All posts by Daily Khabrain

پانی سے ڈرنے والی اچانک سمندر میں کیوں کودی؟

ممبئی (خصوصی رپورٹ) بالی وڈ اداکارہ زرین خان نے کہا ہے کہ فلم ”اکثر2“ کے ایک منظر کی عکس بندی کے دوران پانی کا خوف ختم ہوگیا ہے۔ بھارتی ذرائع کے مطابق اداکارہ زرین خان نے کہا ہے کہ انہیں پانی سے خوف آتا تھا لیکن فلم میں ایک ایسا منظر عکس بند کرانا تھا جس میں انہیں سمندر میں غوطہ لگانا تھا وہ اس منظر کی عکس بندی کرانے سے قبل بہت خوفزدہ تھیں لیکن جب یہ منظر عکس بند ہوگیا اور وہ اس تجربے سے گزر گئیں تو اس کے ساتھ ہی ان کے اندر پایا جانے والا پانی سے خوف بھی ختم ہوگیا۔

”مجھے کیوں نکالا “ سٹیڈیم نعروں کی آواز سے گونج اُٹھا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان میچ کے دوران مجھے کیوں نکالا کے نعرے لگتے رہے نجی ٹی وی کے مطابق قذافی سٹیڈیم میں ٹی ٹونٹی میچ کے دوران تماشائی مختلف نعرے لگاتے رہے انہیں نعروں میں ایک نعرہ ”مجھے کیوں نکالا“ بھی تھا جو تھوڑی تھوڑی دیر بعد وہاں بیٹھے تماشائی لگاتے رہے۔

”خلع سے قبل“ نور ،ولی حامد کواہم مشورہ

لاہور (خصوصی رپورٹ) فیملی جج فیصل نسیم نے خلع کے دعویٰ میں اداکارہ نور کا بیان قلمبند کرتے ہوئے فریقین کو صلح کیلئے آخری موقع دے دیا اور مزید سماعت 20ستمبر تک ملتوی کر دی۔ عدالتی حکم پر اداکارہ نور عدالت میںپیش ہوئی۔ فاضل جج کے حکم پر کمرئہ عدالت میں ولی حامد اور نور کی ملاقات کرائی گئی جس کے بعد اداکارہ نے عدالت میں اپنا بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ وہ ولی حامد کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی لہٰذا عدالت طلاق کی ڈگری جاری کرنے کا حکم جاری کرے۔ اداکارہ نور کی جانب سے دائر دعوے میں مو¿قف اختیار کیا گیا ہے کہ اس کی 14فروری 2015ءکو ولی حامد سے شادی ہوئی‘ شادی کی ابتدا بہت خوشگوار تھی لیکن اس کے بعد شوہر کے رویے میں تیزی سے تبدیلی آئی۔ اب اس کا رویہ ناقابل برداشت ہو چکا ہے۔ اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ اب وہ اپنے شوہر کے ساتھ مزید نہیں رہ سکتی‘ اس لئے خلع کی بنیاد پر ڈگری جاری کی جائے۔

نواز شریف دونوں صاحبزادوں سمیت حاضر ہو ں ،نیا حکم نامہ آگیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) احتساب عدالت نے نیب ریفرنس پر سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کو 19 ستمبر کو طلب کرلیا۔نیب نے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کیے ہیں جن میں شریف خاندان کے خلاف تین اور اسحاق ڈار کے خلاف ایک ریفرنس ہے۔اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب ریفرنس پر سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کو 19 ستمبر کو طلب کرلیا ہے۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کی جانب سے دائر فلیگ شپ ریفرنس پر مختصر سماعت کے بعد ملزمان کو نوٹس جاری کردیئے ہیں جن میں انہیں ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔اس سے قبل آج نیب نے فلیگ شپ ریفرنس پر احتساب عدالت کی جانب سے لگائے گئے اعتراضات دور کرکے ریفرنس کو اضافی دستاویزات کے ساتھ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس میں جمع کرایا تھا۔رجسٹرار آفس نے شریف خاندن اور اسحاق ڈار کے خلاف چاروں ریفرنس اعتراض لگاکر واپس بھیجے تھے جن میں سے نیب نے اب بھی تین ریفرنس پر اعتراض دور کرکے انہیں عدالت میں جمع کرانا ہے۔ان تین ریفرنسز میں سے ایک ریفرنس اسحاق ڈار کے خلاف جب کہ 2 شریف خاندان کے ہیں۔نیب کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ ملز اور لندن فلیٹس جب کہ اسحاق ڈار کے خلاف ا?مدن سے زائد اثاثوں پر ریفرنس مکمل کرکے جمع کرایا جائے گا۔

