All posts by Daily Khabrain

بلوچستان میں نئی سیاسی بساط بجھ گئی ،ایک اور سیاسی جماعت کا اعلان

کوئٹہ (ویب ڈیسک) بلوچستان میں آج (بدھ کو) نئی سیاسی بساط بچھائے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔نجی ٹی وی ڈان نیوز کے مطابق بلوچستان میں کچھ دیر بعد نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان متوقع ہے۔ اس نئی سیاسی جماعت میں ن لیگ اور ق لیگ کے 20 ارکان شامل ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں 10 سے 15 ارکان کی عبوری کونسل بنائے جانے کا امکان ہے جس کے بعد پارٹی کو مزید توسیع دی جائے گا۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ میر جان محمد جمالی نئی سیاسی جماعت کی سربراہی کیلئے فیورٹ امیدوار ہیں۔خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے اہم سیاسی رہنما نئی سیاسی جماعت بنانے کے اعلانات کرچکے ہیں اور یہ اعلان بھی کرچکے ہیں کہ اگلا وزیر اعظم بلوچستان سے ہوگا۔

نواز شریف آف شور کمپنیوں ،لندن فلیٹس کے مالک نہیں ،واجد ضیاءکا عدالت میں عتراف

اسلام آباد(ویب ڈیسک) جے ا?ئی ٹی سربراہ واجد ضیا کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی دستاویزنہیں ملی جس کے مطابق نوازشریف ا?ف شورکمپنیوں اورلندن فلیٹس کے مالک ہوں۔اسلام ا?باد کی احتساب عدالت میں ایون فیلڈریفرنس پرسماعت ہوئی، جس میں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے جرح کرتے ہوئے جے ا?ئی ٹی سربراہ سے پوچھا کہ کوئی ایسی دستاویز آپ نے حاصل کی جس کے مطابق نوازشریف نیلسن اورنیسکول کے مالک ہیں، جس پرواجد ضیا نے کہا کہ نہیں ایسی کوئی دستاویز نہیں جس سے ظاہرہوکہ نوازشریف لندن فلیٹس کے مالک رہے، برٹش ورجن ا?ئی لینڈز (بی وی آئی اور موزیک فونسیکا کی طرف سے نواز شریف کے بینی فیشل اونرہونے کی کوئی معلومات نہیں دی گئیں، ہم نے نواز شریف کے بینی فیشل اونرہونے سے متعلق پوچھا بھی نہیں تھا۔خواجہ حارث نے سوال کیا کہ کیا نیلسن اورنیسکول لمیٹڈ پاناما کی قانونی فرم موزیک فونسیکا کے ساتھ کام کررہی تھیں۔ جس پر واجد ضیا نے کہا کہ بنیادی طور پر موزیک فونسیکا لائ فرم ہے اوروہ کمپنیوں کے ساتھ ڈیل کررہی تھی۔ ایک بارخواجہ حارث کی جانب سے پوچھا گیا کہ موزیک فونسیکا نے کوئی ایسی معلومات دیں کہ نوازشریف ان کمپنیوں کے بینیفیشل اونر ہیں جس پر جے ا?ئی ٹی سربراہ نے جواب دیا کہ نہیں کوئی ایسی معلومات نہیں دی گئیں اور ہم نے میوزک فونسیکا سے براہ راست کوئی خط و کتابت نہیں کی، موزیک فونسیکا پرائیویٹ لا فرم تھی ہم نے براہ راست بی وی آئی اٹارنی جنرل آفس سے خط و کتابت کی جب کہ کوئی ایسی دستاویزات سامنے نہیں آئیں کہ 2012 میں بی وی آئی ایف آئی اے اور موزیک فونسیکا کے درمیان خط و کتابت ہوئی۔وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ پاکستان سے کس کے کہنے پر 2012 میں خط و کتابت ہوئی جس پر واجد ضیا نے کہا کہ ایسی کوئی دستاویزات نہیں جوظاہر کرے کہ بی وی آئی ایف ائی اے نے 2012 میں معلومات کسے بھجیں، 2012 میں پیپلز پارٹی کی حکومت میں وزیر داخلہ رحمان ملک تھے، جزوی طور پر یہ درست ہے کہ بینیفیشل اونر کا نتیجہ ان 2012 اور2017 کے دو خطوط کی بنیاد پر نکلا، ان دو خطوط اور وہاں کے قوانین کے مطابق بینیفیشل اونر کا نتیجہ نکالا، رجسٹرڈ آف شیئر ہولڈرز کی اصل دستاویزات کبھی نہیں دیکھیں، کبھی کوئی گواہ ایسا پیش نہیں ہوا جس نے یہ کہا ہو کہ دو کمپنیوں کے بیرئر شیئرز کبھی بھی نواز شریف کے پاس رہے ہوں۔واجد ضیائ نے کہا کہ لندن فلیٹس سے متعلق نواز شریف کے حوالے سے کسی بھی ا?فس میں کوئی خط و کتابت نہیں ملی، ایسی کوئی دستاویزات نہیں ملیں کہ کبھی نواز شریف نے لندن فلیٹس کے حوالے سے کوئی ادائیگی کی ہو، ایسی بھی کوئی دستاویزات سامنے نہیں آئی کہ نواز شریف نے لندن فلیٹس کے یوٹیلیٹی بل بھی ادا کئے ہوں، ایسا بھی کوئی بینک اکاو?نٹ سامنے نہیں آیا جس سے نواز شریف نے لندن فلیٹس کی خریداری کی ادائیگی کی ہو، تفتیش کے مطابق یہ درست ہے کہ لندن فلیٹس 1993 سے 1995 میں نیلسن اور نیسکول کے نام پر خریدے گئے، موزیک فونسیکا نے ایسی کوئی دستاویزات نہیں دیں جس میں نواز شریف نیلسن اور نیسکول کا بینیفیشل اونر ظاہرکیا ہو، ایسی بھی کوئی دستاویزات نہیں ہیں کہ نواز شریف ان کمپنیوں کے بینیفیشل اونر تھے۔واجد ضیائ نے کہا کہ بی وی آئی کے اٹارنی جنرل سے بھی ایسی کوئی دستاویزات نہیں ملیں جس میں نواز شریف ان کمپنیوں کے مالک اوربینیفیشل اونر ہوں، دوران تفتیش بھی ایسی کوئی دستاویزات نہیں ملیں جس سے ظاہر ہو کہ نواز شریف نیلسن اور نیسکول کے رجسٹرڈ ڈائریکٹر یا نامزد ڈائریکٹر یا شیئر ہولڈر یا نامزد شیئر ہولڈر ہوں، ایسی کوئی دستاویزات بھی نہیں کہ نواز شریف لندن فلیٹس کے ٹرسٹی یا بینیفشری ہوں جب کہ ایسا کوئی ثبوت نہیں کہ نواز شریف گلف اسٹیل کے مالک یا شیئرہولڈر ہوں۔

