اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) سپریم کورٹ کی جانب سے نااہلی کے بعد جہانگیر ترین نے تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل کے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین کے عہدے سے متعلق حتمی فیصلہ کل پی ٹی اائی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں ہو گا۔ ذرائع کے مطابق جہانگیرترین سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے حوالے سے بھی قریبی رفقاءسے مشاورت کر رہے ہیں، جہانگیرترین کی جگہ اسد عمر تحریک انصاف کے نئے سیکرٹری جنرل کے لئے مضبوط امیدوار ہیں۔ علاوہ ازین جہانگیرترین نے فیصلے کے بعد ٹویٹر کے ذریعے کہا کہ سپریم کورٹ نے محض ٹرسٹ ڈیڈ کی تشریح کی بنیاد پر میری نا اہلیٹ کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ احتیارات کے غلط استعمال اور قرضوں کی معافی کا الزام غلط ثابت ہوا۔ انسائیڈر ٹریڈنگ کا الزام بھی عدالت نے اٹھا کر باہر پھینک دیا۔ زرعی آمدن کے حوالے سے غلط بیانی کا الزام بھی مکمل طور پر غلط ثابت ہوا۔ لندن کی جائیداد اور اس کے متعلق مکمل منی ٹریل قابل قبول قرار دیا گیا۔ تسلیم کیا گیا کہ کچھ نہیں چھپایا گیا اور 2011ءسے بچوں کے اثاثے بھی ظاہر کئے گئے۔ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت آج ہونے جہانگیر ترین پارٹی کے سیکرٹری جنرل کے طور پر کام کرتے رہیں گے یا اسد عمر سیکرٹری جنرل منتخب ہوں گے اور یا پھر تحریک انصاف کی سیکرٹری جنرل شپ خیبر پختونخواہ کے پاس جائے گی۔ اس فیصلہ میں عرمران خان کے بعدا وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی رائے بہت اہمیت کی حامل ہو گی۔ رات گئے تک جہانگیرترین ملک بھر سے کارکنوں اور رہنماﺅں کی آنے والی ہزارون کالز اور پیغامات کے باوجود اپنے اس فیصلہ پر بضد تھے کہ وہ آج کور کمیٹی اجلاس میں اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دے دیں گے جبکہ پارٹی کے اندر ایک بڑے حلقہ کی رائے تھی کہ جہانگیر ترین کی جگہ اسد عمر کو سیکرٹری جنرل بنایا گیا تو پارٹی میں ”بغاوت“ ہو سکتی ہے۔ تحریک انصاف دو حصوں میں تقسیم ہو گئی ایک دھڑا ترین کی نااہلی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اسد عمر کیلئے لا بنگ کرنا شروع ہو گیا جبکہ دوسرے گروپ نے یہ تحریک شروع کر دی کہ اسد عمر کو سیکرٹری جنرل کے طور پر قبول نہیں کریں۔ تحریک انصاف نے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کی نااہلی کے خلاف سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔ فیصلہ آنے کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چودھری نے کہا کہ ہم پہلے دن سے کہہ رہے تھے کہ عمران خان کا ریکارڈ کلیئر ہے اور ااج کے فیصلے نے بھی بتا دیا کہ عمران خان کی ایک ایک چیز کلیئر ہے کرپشن کیخلاف جہاد کو اب کوئی نہیں روک سکتا، نئے پاکستان کی منزل بہت قریب ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ آج سپریم کورٹ کا 99 فیصد فیصلہ تحریک انصاف کے حق میں اور ایک فیصد تحریک انصاف کیخلاف آیا ہے، عمران خان کا پاناما مافیا سے کوئی مقابلہ نہیں، جہانگیر ترین کے فیصلے کے خلاف عدالت میں نظر ثانی اپیل دائر کی جائیگی، جہانگیر ترین پر تین الزامات تھے اور انہیں ایک الزام پر نااہل کیا گیا۔