لاہور (خصوصی رپورٹ)پولیس قوانین 1934ءمیں 73سال بعد بڑی تبدیلی کردی گئی ۔ آئندہ چند ہفتوں میں پولیس قوانین میں چند اور بڑی تبدیلیاں بھی متوقع ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق پولیس قوانین 1934ءمیں بڑی تبدیلی کی گئی ہے جسکے تحت پولیس اہلکاروں کی بھرتی کی عمر 18سال اور ریٹائرمنٹ کی عمر50سال کر دی گئی ہے ۔بھرتی کیلئے پہلے زیادہ سے زیادہ 25اور کم از کم عمر 22سال مقررتھی، جس کو تبدیل کر کے اب زیادہ سے زیادہ 22اور کم ازکم عمر 18سال کی گئی ہے ۔ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ 1934ءکے بنائے گئے رولز میں اتنی بڑی تبدیلی کی گئی ہے اس سے پہلے پولیس رولز میں چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں تو کی گئی ہیں لیکن بڑی کوئی تبدیلی نہیں ہوسکی ۔ ذرائع کے مطابق پولیس قوانین پر آئی جی آفس میں مزید کام جاری ہے آئندہ چند ہفتوں میں مزید بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں ۔ پولیس قوانین کو تبدیل کرنے کے لئے سابق آئی جی مشتاق سکھیرا کی طرف سے سمری حکومت کو بھجوائی گئی تھی جس پر اب عمل درآمد ہوا ہے ۔ پولیس رولز میں تبدیلی کے حوالے سے ڈی آئی جی شہزادہ سلطان کا کہنا ہے کہ ہم نے پاک آ رمی کو دیکھتے ہوئے کانسٹیبلز کی بھرتی اور ریٹائرمنٹ کی عمر میں تبدیلی کی ہے ،یہ تبدیلی وقت کی ضرورت تھی چونکہ کانسٹیبلز کی ڈیوٹی دوسروں کی حفاظت کرنا ہے اس کو ہر وقت چوکنا رہنا ہوتا ہے ایک صحت مند اور چست انسان ہی ایسی ڈیوٹیاں کر سکتا ہے ، ڈی آئی جی نے اس کی ایک اور بڑی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ جو ملک میں جاری ہے اس کے لئے صحت مند اہلکار چاہیے کیونکہ ان اہلکاروں نے دفاتر میں بیٹھ کر نہیں بلکہ سٹرکوں پر یا تھانوں میں ڈیوٹیاں کرنی ہوتی ہیں ۔ادھر دوسری جانب کانسٹیبلز اور ماتحت اہلکاروں نے پولیس قوانین میں اس تبدیلی کو مسترد کر دیا ہے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایک تو ہماری پروموشن کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے دوسرا ہماری ریٹائرمنٹ کی عمریں بھی کم کر دی گئی ہیں جو کہ بیس بیس گھٹنے ڈیوٹی کرنے والے اہلکاروں کیساتھ بہت زیادتی ہے اگر پولیس ریٹائرمنٹ کی عمر کم کی ہے تو ہماری پنشن میں بھی اضافہ کیا جائے ۔