نواز شریف کو باہر بھجوانے بارے این آر او ،عمران خان ڈٹ گئے

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، آئی این پی) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نوازشریف پر بھرپور تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ سابق وزیراعظم پاکستان پر خودکش حملے کررہے ہیں۔ پی ٹی آئی سربراہ عمران خان نےنجی ٹی وی پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف چاہتے ہیں کہ فوج آئے اور جمہوریت کا بوریا بستر گول ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرکے وہ خود کو معصوم ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن باجوہ ڈاکٹرائن کہتی ہے کہ اس بار فوج سپریم کورٹ کے پیچھے کھڑی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف فوج اور عدلیہ کو دبا میں لےکر این آر او لینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا عوامی احتساب کی باتیں بیوقوفانہ ہیں، احتساب کرنا صرف اداروں کا کام ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کے مرکزی قائدین کا غیر معمولی اجلاس میں نواز شریف اور ان کے خاندان کیلئے کسی قسم کا این آر قبول نہ کرنے ، مہنگے داموں ادویات کی خریداری پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اورصوبائی وزیر صحت کیخلاف ریفرنسز دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور کہاگیا کہ نواز شریف کیساتھ وہی برتاو¿ کیا جانا چاہیے جیسا چوری اور دیگر جرائم میں ملوث عام شہریوں کیساتھ کیا جاتا ہے،اجلاس میںمعاشی میڈیا کمیٹی قائم کی گئی ہے، اپریل میں عمران خان فاٹا کے مستقبل کیلئے ٹھوس لائحہ عمل کا اعلان کریں گے،صادق سنجرانی سے متعلق وزیر اعظم اپنا بیان واپس لیں۔منگل کو اسلام آباد میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کے مرکزی قائدین کا غیر معمولی اجلاس ہواجس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو پاکستان سے باہر بھجوانے کی کوششوں پر شدید تحفظات کا اظہارکیا گیا۔ اجلاس میں نواز شریف اور ان کے خاندان کیلئے کسی قسم کا این آر قبول نہ کرنے اعلان بھی کیا گیا۔ تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و ترجمان فواد چوہدری نے اجلاس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے اداروں سے بات چیت کا بیان انتہائی تشویشناک ہے۔قانون کے یکساں اور بے لاگ نفاذ کے علاوہ کوئی رستہ قابل قبول نہیں۔احتساب کا عمل بلا تعطل مکمل ہونا چاہئیے۔نواز شریف کیساتھ وہی برتاو¿ کیا جانا چاہیے، جیسا چوری اور دیگر جرائم میں ملوث عام شہریوں کیساتھ کیا جاتا ہے۔اجلاس میں ملکی معاشی صورتحال میں بدترین بگاڑ پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔اسد عمر کی سربراہی میں معاشی میڈیا کمیٹی کے قیام کا اعلان ہوا۔سینیٹر شبلی فراز اور عمر ایوب خان اسد عمر کیساتھ کمیٹی کا حصہ ہونگے۔کمیٹی وفاقی حکومت کی معاشی ٹیم اور اسحٰق ڈار کے ملکی معیشت سے متعلق متضاد بیانیے کے اسباب کا تجزیہ کرے گی اور معاشی بدحالی اور بدانتظامی پر وفاقی حکومت سے باز پرس کرے گی۔کمیٹی میڈیا کے ذریعے قومی سطح پر نون لیگ کی معاشی بداعمالیوں اور حماقتوں کیخلاف رائے عامہ ہموار کرے گی۔اجلاس میںتحریک انصاف نے فاٹا کے مستقبل کیلئے ٹھوس اور مو¿ثر حکمت عملی کی تیاری کا بھی اعلان کیا۔نورالحق قادری کی سربراہی میں قائم کمیٹی کو فوری سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔فواد چوہدری نے مزید کہا کہ اپریل میں عمران خان فاٹا کے مستقبل کیلئے ٹھوس لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔پشتون بھائیوں سمیت ہر رنگ نسل کے پاکستانیوں کے حقوق کا تحفظ ہماری ترجیح ہے۔نون لیگ نے فاٹا کا پختونخوا میں انضمام روک کر معاملہ الجھایا۔نون لیگ کو قبائلی عوام کے حقوق غصب کرنے کی قطعاً اجازت نہیں دیں گے۔اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزیر صحت کیخلاف ریفرنسز کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔پنجاب کی پارلیمانی پارٹی شہباز شریف اور پنجاب کے وزیر صحت کیخلاف ریفرنسز تیار کرے گی۔ادویات کی مہنگے داموں فروخت کے ذریعے خزانے سے تقریباً ڈیڑھ ارب روپے کی نقب لگائی گئی۔سیریل نمبر سترہ، تراسی، چھیاسی، نوے اور دوسوچھبیس پر درج ادویات کو کئی گنا مہنگے داموں خریدا گیا۔سراغ لگانا ضروری ہے کہ قومی خزانے سے یہ پیسہ چرا کر کس کی تجوری میں بھرا گیا۔اجلاس میں صادق سنجرانی سے متعلق وزیر اعظم کے بیان کی بھی شدید مذمت کی گئی۔شاہد خاقان عباسی سے بیان کی فوری واپسی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔وزیر اعظم آئینی اداروں اور عہدوں کی تعظیم کے پابند ہیں۔آئینی طریقہ کار کے تحت منتخب شدہ فرد کے بارے میں وزیر اعظم کا بیان انتہائی نامناسب اور منصب کے منافی ہے۔سینٹ انتخابات میں منفی کردار کے حامل اراکین اسمبلی کیخلاف کارروائی کا معاملہ بھی موضوع بحث کی گئی۔چیئرمین تحریک انصاف کی پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کو فوری تحقیقات مکمل کرنے اوربدعنوانی اور ضمیر کی سوداگری میں ملوث اراکین اسمبلی کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت جاری کی گئی۔

نیب کو ملیا میٹ کر دو ،زرداری کا ساتھ دے کر غلطی کی نواز شریف کے انکشافات سے سب دنگ رہ گئے

