All posts by Daily Khabrain

پاکستان تحریک انصاف کی 100 روزہ کارکردگی پر نواز شریف بھی خاموش ہو گئے

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کو برسر اقتدار آئے 100 روز ہونے والے ہیں۔ اس عرصہ میں پاکستان تحریک انصاف نے کئی عوام دوست منصوبوں کا افتتاح کیا جس سے عوام کا موجودہ حکومت پر اعتماد بڑھ گیا۔ یہی نہیں بلکہ سابق وزیراعظم نواز شریف بھی موجودہ حکومت کی کارکردگی پر خاموش رہے۔ آج صبح سابق وزیراعظم نوازشریف فلیگ شپ ریفرنس میں پیشی کے لیے احتساب عدالت پہنچے۔اس موقع پر صحافیوں نے انہیں گھیر لیا اور سوالات پوچھنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے آگے سے کوئی بھی جواب نہیں دیا۔ احتساب عدالت کے باہر ایک صحافی نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے موجودہ حکومت کی 100 دن کی کارکردگی سے متعلق سوال کیا تو نوازشریف نے جواب دینے کی بجائے خاموشی اختیار کر لی۔یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے عام انتخابات سے قبل اپنا سو روزہ پلان ترتیب دیا تھا جس پر اقتدار میں آنے کے فوراً بعد ہی عملدرآمد شروع کر دیا گیا۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے پہلے سو روز میں کئی عوام دوست منصوبوں کا اعلان کیا جس پر انہیں خوب پذیرائی بھی ملی تاہم اب پاکستان تحریک انصاف نے اپنی 100 روزہ کارکردگی عوام کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا تاکہ عوام کو نئی حکومت کی کارکردگی کا علم ہو سکے۔ وزیر اعظم کے میڈیا ایڈوائزر افتخار درانی نے اعلان کیا تھا کہ 29 نومبر 2018ءکو حکومت کی 100 روزہ کامیابیوں کا اعلان کر دیا جائے گا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے اپنی 100 روزہ کارکردگی عوام کے سامنے رکھنا ایک خوش آئند اقدام ہو گا۔ سیاسی مبصرین کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے اس اقدام سے انہیں عوام کے اعتماد کو مزید مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔

وزیراعظم سیکرٹریٹ اور وزیراعظم ہاﺅس بجلی بلوں کے 11 کروڑ کے ناد ہندہ

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وفاقی حکومت کی 100 دن کی کارکردگی سامنے آگئی ہے اور وزیراعظم عمران خان خود اپنے دفتر اور وزیراعظم ہاو¿س کو ٹھیک کرنے میں ناکام رہے ہیں۔وزیراعظم سیکریٹریٹ اور ہاو¿س بجلی کے بلوں کے 11 کروڑ روپے کے نادہندہ نکلے جبکہ ملک کے سب سے بڑے دفتر ایوان صدر نے بھی بجلی کا بل ادا نہیں کیا جو اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آیسکو) کا 34 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے۔وزیراعظم ہاو¿س بجلی کے بلوں کا 3 کروڑ روپے اور وزیراعظم سیکریٹریٹ 9 کروڑ روپے کا نادہندہ ہے۔ شمسی بجلی پیدا کرنے والا پارلیمنٹ ہاو¿س بھی بجلی کا بل نہیں دیتا اور آیسکو کا 90 ہزار روپے کا نادہندہ ہے۔ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی نے ایوان صدر اور پارلیمنٹ ہاو¿س کے بجلی کنکشن کاٹنے کے نوٹسز جاری کردیے ہیں۔نادہندگان کی بجلی کاٹنے کے نعرے لگانے والا پاور ڈویڑن بھی بل نہیں دیتا اور وزارت توانائی آیسکو کی 50 لاکھ روپے کی نادہندہ ہے۔ وزارت خزانہ بھی بجلی کے بلوں کی نادہندگان کی فہرست میں شامل ہے اور 25 لاکھ روپے کی نادہندہ ہے۔

