All posts by Daily Khabrain

اکشے کمار نے بالی ووڈ میں آنے کی اہم وجہ بتادی

ممبئی(شوبزڈیسک ) بالی ووڈ کے ایکشن ہیرو اکشے کمار نے کہا کہ وہ بالی ووڈ میں کسی اور مقصد کے لئے نہیں بلکہ پیسے کمانے کے لئے آئے تھے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اکشے کمار کا اپنے ماضی سے متعلق کہنا تھا کہ انہوں نے فلم نگری میں قدم رکھنے سے قبل بینکاک میں پانچ سال مارشل آرٹ کی تربیت لی اور ممبئی آکر ماشل آرٹ اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا۔اکشے کمار نے کہا کہ میں اپنے ارادے کے مطابق ممبئی میں اسکول کھولنے میں کامیاب ہوگیا جہاں میں بچوں کو مارشل آرٹ سکھا کر ماہانہ پانچ ہزار روپے کمایا کرتا تھا لیکن ایک بار مجھے کسی نے ماڈلنگ کرنے کا کہا تو میں نے ہامی بھرتے ہوئے فرنیچر شوروم کے لئے ماڈلنگ کی جس کے مجھے صرف دو گھنٹے کے 21 ہزار روپے ملے۔ایکشن ہیرو نے کہا کہ سچ کہوں تو اتنے پیسے ملنے کے بعد میرا نظریہ خاصا تبدیل سا ہو گیا تھا کیوں کہ پیسہ ہی تھا جو مجھے انڈسٹری کی جانب لیکر آیا۔اکشے کمار نے کہا کہ میں نے اپنے فلمی کیریئر میں 135 سے 140 فلمیں کی لیکن ابتدا میں صرف ایکشن فلمیں کرنے کو ہی ترجیح دی کیوں کہ یہ اس وقت کی ضرورت تھی لیکن گزرتے وقت کے ساتھ میں مزاحیہ اور رومانوی فلمیں بھی کرنے لگا۔
یسک)

دیپکا،رنویر کی تصاویر دیکھ کر سوناکشی بھی شادی کیلئے بیتاب

ممبئی (شوبزڈیسک)اداکارہ دیپکا پڈکون اور رنویر سنگھ کی شادی کی تصاویر نے جہاں مداحوں کو متاثر کیا، وہیں انہیں دیکھنے کے بعد ہدایت کار کرن جوہر اور اداکارہ سوناکشی سنہا نے بھی شادی کرنے کی خواہش کا اظہار کردیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزدیپکا اور رنویر سنگھ نے انسٹاگرام پر شادی کی مزید نئی تصاویر شیئر کیں، جنہیں دیکھ کر مداح تو دیوانے ہوئے ہی، ساتھ ہی فلمساز اور ڈائریکٹر کرن جوہر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اف! میں بھی شادی کرنا چاہتا ہوں۔ دوسری جانب سوناکشی سنہا نے بھی دیپکا اور رنویر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نظر نہ لگے بابا اور بے بی کو، بس اب میری (شادی) کرادو۔دیپکا پڈکون نے شادی کی رسومات کی چند تصاویر بھی شیئر کیں جنہیں مداحوں کی جانب سے بے حد پسند کیا گیا۔
علاوہ ازیں اداکارہ نے رنویر سنگھ کے ساتھ شادی کے بعد کی بھی ایک تصویر شیئر کی۔

حکومتی پالیسیاںبہترین ،تبدیلی نظر آنا شروع ہو گئی ،بہتری کی امید ہے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ7میں حکومت کی سو روزہ کارکردگی کے حوالے سے جاننے کے لئے شہریوں کی رائے معلوم کی گئی۔ کچھ شہریوں نے کہا کہ تبدیلی نظر آنا شروع ہوئی ہے حکومت بہتر پالیسیاں بنا رہی ہے تاہم وقت تو لگے گا۔ شہریوں نے بتایا کہ عمران خان سے کافی امیدیں ہیں لیکن ابھی زیادہ وقت نہیں ہوا بہتری کی امید رکھتے ہیں بتدریج حالات مثبت رخ اختیار کریں گے عمران نے جس تبدیلی کا وعدہ کیا وہ ضرور آئے گی۔ شہریوں نے مہنگائی کا رونا بھی رویا ور کہا کہ تبدیلی نہیں آئی۔ ایک شہری نے بتایا کہ موجودہ حکومت کو وقت ملنا چاہئے وزیر اعلی عثمان بزدار کی پالیسیاں بہتر ہیں وزیراعظم کو غربت ختم کرنے کے لئے کام کرنا چاہئے۔ کچھ شہریوں نے بتایا کاروبار ختم ہو گیا ہے ملکی معاشی حالت بہتر نہیں ہو رہی۔ غریب شخص کو ریلیف اور رعایت ملنی چاہئے۔ کچھ شہریوں نے بتایا کوئی فرق نہیں آیا ماضی کی اور موجودہ حکومت کی کارکردگی ایک جیسی ہے۔ شہریوں نے رائے دی حکومت نے تبدیلی کی شروعات کر دی ہے ظاہر ہے عشروں پر محیط بگاڑ کو ٹھیک ہونے میں وقت درکار ہے۔ پاکستان بہتری سمت کی جانب گامزن ہے۔ لوگوں نے کہا بجلی گیس کی قیمتیں کم ہونی چاہئیں مہنگائی کنٹرول ہوگی تو تبدیلی نظر آئے گی کھانے پینے کی اشیاءپر سے ٹیکس ختم کرنا چاہئے غریب لوگوں کو ریلیف ملے بغیر تبدیلی کا کوئی مطلب نہیں۔ سروے کے دوران شہریوں نے ملے جلے تاثرات کا اظہار کیا۔

