کولمبو (خصوصی رپورٹ) ارجنا رانا ٹنگا کا شمار سری لنکن کرکٹ ٹیم کی تاریخ کے عظیم کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ ٹیم کو 1966ءورلڈ کپ میں کامیابی دلانے کے بعد قیادت سے کنارہ کشی کرکے سیاست کے میدان میں اترے اور کئی ادوار میں سری لنکا بورڈ کے اہم عہدوں سے بھی منسلک رہ چکے ہیں۔ آج کل رانا ٹنگا کے فکسنگ کے حوالے سے انکشافات سری لنکا کے مقامی اور انٹرنیشنل میڈیا کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ رانا ٹنگا نے بھارتی اور سری لنکن کھلاڑیوں کا گٹھ جوڑ بے نقاب کردیا ہے۔ اس سے واضح ہوگیا کہ سری لنکا اور بھارت کے درمیان 2011ءورلڈ کپ میں بڑے پیمانے میں میچ فکسنگ کی گئی۔ انہوں نے یہ انکشاف 7 برس اس لئے کیا کیونکہ اس دوران وہ شواہد جمع کرانے میں مصروف تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اب بھی بعض کھلاڑی بھارتی بکیوں کے اشاروں پر چلتے ہیں جبکہ انہوں نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے خلاف میچ بھی مشکوک قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سرفراز احمد کے کیچز سری لنکن کھلاڑیوں نے دانستہ طور پر ڈراپ کئے جس کی تحقیقات کرنا ضروری ہے۔ دوسری جانب رانا ٹنگا کے الزامات پر سابق سری لنکن لیجنڈ کپتان کمارا سنگا کار بھڑک اٹھے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گولیاں کھانے کیلئے ٹیم کو پاکستان رانا ٹنگا نے یہ بھیجا تھا۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق سری لنکن سابق کپتان رانا ٹنگا نے سب سے پہلے انکشاف کا سلسلہ اپنی فیس بک اکاﺅنٹ پر ایک ویڈیو جاری کرکے کیا۔ بعدازاں مقامی اخبارات نے ان الزامات کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کی۔ رپورٹ کے مطابق ابتدا میں انہوں نے بھارت میں منعقد ہونے والے آئی سی سی 2011ءورلڈ کپ فائنل میچ میں بھارت کے ہاتھوں سری لنکا کی حیران کن شکست پر فکسنگ کا شبہ اظہار کرتے ہوئے حکومت سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور یہ بھی کہا کہ چند کھلاڑی اس معاملے پر گواہی تب دیں گے جب حکومت کارروائی کرنے پر دلچسپی ظاہر کرے گی۔ رانا ٹنگا کا کہنا تھا کہ وہ ورلڈ کپ کے دوران بھارت میں تھے۔ فائنل میچ میں سری لنکن ٹیم کی اچھی کارکردگی کے باوجود شکست غیر فطری تھی۔ بعض کھلاڑیوںکی پراسرار حرکتیں بھی محسوس کیں جس کے بعد تہیہ کر لیا تھا کہ اس شکست کی وجوہات جاننے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام چیزیں آج نہیں بتا سکتا لیکن ایک دن ضرور اس پر بات کروں گا۔ رانا ٹنگا نے فائنل میچ میں فکسنگ کا اشارہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس کی تمام تحقیقات ہونی چاہئیں‘ کسی کا نام لئے بغیر رانا ٹنگا کا کہنا تھا کہ کھلاڑی اپنی سفید وردی کے پیچھے گند کو زیاد عرصہ چھپا نہیں سکتے۔ خیال رہے کہ 2011ءکے کرکٹ ورلڈ کپ فائنل میچ میں سری لنکا نے بھارت کو جیت کیلئے 275رنز کا ہدف تھا۔ ہدف کے تعاقب میں 18رنز پر سچن ٹنڈولکر کا کیچ ڈراپ کرنے کے بعد سری لنکن ٹیم کی باﺅلنگ اور فیلڈنگ خراب ہوئی جس کی وجہ سے بھارت نے ورلڈکپ فائنل میچ 6وکٹوں سے اپنے نام کیا۔ اسی طرح آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017ءمیں وہی چیز دیکھنے کو ملی۔ ان کا کہنا ہے کہ سری لنکن بورڈ ہوش سے کام لے اور اس معاملے کی انکوائری کرے۔ دوسری جانب 2011ءورلڈ کپ میں سری لنکن ٹیم کی قیادت کرنے والے سابق کپتان کمارا سنگاکارا نے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ثبوت موجود ہیں تو پیش کریں‘ ورنہ زبان بند رکھیں۔ ملکی کھلاڑیوں کی ساکھ تباہ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے 2009ءمیں ٹیم پاکستان بھجوانے کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔ ان کا کہنا ہے امریکہ میں نائن الیون سانحہ کے بعد پاکستان میں سکیورٹی خدشات موجود تھے‘ اس کے باوجود ٹور کی حامی بھرنے کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ لندن سے ایک سری لنکن خبررساں ادارے کو انٹرویو میں سنگاکارا کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان کے ٹور پر بھیجنے والوں میں سے کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔ ایسا محسوس ہوا کہ ہمیں مرنے کیلئے بھیج دیا گیا تھا۔ کسی کو کرکٹرز کی سلامتی کیلئے فکر نہیں تھی۔ پلیئرز کو گولیاں لگیں‘ میرے جسم میں بھی چھرے موجود تھے‘ ہمیں چھان بین کرنا چاہئے کہ دورے سے قبل تمام کھلاڑیوں کی رضامندی بھی پوچھی گئی تھی یا صرف ایک شخص کو خوش کرنے کیلئے ایسا کیا گیا تھا۔ رانا ٹنگا کا نام لیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ذمہ داروں میں وہ بھی شامل تھے۔ ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔ ردعمل پر رانا ٹنگا کا کہنا تھا کہ اس وقت ایس لیناگاما اتھارٹی تھے جبکہ میں نے چند ماہ قبل ہی ایشین کرکٹ کونسل کی صدارت چھوڑی تھی۔ سری لنکن ٹیم پاکستان میں ایشپا کپ میں شریک ہوئی تو کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوا۔ اس کے بعد سابق وزیر گامینی لوکوگی نے مجھے کرکٹ بورڈ سے ہی فارغ کر دیا۔ یاد رہے کہ مارچ 2009ءمیں سری لنکن ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے میں 7افراد جان کی بازی ہار گئے تھے جبکہ 20زخمی ہوئے۔ زخمی ہونے والوں میں مہمان کرکٹرز بھی شامل تھے۔ اس وقت بھی سری لنکن بورڈ پر سخت تنقید ہوئی تھی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ ادھر ورلڈکپ 2011ءمیں بھارتی ٹیم کا حصہ بننے والے فاسٹ بالر اشیش نہرا کا کہنا تھا کہ اس طرح کی باتوں پر کان نہیں دھرنے چاہئیں جبکہ بھارتی بلے باز گوتم گمبھیر نے کہا کہ ارجنا رانا ٹنگا کو الزامات کے ثبوت دینے چاہئیں۔