پاکستان چین سے مطالبہ کرے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام فوراََ بند کرائے:ضیاشاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ اگر چین سے ایک فون ہو جائے تو برما کے معاملات فوری ٹھیک ہو جائیں گے۔ یہ فون اسی طرح موثر ہو گا جس طرح امریکی صدر کا پرویز مشرف پر ہوا تھا۔ جلسے جلوسوں اور شور مچانے سے کچھ نہیں ہو گا۔ مطالبہ کرتا ہوں کہ حکومت پاکستان اور عوام چین سے درخواست کریں کہ مظلوم مسلمانوں کا قتل عام بند کر دے۔ چین کی پالیسی یہ ہے کہ وہاں پر دوسرا گوادر بنا دیا ہے۔ پھر برما کے ذریعے پوری دنیا سے روابط رکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کا ایک علاقہ ہے جہاں مسلمانوں کی اکثریت تھی، وہاں انتہا پسندی شروع ہو گئی تھی جو مسلمانو ںکا قصور ہے جس پر چائنہ نے سخت ایکشن لیا کیونکہ وہاں مغربی جمہوریت نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سراج الحق برما سفارتخانے میں صرف ایک یادداشت جمع کرانا چاہتے تھے۔ وزیر داخلہ احسن اقبال کی پولیس نے جماعت اسلامی کے کارکنوں کو کنٹینر پر چڑھ کر مارا حالانکہ خود ان کی والدہ جماعت اسلامی میں تھیں اگر وہ زندہ ہوتی تو آج ان کے کان ضرور کھینچتیں۔ انہوں نے کہا کہ میانمار سرکاری نام ہے اصل نام برما ہے۔ اسے برطانیہ سے 1948ءمیں آزادی ملی۔ وہاں برمی مسلم لیگ کے نام سے ایک جماعت بنی جس میں مسلمانوں کی تعداد کم تھی، پھر وہاں فسادات ہوئے۔ 1968ءخونی انقلاب آیا اور فوج نے قبضہ کر لیا۔ برما میں 5 کروڑ آبادی پر 5 لاکھ فوج ہے۔ یہ مستقل آرمی نہیں بلکہ اسرائیل کی طرح ایک نیشنل آرمی ہے۔ 2011ءتک فوجی حکومتیں رہیں پھر ہیومن رائٹس کی ایک چیمپئن خاتون آنگ سانگ سوچی نے جمہوری حکومت قائم کی۔ یہ زرداری دور میں پاکستان بھی آئی تھیں۔ اس وقت ان کو نوبل پرائز ملنے کی وجہ سے بڑا اچھا سمجھا جاتا تھا کہ انہوں نے برما میں امن قائم کر دیا لیکن اب تو اس کو کالی دیوی کا نام دونگا۔ کچھ مسلمانوں نے ایک تحریک چلائی ہے جس میں غیر مسلم بھی شامل ہیں کہ آنگ سانگ سوچی سے نوبل پرائز واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں صرف ایک ملک چین ہے جو برما میں مظلوم مسلمانوں کا قتل عام روک سکتا ہے۔ یہ بات ہمارے حکمران بھی جانتےے ہیں انہیں سرکاری سطح پر بات کرنی چاہئے۔ مرحوم دوست قاضی حسین احمد نے مجھ سے کہا تھا کہ ان کو حکومت پاکستان سے اسلام آباد بلا کر کہا کہ جماعت اسلامی اور مذہبی جماعتیں برما کے خلاف احتجاج کرتی ہیں جس پر چین کو اعتراض ہے وہ ہمارا بہترین دوست ہے لہٰذا آپ براہ کرم وہاں کی انتہا پسند تنظیموں کو سپورٹ نہ کریں۔ چین کو آج بھی یہ شکایت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ فیصلے پر نظرثانی اپیل کی سماعت کے لئے 3 کے بجائے 5 رکنی بنچ ہونی چاہئے۔ چیف جسٹس آف پاکستان چند روز سے بہت زبردست تقاریر کر رہے ہیں۔ بہت سے لوگوں نے مجھ سے کہا کہ پانامہ فیصلے اور چیف جسٹس ثاقب نثار کی تقاریر میں تضاد ہے۔ شبہ ہوتا ہے کہ جیسے وہ نظرثانی اپیل کے حق میں ہیں۔ تجزیہ کار مکرم خان نے کہا ہے کہ چین برما میں مسلمانوں کی انتہا پسندی سے پریشان ہے، جس کی وجہ سے مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ وہ وہاں پر ایک روڈ بنا رہا ہے۔ وہاں آمریت نما جمہوریت ہے۔ برما کو غریب ملک سمجھا جاتا ہے لیکن وہ گیس و تیل کی نعمتوں سے مالا مال ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے 6 سال قبل برما میں مظلوم مسلمانوں پر مظالم ڈھانے کا سلسلہ شروع کیا تھا تا کہ اسے چائنہ کے چنگل سے نکالا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برما میں دو طرح کے مسلمان ہیں۔ ایک ARFA تنظیم کا وہاں تصور پایا جاتا ہے۔ جس کے ساتھ تعلق ہونے کے شبے پر مسلمانوں کو قتل کر دیا جاتا ہے۔ چین نے اپنے ہی ملک میں مسلمانوں کی اکثریت والے علاقے میں انتہا پسندی کی وجہ سے وہاں مسلمانوں پر پابندیاں لگا دی تھیں، ان کا طرز زندگی بدل دیا تھا۔ جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی پانامہ فیصلے پر نظر ثانی اپیل کی سماعت کیلئے 3 رکنی بنچ غلط ہے۔ قانون کے مطابق وہی 5 رکنی بنچ ہونی چاہئے تھی جس نے فیصلہ سنایا تھا۔ نون لیگ روز اول سے کہتی رہی کہ 3 رکنی بنچ کا معاملہ تھا۔ 5 رکنی ججز کیوں بیٹھے؟ اب عجیب و غریب صورتحال ہے انہوں نے خود استدعا کی ہے کہ معاملہ 5 ججز کے پاس جانا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیصلہ دینے والے بنچ نے ہی اصولی طور پر نظرثانی کی اپیل کی سماعت کرنا ہوتی ہے۔ چیف جسٹس نے 3 ججز کی بنچ کیسے بنائی اس پر میرا اعتراض ہے۔ یہ بات اور اچانک نون لیگ کا 5 رکنی بنچ کی استدعا کرنا، ہضم نہیں ہو رہا۔

