ڈاکٹر نوشین عمران
خون کے سرخ ذرات میں موجود ایک مادہ ہیموگلوبن ہے جس کے باعث ان ذرات کا رنگ سرخ ہوتا ہے۔ ہیموگلوبن کا سب سے اہم کام خون کے ذریعے تمام خلیوں کو آکسیجن پہنچانا ہے۔ ہیموگلوبن کی کمی یا خون کے سرخ ذرات کی کمی سے جسم میں آکسیجن پہنچانے کا کام بھی کم ہو جاتا ہے اور ”اینمیا“ کا مرض لاحق ہو جاتا ہے۔ جسم میں فولاد یا آئرن کی کمی سے ہونے والا اینمیا ”آئرن ڈیفی شنسی اینمیا“ کہلاتا ہے۔ جسم میں 30 فیصد آئرن ہڈیوں اور جگر تلی میں جمع رہتا ہے۔ آئرن غذا کے ذریعے روزانہ جسم میں داخل ہوتی ہے اور کمی ہونے پر جمع شدہ ذخیرے سے حاصل کی جاتی ہے۔ لیکن اگر غذائی ذریعے سے پوری آئرن نہ ملے تو رفتہ رفتہ ذخیرہ ہی استعمال ہونے لگتا ہے۔ اور یوں کم ہوتے جانے سے خون میں آئرن کی کمی ہو جاتی ہے، ہیموگلوبن نہیں بنتا اور سرخ ذرات اور ہیموگلوبن کم ہو جاتے ہیں، جسم کے خلیوں میں پوری مطلوبہ مقدار کی آکسیجن نہیں جاتی اور خلیوں میں آکسیجن کم ہو جاتی ہے۔ ایسے میں کچھ مخصوص علامات ہوتی ہیں جیسا کہ پہلی رنگت، سانس پھولنا، سانس لینے میں دشواری، تھکن، سستی، چکر آنا، دل کی تیز دھڑکن، زبان کی سوجن، چھالے، پیلی رنگت، ناخنوں کی پیلی رنگت یا چمکدار ناخن، یا ناخنوں کی چمچ جیسی شکل۔
آئرن کی کمی سے ہونے والے اینمیا کی تشخیص خون میں Iron, Hb CBC چیک کرنے سے ہو جاتی ہے۔ اس کی کمی کو پورا کرنے کے لئے غذا میں آئرن کا استعمال بڑھانا ضروری ہے اس کے بہترین ذرائع گوشت خاص کر کلیجی، مچھلی جیسا کہ سارڈین، سبز سبزی، پالک، ساگ، چقندر، امرود، سیب، لوبیا۔
آئرن کی کمی پوری کرنے کے لئے کئی ادویات گولی شربت اور انجکشن کی صورت میں دستیاب ہیں۔ ان دواﺅں کے استعمال سے ابتدا میں بہت ہی ہلکا درد ہوتا ہے، پاخانے کا رنگ کالا ہو جاتا ہے۔ اس لئے مریض چند دن استعمال کے بعد دوا چھوڑ دیتا ہے۔ لیکن یہ درست نہیں۔ دوا کھانے کے بعد ہی تو علامات تھوڑی کم ہو جاتی ہیں۔ لیکن دوا جاری رکھنا بے حد ضروری ہے۔
خون کی کمی دور کرنے کےلئے جن دواﺅں کا استعمال کیا جاتا ہے ان میں فیفول وٹ کیپسول،خروٹ‘ ہیموٹ، ویٹرون سی عام ہیں۔ ایک کیپسول یا گولی روزانہ کم از کم تین ماہ تک کھانا ضروری ہے۔ ان ادویات میں چونکہ آئرن شامل ہوتا ہے اس لئے ان کے استعمال سے پاخانے کا رنگ براﺅن ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات استعمال کے بعد چند دن تک پیٹ میں درد بھی رہ سکتا ہے۔ لیکن یہ وقتی مسائل ہیں جو چند دن میں دور ہو جاتے ہیں یا جسم ان کا عادی ہوتا جاتا ہے کیونکہ یہ مضر صحت مسئلہ نہیں۔
اگر کسی کو خون کی شدید کمی ہو اور فوری علاج درکار ہو تو انتقال خون یا خون لگانا ہی لازمی ہو جاتا ہے۔
ادویات میں انجکشن کے ذریعے بھی اینیمیا دور کیا جا سکتا ہے۔ جیسا کہ دوران حمل خون کی کمی ہو جائے تو مہینہ میں ایک دن گوشت میں انجکشن وینوفر ڈرپ میں ملاکر لگایا جاتا ہے یا ہر ہفتے ملٹی وٹامن آئرن کے ساتھ گوشت میں انجکشن لگایا جاتا ہے۔
٭٭٭