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، اے این این) مسلم لیگ کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف میمو گیٹ سے مجھے دور رہنا چاہیے تھا۔اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف میمو گیٹ سے مجھے دور رہنا چاہیے تھا، میمو گیٹ سے میرا کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے تھا، وزیر اعظم ایک سفیر نامزد کرتا ہے اس کا نام ای سی ایل میں ڈالاجا رہا ہے، سوال اٹھتا ہے یہ سب کون کر رہا ہے، میرے خلاف یلغار ہوئی ہے لیکن آئین و قانون کے ساتھ کھڑا ہوں۔نواز شریف نے کہا کہ نیب کا قانون پرویز مشرف کا بنایا ہوا ہے، مشرف نے مخصوص ایجنڈے کے تحت نیب بنایا،2002 سے پہلے نیب کو بری طرح ہمارے خلاف استعمال کیا گیا، خدشہ ہے نیب کو اب پھر اسی طرح ہمارے خلاف استعمال کیا جائے گا، نیب جیسے قانون کو ہوا میں اڑا دینا اور ملیا میٹ کردینا چاہیے، مارشل لائ کے ادوار کے سارے قانون ایک ہی بار ختم کر دینے چاہئیں، اس بات کا احساس آج تجربات کے بعد ہو رہا ہے، نیب سے بہتر قانون لایا جانا چاہیے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں سگنل لینے والا آدمی نہیں، میری اپنی سوچ اور آئیڈیا لوجی ہے، جس کی قیمت ادا کررہا ہوں، میں پیچھے نہیں ہٹوں گا، میں امپائر کی انگلی کی طرف نہیں دیکھوں گا، ووٹ امپائر کی انگلی سے نہیں عوام کی انگلی سے ملتے ہیں، سارے ساتھی ساتھ کھڑے ہیں ،لوگ اور پارلیمنٹیرینز باشعور ہو چکے، اب ان ہتھکنڈوں کا مستقبل نہیں، الیکشن میں ایک گھنٹہ کی تاخیر بھی نہیں ہونی چاہیے۔چیف جسٹس اور جاوید چوہدری کی ملاقات سے متعلق سوال کے جواب میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کےانٹرویواور ڈاکٹرائن کے حوالے سے جو باتیں ہورہی ہیں وہ پڑھ رہا ہوں، چیف جسٹس کوانتخابات میں ایک گھنٹےکی تاخیرکی بھی بات نہیں کرنی چاہیے، ثاقب نثار کو لگ رہا ہے کوئی چیز پرابلم کررہی ہے تو سدباب کرنا چاہیے، فیصلے چیف جسٹس کے ہاتھ میں ہیں، کیس بنانے میں کون سی دیر لگتی ہے۔نواز شریف نے مزید کہا کہ میرے کیس میں پراسیکیوشن اور گواہوں سمیت کسی کو معلوم نہیں کہ کرپشن کب ہوئی؟ میرے اثاثوں پر سرکاری پیسہ کہاں لگا؟، کرپشن کی ہے توبتائیں کہاں کی ہے، احتساب کرنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کوئی ایسا کیس نکالیں جو عوام بھی تسلیم کریں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کسی مرض کے بغیر ہسپتال میں بیٹھا رہا،پاناما جے ا?ئی ٹی کے سربراہ واجد ضیائ گھنٹوں پرویز مشرف کے دروازے کے باہر بیٹھے رہتے تھے۔صحافی نے سوال کیا کہ کیا پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی کیلیے راحیل شریف نےآپ سے کہا تھا؟۔ تو نواز شریف نے جواب دیا کہ فی الحال ان باتوں کا وقت نہیں ہے۔ صحافی کے سوال ‘کیا پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی کے لئے راحیل شریف نے آپ سے کہا تھا’ پر نواز شریف نے کہا کہ فی الحال ان باتوں کا وقت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو سیاستدانوں اور پرویز مشرف جیسے لوگوں میں فرق سمجھنا چاہیے، پرویز مشرف بیماری کا بہانہ کرکے اسپتال میں چھپ گیا اور میں اپنی بیٹی کے ساتھ عدالت میں موجود ہوں اور الزامات کا سامنا کر رہا ہوں۔