یوسی پی انٹریونیورسٹی سائیکلنگ کاچمپئن بن گیا

لاہور(سپورٹس رپورٹر )یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب نے ساتویں انٹر یونیورسٹی سائیکلنگ چیمپئن شپ جیت لی ،ایونٹ میں سات گولڈ میڈل جیت کر سید عاقب شاہ بہترین سائیکلسٹ قرار پائے،سائیکلسٹ کہتے ہیں کہ یونیورسٹی کی سطح پر مقابلوں سے کی باصلاحیت کھلاڑی سامنے آسکتے ہیں ۔ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام ہونے والی چیمپئن شپ میں یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب نے نوایونٹس میں گولڈ میڈل جیت کر پہلے پوزیشن اپنے نام کی ،پنجاب یونیورسٹی نے دوسری جبکہ یونیورسٹی آ ف لاہور اور سپیرئیر یونیورسٹی نے مشترکہ طور پر تیسری پوزیشن اپنے نام کی ۔یوسی پی کے سید عاقب شاہ نے ایونٹ میں سات گولڈ میڈل حاصل کرکے بہترین سائیکلسٹ قرار پائے ،سائیکلسٹس کا کہنا تھا کہ کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر مقابلوں کے انعقاد سے ہی باصلاحیت کھلاڑی سامنے آئیں گے ،دوروز جاری رہنے والے ایونٹ میں ملک بھر سے 12 یونیورسٹیز کی سائیکلنگ ٹیموں نے حصہ لیا ۔

مجرم سے نہیں ،جرم سے نفرت کی جائے ،فیصلے شواہد پر ہوتے ہیں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) کالم نگارمیاں سیف الرحمن نے کہا ہے کہ عدالت کی پوری کوشش ہوتی ہے مکمل انصاف ہو اور کسی بے گناہ کو سزا نہ ہونے پائے۔عدالت نے شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔چینل فائیو کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملزم بھی اصل میں انسان ہی ہوتا ہے لہذا مجرم سے نہیں جرم سے نفرت کی جائے۔انہوں نے کہا کہ معاشرے میں توازن ہی قانون کی عملداری سے قائم ہوتا ہے۔ اتنے مسائل کے باوجودپاکستانی قوم زیادہ حوصلہ مند ہے۔کالم نگارضمیر آفاقی نے کہا کہ انسان کے بہرحال بنیادی حقوق ہوتے ہیں۔احتساب کمیشن کا کام ہے ثبوتوں کے ساتھ گرفتاری کریں تاکہ وقت ضائع نہ ہو۔اداروں پر اس لئے سوالات اٹھتے ہیں شفافیت کا خیال نہیں رکھا جاتا۔اس وقت عام آدمی کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے۔جھوٹا الزام لگانے والے کو بھی سحت سزا ملنی چاہئے۔حکومت اپنے طور پر قانونی اصلاحات نہیں کر سکتی۔معاشی مسائل جنگوں سے زیادہ پیچیدہ ہوتے ہیں۔ہمسایہ ملکوں سے بہتر تعلقات ہونے چاہئیں اختلاف سے حالات بگڑتے ہیں۔ کالم نگارناصر اقبال نے کہا کہ اس میں شک نہیں کہ پاکستان کو لوٹا گیا بدترین سطح پر بدعنوانی ہوئی دو خاندان ہی برسراقتدار رہے ظاہر ہے احتساب بھی انہی کا ہو گا۔جو شخص تین بار ملک کا وزیراعظم رہا اس کے خلاف گواہی دینے سے سب ڈرتے ہیں۔پہلی بار قابل ذکر احتساب ہو رہا ہے۔نیب نہیں ہو گا تو کون احتساب کریگا۔ایف آئی آر بہت احتیاط سے درج ہونی چاہئے چاہے کتنا بھی وقت لگے۔امریکہ ایران پر گرجتا تو ہے برسنے کی جرات نہیں کرتا۔پاکستان کی جغرافیائی اہمیت بہت زیادہ ہے۔امریکہ نہ دوست اچھا ہے نہ دشمن۔کالم نگار آغا باقر نے کہا کہ قید تنہائی بہت مشکل ہوتی ہے بین الاقوامی قوانین کے مطابق کسی کو چودہ پندرہ دن سے زیادہ قید تنہائی میں نہ رکھا جائے۔انہوں نے کہا نیب پر پہلے بھی سوالات اٹھے۔انہوں نے کہا کہ قانونی اصلاحات ہونا خوش آئند ہے۔قانون ایف آئی آر درج ہونے کے حرکت میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کے اپنے مفادات بھی ہیں۔

