لاہور (خصوصی نامہ نگار) سابق وزیر اعظم پاکستان کی ریلی کی صورت میں لاہور آمد کے حوالے سے طے ہونے والے شیڈول کے بعد اراکین پنجاب اسمبلی سمیت لارڈ مئیر اور ڈپٹی مئیرز کو ٹاسک سونپ دیا گیا۔ 2 سو 70 یونین کونسلوں سے فی کس چیئر مین اور وائس چیئرمین کو 5 سو کارکن ساتھ لانے کیلئے تیاریاں شروع کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ سڑکوں شاہراﺅں اور گلی محلوں میں سابق وزیر اعظم سے اظہار یکجہتی کے پوسٹر، بینرز اور فلکیس آویزاں کر دی گئیں ،فنڈز کا استعمال عوامی نمائندوں کی جانب سے کیا جارہا ہے ۔بتایا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی لاہور آمد کے موقع پر فقید المثال استقبال کرنے کیلئے تیاریاں مکمل کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں جبکہ اس حوالے سے لارڈ مئیر لاہور اور ڈپٹی مئیرز کو ٹاسک سونپ دیا گیا ہے جبکہ اراکین پنجاب اسمبلی جو کہ لاہور سے تعلق رکھتے ہیں انہیں بھی ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ تاہم اس حوالے سے رکن قومی اسمبلی میاں حمزہ شہباز کو تمام پروگرام کو مانیٹر کرنے اور مسائل کو فوری حل کرنے کا کہا گیا ہے جس پر مختلف عوامی نمائندوں کی کمیٹیاں بنا دی گئیں ہیں اور اس حوالے سے ہر یونین کونسل چیئر مین کو فی کس کم از کم 5 کارکنوں ساتھ لانے کا کہا گیا ہے اور لارڈ مئیر سمیت ڈپٹی مئیر اس کے علاوہ اپنے حمائیوں اور کارکنوں کو اکٹھا کریں گے چیئرمین ،ڈپٹی میئرز اور لارڈ مئیر کے ذمہ لاہور استقبال سے جلسہ گاہ تک کو سجانے اور گلی محلوں تک سابق وزیر اعظم میاںنواز شریف اور مسلم لیگ (ن)کے حق میں کرنے کیلئے مہم شروع کی جائے۔ تاکہ استقبال کے موقع پر چیئر مین حمائتی افراد کی تعداد کوبڑھا سکیں اس حوالے سے عوامی نمائندوں کو فنڈز کا تخمینہ بھی لگایا جائے گا اور پارٹی پرچموں سمیت بینرز فلیکس کیلئے بھی فنڈز خرچ کرنے کا کہا گیا ہے۔ تاہم میاں نواز شریف کی ریلی سے قبل ہی شہر کی اہم سڑکوں اور چوراہوں پر فلیکس اور بینز آویزان کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جس میں میاں نواز شریف کے حق میں اراکین پنجاب اسمبلی اور بلدیاتی نمائندوں کی جانب سے اپنی تصاویری مہم شروع کردی ہے ۔