روسیو(یو این پی)پاکستان کے ریکارڈ ساز بیٹسمین یونس خان کا کہنا ہے کہ لوگ ان سے ہمیشہ اس بات کا گلہ کرتے رہے کہ انہیں مزید کپتانی کرنا چاہئے تھی لیکن ان کا خیال ہے کہ سب کچھ اچھے کیلئے ہوتا ہے کیونکہ اگر وہ قیادت کو سنبھالتے تو شاید اس مقام تک کبھی نہ پہنچ پاتے اور انہیں کپتانی نہ کرنے کا کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔ ان کا روایتی انداز سے مسکراتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر وہ مزید کپتانی کرتے تو ممکن ہے کہ جو رنز بنا سکے اس میں رکاوٹ آجاتی کیونکہ اس صورت میں دیگر فرائض کی انجام دہی پر بھی نگاہ مرکوز رکھنا پڑتی اور بیٹنگ سے توجہ ہٹ جاتی۔ یونس خان کا کہنا تھا کہ کھیل کے کسی بھی فارمیٹ میں اور کسی بھی ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ انہوں نے اپنی بھرپور کارکردگی نہیں دکھائی کیونکہ وہ ہمیشہ دو سو فیصد کارکردگی دکھاتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دو،تین سال پہلے کھیل سے الگ ہو سکتے تھے لیکن انہوں نے خود میں آگے بڑھنے کی تحریک پیدا کرتے ہوئے دس ہزار ٹیسٹ رنز تک رسائی کو ممکن بنایا اور ایک ورلڈ ٹائٹل جیتنے سمیت کھیل میں جو بھی کارنامہ انجام دیا اس کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی اور اسی وجہ سے انہیں آج دل میں کسی بھی قسم کا کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کھیل کو ستائیس سے اٹھائیس سال دینے کے بعد ان کا نہیں خیال کہ کرکٹ کیلئے ان میں مزید توانائی بچے گی لیکن وہ پلیئرز ایسوسی ایشن کیلئے دوسرے کھلاڑیوں کا ساتھ دینے کی کوشش ضرور کریں گے۔