موبائل کارڈ پر ڈیم فنڈ کیلئے دوبارہ ٹیکس عائد کرنے بارے چیف جسٹس نے رائے طلب کر لی

لندن (ویب ڈیسک )چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار ان دنوں ملک میں ڈیمز کی تعمیر کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں جہاں وہ ڈیم فنڈز کے لیے عطیات اکٹھا کر رہے ہیں۔ یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے زیر اہتمام فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے موبائل کارڈ پر ٹیکس بحالی کے لیے عوام سے رائے طلب کر لی ہے۔تقریب سے خطاب کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ عوام پر ڈیم بنانے کے لئے ٹیکس عائد کرنا مناسب نہیں ہوگا۔ لیکن ہم نے پری پیڈ موبائل کارڈ پر وِد ہولڈنگ ٹیکس ختم کروایا تھا اور جب حساب لگایا تو معلوم ہوا کہ اس سے ہر ماہ تین ارب روپے کی بچت ہوئی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ کہ اگر قوم نے اجازت دی تو پری پیڈ کارڈ پر دوبارہ ٹیکس عائد کرکے ڈیمز کی تعمیر کے لئے پیسے جمع کریں گے۔انہوں نے کہا کہ قوم میری اس تجویز پر رائے سے ضرور آگاہ کرے۔ اس موقع پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ انصاف کے بغیرمعاشرہ اورقومیں زندہ نہیں رہتیں۔ جس دن مصلحت اور خوف کے بغیر انصاف کرنے والا قاضی آگیا اس دن پاکستان ترقی کی منازل طے کرے گا۔سپریم کورٹ نے چار لاکھ والا اسٹنٹ ایک لاکھ روپے میں کروایا،کم از کم پنشن 8 ہزار روپے مقرر کی،بھینسوں کو ٹیکے لگانے پر پابندی عائد کی۔انہوں نے کہا کہ مجھے ڈیم کی مخالفت کرنے والوں کی ذرہ بھر بھی پروا نہیں ہے۔ ڈیم کی تعمیر پاکستان کی نہیں انسانیت کی تحریک بن گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو پانی کی فراہمی میں مافیا رکاوٹ ہے۔ دریائے سندھ پر ڈیم ضرور بنیں گے۔ یاد رہے کہ رواں ماہ جون میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں موبائل فون کارڈز پر ٹیکس کٹوتی کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔جس کے بعد سپریم کورٹ نے موبائل کارڈز پر سروس چارجز ود ہولڈنگ ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی کو معطل کر دیا تھا تاہم اب ڈیم فنڈ کے لیے یہ ٹیکس دوبارہ عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے جس کے لیے جسٹس ثاقب نثار نے عوام سے رائے بھی طلب کر لی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کامال روڈ،ہال روڈ،شاہ عالم مارکیٹ،داتادربارکے اطراف 24 گھنٹے میں تجاوزات ہٹانے کاحکم

لاہور (ویب ڈیسک ) لاہورہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبرقریشی کاتجاوزات ہٹانے سے متعلق بڑافیصلہ سنادیا، عدالت نے مال روڈ،ہال روڈ،شاہ عالم مارکیٹ اور داتادربارکے اطراف 24 گھنٹے میں تجاوزات ہٹانے کاحکم دیدیا۔تفصیلات کے مطابق جسٹس علی اکبر قریشی نے تجاوزات ہٹانے سے متعلق درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار نے عدالت کے رو برو موقف اختیار کیا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود تجاوزات کاصفایا نہیں ہوسکا،جسٹس علی اکبر قریشی نے مال روڈ،ہال روڈ،شاہ عالم مارکیٹ اور داتادربارکے اطراف 24 گھنٹے میں تجاوزات ہٹانے کاحکم دیدیا۔جسٹس علی اکبر قریشی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ڈی سی صاحبہ عدالتی حکم پرمن وعن عمل ہوناچاہئے،بلاامتیازتجاوزات ختم کرکے سڑکیں بحال کی جائیں،ڈی سی صالح سعید کی عدالتی احکامات پر عملدرآمدکی یقین دہانی کرادی۔