نواز شریف نے مزید کہا کہ پرویز مشرف مکے دکھا کر کہتا تھا کہ نواز شریف اور بے نظیر کبھی واپس نہیں آئیں گے اور آج وہ وطن واپسی سے متعلق جھوٹ بولتا ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ کیا چوہدری نثار کو پارٹی سے نکال دیا گیا ہے جس پر نواز شریف نے کہا کہ ‘ آپ مشرق کی بات کرتے ہوئے مغرب نکل جاتے ہیں’۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ نگران حکومت کے بارے میں شاہد خاقان سے ایک دو بار بات ہوئی ہے ۔سیاستدانوں کو مل کر اس کا فیصلہ کرنا چاہیے۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان نے علی جہانگیر صدیقی کو امریکا کے لیے سفیر نامزد کیا ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)میں ڈالنے کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ سوال اٹھتا ہے یہ سب کون کر رہا ہے، میرے خلاف یلغار ہوئی ہے لیکن آئین و قانون کے ساتھ کھڑا ہوں۔میں پیچھے نہیں ہٹوں گا، میں امپائر کی انگلی کی طرف نہیں دیکھوں گا، ووٹ امپائر کی انگلی سے نہیں عوام کی انگلی سے ملتے ہیں، سارے ساتھی ساتھ کھڑے ہیں ،لوگ اور پارلیمنٹیرینز باشعور ہو چکے، اب ان ہتھکنڈوں کا مستقبل نہیں، الیکشن میں ایک گھنٹہ کی تاخیر بھی نہیں ہونی چاہیے۔نواز شریف نے مزید کہا کہ میرے کیس میں پراسیکیوشن اور گواہوں سمیت کسی کو معلوم نہیں کہ کرپشن کب ہوئی؟ میرے اثاثوں پر سرکاری پیسہ کہاں لگا؟، کرپشن کی ہے توبتائیں کہاں کی ہے، احتساب کرنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کوئی ایسا کیس نکالیں جو عوام بھی تسلیم کریں۔ بعد میں پنجاب ہاو¿س میں نواز شریف کی سربراہی میں اتحادیوں کا الیکشن کے حوالے سے مشاورتی اجلاس بھی جس میں محمود خان اچکزئی اور دیگر رہنماو¿ں نے شرکت۔اس موقع پر اپنے خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ ہم 70سال گنوا بیٹھے ہیں ۔اب یہ سب بدلنا ہوگا۔انھوں نے محمود خان اچکزئی کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ آپ مجھے اس لئے بھی پسند ہیں کہ آپ نے جب بھی بات کی ووٹ کے تقدس کی بات کی۔انھوں نے کہا کہ محمود خان اچکزئی نے پارلیمنٹ کے اندر بات کی ہو یا باہر ،وہ اسمبلی میں بولے ہوں یا فیلڈ میں ،پنجاب میں تقریرکی ہویا یا بلوچستان میں ،سندھ میں یا کے پی کے میں ہمیشہ آئین اور جمہوریت کی بات کرتے ہیں اور غیر جموہری رسم و رواج کے خاتمے کی بات کرتے ہیں ۔ ان کی بات بہادرانہ ہوتی جس میں وہ عوام کے ووٹ کو عزت دینے کی بات کرتے ہیں ۔ان کے دلیرانہ بیانات ہمارے لئے مشعل راہ پہونے چاہیئں ۔یہ کہتے ہیں تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں ۔انھوں نے کہا کہ شاید پہلے میں نظریاتی نہیں تھا اب سو فیصد نظریاتی ہوں ووٹ کے تحفظ کےلئے سب مسلم لیگیوں کو نظریاتی ہونا پڑے گا۔انھوں نے کہا کہ 70سال میں ووٹ کو عزت دی ہوتی تو آج پاکستان بھی دنیا کے 10ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہو تا۔