خاتون سے زیادتی کی کوشش ،مزاحمت پر تشدد ،بازو توڑ ڈالا

لودہراں (رپورٹ : امین چوہدری ) اوباش درندوں کا گھر میں گھس کر خاتون سے زیادتی کی کوشش مزاحمت پر بے رحمانہ تشددبازو توڑ ڈالا 6ماہ گزرنے کے باوجود لزمان کیخلاف کوئی کاروائی نہ کی گئی مقامی سیاسی پشت پناہی اور مبینہ بھاری رشوت کے عوض پولیس ملزمان کی سر پرست بن گئی بھرانوں مائی حصول انصاف کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ملزمان آزادانہ دندناتے پھر رہے ہیں جان سے مار دینے جیسی سنگین نتائج کی دھمکیاں ملزمان کے ڈر سے گھر میں محبوس بھرانواں مائی کی ”خبریںہیلپ لائن لاہور“ پر حصول انصاف کے لئے کال ”خبریں “کے توسط سے اعلیٰ حکام ،چیف جسٹس آف پاکستان ،وزیر اعلیٰ پنجاب ،IGپنجاب ،RPOملتان اور DPOلودہراں سے ملزم کیخلاف سخت سے سخت کاروائی کی اپیل اگر انصاف نہ ملا توخود پرتیل چھڑک کر خود سوزی کر لوں گی۔تفصیل کے مطابق لودہراں کے نواحی علاقہ بھانی رانجھے والی کلو والہ ڈاکخانہ شاہنال کی رہائشی بھرانواں مائی نے اپنے خاوند محمد رشید نے ”خبریں“دفتر آکر بتایا کہ آج سے 6ماہ قبل اس کے ہمسائے مقامی زمیندار اللہ ڈتہ،محمد مجیدوغیرہ جو کہ مختلف حیلے بہانوں سے گھر کے چکر لگاتے تھے کو اور اس پر بری نگاہ رکھے ہوئے تھے اور راستے میں آتے جاتے آوازیں کستے تھے ان کو روکا جس پر وہ طیش میں آگئے اور مورخہ 26مئی 2018بروزہفتہ بوقت رات 9/10بجے میرے گھر میں مسلح ڈنڈے سوٹے ،و پسٹل داخل ہوئے میں اپنے معصوم بچوں کے ساتھ گھر کے صحن میں سوئی ہوئی تھی چادر چار دیورای کا تقدس پامال کرتے ہوئے میرے گھر میں گھستے ہی اوباش درندوں نے مجھے زبردستی پکڑ لیا اور مجھے اٹھا کر کمرے میں لے گئے جہاں مجھے زبردستی اپنی ہوس کا نشانہ بنانے کی کوشش کی میری مزاحمت کرنے پر مجھے بے رحمانہ تشد د کا نشانہ بنانے لگے اللہ ڈتہ نے مجھ پر سوٹوں کے وار کیئے جس سے میرا دایاں بازو ٹوٹ گیا مجید نے مجھ پر لاتوں مکوں کی برسات کر دی جبکہ اوباش الف دین اور عزیز نے میرے بچوں کو دبوچے رکھا اور انھیں تشدد کا نشانہ بناتے رہے ہمارے شور واویلاپر اہل علاقہ کے افراد جمع ہو گئے لوگوں کو آتا دیکھ کر ملزمان ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے موقع سے فرار ہو گئے ہم نے تھانہ سٹی لودہراں میں ملزمان کیخلاف FIRنمبری 389/18بجرم337-Fدرج کروائی اور میڈیکل کروایا جس میں تشدد واضح ہو گیا لیکن چونکہ ملزمان بااثر ہیں اور زمیندار ہیں مبینہ طور پر بھاری رشوت کے عوض مقامی پولسی تھانہ سٹی ملزمان کی سر پرست بن گئی اور عرصہ 6ماہ گزرنے کے باوجود ملزمان کیخلاف کوئی کاروائی عمل میں نہ لائی گئی میں عرصہ 6ماہ سے تھانے کے مسلسل چکر لگا رہی ہوں مگر میری کوئی شنوائی نہ ہے بلکہ پولیس نے ملزمان سے بھاری رشوت لے کر اب میرے ملزمان کو بے گناہ لکھ دیا ہے ملزمان نے میرا اور میرے بچوں کا جینا محال بنا دیا ہے اور ہمارے گھر کے راستوں میں ناکہ لگا کر مجھے اور میرے بچوں کو جان سے مارنے جیسی سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں عدالت سے ملزمان کی عبوری ضمانتیں گرنے کے باوجود پولیس نے ملزمان کیخلاف کوئی کاروائی نہ کی ہے بلکہ انھیں بے گناہ لکھ دیا ہے میں میرا شوہر اور میرے بچے ملزمان کے ڈر کی وجہ سے گھر میں محبوس ہو کر رہ گئے ہیں میں حصول انصاف کی خاطر دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوںبالآخر 45سالہ بھرانواں مائی حصول انصاف کی خاطر ”خبریں“کا دروازہ کھٹکھٹا دیا اور ”خبریںہیلپ لائن لاہور کال کر دی “اور”خبریں “کے توسط سے اعلیٰ حکام ،چیف جسٹس آف پاکستان ،وزیر اعلیٰ پنجاب ،IGپنجاب ،RPOملتان اور DPOلودہراں سے ملزم کیخلاف سخت سے سخت کاروائی کی اپیل اگر انصاف نہ ملا تو میں DPOآفس کے سامنے خود پر تیل چھڑک کر خود سوزی کر لوں گی۔اس بارے میں جب SHOتھانہ سٹی لودہراںملک اسماعیل سے پوچھا گیا تو انھوں نے اپنے مو¿قف میں کہا کہ معاملہ کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے یہ میرے پاس آئیں میں ملزمان کیخلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی کروں گا اور ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچاو¿ں گا۔

ورلڈ کپ میں ٹیم مایوس نہیں کرے گی :ریحان

لاہور(سپورٹس رپورٹر) قومی ہاکی ٹیم کے کوچ ریحان بٹ نے ورلڈکپ کے لیے قوم سے دعا کی اپیل کر دی۔ قومی کوچ نے کہا کہ ہمارا پہلا میچ مضبوط حریف جرمنی کے ساتھ ہے ،میچ میں کامیابی کی صورت میں نہ صرف کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا بلکہ وہ دوسرے میچز میں بھی بھرپور طریقے سے ایکشن میں دکھائی دے سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایشین اسٹائل ہی ہمارا اصل ہتھیار ہے، اسی اسٹائل کو اپناکرعالمی کپ کے میچز کے نتائج اپنے نام کرنے کی کوشش کریں گے ۔ ٹیم کے کوچ ریحان بٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان ہاکی ٹیم ورلڈ کپ کھیلنے کے لئے بھارت جا رہی ہے، گرین شرٹس کی تیاریاں بھرپور ہیں، کھلاڑی بھارت میں کیریئر کا بہترین کھیل پیش کرنے کے لئے بھی پرعزم ہیں تاہم یہ میری پوری کا پوری قوم سے اپیل ہے کہ ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے، عالمی کپ کے مقابلوں کے دوران گرین شرٹس کو بھرپور سپورٹ کریں اور اس کی کامیابی کے لئے بھرپور دعائیں کریں۔ریحان بٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی پاکستان کا واحد کھیل ہے جس نے سب سے زیادہ پاکستان کو انٹرنیشنل مقابلوں میں ٹائٹلز جتوائے، گرین شرٹس چار بار عالمی چیمپئن تین بار اولمپکس سمیت دنیا کے تمام ٹائٹلز اپنے نام کرچکے ہیں، ایک بار پھر کھلاڑی بھارت میں عمدہ کارکردگی دکھانے کے لیے پرامید ہیں۔