وزیراعظم اور آرمی چیف کی میران شاہ آمد، سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ

شمالی وزیرستان (ویب ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ میران شاہ پہنچے جہاں انہیںسکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا، انہیں استحکام کے لیے جاری آپریشنز، سماجی و معاشی منصوبوں اور ٹی ڈی پیز کی بحالی پر بریفنگ دی گئی۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ وزیراعظم غلام خان ٹرمینل کا دورہ اور پاک افغان سرحد پر باڑ کا معائنہ بھی کریں گے، بعدازاں وزیراعظم میران شاہ میں جرگے سے خطاب بھی کریں گے۔

نیا پاکستان ہاﺅسنگ منصوبہ کیلئے 5 ارب ، غربت مٹاﺅ پروگرام کیلئے سوا 4 کروڑ ڈالر قرض کا فیصلہ ، وزیراعظم نے منظوری دیدی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بنی گالا میں اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں ملک کی اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے اقتصادی مشاورتی کونسل اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار، مشیرتجارت، گورنراسٹیٹ بینک اور حکومت کے دیگر ارکان نے شرکت کی۔اجلاس میں ملک کی اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور جامع اقتصادی حکمت عملی پر بات چیت کی گئی، اجلاس میں 11 ماہرین معیشت بھی شریک ہوئے اور معاشی تجاویز بھی اجلاس میں زیر غور آئیں جب کہ وزیراعظم نے حالیہ بیرونی دوروں کے حوالے سے اراکین کو اعتماد میں لیا۔بعدازاں جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں ٹیکس ریفارمز،ایس ایم ایز، روزگار کے مواقع اور سوشل پروٹیکشن ترجیحات زیر غور آئیں جب کہ ہاوسنگ، زراعت،ایس ایم ایز میں مراعات کے حوالے سے مشاورت ہوئی اور کونسل ممبران کی جانب سے مختلف شعبوں میں فروغ کی تجاویز کو حتمی شکل دی گئی۔اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم نے ملک کی معیشت میں بہتری کے لیے مڈٹرم فریم ورک اورکمزور طبقے کے لیے سوشل پروٹیکشن فریم ورک کی بھی منظوری دی، سوشل پروٹیکشن فریم ورک میں غربت،صحت ،تعلیم سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کے اقدامات شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں غربت مٹاو¿ پروگرام کے تحت عالمی بینک سے 4 کروڑ 20 لاکھ ڈالر قرض لینے کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں وزیراعظم کو ملک کی معاشی و اقتصادی صورتحال اور 100 روزہ پلان کے تحت اہداف پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اکنامک ایڈوائزی کونسل کے بنائے گئے سب گروپس کی جانب سے رپورٹس پیش کی گئیں جب کہ حکام نے روزگار کی فراہمی، سوشل