جمعہ کے سرکاری خطبے پر عملدرآمد ہوگا یا نہیں ،علماءنے حیران کن دھماکہ دار اعلان کر دیا

اسلام آباد (صباح نیوز) مختلف مسلک کے علماءنے جمعہ کے سرکاری خطبات پر عمل کرنے سے صاف انکار کرتے ہوئے کہاکہ اگرسرکاری خطبات مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو مذمت کریں گے سرکاری خطبے ملک میں مزید افراتفری کا باعث بنیں گے، حکومت کی مرضی سے خطبات دیئے جائیں گے تو اس کا مقصد ہی فوت ہو جائے گا،حکومت علماءکو کنٹرول کرنا چاہتی ہے جمعے کے خطبہ پر قدغن درست نہیں، علماءحکمرانوں کی اصلاح کرتے ہیں زبان بندی سے حق بات کون کرے گا سرکاری خطبے کے نتائج اچھے برآمد نہیں ہوں گے،علماءپر پابندی لگانا صحیح نہیں سمجھتے افراتفری پیدا ہو گی، کمیٹی ایسے علماءکو خطبا لکھ کر دیتی ہے جو ان سے علم میں دس گنا زیادہ ہوںتویہ علماءکی توہین ہے، خطبا دیناعلماءکا کام ہے اور وہ خوش اسلوبی سے انجام دے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی جمعیت اہلحدیث اسلام آباد کے امیر حافظ مقصود احمد،جمعیت علمائے اسلام اسلام آباد کے سیکرٹری اطلاعات مفتی امیر زیب،جماعت اہل حرم کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی اورشیعہ علماءکونسل کے رہنما عارف حسین واحدی نے حکومت کی طرف ست اسلام آباد میں تمام مساجد میں سرکاری خطبات کے نفاذ کے حوالے سے صباح نیوز سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ جمعیت علمائے اسلام اسلام آباد کے سیکرٹری اطلاعات مفتی امیر زیب نے کہا کہ خطبا جمعہ اور اس کا مواد اگر سرکاری ہو گا اور ہم پر مسلط کرنے کی کوشش کی جائے گی تو شدید مذمت کریں گے۔ ایسے اقدامات علماءکی آزادی ختم کرنے کے مترادف ہیں۔ علماءہی حکمرانوں کی اصلاح کرتے ہیں اگر انہی کی زبان بند کر دی جائے تو وہ کس طرح حق بات کہیں گے۔ سرکاری خطبے کے نتائج اچھے برآمد نہیں ہوں گے۔ پاکستان کثیرالجہتی ملک ہے جس طرح نماز کے اوقات پر عمل نہیں ہو سکا اسی طرح اس پر بھی عمل نہیں ہو سکے گا۔ جب اللہ تعالیٰ مسلمانوں پر قدغن نہیں لگاتا تو حکومت کو بھی ایسے اقدامات نہیں کرنے چاہئیں۔مرکزی جمعیت اہلحدیث اسلام آباد کے امیر حافظ مقصود احمد نے کہا کہ علماءپر پابندی لگانا صحیح نہیں سمجھتے اس سے مزید افراتفری پیدا ہو گی اگر حکومت کی مرضی سے خطبات دیئے جائیں گے تو اس کا مقصد ہی ختم ہو جائے گا۔ علماءضرورت کے مطابق عوام کی رہنمائی کرتے ہیں۔ سعودی عرب میں بھی علماءکوسرکاری لکھے ہوئے خطبات نہیں دیئے جاتے۔ علماءخود اپنے خطبات لکھتے اور پڑھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فضل الٰہی نے 17 سال سعودی عرب کے شہر ریاض میں خطبے دیئے اور کبھی انہوں نے سرکاری خطبا نہیں پڑھا مگر سعودی عرب کا نام لے کر یہاں پر غلط بیانی کی جا رہی ہے۔ فرقہ واریت کے خلاف قانون موجود ہے۔ اس پر عملدرآمد ہونا چاہئے اگر کمیٹی ایسے علماءکو خطبا لکھ کر دیتی ہے جو ان سے علم میں دس گنا زیادہ ہے یہ تو علماءکی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست پر تنقید نہیں ہونی چاہئے۔ تنقید اگر حکومت پر بھی ہو تو اس میں اچھے الفاظ استعمال کئے جائیں۔ ختم نبوت پر نوازشریف کی حکومت نے ترمیم کی اگر علماءاس کو غلط نہ کہتے تو کس نے یہ کام کرنا تھا۔ حکمرانوں کو نصیحت کرنا بھی علماءکا کام ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر کوئی منبر و محراب کو ریاست اور افواج کے خلاف استعمال کرے تو اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے۔ اگر علماءنے ان کے لئے بددعا کر دی تو ان کی حکومت کو کوئی بچا نہیں سکے گا کیونکہ اللہ ظلم کو برداشت نہیں کرتا۔ سرکاری خطبے کے اچھے نتائج برآمد نہیں ہوں گے اور ملک میں مزید افراتفری کا باعث بنیں گے۔ حکومت سب علماءکو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کی کوشش کر رہی ہے جو درست نہیں ہے۔ جماعت اہل حرم کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی نے کہا ہے کہ خطبات کے حوالے سے علمائے کرام کو پابند کرنا شرعی طور پر درست نہیں اور نہ ہی یہ ممکن ہے۔ اگر ملک میں اسلامی نظام رائج ہوتا تو حکومت اس طرح کے خطبات علماءکو دے سکتی تھی۔ حکومت علماءکو کنٹرول کرنا چاہتی ہے جسے ہم کسی طور پر قبول نہیں کریں گے۔ علماءصورتحال کو دیکھ کر خطبہ دیتے ہیں اگر کوئی انتشار پھیلاتا ہے تو اس کے لئے قانون موجود ہے۔ قانون کے مطابق اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ منبر و محراب سے اتفاق اور اتحاد کی بات ہونی چاہئے۔ اگر علماءتنقید بھی کرتے ہیں تو ان کی تنقید اصلاحی ہوتی ہے۔ جمعے کے خطبوں پر قدغن درست نہیں، کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ پہلے بھی ایک وقت میں اذان اور نماز کے حوالے سے وزارت مذہبی امور نے کہا تھا مگر اس پر بھی عملدرآمد نہیں ہوا اور نہ ہی ہو سکتا ہے۔شیعہ علماءکونسل کے رہنما عارف حسین واحدی نے کہا کہ خطبات حکومت کو کنٹرول نہیں کرنے چاہئیں۔ یہ علماءکا کام ہے اور وہ اس کو خوش اسلوبی سے انجام دے رہے ہیں اور ان کو کرنے دیا جائے۔ حکومت کی طرف سے اس کو کنٹرول کرنے کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ اگر وزارت مذہبی امور کمیٹی بناتی ہے اور اس میں تمام مسالک کی نمائندگی ہوتی ہے اور ایسے لوگوں کو اس میں شامل کیا جاتا ہے جس پر سب کا اتفاق ہو پھر اس کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے۔ سرکاری خطبات پر علماءسخت اعتراض کریں گے۔

منڈی فیض آباد میں معصوم طالبہ سے زیادتی ،جنسی درندہ خون میں لت پت چھوڑ کر فرار

منڈی فیض آباد (نمائندہ خبریں)نواحی گاوں موضع ملی والہ میں ایک اوباش نے پہلی جماعت کی پانچ سالہ طالبہ کو ورغلا کر باہر کھیتوں میں لے جا کر زبردستی زیادتی کرنے کے بعد اسے خون میں لت پت چھوڑ کر فرار ہو گیا۔ پولیس رپورٹ میں طالبہ کے والد بابر علی نے بیان کیا ہے کہ میری بچی گھر سے باہر کھیلنے کے لیے گئی جب کافی دیر گھر واپس نہ آئی تو میں معززین دیہہ ریاض احمد ،محمد بوٹا کو لے کر بچی کی تلاش کے لیے گاﺅں سے باہر ٹیوب ویل کے قریب پہنچے تو قریبی کھیتوں سے بچی کے چیخنے کی آوازیں آ رہی تھیں۔ میں معززین کے ہمراہ جب کھیت میں پہنچا تو ملزم میری بیٹی کے ساتھ زیادتی کر رہا تھا ہمیں دیکھ کر بچی کو برہنہ حالت میں چھوڑ کر فرار ہو گیا۔ پولیس نے ملزم افتحار ولد اصغر کو گرفتار کر لیا ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ (ع) میری خالہ کی بیٹی ہے۔ مظلومہ کو دیہی مرکز صحت ریحانوالہ میں داخل کرا دیا گیا مزید تفتیش جاری ہے۔

سکول ٹیچر جنسی بلا بن گیا ،معصوم بچی کی زندگی سے کیسے کھیلا ،سنسنی خیز خبر

ننکانہ صاحب (ڈسٹرکٹ رپورٹر) دو مختلف واقعات میں سکول ٹیچر سمیت دو درندہ صفت افراد نے تین کمسن بچیوں کو زبردستی اپنی شیطانی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا، پولیس نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے گھناﺅنے فعل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ منڈی فیض آباد کے رہائشی ملزم افتخار احمد نے اپنے ہی گاﺅں کی رہائشی چار سالہ کمسن بچی (ع) بی بی کو قریبی کھیتوں کے ٹیوب ویل پر لےجا کر اسے زبردستی اپنی شیطانی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا ،وقوعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی اےس پی سرکل بڑا گھر عزےز اللہ ، اےس اےچ او تھانہ فےض آباد سب انسپکٹر امجد ڈوگراپنی ہمراہی ٹےم کے ہمراہ موقعہ پر پہنچے اس موقعہ پر ڈی اےس پی سرکل بڑا گھر نے اپنے زےر نگرانی سپےشل رےڈنگ ٹےم تشکےل دے کر ملزم افتخار عرف اصغر کو دو تےن گھنٹوں کے اندراندر ہی گرفتار کر لےا ۔ جبکہ زیادتی کے دوسرے واقعہ میں تھانہ بڑا گھر کے گاﺅں خانپور سہواںکی رہائشی مقبولاں بی بی کی نو سالہ بیٹی (ف) اور عبدالغفور کی دس سالہ بیٹی (س) ٹیوشن پڑھنے گاﺅںکے رہائشی سکول ٹیچر عرفان کے گھر گئیں تو ملزم عرفان نے بچیوں کو کھیتوں میں لے جا کر زبردستی زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی اےس پی سرکل بڑا گھر عزےز اللہ اور اےس اےچ او تھانہ بڑا گھر انسپکٹر سجاد اکبر موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے انتہائی کوشش کر کے سکول ٹیچر ملزم عرفان کو گرفتار کر لےا اس موقعہ پر ڈی پی او ننکانہ صاحب صاحبزادہ بلال عمر نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس نے وقوعہ جات کے بروقت مقدمات درج کرکے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جن سے تفتیش کا عمل جاری ہے انہوں نے کہا کہ ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی دریں اثناءڈی پی او صاحبزادہ بلال عمر نے اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اور ملزمان کو جلد گرفتار کرنے پر ڈی اےس پی سرکل بڑا گھر، اےس اےچ او تھانہ بڑا گھر اور اےس اےچ او تھانہ فےض آباد کو سرٹےفکےٹ اور نقد انعام سے بھی نوازا۔

 

فوزیہ قصوری نے پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا لگا دیا

لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی خاتون رہنما فوزیہ قصوری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اپنا انقلابی نظریہ بھلا بیٹھی ہے ،اب یہ اپنے سیاسی نظریے کے مخالف راستے پر گامزن ہے۔پارٹی قیادت کے فیصلوں سے ناراض رہنمانے اپنے اخباری مضمون میں لکھا ن لیگ اور پی پی کے مقابلے میں پی ٹی آئی کی بقاءکو سنگین خطرات لاحق ہیں کیونکہ اس کا مستقبل ایک شخص کی قسمت سے جڑا ہے۔انہوں نے پی ٹی آئی کو ایک ادارہ نہ بنائے جانے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ جماعت اب ایک شخصیت کے گرد موجود گروہ بن چکی ہے۔روزنامہ نوائے وقت کے مطابق فوزیہ قصوری نے مزید کہا دوہزار گیارہ میں پی ٹی آئی ایک انقلابی نظریے کے ساتھ سڑکوں پر نکلی لیکن کچھ ناقابل بیان واقعات رونما ہوئے اور اپنے سیاسی نظریے کے مخالف راستے پر چل نکلی۔ن لیگ اور پی پی کی قیادت برقرار رہے کیونکہ وہاں موروثی سیاست ہے لیکن پی ٹی آئی میں جمہوریت یا کوئی اور نظام نہیں جو اس کے جلد خاتمے کی وجہ بن سکتا ہے۔انہوں نے یہ بھی لکھا کہ پارٹی حامیوں کو پارٹی چیئرمین نے یہ یقین دہانی کراتی تھی کہ وہ پی ٹی آئی کو شوکت خانم کی طرز پر ادارہ بنائیں گے لیکن جب الیکٹوریٹ نے خیال کیا کہ پی ٹی آئی غریب و متوسط طبقے کی جماعت ہے تو ہم نے دیگر سیاسی جماعتوں سے مفاد پرست اپنی پارٹی میں جمع کرانا شروع کردیے۔فوزیہ قصوری نے 2013ءکے الیکشن میں ناکامی کا تذکرہ یوں کیاکہ قیادت یہ سمجھ بیٹھی تھی کہ انتخابات میں کامیابی کیلئے یہ سیاستدان ضروری ہیں لیکن اندرونی اختلافات کے سبب پارٹی الیکشن ہار گئی۔انہوں نے یہ بھی لکھا کہ پی ٹی آئی کو ادارہ بنانے میں ناکامی نے ملک بھرمیں کارکنوں کو بد دل کیا ، پنجاب میں پی پی اور سندھ میں ایم کیوایم کے خلا کو پرکرنے میں ناکامی نے معاملات مزید خراب کیے،ستم ظریفی یہ ہے کہ ایک ایسی قیادت جس کی زیادہ ترسیاسی حکمت عملی کا دارومدار عدلیہ پر ہے، اس نے اپنی پارٹی کے آئین کو مکمل نظرانداز کیا۔انہوں نے یہ بھی تحریر کیا کہ ٹکٹ سے لے کر پارٹی پوزیشنز تک ہر چیز کا فیصلہ فرد واحد کرتا ہے،مرکزی مجلس عاملہ کی حیثیت ربر سٹمپ جیسی ہے۔

