محمود خان کے معاون خصوصی اور صوبائی حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے طالبان رہنماؤں سے ذاتی اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان اور سوات سے اپنے جنگجو واپس بلائیں۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے سوات پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طالبان غیر مسلح ہوں، واپس چلے جائیں، ماحول میں تلخی کو کم کریں تا کہ امن کی بات کی جائے، پاکستان میں دیرپا امن کے لیے آئینی و شرعی حل تلاش کریں۔
انہوں نے کہا افغانستان میں 10 سے 15 ہزار پاکستانی شہری موجود ہیں ان کو بھی واپس لانا ہے، سوات میں ماضی میں انتہائی ناخوشگوار حالات رہے ہیں، اللہ نے چاہا تو ہماری زندگی میں وہ حالات واپس نہیں آئیں گے، صوبائی حکومت حالات سے باخبر ہے اور احساس بھی رکھتی ہے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ افغانستان کی حکومت کے تعاون سے ٹی ٹی پی سے مذاکرات ہو رہے ہیں، دہشت گردی کے عفریت اور ناسور کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات کیے، مذاکرات میں طالبان کو بندوق کے ساتھ آنے کی اجازت کی کوئی بات نہیں ہوئی، ایسا راستہ تلاش کیا جائے کہ پاکستان میں دیرپا امن قائم ہو۔
خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان اور وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ مذاکرات کے لیے موجودہ اور سابق اسمبلی ممبران اور عوامی نمائندے شامل تھے لیکن خیبرپختونخوا حکومت مذاکرات کے عمل کا حصہ نہیں تھی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ سوات میں امن کے لیے ہونے والے مظاہرے ہمارے لیے خوشی کا باعث تھے۔