سیفٹی پروٹیکشن اور تجارتی توازن کے اہداف کی تکمیل کی سفارشات پر بریفنگ دیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں معاشی بہتری کے لیے وسط مدتی ڈھانچہ جاتی فریم ورک کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ کمزور طبقات کے تحفظ کے لیے سماجی تحفظ فریم ورک کی منظوری بھی دی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں تعلیم، صحت اور غربت کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جامع فریم ورک کے ساتھ غربت مٹاو¿ پروگرام کے تحت عالمی بینک سے 42 ملین ڈالر قرض لینے کی منظوری بھی دی گئی۔ذرائع کے مطابق اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں نیا پاکستان ہاو¿سنگ منصوبے کے لیے 5 ارب روپے مختص کرنےکی منظوری بھی دی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیا پاکستان ہاسنگ منصوبے کے لیے رقم پی ایس ڈی پی کے تحت جاری کی جائے گی۔ زراعت، معیشت، ہاﺅسنگ، درمیانی صنعتوں کی بہتری کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں تجارتی نظام میں شفافیت کیلئے ٹیکنالوجی کے استعمال پر اتفاق کیا گیا۔ تجارت، کاروباری سرگرمیاں بڑھانے کیلئے سہولتیں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں ٹیکس ریفارمز، ایس ایم ایز، سوشل پروٹیکشن ترجیحات زیر غور آئیں۔کونسل ممبران کی جانب سے مختلف شعبوں سے متعلق تجاویز کو حتمی شکل دی گئی۔ درآمد اور برآمد کنندگان کو سہولتیں فراہم کرنے کے اقدامات بھی زیر غور آئے۔ وزیراعظم نے ملکی معیشت میں بہتری کیلئے مڈٹرم فریم ورک کی منظوری دیدی۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے محروم طبقے کیلئے سوشل پروٹیکشن فریم ورک کی منظوری دی۔ سوشل پروٹیکشن میں غربت، صحت، تعلیم کے چیلنجز سے نمٹنے کے اقدامات شامل ہیں۔ پالیسیوں کو حتمی شکل دینا حکومت کے 100 روزہ پلان کی بنیاد ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے جامع قومی اقتصادی لائحہ عمل کی ہدایت کر دی ہے۔ جس کا اعلان 28 نومبر کو متوقع ہے۔ دیرپا معاشی اہداف کے حصول کے لئے متعلقہ وزارت اور کونسل کو خصوصی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ وزیراعظم نے حکومتی پالیسیوں پر عملدرآمد کے لئے ہدایات جاری کر دی ہیں اور ان منصوبوں کی نگرانی وزیراعظم خود کریں گے تاکہ تیز رفتاری سے ان منصوبوں کو مکمل کیا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق 28 نومبر کو قومی اقتصادی لائحہ عمل کا اعلان بھی متوقع ہے۔ اس روز وزیراعظم 100 روزہ پروگرام کی کامیابی اور مستقبل کی پالیسیوں کا اعلان کریں گے۔ جلد ہی غربت میں کمی کے پروگرام کا اعلان بھی کر دیا جائے گا۔