کرتار پور بارڈر کھلنے سے واہگہ بارڈر لاہور پر رش کم ہو جائیگا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ اہور میں واہگہ بارڈر پر رش کم ہو گا۔ دوسرے شہروں کے لوگوں کو لاہور آنے کی بجائے نیا گیٹ وے کھلنے سے عوام کو سہولت ملے گی۔ ایک لحاظ سے عمران خان کی حکومت کی کامیابی ہے کہ انہوں نے کرتار سنگھ بارڈر کھولنے کی تجویز دی اور بھارت نے اسے منظور کر لیا۔ پاکستان نے تاریخ کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ 28 نومبر کو اس کا افتتاح ہو گا۔ اس سے ایک راستہ کھلا ہے کہ پاکستان ہر مثبت قدم پر تعاون کرتے ہیں لیکن بھارت جو ہے ہمیشہ مذاکرات سے بھاگتا آیا ہے۔ بھارت کمپوزٹ ڈائیلاگ کی بات کرتا ہے جس کا مطلب ہوتا ہے کہ پانی کا ایشو بھی بارڈر کا ایشو، کشمیر کا ایشو بھی۔ دیگر معاملات مثلاً قیدیوں کا تبادلہ سمیت جب عملاً جس کو بھارت جا ملے مذاکرات کہتا ہے وہ شروع کبھی نہیں ہوتے۔ اب پاکستان نے پہل کی ہے اور بھارت کا مثبت جواب آیا ہے۔ عمران خان کی حکومت نے ایک فضا ہموار کر دی ہے ایک پہلا قدم اٹھا کر متنازعہ امور کو اس طرح بھی حل کیا جا سکتا ہے۔ ایک زمانے میں لوگوں نے کشمیر کا ذکر کرنا بھی چھوڑ دیا تھا اور اخبارات میں یہ بات لکھی جانے لگی کہ کشمیر ایک مردہ گھوڑا ہے۔ اس وقت آغا شاہی جو معروف سفارتکار ہیں جب بھٹو وزیراعظم تھے وہ ان کے ساتھ سیکرٹری امور خارجہ تھے اور ضیاءالحق کے دور میں وزیرخارجہ بنایا گیا تھا۔ مجھے اور ارشاد حقانی کو فون کر کے لاہور سے بلوایا۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک ضروری انٹرویو دینا چاہتا ہوں۔ انہوں نے انٹرویو میں کہا۔ انہوں نے پر پُرزور الفاظ میں مذمت کی کہ جو لوگ کشمیر کر ڈیڈ ہاﺅس کہتے ہیں وہ اپنے ملک کے بھی دشمن ہیں کشمیر کے بھی دشمن ہیں۔ اگر جس طرح سے کشمیر میں لوگ آزادی چاہتے ہیں وار ان کی تڑپ بھی بڑھتی جا رہی ہے اور ان کی قربانیاں بڑھ رہی ہیں ہم پتہ نہیں دنیا میں ہوں گے یا نہیں ہوں گے لیکن کشمیر ایک دن ضرور آزاد ہو گا۔ ہم نے کہا فی الحال تو انڈیا اس کو چھوڑنے کو تیار نہیں۔ آغا شاہی نے کہا کہ آپ کو کیا پتہ کہ آج سے 15 سال بعد کیا ہو گا۔ ہو سکتا ہے انڈیا مسائل میں پھنس جائے۔ اندرونی حلفشار کی وجہ سے کمزور ہو جائے اور اس طرح سے کشمیر پر اس کی گرفت کمزور ہو جائے اور اس کو یہ علاقہ چھوڑنا پڑ جائے۔ عمران خان حکومت کے دور میں کشمیر سمیت اور بھی کئی اور ٹیپ بھی مثبت سمتی میں کرنے والے ہیں جس سے یہ ثابت ہو گا دنیا پر دباﺅ پڑے انڈیا کیوں بدلے میں دو طرفہ طریقے سے اس کا جواب کیوں نہیں دیتا۔
نیا بارڈر کھلنے والا ہے۔ صرف ایک دن پہلے آرمی چیف نے دورہ کیا ہے اور آزاد کشمیر میں انڈیا اور پاکستان کی سرحد پر جائزہ لیا ہے اور پاکستان کی طرف سے کام کرنے جو کاشتکاروں کی ہمت بندھائی ہے کہ وہ اتنی مصیبتوں کا سامنا کر رہے ہیں آپ وزیرداخلہ بھی رہے ہیں۔ یہ کیا وجہ ہے کہ ہم پوری کوشش کے باوجود آزاد کشمیر کے بارڈر پر جہاں ایک طرف انڈیا ہے اور دوسری طرف پاکستان ہے کوئی دن ایسا نہیں گزرتا کہ ہمارے معصوم شہریوں، کاشتکاروں، خواتین اور معصوم بچوں پر گولیاں نہ چلتی ہوں اس مسئلے کا کیا مستقل حل ہے۔
ضیا شاہد نے کہا کہ ہمارے چیف جسٹس نے بھاشا ڈیم کے لئے چندہ جمع کرنا شروع کر دیا ہے۔ بھاشا ڈیم کا بننا بعد ازاں صوبوں کے اتفاق رائے کے ساتھ کالاباغ ڈیم بہت اچھی سائٹ ہے اس کی طرف بھی توجہ دینا ضروری ہے لیکن میری رٹ یہ ہے کہ ستلج اور راوی میں پورے کا پورا پانی سو فیصد پانی انڈیا بند نہیں کر سکتا کیونکہ انڈس واٹر ٹریٹی 1960ءمیں اس پر خود انڈیا نے لکھا ہے کہ دریائے چناب اور دریائے جہلم جب تک انڈیا کے علاقے میں بہتے ہیں اگرچہ وہ دریا آگے چل کر پانی کے حصے میں آتے ہیں لیکن اس دوران جہاں وہ انڈیا میں بہتے ہیں۔
سابق وزیرداخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ اگر دشمن خراب ہو اور اس کا مائنڈ سیٹ پاکستان کے خلاف اس دن سے ہو جب سے پاکستان معرض وجود میں آیا اس سے آپ کیا توقع کر سکتے ہیں میں نے بڑے فورم سے بات کی ہے کہ ہم نے جو آزاد کشمیر کے سلسلے میں کوششیں کی ہیں یا پورے کشمیر کے لئے کوششیں کی ہیں۔ جو بربریت جو کشمیر میں ہو رہی ہے ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ ہم وہ گیم کھیل رہے ہیں جو ہمیں انڈیا کھلا رہا ہے۔ اگر دیکھا جائے کہ جو ریزولیوشن جو ہے یو این او کا ہے وہ انڈیا کا ہے نہ پاکستان کا ہے۔ اس کو عملدرآمد کرانا یو این او کا کام ہے ہمارا اصل کام بحیثیت قوم یہ تھا کہ ہمیں ہر صورت ایک لابی کری ایٹ کر کے اس ریزولیوشن کو دوبارہ لے کر جانا چاہئے تھا یو این او میں اور اس کو ری وائیو کرنا چاہئے تھا۔ آج ہم باہمی دوطرفہ مذاکرات کی بات کرتے ہیں۔معاملہ آخر کار حل کرنا ہے یو این او نے انڈیا سے پاس کروائی ہے اور انڈیا پاس نہیں کر رہا نہ اس کا ارادہ لگتا ہے ہمیں کیوں یہ مطالبہ کرنا چاہئے کہ جیسا قرارداد 9/11 کا ہوا تھا۔
