لاہور (مانیٹرنگڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ نئی کابینہ بنانے میں تاخیر سے ظاہر ہوتا ہے کہ نون لیگ میں اتفاق رائے نہیں ہے۔ جلد سے جلد کابینہ مکمل کر کے رُککے ہوئے کاموں میں دیری ختم کرنی چاہئے۔ نوازشریف اور نون لیگ کی قیادت میں کوئی نہ کوئی وجہ ضرور ہے جو ان سے پارٹی سنبھلتی ہے نہ ہی فیصلہ کرنے کی صلاحیت نظر آتی ہے۔ سابق وزیراعظم سیاست سے نااہل ہونے کے بعد بھی سیاست کر رہے ہیں۔ لگتا ہے کہ نون لیگ میں اندر کے معاملات ٹھیک نہیں ہیں۔ پہلے چودھری نثار کی دھواں دھار پریس کانفرنس پھر خواجہ سعد رفیق کا نئی کابینہ میں شامل ہونے سے انکار، کبھی ایک تو کبھی دوسرا ناراض ہو جاتا ہے۔ سعد رفیق کا کابینہ میں شامل ہونے سے انکار کرنا سمجھ سے بالاتر ہے، کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے وزیر اطلاعات آنا ہے۔ شاہد خاقان عباسی مکمل وزیراعظم ہیں۔ آئین میں عبوری یا عارضی وزیراعظم کا ذکر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق آرمی چیف، سابق صدر و وزیراعظم اپم پوزیشن ہوتی ہے۔ مشرف ملک کے چیف ایگزیکٹو تھے اگر وہ اپنی کسی رائے کا اظہار کرتے ہیں تو اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ وہ سیاست میں آ جائیں گے۔ پاکستان میں معاشی ترقی و کرپشن فری کے حوالے سے مارشل لا ادوار بہتر ہیں۔ جمہوری عمل چلانے کی بات کرنے والی سیاسی جماعتوں کو اس پر غور کر کے خود کو مستحکم کرنا چاہئے۔ ایوب، ضیا، و مشرف دور ملکی ترقی کیلئے بعض کام بہت بہتر ہوئے۔ جب کبھی سیاسی دور آتا ہے تو کسی وزیراعظم کو 5 سال پورے کرنے کا موقع نہیں ملتا، کرپشن و لوٹ مار کے اعداد و شمار بہت بڑھ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے الزام لگایا ہے کہ حکومت نے فاروق ستار کو اربوں روپیہ دیا جس کی وجہ سے ایم کیو ایم نے بغیر کوئی سودا بازی کئے شاہد خاقان عباسی کے مقابلے میں اپنی خاتون امیدوار کو بٹھا دیا اور اپنے 24 ووٹ نون لیگ کی جھولی میں ڈال دیئے۔ ان کے مطابق یہ فیصلہ بانی متحدہ نے کیا تھا۔ فاروق ستار جو ایم کیو ایم لندن سے لاتعلقی کا دعویٰ کرتے ہیں انہوں نے بیرون ملک پیسہ وصول کیا اور اس میں سے ایک بڑا حصہ بانی متحدہ کو پہنچایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کی جانب سے عائشہ گلا لئی کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت دینے سے بڑی حیرت ہوئی۔ پختون کلچر کی دعویدار خاتون کی چھوٹی بہن بستر پر لیٹی مرد سے مالش کروا رہی ہے جس کی تصویر میرے گزشتہ روز کے خبریں اخبار میں چھپی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ اس نے اپنے دو ٹی وی انٹرویوز میں کہا کہ اسے مشرقی لباس پسند نہیں ہے اور میں نے اپنے کپڑے جلا دیئے تھے۔ مجھے میرے والد کی مکمل تائید حاصل تھی۔ شہر سے باہر جاتی ہوں تو لڑکوں کے ساتھ رہتی ہوں، جنگلوں میں شکار کرنے لڑکوں کے ساتھ جاتی ہوں۔ اگر ایسی خاتون کو دعوت دینا نیکی کا کام ہے تو میں ایسی اور بہت سی خواتین کے بارے بتا دیتا ہوں جماعت اسلامی ان کو بھی دعوت دے۔ جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ عائشہ گلا لئی کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت دینا غیر معمولی بات نہیں، ہم سب کو دعوت دیتے ہیں۔ ماضی کی طرح آج بھی اپوزیشن اکٹھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کیلئے ساری اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ امیدوار پر اتفاق کیا تھا لیکن عمران خان کی وجہ سے ممکن نہیں ہو سکتا۔ جس پر ہم نے کسی اور طرف جانے کے بجائے اپنا امیدوار کھڑا کرنا مناسب سمجھا۔ تجزیہ کار مکرم خان نے کہا ہے کہ مارشل لاءادوار میں ملکی ترقی ہوئی لیکن کرپشن موجود رہی۔ 2002ءکے الیکشن کے بعد کرپشن کا ایک نیا باب کھل گیا جبکہ مشرف کے پہلے دو، تین سالوں میں کارکردگی بہتر رہی، ان کا 7 پوائنٹ ایجنڈا چل پڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو کھانے والے 90 فیصد لوگ وہ ہیں جو 1985ءمیں سیاست میں آئے۔