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بنی گالا میں اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں ملک کی اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے اقتصادی مشاورتی کونسل اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار، مشیرتجارت، گورنراسٹیٹ بینک اور حکومت کے دیگر ارکان نے شرکت کی۔اجلاس میں ملک کی اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور جامع اقتصادی حکمت عملی پر بات چیت کی گئی، اجلاس میں 11 ماہرین معیشت بھی شریک ہوئے اور معاشی تجاویز بھی اجلاس میں زیر غور آئیں جب کہ وزیراعظم نے حالیہ بیرونی دوروں کے حوالے سے اراکین کو اعتماد میں لیا۔بعدازاں جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں ٹیکس ریفارمز،ایس ایم ایز، روزگار کے مواقع اور سوشل پروٹیکشن ترجیحات زیر غور آئیں جب کہ ہاوسنگ، زراعت،ایس ایم ایز میں مراعات کے حوالے سے مشاورت ہوئی اور کونسل ممبران کی جانب سے مختلف شعبوں میں فروغ کی تجاویز کو حتمی شکل دی گئی۔اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم نے ملک کی معیشت میں بہتری کے لیے مڈٹرم فریم ورک اورکمزور طبقے کے لیے سوشل پروٹیکشن فریم ورک کی بھی منظوری دی، سوشل پروٹیکشن فریم ورک میں غربت،صحت ،تعلیم سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کے اقدامات شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں غربت مٹاو¿ پروگرام کے تحت عالمی بینک سے 4 کروڑ 20 لاکھ ڈالر قرض لینے کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں وزیراعظم کو ملک کی معاشی و اقتصادی صورتحال اور 100 روزہ پلان کے تحت اہداف پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اکنامک ایڈوائزی کونسل کے بنائے گئے سب گروپس کی جانب سے رپورٹس پیش کی گئیں جب کہ حکام نے روزگار کی فراہمی، سوشل سیفٹی پروٹیکشن اور تجارتی توازن کے اہداف کی تکمیل کی سفارشات پر بریفنگ دیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں معاشی بہتری کے لیے وسط مدتی ڈھانچہ جاتی فریم ورک کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ کمزور طبقات کے تحفظ کے لیے سماجی تحفظ فریم ورک کی منظوری بھی دی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں تعلیم، صحت اور غربت کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جامع فریم ورک کے ساتھ غربت مٹاو¿ پروگرام کے تحت عالمی بینک سے 42 ملین ڈالر قرض لینے کی منظوری بھی دی گئی۔ذرائع کے مطابق اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں نیا پاکستان ہاو¿سنگ منصوبے کے لیے 5 ارب روپے مختص کرنےکی منظوری بھی دی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیا پاکستان ہاسنگ منصوبے کے لیے رقم پی ایس ڈی پی کے تحت جاری کی جائے گی۔ زراعت، معیشت، ہاﺅسنگ، درمیانی صنعتوں کی بہتری کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں تجارتی نظام میں شفافیت کیلئے ٹیکنالوجی کے استعمال پر اتفاق کیا گیا۔ تجارت، کاروباری سرگرمیاں بڑھانے کیلئے سہولتیں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں ٹیکس ریفارمز، ایس ایم ایز، سوشل پروٹیکشن ترجیحات زیر غور آئیں۔کونسل ممبران کی جانب سے مختلف شعبوں سے متعلق تجاویز کو حتمی شکل دی گئی۔ درآمد اور برآمد کنندگان کو سہولتیں فراہم کرنے کے اقدامات بھی زیر غور آئے۔ وزیراعظم نے ملکی معیشت میں بہتری کیلئے مڈٹرم فریم ورک کی منظوری دیدی۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے محروم طبقے کیلئے سوشل پروٹیکشن فریم ورک کی منظوری دی۔ سوشل پروٹیکشن میں غربت، صحت، تعلیم کے چیلنجز سے نمٹنے کے اقدامات شامل ہیں۔ پالیسیوں کو حتمی شکل دینا حکومت کے 100 روزہ پلان کی بنیاد ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے جامع قومی اقتصادی لائحہ عمل کی ہدایت کر دی ہے۔ جس کا اعلان 28 نومبر کو متوقع ہے۔ دیرپا معاشی اہداف کے حصول کے لئے متعلقہ وزارت اور کونسل کو خصوصی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ وزیراعظم نے حکومتی پالیسیوں پر عملدرآمد کے لئے ہدایات جاری کر دی ہیں اور ان منصوبوں کی نگرانی وزیراعظم خود کریں گے تاکہ تیز رفتاری سے ان منصوبوں کو مکمل کیا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق 28 نومبر کو قومی اقتصادی لائحہ عمل کا اعلان بھی متوقع ہے۔ اس روز وزیراعظم 100 روزہ پروگرام کی کامیابی اور مستقبل کی پالیسیوں کا اعلان کریں گے۔ جلد ہی غربت میں کمی کے پروگرام کا اعلان بھی کر دیا جائے گا۔

