نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر سرسا میں قائم کئی ایکڑوں پر محیط سچا سودا اور اس کے سربراہ گرمیت رام سنگھ کے بارے میں ایک معروف بھارتی صحافی نے ایسا تہلکہ خیز انکشاف کر دیا ہے کہ پورے ہندوستان میں سراسیمگی اور خوف کی کیفیت طاری ہو گئی ہے،رام نند ٹاکیہ نے دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر گرمیت رام سنگھ کے ڈیرے کی کھدائی کی جائے تو وہاں سے درجنوں مرد و خواتین کی لاشیں ملیں گی ،گرمیت رام ڈیرے میں اختلاف کرنے والوں کو زندہ جلا دیتا اور پھر وہیں دفن کر دیتا تھا ۔ نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈیرہ سچا سودا اور گرمیت رام کے انتہائی قریب رہنے والے ہندوستانی ریاست ہریانہ کے معروف صحافی رام نند ٹاکیہ کا کہنا تھا کہ اگر سیکیورٹی ادارے ڈیرہ سچا سودا میں مکمل کھدائی کریں تو زمین کی گہرائی سے بہت سارے افراد کی لاشیں ملیں گی جن میں خواتین بھی شامل ہیں،اگر ایسا کر لیا جائے تو دنیا کے سامنے گرمیت کا اصل چہرہ ننگا ہو جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ڈیرہ سچا سودا میں بہت سارے لوگوں کو قتل کیا گیا ،جو لوگ سچ بولنے کی کوشش کرتے تھے گرمیت رام انہیں زندہ جلا دیتا اور پھر ڈیرے کے اندر ہی دفن کر دیتا تھا اور اس کے بعد دفن کی گئی جگہ پر ایک درخت لگا دیا جاتا تھا ۔رام نند ٹاکیہ نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ گرمیت رام ڈیرہ سچا سودا میں رہائش رکھنے والے افراد سے ایک فارم بھی بھرواتا تھا جس میں لکھا ہوتا تھا کہ اگر میں مارا گیا تو اپنی موت کا میں خود ذمہ دار ہوں گا انہوں نے کہا کہ ڈیرہ سچا سودا میں تقریبا 5سو سے زیادہ افراد نے گرمیت رام کے اس موت کے پروانے پر دستخط کئے ہوئے ہیں ،اسی سے اندازہ لگا لیا جائے کہ پوری ریاست ہریانہ سے کتنے افراد نے یہ فارم بھر کر گرمیت سنگھ کو دیئے ہوئے ہوں گے ؟۔ بھارتی صحافی کا کہنا تھا کہ سرسا میں گرمیت رام لوگوں کی زمینوں پر بھی قبضہ کر لیتا تھا جبکہ بعض لوگوں کو گرمیت رام نے ان کی زمینوں کی انتہائی کم قیمت دی ،جبکہ ڈیرہ کے اکثر لوگ میری جان کے مخالف اور کئی بارجان سے مارنے کے لئے مجھ پر حملہ آور ہو چکے ہیں ،کوئی بھی شخص ڈیرہ سچا سودا میں گرمیت رام کے خلاف نہیں بولتا تھا ۔انہوں نے کہا کہ ڈیرہ سچا سودا میں بڑی بھاری تعداد میں اسلحہ و بارود بھی چھپایا گیا ہے ،اب حالات بدلنے کے ساتھ ممکن ہے کہ ڈیرہ میں رکھا گیا اسلحہ کہیں غائب کر دیا گیا ہو۔