تازہ تر ین

نواز شریف نے سیاست کو کاروبار, عمران نے گالی بنادیا

چترال(مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے چترال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اصغر خان کیس، بھٹو ریفرنس اہم ترین کیسز ہیں، ہم منتظر ہیں کہ بھٹو کو کب انصاف ملے گا، انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو مخاطب کرکے کہا خان صاحب! نیا نیا کرتے یہ کیا نیا کردیا، آپ نے پڑھی لکھی خواتین تحریک انصاف کیوں چھوڑ رہی ہیں، بتاو¿ تمہارے والد کو نوکری سے کیوں نکالا گیا؟ پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ یہ قدرت کا قانون ہے کہ نواز شریف ان آرٹیکل پر نا اہل ہوئے جسے وہ اپنے بزرگوں کی نشانی سمجھ کر سنبھالتے رہے تاکہ مخالفین کے خلاف استعمال کیے جا سکیں۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور عمران خان ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں ،ایک نے سیاست کو کاروبار بنا دیا تو دوسرے نے اسے گالی بنا دیا ،آزاد کشمیر کے وزیر اعظم نے جو بیان دیا وہ غلط تھا اور اس پر تنقید کی جا سکتی ہے لیکن ایک ریاست کے وزیر اعظم کو جلسے میں گالی کیسے دی جا سکتی ہے۔ چترال میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو ،بے نظیر بھٹو اور آصف علی زرداری نے عوام کے مسائل پر توجہ دی اور چترال کو ترقی دینے کی کوشش کی ،جب ذوالفقار علی بھٹو چترال ئے تو یہاں پر تعلیمی ادارے نہیں تھے ،انہوں نے یہاں تدریسی اداروں کی بنیاد رکھی اور بجلی کی فراہمی کے لیے چشمہ پاور پراجیکٹ شروع کیا ،یہاں عوام کی غذائی قلت کا علم ہوا تو ذوالفقار علی بھٹو نے چترال کے لیے پنجاب سے سبسڈائز قیمتوں پر گندم منگوائی ،بے نظیر بھٹو اور آصف علی زرداری نے بھی چترال کے مسائل پر توجہ دی۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے نا اہل ہونے سے پہلے نہ مکمل لواری ٹنل کا افتتاح کیا اور اپنے نام کی تختی لگائی ،میاں صاحب کو تختیاں لگوانے کا اتنا شوق ہے کہ تختیاں لگواتے لگواتے اپنا تختہ الٹ گیا۔ان کا کہنا تھا کہ صرف نواز شریف نہ اہل نہیں ہوئے بلکہ ان کی منافقانہ سیاست کا بھی خاتمہ ہو چکا ہے ،وہ نا اہل ہو کر خوش نہ ہوں کہ جان بچ گئی ،ابھی انہوں نے حساب بھی دینا ہے۔پیپلزپارٹی کے چیئر مین نے کہا کہ قدرت کا اپنا قانون ہوتا ہے ، نواز شریف ان آرٹیکل کی بنیاد پر نا اہل ہوئے جو جنرل ضیا نے شامل کیے تھے ،ہم نے اٹھارویں ترمیم اور الیکٹورل ریفارم کے وقت بھی کہا کہ یہ آرٹیکل بنیادی روح کے خلاف ہیں ،یہ امتیازی قانون ہے جو ایک آمر کی جانب سے آئین میں شامل کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بڑوں کی نشانی سمجھ کر ان آرٹیکل کو سنبھال کر رکھا تا کہ اپنے مخالفین کے خلا ف استعمال کریں لیکن وہ خود اس کا شکار ہو گئے ،اب ن لیگ والے کہتے ہیں کہ غلطی ہو گئی تو پھر اب بھگتیں اس غلطی کو۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور عمران خان کرسی کے بھوکے ہیں ،خان صاحب نے لوگوں سے جھوٹ بولے اور سیاست کو گالی بنا دیا ،تبدیلی کا نعرہ لگانے بتائیں کہاں ہے تبدیلی؟،آج بھی خیبر پختونخواہ کے سرکاری سکولوں کی بری حالت ہے ،ہسپتالوں کو پرئیوٹائز کیا جا رہا ہے ،نوجوان روز گار کے لیے بھٹک رہے ہیں ،وزیر اعلیٰ کے پی کے پر کرپشن کے الزامات ہیں ،تنگی مائینز کرپشن اور خیبر بینک سکینڈل سب کے سامنے ہے ،کہا جا رہا ہے کہ عمران خا ن کا کچن اور جہانگیر ترین کا جہاز خیبر پختونخواہ کے ٹھیکوں کے پیسوں سے چلتا ہے۔انہوں نے عمران خان سے سوال کیا کہ آپ کا احتساب کمیشن کہاں ہے جس کا شور مچا یا جاتا تھا ،پچھلے تین سالوں میں احتساب کمیشن پر ساٹھ کروڑ روپے لگ گئے لیکن اس کی کارکردگی زیرو ہے ،خیبر پختونخواہ کی حکومت کرپشن کر رہی ہے تو عمران خان بتائیں کہ صوبہ کیسے ترقی کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی سیاست کا محور الزامات لگانا اور گالی دینا بن چکا ہے ،کیا وجہ ہے کہ پڑھی لکھی خوالین تحریک انصاف کو چھوڑ کر جا رہی ہیں ،کیا آپ ملک میں نوجوانوں کو یہ سکھانا چاہتے ہیں ؟۔بلاول بھٹو نے کہا کہ میرے والد پر الزامات لگائے جا رہے ہیں ،عمران خان ذرااپنے والد کا تعارف بھی کروا دیں ،انہیں کس جرم کے تحت نوکری سے نکالا گیا ،2018میرا پہلا اور عمران خان کا آخری الیکشن ہو گا۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain