بیونس آئرس: ارجنٹائن نے اسرائیل میں اپنے ملک کے سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ارجنٹائن کے صدر جیویر ملے غزہ جنگ میں حمایت کا یقین دلانے کے لیے اسرائیل کے دورے پر پہنچ گئے جہاں وہ وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے۔
ارجنٹائن کے صدر نے اسرائیل پہنچنے پر اعلان کیا کہ انھوں نے ملکی سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اگر ایسا ہوجاتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ارجنٹائن نے امریکا کی طرح اسرائیل کے یروشلم کے دارالحکومت ہونے کے متنازع دعوے کو تسلیم کرلیا۔
خیال رہے کہ اسرائیل یروشلم کو اپنا دارالحکومت کہتا آیا ہے تاہم عالمی سطح پر یہ ایک متنازع معاملہ ہے اسی لیے تمام ممالک نے اپنے سفارت خانے یروشلم کے بجائے تل ابیب میں کھولے ہوئے ہیں۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی بار باضابطہ طور پر یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرکے امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کیا تھا جس کی پیروی میں چند ایک ممالک نے بھی ایسا ہی کیا۔
تاہم اب بھی ممالک کی اکثریت تل ابیب کو ہی اسرائیل کا دارالحکومت مانتی ہے اور اپنے سفارت خانوں کی تل ابیب سے یروشلم منتقلی کے حق میں نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں ارجنٹائن کی وزیر خارجہ ڈیانا مونڈینو نے کہا تھا کہ ان کا ملک اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کر سکتا ہے تاہم اس پر عمل درآمد میں سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر تاخیر ہوسکتی ہے۔