واشنگٹن‘ مقبوضہ بیت المقدس‘ جنیوا (خصوصی رپورٹ) روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کے تناظر میں امریکہ نے میانمر کے خلاف اقدامات کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ میانمار کے خلاف پابندیاں زیرغور ہیں۔ اسرائیلی اخبار ہیرٹز نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کسی کیلئے اسلحہ فراہم کر رہی ہے۔ سعودی عرب نے جنیوا میں روہنگیا مسلمانوں کے بحران کے حل کیلئے امدادی ممالک کی کانفرنس میں 20ملین ڈالر عطیئے کا اعلان کیا ہے جبکہ ڈونر کانفرنس میں 228ملین ڈالر کی مالی امداد کے اعلانات کئے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر ناو¿رٹ نے کہا ہے کہ روہنگیا اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ پر تشدد اور بے رحمانہ عوامل پر امریکی حکومت گہری تشویش کا شکار ہے اور اس معاملے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ اس حوالے سے میانمار کے متعلقہ جرنیلوں اور حکام کے خلاف پابندیاں بھی زیرغور ہیں۔ اس سلسلے میں اقوام متحدہ اور اس کی ہیومن رائٹس کونسل سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے تاکہ تشدد میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا جاسکے۔ امریکی حکام نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جاری ریاستی کریک ڈاﺅن کو ”نسلی تطہیر“ قرار دینے سے انکار کر دیا ہے۔