ضیا شاہد نے کہا کہ شملہ معاہدہ جو بھٹو کی سوچ کا نتیجہ تھا۔ اس وقت ہمارے فوجی بھی انڈیا کی قید میں تھے ہمارا علاقہ بھی ان کے پاس تھا اور ایک وفد دوبار اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے لئے ہمیں ضرور تھی کہ اس معاہدے کی لیکن اس معاہدے میں یہ کہا گیا تھا کہ کشمیر کا ایشو جو ہے وہ بجائے اس کے کہ کوئی تیسرا فریق اس میں پڑے دونوں ممالک آپس میں جو بھی ایک دوسرے سے مذاکرات کے ذریعے حل کریں گے توجناب پرویز مشرف کے دور میں اس وفد میں شامل تھا اور مجھے 3 سوال جب پاکستانیوں کو تین سوال پوچھنے کے لئے کہا تھا صدر بش نے تو میں میرا پہلا سوال ملیحہ لودھی اس وقت ہماری سفیر ہوتی تھیں پہلا سوال ہی میں نے کیا تھا اور میں نے یہ سوال کیا تھا کہ جناب امریکہ نے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر امریکہ ہماری مدد کیوں نہیں کرتا تو صدر بش نے میرے سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ہم اب کچھ نہیں کر سکتے کیوں کہ اب تو آپ نے آپس میں براہ راست مذاکرات کا معاہدہ کر رکھا ہے آپ یہ فرمایئے کہ میرا سوال یہ ہے کہ اب اگر بھارت باوجود کوشش کے باوجود بات چیت پر آمادہ ہی نہیں ہے تو اور بیس سال، یا 200 سال تک اس امید پر بیٹھے رہیں گے کہ وہ شملہ معاہدے کے تحت بات کرے کیا ان کے بات چیت پر آمادہ نہ ہونے کے سلسلے میں ہم کوئی اس ایشو کو یو این او میں نہیں لے جا سکتے کہ یہ تو بات ہی نہیں کرتے، بات کرنے کا معاہدہ کر کے بات کرنا تو کوئی بات نہیں ہے۔
سابق وزیرداخلہ رحمان ملک نے وہی بات کی ہے جو بات میں نے کی تھی۔ جو شملہ معاہدہ ہوا تھا وہ ایک جنگ کے بعد تھا۔ خود اندراگاندھی خود لکھتی ہے کہ اور یہ بھٹو نے جو ایک وہاں ساری میٹنگ میں خود نہیں چاہتے انڈیا سے کروایا اور 90 ہزار قیدی تھے اور پاک اور بھارت میں مذاکرات میں کوئی راہ نکالیں کہ ہم نے جو باہمی طریقے سے چلنے کا جو معاہدہ اس کو آگے لے کر جانا ہے کشمیریوں کو حق خودارادیت کے تحت یہ یہ وہ کیسے کر سکتے ہیں۔ انڈیا بات کرتاہے اور بھاگنے میں اس کا کوئی ثانی نہیں ہے اور خاص طور پر جو ابھی حالات پیدا ہوئے ہیں جب تک مودی ہے آپ سمجھ لیں اس کا مائنڈ سیٹ پاکستان کے خلاف ہے اور جس انداز سے وہ روز حرکتیں کرتا ہے۔ بلوچستان کو توڑنے کی دھمکیاں دی تھیں وہ بھی آپ کے سامنے ہیں۔ وہاں کے باغیوں کو امداد دی وہ آپ کے سامنے ہے۔ اگر ایک چیز طے ہوئے ہے تو وہ نہیں ہو رہی ہے تو بھارت کی طرف سے ہوئی ہے۔ رحمان ملک نے کہا کہ مسلمان ممالک کو ساتھ لے کر ایک اور قرارداد لانی چاہئے کہ یو این او نے کشمیریوں کی رائے شماری کی جس قرارداد کو پاس کیا تھا، بھارت اس پر عمل نہیں کر رہا۔ اگر یو این او مسئلہ کشمیر حل نہیں کر سکتا تو پھر کسی نہ کسی مسئلے میں الجھائے رکھے اور دنیا میں بدنام کرے۔ دنیا کا کون سا علاقہ ہے جہاں 3 لاکھ فوج بھیج دی جائے کہ وہ وہاں کنٹرول کرے۔ بھارتی فوج نے اب تک کتنے معصوم و بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا، کتنی خواتین سے ریپ ہوئے سب جانتے ہیں۔ یو این او کی ہیومن رائٹس کی کشمیر کے حوالے سے جو تازہ رپورٹ آئی ہے وہ خود پڑھ کر رو رہے ہیں کہ اتنا ظلم ہو رہا ہے، ہمارے حکمران کیوں نہیں رو رہے، کیوں ایکشن نہیں لیتے۔
