امریکا اور یورپ کی رصد گاہوں سے وابستہ ماہرین نے بتایا ہے کہ نظامِ شمسی سے باہر دو بڑے سیاروں کا تصادم ہوا ہے۔
اس تصادم کے نتیجے میں دونوں سیارے مکمل طور پر پگھل گئے۔ اس کے نتیجے میں گیس کا بہت بڑا بادل پیدا ہوا۔
دونوں سیاروں کا مرکزی حصہ برقرار ہے اور گیس کے بادل میں چھپا ہوا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ بہت پہلے کا ہے جو ریکارڈ اب ہوا ہے۔ دونوں سیاروں کے تصادم کے نتیجے میں جو روشنی پیدا ہوئی وہ ہزار دن برقرار رہی۔
ماہرین نے بتایا ہے کہ دونوں سیاروں کا حجم زمین سے دسیوں گنا تھا۔ کائنات کی وسعتوں میں ستارے تباہ ہوتے رہتے ہیں اور سیاروں کے درمیان تصادم رونما ہوتا رہتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب کوئی بڑا ستارہ ٹوٹ جاتا ہے تو اس کی قوتِ تجاذب انتہائی بڑھ جاتی ہے اور پھر وہ بلیک ہول میں تبدیل ہوتا ہے۔ کسی بھی بلیک ہول سے کوئی چیز نہیں بچ سکتی، روشنی بھی نہیں۔ بلیک ہولز جو کچھ بھی اپنے اندر جذب کرتے ہیں اس کا کیا بنتا ہے یہ سائنس دانوں پر واضح نہیں کیونکہ روشنی کے عدم وجود کے باعث بہت کچھ دیکھ پانا اور سمجھ پانا ممکن نہیں۔