راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن) ترجمان سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ انہوں نے کسی کو نہیں کہا کہ وہ کمر درد کے باعث ریلی میں شریک نہیں ہوسکے۔ نجی ٹی وی نے چوہدری نثار کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ چوہدری نثار نے کہا کہ میں نے کسی کو یہ نہیں کہا کہ میں کمر درد کے باعث ریلی میں شریک نہیں ہوسکا، حقیقت یہ ہے کہ 99فیصد سینئر قیادت ریلی میں شریک نہیں ہے، صرف مجھے ہی متنازع کیوں بنایا جارہا ہے، میڈیا کے چند حلقے خبر بنا کر تبصرے شروع کر دیتے ہیں کچھ حلقے یہ خبر پورا دن چلاتے رہے کہ چوہدری نثار نوازشریف کی گاڑی چلائیں گے۔ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ہمیں برداشت اور تحمل سے چلنا چاہئے اور انتہائی حد تک نہیں جانا چاہئے، جس سے اداروں کو اپنے خلاف کرلیں، سوچ سمجھ کر پارٹی کو مضبوط کرنا چاہئے۔ جمعرات کے روز سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے قومی اسمبلی میں ارکان سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں برداشت اور تحمل سے چلنا چاہئے ایسا طرز عمل اختیار نہ کریں جس سے اداروں کو اپنے خلاف کرلیں۔ موجودہ حالات میں انتہائی حد تک نہیں جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو صاحب اگر قومی اتحاد سے بات کر لیتے تو معاملات نہ بگڑتے، بھٹو صاحب انتہائی لیول تک گئے اور انہیں نقصان ہوا۔ بے نظیر بھٹو صاحبہ 86 میں واپس آئیں تو ان کا شاندار استقبال ہوا مگر آنے کے بعد بے نظیر نے اس قدر سخت تحریک چلائی کہ کارکن اور عوام تھک گئے، اس وقت انتخابات کا نتیجہ آیا تو پیپلزپارٹی کی خواہش و توقع کے مطابق نشستیں نہ مل سکیں، چوہدری نثار نے مزید کہا کہ ابھی بھی سوچ سمجھ کر پارٹی کی مضبوطی کیلئے کام کرنا ہوگا۔