سمندری میملز خشکی والوں کی نسبت اتنے بڑے کیوں ؟ نئی تحقیق میں نئے انکشافات

واشنگٹن (ویب ڈیسک): سمندری حیات کے دیوہیکل جانور جیسے وہیل، سمندری گائے اور سمندری شیر اپنی جسامت اور ہیئت کے لحاظ سے خشکی پر پائے جانے والے ممالیہ جانوروں کے مقابلے میں کہیں زیادہ بڑے اور مضبوط ہوتے ہیں؛ لیکن ایسا کیوں ہوتا ہے؟
خشکی کو اپنا مسکن بنانے والے ممالیہ جانوروں اور پانی میں زندگی گزارنے والے ممالیہ جانوروں کی جسامت، ساخت اور ہیئت میں پائے جانے والے فرق کے راز کو جاننے کی نیت سے تحقیق کاروں نے 4000 زندہ ممالیوں اور 3000 رکازات (فوسلز) کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔ تحقیق کے دوران ممالیہ کے چار گروہوں کا مطالعہ کیا گیا اور یہ وجہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ ا?خر سمندری ممالیہ اپنے زمینی رشتہ داروں سے اتنے ضخیم کیوں ہوتے ہیں۔

 

بال ٹیمپرنگ میں ملوث آسٹریلین کھلاڑیوں کا عبرتناک انجام

میلبورن(ویب ڈیسک)آسٹریلوی میڈیا کا دعوی ہے کہ بال ٹمپرنگ میں ملوث آسٹریلیا کے تینوں کھلاڑیوں کو اب تک کی سب سے بڑی سزا دے دی گئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے بال ٹمپرنگ کرنے کے جرم میں کپتان اسٹیواسمتھ اور اوپننگ بیٹسمین ڈیوڈ وارنر پر ایک ایک سال اور بین کرافٹ پر 9ماہ کی پابندی لگا دی گئی ہے۔سٹیو سمتھ اور ڈیوڈ وارنر دو سال تک ٹیم کی قیادت بھی نہیں کر سکیں گے۔آسٹریلوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس پابندی کے بارے میں کھلاڑیوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے اور اس کا با قاعدہ اعلان جلد ہی کر دیا جائے گا۔تینوں کھلاڑی جنوبی افریقہ سے آسٹریلیا کے لیے واپس روانہ ہو گئے ہیں۔واضح رہے کہ کچھ دن قبل ساوتھ افریقہ کے ساتھ جاری ٹیسٹ سیریز کے میچ میں بینکروفٹ سر عام بال ٹمپرنگ کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے ،کیمرے میں جب بال ٹمپرنگ کے مناظر دکھائے گئے تو فیلڈ امپائر نے بھی بینکروفٹ سے اس بارے میں پوچھا لیکن بینکروفٹ نے معاملے کی سنگینی کو پہلے ہی بھانپ لیا تھا اور بال ٹمپر کرنے والی ٹیپ کو جیب سے نکال کر انڈر وئیر میں ڈال دیا تھا۔جب فیلڈ امپائر نے جیب سے ٹیپ نکالنے کا کہا تو انہوں نے جیب سے رومال نکال کر کہا کہ یہ میری عینک کو صاف کرنے کے لیے ہے لیکن بینکروفٹ کی چوری کیمرے میں بند ہو گئی تھی۔جس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کپتان سٹیو سمتھ اور بینکروفٹ نے اپنا جرم تسلیم کر لیاتھا۔