لٹیروں کو پائی پائی کا حساب دینا ہو گا : فیاض الحسن چوہان

لاہور(آئی اےن پی) صوبائی وزےر اطلاعات فےاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ حکومتی100دن کا ےہ مطلب نہےں کہ اپوزےشن کلکولےٹر لےکر بےٹھ جائے ‘(ن) لےگ ‘پےپلزپارٹی او ر مولانا فضل الر حمن جےسے لوگ پہلے اپنے دس ہزاردنوں کا حساب دےں ‘ہم نے ملک مےں کر پشن کے خاتمے کی بنےاد رکھی اور آج کر پٹ لوگ اقتدار کے اےوانو ں نہےں جےلوں مےں ہےں جن کو اےک اےک پائی کا حساب دےنا ہوگا ‘وزےر اعظم عمران خان نے اقتدار مےں آنے سے پہلے جس تبدےلی کا نعرہ لگاےا وہ آج پوری قوم کو نظر آرہی ہے ۔ حکومتی سو دنوں کی کار کردگی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزےر اطلاعات فےاض الحسن چوہان نے کہا کہ سو دنوں کا ہم نے جو اےجنڈہ دےا اس پر مکمل عمل ہو رہا ہے اور اس مقصد ےہ ہے کہ ہم ملک کو کس طر ف لےکر جائےں گے اور آج پوری قوم جانتی ہے کہ ملک مےں کر پشن اور لوٹ مار کر نےوالے جےلوں مےں ہےں ےا ےہ وہ عدالتوں مےں حاضرےاں دے رہے ہےں ۔ انہوں نے کہا کہ تحر ےک انصاف کی وفاقی اور پنجاب حکومت نے ملک مےں غر بت کے خاتمے اور عام آدمی کو صحت اور تعلےم جےسی سہولتوں کی فراہمی کےلئے جو اقدامات کےے ہےں ماضی مےں انکی کوئی مثال نہےں ملتی ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزےشن کو چاہےے وہ شور مچانے کی بجائے اپنی کر پشن اور لوٹ مار کا حساب دےں ۔

سعودی ولی عہد کی بادشاہی اور تخت بچ گیا

ریاض(این این آئی) سعودی شاہی خاندان کے اہم رکن شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا ہے کہ اگلے ہفتے ارجنٹینا میں دنیا کے سربراہان مملکت گروپ آف 20 (جی 20) میں جمع ہوں یا نہ لیکن انہیں ولی عہد محمد بن سلمان سے تعلق رکھنا ہوگا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شہزادہ ترکی الفیصل نے بیروت انسٹیٹیوٹ سربراہی اجلاس میں اپنے خطاب میں کہا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کا استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں قتل ایک ناقابل قبول واقعہ ہے جس سے دنیا میں سعودی عرب کے طویل عزم کو نقصان ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس کو برداشت کرنا ہوگا یہ ایسا نہیں ہے جو پیش آنا چاہیے تھا اور ہمیں سامنا کرنا ہے۔شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ سرابراہی اجلاس میں ولی عہد کے ساتھ عالمی رہنما گرم جوشی سے ملیں یا نہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ وہ تمام سعودی عرب کو بطور ایک ملک اور فرماں را شاہ سلمان اور ولی عہد کو تسلیم کریں گے جن سے انہیں معاملات کرنے پڑیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب دنیا میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا اور اسی ڈونلڈ ٹرمپ کی سعودی عرب کی حمایت جاری رکھنے کا بیان مملکت کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے۔

نواز کا بچنا مشکل ،العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نے اقبالی بیان دیدیا اعتزاز احسن کے تہلکہ خیز انکشافات