ضیا شاہد نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے بڑی بہادری و ہمت کے ساتھ دنیا کے سامنے واضح کر دیا کہ آسیہ بی بی کے خلاف کوئی فیصلہ کر کے نہیں بیٹھے ہوئے، وہ پاکستان کی شہری ہیں ان کو مکمل تحفظ فراہم کریں گے، اس کی جان کو کوئی خطرہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف نے جو اپنی صفائی میں کہا وہ ایک ملزم کا بیان ہے کوئی فیصلہ نہیں۔ عدالت کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے۔ جرنلزم پڑھنے و پڑھاتے وقت بھی ہمیشہ اس بات پر زور دیا کہ عدالت میں کسی بھی زیر بحث معاملے پر رائے نہیں دینی چاہئے۔ کچھ عرصے سے یہ رجحان پیدا ہوا ہے کہ عدالت کے باہر بھی ایک اور عدالت لگتی ہوتی ہے۔ ہم عدالت کے معاملے میں اپنی رائے کا اظہار نہیں کر سکتے۔ شہباز شریف بھی جو مرضی کہیں انہیں پورا حق حاصل ہے لیکنوہ ایک ملزم کا بیان ہے۔ فیصلہ عدالت نے کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر قیصر امین بٹ وعدہ معاف گواہ کے طور پر سامنے آ گئے تو وہ خود تو بچ جائیں گے البتہ اور بہت سارے لوگوں کو سزا دلوا دیں گے۔ پلی بار گین نیب نے شروع کی تھی، جس کے تحت جتنی بھی کرپشن، لوٹ مار یا غیر قانونی طور سے کمایا گیا پیسہ پکڑا جاتا ہے ملزم اس کا کچھ فیصد دے کر اپنی جان چھڑا لیتا ہے۔ بھائی پھیرو میں بجلی چوری پکڑے جانے کے واقعے پر انہوں نے کہا کہ جو پولیس والے رشوت لے کر بندے چھوڑ دیتے ہیں ان کے خلاف بھی سخت ایکشن ہونا چاہئے۔ کاغذ مہنگا ہونے کی وجہ سے مارکیٹ میں کتابوں کی عدم دستیابی پر انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹ بورڈ کا فرض تھا کہ اگر کاغذ مہنگا ہو گیا تھا تو پبلشرز کے ساتھ فوری ایک ہنگامی میٹنگ کرتے اور مہنگائی کے تناسب سے ان کا معاوضہ بڑھاتے۔ قصور میں لنگور کے داخل ہونے پر انہوں نے کہا کہ ہندو یہ مانتے ہیں کہ جو جانور موجود ہیں وہ بھی پہلے انسان ہوتے تھے۔ مودی بھی جب فوت ہو جائیں گے تو وہ بھی بندر، بھینس یا کسی اور جانورکی شکل اختیار کر لیں گے۔ امیتابھ بچن کے بیٹے کی جب ایشوریا رائے سے شادی ہوئی تھی تو ان کی اس سے پہلے4 شادیاں کروائی گئی تھیں۔ پنڈتوں و نجومیوں اور ہندو سکالروں نے کہا تھا کہ ان کی پہلے بندر سے اور پھر درخت سے شادی کرائی جائے تو پھر ان کی شادی کامیاب ہو گی۔
تجزیہ کار لندن شمع جونیجو نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے ہاﺅس آف کامن میں یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستان کی کوئی عدالت آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالے گی۔ آسیہ بی بی کو ناکافی شواہد کی بنا پر بے گناہ قرار دیا گیا۔ الزام جھوٹا تھا۔ میں نے چیف جسٹس سے سوال کیا تھا کہ اگر آسیہ کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالنا تو پھر اس کو باہر کیوں نہیں جانے دیا جا رہا؟ اس طرح تو ابہام پیدا ہو گیا ہے۔
تحریک لبیک کے رہنما ڈاکٹر اشرف جلالی نے کہا کہ آسیہ بی بی کا معاملہ سنجیدہ ہے۔ عجلت میں فیصلہ ہوا جس میں واضح تضادات موجود ہیں۔ گواہوں کے بیانات میں تضادات معمولی جبکہ چیف جسٹس کے اپنے فیصلے میں سنجیدہ تضادات ہیں۔ انہیں جلدی نہیں کرنی چاہئے تھی، غیر محتاط فیصلہ کیا گیا، شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں۔ چیف جسٹس اب باہر کے دورے پر چلے گئے ہیں ہاں آسیہ بی بی کے حوالے اظہار ہمدردی کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک امت مسلمہ اس مسئلے پر متفق نہیں ہوتی اور ان کو دلائل کی روشنی میں قائل نہیں کیا جاتا تب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہو گا، یہ ابھی باقی ہے۔
نمائندہ بھائی پھیرو حاجی رمضان نے کہا کہ بجلی چوری کا 543/18 جو مقدمہ درج کرایا گیا ہے اس میں بڑے بڑے مگر مچھوں کے نام ظاہر نہیں کئے گئے صرف میٹروں کے نمبر لکھے ہوئے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ واپڈا بڑے مگر مچوں کو بچانا چاہتا ہے۔ میرٹ پر تفتیش کی امید نہیں، واپڈا خود بجلی چوری میں ملوث ہے۔ جو بجلی چوری پکڑی گئی یہ کروڑوں روپے کا گھپلا ہے۔ 28 لاکھ روپے برآمد ہوئے ہیں اور میٹر ریورس کرنے والی فیکٹری پکڑی گئی ہے۔ اگر اس پر جے آئی ٹی بنائی جائے تو شاید یہ مسئلے ختم ہو سکیں۔
نمائندہ قصور جاوید ملک نے کہا کہ بھارت سے 3 روز پہلے گنڈا سنگھ بارڈر کراس کر کے ایک لنگور قصور کے دیہات میں داخل ہوا ہے۔ لنگور کا قد 6 فٹ اور موٹا تازہ ہے۔ لنگور ایک ایک گاﺅں پھر رہا ہے اور اب تک 9 افراد کو زخمی کر چکا ہے۔ 2 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ زخمیوں میں 2 بچے اور ایک خاتون بھی شامل ہے۔ لنگور کو پکڑنا محکمہ وائلڈ لائف کی ذمہ داری ہے۔ 1122 والے کہتے ہیں کہ ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں۔ وائلڈ لائف کا محکمہ 2 روز سے اس کو پکڑنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن اب تک ناکام رہا ہے۔