نواز شریف نا اہلی کیس ،سپریم کورٹ کی طرف سے ”ن لیگ “کیلئے بڑی خوشخبری،نیا موڑ آگیا

 

سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کی جانب سے دائر پاناما نظر ثانی اپیلوں کی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ خواجہ حارث نے حتمی فیصلے میں 5 ججز کے بیٹھے پر اعتراضات اٹھائے جس پر سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ متفقہ تھا۔جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے شریف خاندان کی جانب سے دائر نظرثانی اپیلوں کی سماعت کی۔سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے ان کے وکیل خواجہ حارث اور حسن، حسین اور مریم نواز کی جانب سے سلمان اکرم راجا ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت کے دوران سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے 28 جولائی کے فیصلے میں 5 رکنی بینچ پر اعتراضات اٹھائے۔وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پانچ رکنی بینچ میں سے 2 ججز نے 20 اپریل کو نواز شریف کے خلاف درخواستیں منظور کرتے ہوئے نااہل قرار دیا اور ان ہی دو ججز نے 28 جولائی کو بھی مختلف فیصلے پر دستخط کئے۔خواجہ حارث نے کہا کہ اگر 2 ججز کو 3 ججز کے فیصلے سے اختلاف ہے تو نظر ثانی تین ججز کو سننی چاہیے جس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ یہی بات تو کل بھی آپ کو سمجھا رہے تھے، آپ کے اصرار پر پانچ رکنی بینچ یہ نظرثانی سن رہا ہے، ورنہ نظرثانی کی اپیلیں تین ججز بھی سن سکتے تھے۔اس موقع پر خواجہ حارث نے کہا کہ جنہوں نے کیس نہیں سنا تھا ان کے سامنے نظرثانی پر کیا دلائل دوں جس پر جسٹس ا?صف سعید کھوسہ نے کہا کہ ا?پ ہمیں چھوڑیں اور صرف تین ججز کو اپنے دلائل سے قائل کرلیں، ہم دو جج تین ججز کے فیصلے سے اختلاف کریں یا نہ کریں اس سے فرق نہیں پڑتا۔اس موقع پر جسٹس اعجاز افضل نے کا کہنا تھا کہ ہم نے کل کہا تھا کہ دو ججز صرف بیٹھے رہیں گے جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا عدالت میں خاموش ہو کر نہیں بیٹھ سکتے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ ہمیں 20 اپریل 2017 کا فیصلہ منظور ہے جو اکثریتی تھا لیکن 28 اپریل کو حتمی حکم جاری کرنے والا بینچ صحیح نہیں بنایا گیا کیوں کہ دو معزز ممبران پہلے ہی فیصلہ دے چکے تھے اس لئے وہ حتمی فیصلے میں نہیں بیٹھ سکتے تھے۔اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ 2 ممبران کے فیصلے کو چیلنج نہیں کیا گیا اس کا مطلب ہے آپ نے فیصلہ قبول کیا جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ اقلیتی فیصلے کی قانونی اہمیت نہیں ہوتی اس لئے اسے چیلنج نہیں کیا گیا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے خواجہ حارث کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے 2 ججز کے فیصلے کو اقلیتی قرار دیا لیکن تین ججز نے کہاں لکھا ہے کہ 2 ججز کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں چلا گیا، دونوں فیصلوں میں نواز شریف کو نااہل کیا گیا جب کہ 28 جولائی سے قبل یہ بتا دیا تھا کہ تمام ججز حتمی فیصلے پر پہنچ چکے ہیں۔خواجہ حارث نے سوال اٹھایا کہ جب ا?پ 20 اپریل کو فیصلہ دے چکے تو دوبارہ کیسے ا?سکتے ہیں اور 20 اپریل کو دو معزز ممبران نے اپنی حتمی رائے دے دی تھی اور 20 اپریل کے فیصلے کو حتمی فیصلے کا حصہ بھی نہیں بنایا گیا۔خواجہ حارث نے کہا کہ درخواست گزار کو فیئر ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا، نہ شوکاز نوٹس دیا گیا اور نہ ہی موقع دیا گیا کہ وہ وضاحت کریں۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ 28 جولائی کو 2 ججز نے فیصلے میں کوئی اضافہ نہیں کیا صرف دستخط کئے تھے، عدالتی فیصلے پر ہر جج دستخط کرنے کا پابند ہوتا ہے۔جسٹس ا?صف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ تینوں میں سے کسی جج نے نہیں کہا وہ اقلیتی فیصلے سے اختلاف کر رہے ہیں، نااہلی اور ریفرنس نیب کو بھیجنے کے معاملے پر ہمارا نتیجہ ایک ہی تھا۔جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس میں کہا کہ 20 اپریل کو دو ججز نے فیصلہ دیا تھا مگر کیس ختم نہیں ہوا، پہلے فیصلہ دینے والے ججز نے اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کیا اور ایک آرڈر سے کیس کا حتمی نتیجہ آنا تھا۔خواجہ حارث نے کہا کہ نگراں جج نواز شریف کے خلاف فیصلہ دینے والے بینچ کا بھی حصہ تھے جب کہ نگراں جج کی تعیناتی سے نواز شریف کے بنیادی حقوق بھی متاثر ہوئے۔نواز شریف کے وکیل نے سوال اٹھایا کہ نگراں جج کے ہوتے ہوئے شفاف ٹرائل کیسے ہوگا، مانیٹرنگ جج لگانے کی کوئی مثال نہیں ملتی، جب کہ ریفرنس کا معاملہ اپیل میں سپریم کورٹ میں ہی آنا ہے۔
خواجہ حارث نے کہا کہ عدالت نے جے ا?ئی ٹی ارکان کے فیصلے میں تعریفیں بھی کیں اور اس معاملے میں سپریم کورٹ شکایت کنندہ بن گئی ہے جس پر جسٹس عظمت سعید نے خواجہ حارث کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تعریفیں تو ہم نے ا?پ کی بھی کافی کی ہیں جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ میری تعریف بے شک فیصلے میں حذف کردیں۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے 28 جولائی کو پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے نیب کو نواز شریف، ان کے بچوں اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔

سابق وزیر اعظم کی اولاد کے بینک اکاﺅنٹس منجمد

اسلام آباد:انسداد منشیات کورٹ نے ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی موسیٰ گیلانی کے بینک اکاو¿نٹس منجمدکر دیئے،تفصیلات کے مطابق انسداد منشیات کورٹ میں ایفیڈرین کوٹہ کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے اینٹی نارکوٹکس فورس کی درخواست پرعلی موسیٰ گیلانی اور سابق وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین کے بینک اکاﺅنٹس منجمد کر دیئے ،علی موسیٰ گیلانی کا کہنا تھا کہ میرے اکاو¿نٹ میں پٹرول کیلئے صرف لاکھ روپے پڑے تھے،سابق وزیراعظم کے صاحبزادے نے مقدمے میں بریت کی درخواست دائر کر دی جبکہ مخدوم شہاب الدین نے نعیم بخاری کی بطور وکیل خدمات حاصل کر لیں،عدالت نے کہا کہ اے این ایف کی محکمانہ کارروائی کی رپورٹ آئندہ سماعت پر جمع کرائی جائے ،انسداد منشیات کی عدالت نے مقدمہ کی سماعت 28 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

مریم نواز ”وزیر اعلیٰ پنجاب “بڑا سیاسی دھماکہ

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) نواز شریف مریم نواز کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنانے کے خواہش مند ہیں، اسی باعث پنجاب میں مداخلت شروع کردی ہے، نواز شریف برطانیہ میں لابنگ کرنے والوں کو ہائر کررہے ہیں جن کے ذریعے پاکستان، پاک فوج اور عدالتوں کیخلاف پروپیگنڈا کیا جائے گا، یہ انکشافات سینئر صحافی نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کئے، انہوں نے کہا کہ نواز شریف چاہتے ہیں کہ مریم نواز کو پنجاب کا وزیر اعلیٰ بنا کر سیاسی کیریئر شروع کرایا جائے، اس خواہش کے تحت مریم نواز پنجاب میں مداخلت کررہی اور اعلیٰ سرکاری حکام کو احکامات جاری کررہی ہیں، نواز شریف الطاف حسین سے رابطے میں ہیں، لابنگ کرنے والوں سے رابطے ہورہے ہیں، جن کے ذریعے نیویارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ اور بڑے میڈیا ہاو¿سز سے رابطے کئے جارہے ہیں، رابطوں کا مقصد کوئی بڑی سٹوری شائع کراکر اس کی آڑ میں پاک فوج اور عدلیہ کیخلاف زہر اگلنا ہے، سینئر صحافی نے کہا کہ چودھری نثار کو قومی اسمبلی میں ملنے کیلئے ارکان اسمبلی کی لائن لگ گئی، وزیر مشیر مخالف پارٹیاں بھی چودھری نثار کو پارٹی سربراہ کے طور پر قبول کررہے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کی سیلفی ،سوشل میڈیا پر چھاگئی