لاہور(اےن اےن آئی) پاکستان پےپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نواز شریف نے قومی اسمبلی میں اقبالی بیان دیا اور اب ان کے وکلاءآرٹیکل 66پر انحصار کر رہے ہیں ، نواز شریف کے بیانات کے بعد ان کا بچنا مشکل ہو چکا ہے،حکومت کے سو روز کے پلان سے کچھ نکلنا ہے اور نہ نکل سکتا ہے ، پی ٹی آئی نے صرف بڑھکیں ماری ہوئی ہیں اور اب انہیں خفت اٹھانا پڑ رہی ہے ۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف مقدمات سیدھے سیدھے ہیں ۔ انہوں نے بطور وزیر اعظم قومی اسمبلی میں جو ریکارڈڈ بیان دیا اب اس سے منحرف ہو رہے ہیں ۔ نواز شریف کے وکلاءآرٹیکل 66پر انحصار کر رہے ہیں ۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ اسمبلی میں جو کہا تھاکہ جھوٹ کہا تھا لیکن آرٹیکل 66انہیں تحفظ دیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں کسی کے بھی جیل جانے پر خوش نہیں ہوں لیکن نواز شریف نے جو بیان دیا ہے اس کے بعد ان کا بچنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پتہ نہیں نواز شریف کو کون الٹے الٹے مشورے دیتا ہے ،اسی طرح انہیں قطری خط پر بھی مشورہ دیا گیا ۔ انہوں نے حکومت کے سو روز کے پلان کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس میں کچھ نکلنا ہے اور نہ نکل سکتا ہے ۔ حکومت کے پاس سینیٹ میں اکثریت نہیں اور کوئی قانون سازی نہیں کی گئی ۔ حکومت سو روز میں کیا کر سکتی ہے اور صرف بڑھکیں ماری ہوئی ہیں اور انہیں اب خفت ہو رہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی نے جوسو روز کا کہا ہے ایسا صدارتی نظام میں ہوتا ہے کیونکہ صدر کو سارے انتظامی اور ایگزیکٹو اختیارات حاصل ہوتے ہیں ۔پارلیمانی نظام میں جب ایک ہاﺅس میں اکثریت نہ ہو تو ایسے ہی رسواہوتے ہیں۔تحریک انصاف کی تبدیلی کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں،تبدیلی لانا ان کے بس کی بات نہیں۔ انہوں نے کرتارپور راہدری کے حوالے سے کہا کہ میں پاکستان اور بھارتی حکومت اور عوام کو کرتار پور باڈر کھولنے پرمبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے بیان کے بعد مجھے تو لگتا ہے ان کا بچنا مشکل ہوگا۔ لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا میں کسی کے بھی جیل جانے پر خوش نہیں ہوں، نواز شریف کے بیانات کے بعد مجھے تولگتا ہے ان کا بچنا مشکل ہوچکاہے پتہ نہیں کون نواز شریف کا مشیر ہے جو ان کو الٹے الٹے مشورے دے رہا ہے، پہلے انہوں نے تقریر میں اپنے ذرائع آمدن بتائے اور اب ان سے راہ فرار اختیار کررہے ہیں۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کے پہلے سو دن کے پلان سے متعلق کہا عمران خان کا سو دن کا منصوبہ صرف شور شرابہ تھا، یہ منصوبے وہاں بنائے جاتے ہیں جہاں صدارتی نظام لاگو ہوتا ہے، تبدیلی کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں، تبدیلی لانا ان کے بس کی بات نہیں۔اعتزاز احسن نے کرتارپور راہداری کھلنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا میں دونوں حکومتوں اور عوام کو کرتار پور سرحد کھولنے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

مولانا آصف جلالی اور خادم حسین رضوی کے درمیان اختلافات ، اعلان لا تعلقی

لاہور(وائس آف ایشیا)تحریک لبیک یارسول اللہ کے سربراہ ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے تحریک لبیک پاکستان اور علامہ خادم حسین رضوی کے ساتھ اظہار لاتعلقی کردیا۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ احتجاج کی کال ان کے گروپ کی جانب سے نہیں دی گئی اور نہ ہی ان کا جلا ﺅگھیراﺅ سے کوئی تعلق ہے۔اپنے ویڈیو پیغام میں ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان کا اپنا طریقہ کار ہے اور ہمارا اپنا طریقہ کار ہے۔ لیاقت باغ کی جو کال دی گئی ہے وہ تحریک لبیک پاکستان کی طرف سے دی گئی ہے اور تحریک لبیک یا رسول اللہ اور تحریک لبیک اسلام کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے کہا کہ لیاقت باغ کے جلسے کی کال اس گروپ کی ہے جس گروپ کے بارے میں میڈیا پر بتایا جارہا ہے کہ انہوں نے پاک فوج کے بارے میں یہ کہا۔ جلا ﺅگھیرا ﺅکے الزامات بھی ان پر لگائے گئے۔ ہمارا نہ توڑ پھوڑ اور جلا ﺅگھیرا ﺅسے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی حالیہ کال کے ساتھ کوئی تعلق ہے۔