ویسٹ انڈین سٹاربراووکاپاکستان آنیکااعلان

لاہور(نیوزایجنسیاں) ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے آل راﺅنڈر ڈیوائن براوو نے پاکستان آنے کا اعلان کر دیا۔پی ایس ایل فور کے لئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اسکواڈ میں جگہ بنانے والے ویسٹ انڈیز ٹیم کے معروف کرکٹر ڈیوائن براوو نے اپنے ویڈیو پیغام میں فرنچائز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2006 کے بعد پہلی بار پاکستان آنے کا موقع مل رہا ہے، امید ہے کہ اس بار ایونٹس زیادہ سنسنی خیز اور مقابلے شاندار ہونگے، انہوں نے اپنے مشہور گانے چیمپئنز کے ساتھ کوئٹہ ٹیم کا نام منسلک کرتے ہوئے کچھ بول بھی دہرائے۔یاد رہے کہ گزشتہ ایونٹس میں کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے بڑے مسائل میں سے ایک یہ بھی رہا ہے کہ کیون پیٹرسن اور شین واٹسن سمیت غیر ملکی کرکٹرز پاکستان میں کھیلنے سے انکار کرتے رہے، رابطے متاثر ہونے کی وجہ سے ٹیم سرفراز احمد کی قیادت میں ٹائٹل جیتنے میں کامیاب نہ ہوسکی۔

سرفراز کو گرین شرٹس سے کم بیک کی امید ،دبئی ٹیسٹ کا کل سے آغاز

دبئی (اے پی پی) پاکستان اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا دوسرا میچ (کل) ہفتہ سے دبئی میں شروع ہوگا۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم کو تین میچوں کی سیریز میں پاکستان کے خلاف 1-0 کی برتری حاصل ہے۔ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں میچ صبح11بجے شروع ہوگا۔کیویز ٹیم نے سیریز کے پہلے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 4 رنز سے شکست دیکر سیریز میں 1-0 کی برتری قائم کی تھی۔ پاکستان ٹیم کے قائدسرفرازاحمدنے کہاہے کہ وہ دوسرے میچ میں کیویز کو شکست دے کر سیریز میں جاندار کم بیک کریں گے ۔ ہم میچ جیتنے کی پوزیشن میں تھے لیکن بلے بازوں کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ہم میچ فنش نہ کر سکے، اب تمام تر توجہ اگلے میچ پر مرکوز ہے، امید ہے کہ کھلاڑی ان غلطیوں سے سبق سیکھ کر دوسرے میچ میں پوری تیاری کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ باﺅلرز کی کارکردگی حوصلہ افزا ہے ۔امید ہے بلے بازذمہ دارانہ کھیل کامظاہرہ کریں گے ۔کیوی کپتان کین ولیمسن نے کہا ہے کہپاکستان کو پہلے میچ میں شکست دینے کے بعد ان کی ٹیم کے حوصلے بلند ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ دوسرے میچ میں بھی گرین شرٹس کو شکست دے کر سیریز جیتنے کے لئے بھرپور کوشش کریں گے۔ دوسرا میچ جیت کر سیریز میں فیصلہ کن برتری حاصل کرنے کیلئے سرتوڑکوشش کریں گے۔باﺅلرز کی کارکردگی پلس پوائنٹ ہے۔امید ہے دوسرے مقابلے میں بھی باﺅلرزاپنی عمدہ پرفارمنس کاتسلسل برقراررکھیں گے۔فتح ٹیم کی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ ہے، کھلاڑیوں نے جس طرح سے فائٹ کی وہ قابل ستائش ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ٹیسٹ 24 سے 28 نومبر تک دبئی جبکہ تیسرا اور آخری ٹیسٹ 3 سے 7 دسمبر تک ابوظہبی میں کھیلا جائے گا۔