لاہور (خصوصی رپورٹ) پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان میچ کی بریک میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے میڈیا باکس کا دورہ کیا اور صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بہت خوشی ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہوئی۔ لاہور کے علاوہ کراچی اور خاص کر فاٹا میں بھی میچز کروائیں گے۔ ورلڈ الیون کا یہ دورہ انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی جانب اہم قدم ہے۔ پاکستان میں انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے۔ کراچی اور فاٹا میں بھی انٹرنیشنل کرکٹ میچز کرائیں گے۔ پی سی بی میچز کیلئے جہاں کہے گی سکیورٹی دیں گے۔
آئی ایس پی آر

”شاباش“

لاہور (خصوصی رپورٹ) کوئی پگ تو کوئی قومی پرچم کا بنا لباس پہنے آیا‘ منچلوں کے بھنگڑے‘ لاہور خوشی میں نہا گیا۔ سرفراز انٹرنیشنل کرکٹ کو ”منہ دکھائی“ میں فتح کا تحفہ دے کر خوش ہیں‘ جن کا ۲کہنا ہے کہ عرصے بعد لوٹ کر آعالمی کرکٹ کو فتح کے ساتھ ویکم کرنا چاہتے تھے‘ جیت کا تسلسل برقرار رکھنے کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے بعد یہ میچ بہت زیادہ اہم تھا‘ کامیابی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے جبکہ کمزوریوں کو دور کریں گے۔ انہوں نے شائقین سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں میچز دیکھنے کیلئے آنے کی درخواست بھی کی۔ ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈوپلیسی نے اعتراف کیا کہ پاکستانی باﺅلنگ میں ورائٹی ہے اور اسی وجہ سے گرین شرٹس نے کامیابی حاصل کی۔ گزشتہ روز آزادی کپ کے افتتاحی میچ میں کامیابی کے بعد گفتگو کرتے ہوئے قومی کپتان سرفراز احمد نے کہا چیمپئنز ٹرافی کے بعد یہ میچ بہت زیادہ اہم تھا کیونکہ کھلاڑی کافی عرصے بعد کھیل رہے تھے۔ ٹیم کی کارکردگی کے بارے میں انہوں نے کہا کچھ کمزوری دکھائی دی لیکن آئندہ میچوں میں اسے دور کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔ سرفراز احمد کا مزید کہنا تھا کہ میچ کو بنانے میں بابراعظم اور احمد شہزاد کی بیٹنگ نے اہم کردار ادا کیا جبکہ شعیب ملک اور عمادوسیم نے آخر میں اپنا کردار بخوبی نبھایا۔ نئے کھلاڑی بہت زیادہ باصلاحیت ہیں اور اگر وہ اسی طرح عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے رہے تو ان کا مستقبل بھی تابناک ہو گا۔ قومی کپتان نے شائقین سے درخواست کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں میچز دیکھنے آئیں۔ اس موقع پر ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈوپلیسی کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم اس میچ میں بہت اچھا کھیلی۔ حریف ٹیم کا سکور دیکھ کر سوچا تھا کہ رنز بن جائیں گے لیکن بدقسمتی سے کچھ کمی رہ گئی۔ انہوں نے کہا پاکستان کی باﺅلنگ میں بہت زیادہ ورائٹی ہے جس کے خلاف رنز کا حصول آسان نہیں۔ 86رنز کی شانداز اننگز کھیل کر مین آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کرنے والے قومی بلے باز بابراعظم کا کہنا تھا کہ وہ ذہن کو حاضر رکھتے ہوئے صورتحال کے مطابق کھیلتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے اس فارمیٹ میں اعدادوشمار بہترین ہیں اور اس میچ میں بھی انہوں نے پلان کے مطابق اپنا نیچرل کھیل پیش کیا جبکہ کھلے مائنڈ سیٹ کے ساتھی اچھی پریکٹس نے کامیابی دلائی۔ انہوں نے کہا لمبی اننگز کھیل کر وہ تھکاوٹ کا شکار ہو گئے لیکن اپنی فٹنس پر کام کر رہے ہیں۔ آج دوسرے میچ میں بھی شہریوں کا جوش و خروش دیدنی‘ لاہور میں میلے کا سماں‘ عالمی کرکٹ کی بحالی سے عوام کے چہرے کھل اٹھے۔