تازہ تر ین

عاصمہ جہانگیر کی روزی روٹی کیسے چلتی ہے؟ ماہرین قانون کا ردعمل سامنے آگیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عاصمہ جہانگیر کی فوج اور عدلیہ کیخلاف ہرزہ سرائی پر قانونی ماہرین کا سخت ردعمل سامنے آگیا۔ معروف قانون دان بیرسٹر فروغ نسیم نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانامہ کیس یا فیصلہ کا فوج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ تمام زی پوش وکلا عاصمہ کی باتوں کو رد کرتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے آئین قانون کے تحت میرٹ پر فیصلہ دیا آئی ایس آئی، آئی بی کے نمائندے جب تحقیقاتی ٹیم بھی شامل کئے تو دونوں فریقین کو اعتراض نہ تھا ہزاروں فیصلے ایسے ہیں جن میں عدالتی مانیٹر کرتی رہی ہیں۔ مانیٹرنگ جج اس لئے لگایا گیا ہے کہ ریفرنس کو ٹھیک طریقے سے دائر کیا جائے ورنہ نیب کی صورتحال تو سب کے سامنے ہی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سیکرٹری ارباب عباسی نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کی روزی روٹی ہی عدلیہ اور فوج کیخلاف بولنے سے چلتی ہے۔ یہ تو وہ وکیل ہیں جن کو اگر کوئی جج ریلیف نہ دے تو اس کے خلاف ریفرنس دائر کردیتی ہیں عاصمہ جہانگیر پہلے یہ تو بتائیں کہ کس حیثیت سے یہ ہی کانفرنس کی کیا ان کے پاس کوئی عہدہ ہے عاصمہ جہانگیر کے بیان کی بار کے پلیٹ فارم سے سخت مذمت کرتا ہوں یہ خاتون این جی او کے بھیس میں پریس کانفرنس کرتی ہے۔ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ اظہر صدیق نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر اور میر شکیل ایک ہی گینگ کا نام ہے۔ اس نے کس حیثیت میں پریس کانفرنس کی جے آئی ٹی نے دلیری سے کام کیا اور کیس بارے تمام حقائق سامنے لائی اعلیٰ عدلیہ نے قانون کے مطابق فیصلہ کیا۔ اس طرح کے بیان فوج اور عدلیہ جیسے اہم ادارے کو عدم استحکام کا شکا رکرنا ہے۔ ملک میں پہلی بار گاڈ فادر اور مافیا کے خلاف کارروائی ہوئی جس کا انہیں بڑا دکھ ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ بھارت کے حامیوں اور پاک فوج کے مخالفوں کو پانامہ کیس فیصلہ کا بڑا دکھ ہے۔ پانامہ فیصلہ کہ دنیا بھر میں سراہا گیا ملک میں پہلی بار حقیقی احتساب شروع ہوا ہے جس پر پوری قوم سول سوسائٹی، وکلاءخوش ہیں جن لوگوں کے نوازشریف کے مفادات جڑے ہیں انہیں تو واقعی بڑا دکھ ہوا ہوگا اور سامنے آرہا ہے ابھی تو وکیلوں کو دی جانے والی بھاری فیسوں کا معاملہ سامنے آنا ہے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain