All posts by Daily Khabrain

قتل کا ملزم سامنے آ گیا …. نامور پاکستانی اداکارہ شوہر کو بچانے کیلئے سرگرم

لاہور (خصوصی رپورٹ) گلبرگ کے علاقہ جام شیریں پارک کے قریب وحشیانہ تشدد کرکے نوجوان کو قتل کرنے والا معروف اداکارہ دیدار کا شوہر حمزہ بھٹی اور ایک مذہبی رہنما کا بیٹا محمود زوار نکلے۔ شوہر کو بچانے کے لئے اداکارہ دیدار نے کئی اہم شخصیات سے رابطے شروع کردیئے۔ پولیس نے حمزہ بھٹی کی گرفتاری کے لئے اس کے گھر جوہر ٹاﺅن اللہ ہو چوک کے قریب چھاپے مارا لیکن وہ بچ نکلا۔ دونوں ملزمان کو قتل کے مقدمہ میں نامزد کردیا گیا ہے۔ مقتول حسن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی پولیس کے حوالے کردی گئی۔ مقتول پر وحشیانہ تشدد کیا گیا۔ تین روز قبل گلبرگ کے علاقہ کبوتر پورہ کے رہائشی حسن کو کار سوار ملزموں نے جام شیریں پارک کے قریب گاڑی روک کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ ملزمان اس کا موبائل فون بھی لے گئے تھے۔ زخمی حالت میں حسن ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ مقتول کے کزن اسلم پرویز کے بیان پر گلبرگ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔ ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ ملزمان گاڑی نمبر LEC-777 پر فرار ہوئے تھے۔ گاڑی کا ریکارڈ نکلوایا تو وہ ڈیفنس کے رہائشی سلمان کے نام نکلی۔ پولیس نے اسے حراست میں لیا تو اس نے بتایا کہ اس نے دو سال قبل یہ گاڑی حمزہ علی بھٹی کو فروخت کردی تھی جو کہ اداکارہ دیدار کا شوہر ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق حمزہ علی بھٹی کو بچانے کے لئے اس کے کئی سفارشی میدان میں آگئے ہیں۔ انویسٹی گیشن پولیس کے مطابق جلد ہی مزمل علی بھٹی کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ ملزمان نے حسن کو گاڑی اوورٹیک کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
دیدار کا شوہر

اللہ تیرا شکر ہے …. گوادر اور سی پیک کو بچا لیا گیا …. بڑا خطرہ ٹل گیا

لاہور (خصوصی رپورٹ) سینئر دفاعی ماہرین نے کہا ہے کہ بھارت آبدوز پاکستانی پانیوں میں داخل کروا کر مائن گرانا چاہتا تھا۔ ان کا مقصد سی پیک منصوبے کو ٹارگٹ کرنا اور مستقبل میں نقصان پہنچانا تھا۔ ان خیالات کا اظہار سابق آرمی چیف جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ اور دفاعی ماہر ڈاکٹر ماریہ سلطان نے نجی ٹی وی خصوصی بات چیت میں کیا۔ جنرل ریٹائرڈ مرزا اسلم بیگ کا کہنا تھا کہ بھارتی آبدوز کو تباہ کر دینا چاہیے تھا۔ بھارت کشمیر کے حالات سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے تاکہ کشمیر میں جاری تحریک کمزور پڑ جائے۔ جنرل راحیل شریف نے درست کہا کہ ہم ان کو سبق سکھا لیں گے، لیکن ان حالات میں محتاط رہنا ہی بہتر ہے۔ چین کے 2بحری جہاز لنگر انداز ہیں۔ اس سے بھارت اور اس کے اتحادی کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ اب ہم اکیلے نہیں۔ دوسری طرف سینئر دفاعی ماہر ڈاکٹرماریہ سلطان کا کہنا تھا بھارتی آبدوز خطرے کی علامت ہے۔ یہ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ وہ ہر سطح پر جانے کو تیار ہیں۔ بھارتی آبدوز نے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن جو پاکستان نے اس کے ساتھ کر دیا، وہ ہندوستان کے منہ پر تھپڑ ہے۔ یہ پاکستان کی بحری لحاظ سے بہت بڑی کامیابی ہے۔ ڈاکٹر ماریہ سلطان کا مزیدکہنا تھا کہ اب ٹیکنالوجی ترقی یافتہ ہے۔ اگر وہ پاس آجاتے تو بہت ساری چیزیں ان تک چلی جاتیں۔ وہ پاکستانی حدود میں داخل ہوکر سی پیک کے کمرشل جہازوں کو نقصان پہنچانے کیلئے مائن گرانا چاہتے تھے۔ مودی کی کیپسٹی ہی نہیں کہ وہ جنگ کر سکے، لیکن بھارتی ملٹری چاہتی ہے کہ وہ محدود جنگ کریں جو ممکن نہیں۔بھارتی بحریہ نے جس آبدوز کے ذریعے پاکستانی بحری حدود میں دراندازی کی ناکام کوشش کی‘ وہ ٹائپ ٹو او نائن سب میرین تھی۔ جرمن ساختہ سب میرین ڈیزل الیکٹرک اٹیک سب میرین کہلاتی ہے۔ دنیا کے 13ممالک یہ جرمن آبدوز استعمال کر رہے ہیں تاہم جرمنی نے اپنے فلیٹ میں کبھی اس سب میرین کو شامل نہیں کیا۔ بھارت کے زیراستعمال ٹائپ 209آبدوز میں آٹھ تارپیڈو ٹیوبز ہوتی ہیں‘ یہ آبدوز نہ صرف سب ہارپون میزائل فائر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے بلکہ 28مائنز سے بھی لیس ہوتی ہیں۔اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ پاک بحریہ مندری لہروں پر حکمرانی کرتی ہے۔ چوکس پاک بحریہ نے بھارتی آبدوز کو اپنی سمندری حدود میں گھسنے سے روک دیا۔پاک بحریہ نے کمال مہارت کا ثبوت دیتے ہوئے بھارتی آبدوز کی پاکستان سمندری حدود میں داخلے کی کوشش ناکام بنائی لیکن یہ جان کر آپ کو خوشی بھی ہو گی اور آپ کا جوش و جذبے میں بھی بے پناہ اضافہ ہو جائے گا کہ پاک بحریہ نے اس آبدوز کا پتہ فضائی نگرانی سے لگایا۔ تفصیلات کے مطابق ایڈمرل (ر) تسنیم احمد نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ جرمن ساختہ آبدوز ہے جو دنیا کی بہترین آبدوزوں میں سے ایک ہے اور میرے علم کے مطابق اس کا پتہ فضائی نگرانی کے ذریعے چلایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ کے پاس پانی اور فضا، دونوں سے اس طرح کی نقل و حرکت کا سراغ لگانے کیلئے آلات موجود ہیں جس کا بخوبی استعمال بھی کیا جاتا ہے لیکن اس طرح کی مہلک آبدوز کا فضا سے پتہ لگانا انتہائی حیران کن اور زبردست بات ہے جو پاک بحریہ کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت بھی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی آبدوز کے پاکستان آنے کے تین سے چار مقاصد ہو سکتے ہیں۔ ایک مقصد پاکستان اور چین کی مشترکہ جنگی مشقوں کی نگرانی ہو سکتا ہے جبکہ دوسرا مقصد گوادر پورٹ کے افتتاح کے بعد اس کی نگرانی، تیسرا مقصد پاک بحریہ کی نیول بیس کی نگرانی ہو سکتا ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ملک دشمنوں کی مدد کیلئے اسے بھیجا گیا ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے علم میں یہ بات بھی آئی ہے کہ اس کا پتہ لگانے کے بعد اسے پانی کی سطح پر آنے پر مجبور کیا گیا اور پھر 3 سے 4 دن تک اسے حراست میں رکھا گیا جس کے بعد اسے پاکستانی حدود سے دور دھکیلا گیا۔لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاک بحریہ نے کمال مہارت کا ثبوت دیتے ہوئے ناصرف بھارتی آبدوز کی پاکستان سمندری حدود میں داخلے کی کوشش ناکام بنائی بلکہ اس کا پتہ لگانے کے بعد 3 سے 4 روز تک حراست میں بھی رکھا۔تفصیلات کے مطابق ایڈمرل (ر) تسنیم احمد نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سب میرین کے پاکستان آنے کے تین سے چار مقاصد ہو سکتے ہیں۔ ایک مقصد پاکستان اور چین کی مشترکہ جنگی مشقوں کی نگرانی ہو سکتا ہے جبکہ دوسرا مقصد گوادر پورٹ کے افتتاح کے بعد اس کی نگرانی، تیسرا مقصد پاک بحریہ کی نیول بیس کی نگرانی ہو سکتا ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ملک دشمنوں کی مدد کیلئے اسے بھیجا گیا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جرمن ساختہ آبدوز ہے جو دنیا کی بہترین آبدوزوں میں سے ایک ہے اور میرے علم کے مطابق اس کا پتہ فضائی نگرانی کے ذریعے چلایا گیا ہے اور اگر واقعی ہماری نیوی نے اپنی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے اس کا پتہ لگایا ہے تو یہ انتہائی زبردست بات ہے اور پاک بحریہ کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے علم میں یہ بات بھی آئی ہے کہ اس کا پتہ لگانے کے بعد اسے پانی کی سطح پر آنے پر مجبور کیا گیا اور پھر 3 سے 4 دن تک اسے حراست میں رکھا گیا جس کے بعد اسے پاکستانی حدود سے دور دھکیلا

بیگناہی ثابت کرنا کس کی ذمہ داری …. عمران خان نے واضح کر دیا

مانچسٹر (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عدالت میں خود کو بے گناہ ثابت کرنا نوازشریف کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مانچسٹر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حامدخان ایڈووکیٹ اپنی مرضی سے دستبردار ہوئے ہیں۔ ہماری خواہش تھی کہ وہ کیس کی پیروی جاری رکھتے۔ نئے وکیل کا فیصلہ پاکستان واپسی پر کروں گا۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ لندن میں وزیر داخلہ چودھری نثار سے ملاقات نہیں ہو گی‘ نہ ہی کوئی لندن پلان ہے۔ دوست کی بہن کی شادی میں شرکت کیلئے یہاں آیا ہوں۔ فارغ ہو کر واپس چلا جاﺅںگا۔ انہوں نے کہا کہ جج صاحبان بھی کیس کا فیصلہ جلد چاہتے ہیں۔ جو بھی فیصلہ ہو گا قبول کریں گے۔ انہوں نے کہا یہ بہت بڑی بات ہے کہ تاریخ میں پہلی بار ملک کا چیف ایگزیکٹو کٹہرے میں کھڑا ہے اور اپنے اوپر الزامات کا جواب دے رہا ہے۔
عمران خان

” یہ ون ڈے نہیں ٹیسٹ میچ ہے “ ” عمران خان کو نئی سوچ ، نئی حکمت عملی اپنانا ہو گی “ نامور لکھاری ضیا شاہد کا دبنگ کالم

سیاسی جماعتوں کو بہر حال اپنی پوری توجہ پارلیمنٹ کے اندر سیاسی لڑائی پر مرکوز کرنی چاہئے اور پارلیمنٹ کے باہر جلسوں، جلوسوں، مظاہروں اور دھرنوں سے عوام کو موبلائزر کرنا اُن کا جمہوری حق ہے لیکن سب کچھ بند کر کے کہیں امپائر کی اُنگلی کا انتظار کرنا اور 2018ءکے الیکشن سے پہلے سیاسی نظام پر کسی غیر جمہوری یلغار کی توقع کرنا محض خام خیالی ہو گی، باقی سیاسی جماعتیں تو آپس میں مکمل طور پر مُک مکا کر چکی ہیں اور اکثر نے اُسی تنخواہ پر کام جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وہ ایوانِ اقتدار سے ملنے والی چھوٹی موٹی ”غذائی“ امداد پر صابر و شاکر ہو چکی ہیں۔ دو ایک بڑی سیاسی قوتیں اپنے لئے مزید مراعات کے حصول کے لئے پریشر ڈالتی رہتی ہیں لیکن عمران یاد کریں کہ جب وہ اور اُن کے ساتھی اس خوش فہمی میں تھے کہ بلاول بھٹو ساتھ والے کنٹینر میں سوار ہوں گے اور حکومت کے خلاف برسرِ پیکار قافلے کا حصہ بن جائیں گے، کیا یہ خیال اَب باطل ثابت نہیں ہو چکا۔
عمران نے ہمیشہ کھیل میں ہاری ہوئی پوزیشن میں بھی حوصلہ پکڑا ہے اور بہت سے میچ جیتے، آج ایک بار پھر اُسے نئی سوچ، نئی حکمت عملی اپنانا ہو گی، 2018ءتک ابھی کافی وقت ہے اگر وہ فائنل میچ بھی جیتنا چاہتا ہے تو نئے پاکستان کے اِس دعوے دار کو علامہ اقبال کا یہ مصرعہ یاد رکھنا چاہئے۔
پُرانی سیاست گری خار ہے
میرا دوست عمران بہر حال پُرانی سیاست گری میں گھر گیا ہے، اُسے نئی سوچ نئی حکمتِ عملی اپنانا ہو گی بالخصوص اُن انتہا پسندوں سے بچنا ہو گا جو اُس کے بے شمار حامیوں کو ریاستی مشینری کے ذریعے کچلوانا چاہتے ہیں۔ اپنی طاقت کو مجتمع کرنا 2018ءتک اپنی منصوبہ بندی، کو نئے خطوط پر استوار کرنا بالخصوص آئین اور قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے اپنی سیاسی قوت کو ٹوٹ پھوٹ سے بچانا لازم ہے بہر حال تمہاری زبان میں بات کریں تو یہ وَن ڈے نہیں ٹیسٹ میچ ہَے اِسے ٹیسٹ میچ کی طرح کھیلو‘ ون ڈے کی طرح نہیں‘ یہ بار بار فائنل جنگ کا اعلان کرنا اور بعد میں اپنے ساتھیوں اور مداحوں کو مایوسی کی دلدل میں دھکیل دینا تمہارے لیے مزید مشکلات پیدا کرے گا۔ بالخصوص برسراقتدار جماعت اور اس کی بظاہر اپوزیشن کی دعویدار پارٹی اور اس کے حلیف پاک فوج کو سیاسی طور پر ہرگز ہر گز سامنے آنے نہیں دیں گے۔ ملک میں بڑے پیمانے پر ترکی میں عوام کو فوجی ٹینکوں کے آگے لیٹنے کے سچے یا جھوٹے دعوے سنائے جا رہے ہیں۔ عمران بہت سے بنیادی مسائل کے بارے میں اکثر خاموش رہتا ہے‘ کشمیر میں ظلم و ستم پر بھی وہ رسمی بیان بازی سے آگے نہیں بڑھتا‘ بھارتی دشمن کی طرف سے پاکستان دشمن پراپیگنڈے کی طرف سے بھی وہ منقار زیر لب ہے۔ وہ کرپشن کے سوا کسی موضوع پر عوام کو منظم کرنے کیلئے تیار نہیں اور ایک ایسے ملک میں جہاں اوپر ہی نہیں نیچے بھی تھانہ‘ کچہری‘ سرکاری دفتر‘ سکول‘ کالج‘ محکمہ نہر اور مقامی اداروں تک کرپشن کم و بیش ذہنی طور پر قبول کی جا چکی ہے اور اکثر لوگوں سے بات کی جائے تو وہ کہتے ہیں کہ افسر ہوں یا سیاستدان‘ چھوٹی موٹی کرپشن تو سب کرتے ہیں۔ لہٰذا پہلے الیکشن دھاندلی اوراب صرف کرپشن‘ ہر گز ایسے موضوعات نہیں جن پر قومی سیاست کی بنیاد رکھی جا سکے۔ میں نے اکثر لوگوں کو یہ کہتے سنا ہے کہ تھوڑی بہت کرپشن تو حکومت ہی نہیں اپوزیشن میں بھی موجود ہے اور اگر کرپشن کے نام پر کسی ببرشیر کو بھی شکار کرنے میں کامیابی ہو جائے تو کیا اس گلے سڑے نظام‘ لوٹ مار میں لتھری ہوئی سرکاری مشینری‘ وسائل رزق کی یکساں تقسیم‘ میرٹ کا نظام‘ غربت کی چکی میں پسے ہوئے لوگ‘ بیماری اور ناداری میں انسانوں کی حد سے گر کر جانوروں کی طرح زندگی گزارتی ہوئی پبلک‘ کیا انہیں سیاسی‘ معاشی اور عدالتی انصاف مل سکے گا‘ معلوم نہیں گزشتہ چند برسوں سے عمران کے گرد کونسا تھنک ٹینک کام کر رہا ہے جو اس کی مستعدی‘ محنت اور لگن کو عوام کیلئے متبادل نظام حیات اور نظام عدل کے لیے کوئی پروگرام وضع کرنے کے ناقابل ہے۔ میرا تعلق دیہاتی علاقے سے ہے‘ میرے اکثر عزیز رشتہ دار ابھی تک دیہات میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاشتکار ہیں‘ عمران کو پسند ہو یا نا پسند‘ پنجاب کے دیہات و قصبات میں آج بھی مسلم لیگ ن کی برتری مسلم ہے اور تحریک انصاف کو ہرگز ہرگز وہاں متبادل سیاسی قوت نہیں سمجھا جاتا۔ کبھی عمران کے پالیسی سازوں نے اس حقیقت کو تسلیم کر کے کوئی بڑا منصوبہ یا بڑی پالیسی بنائی‘ گزشتہ ماہ ایڈیٹروں کی تنظیم کے ساتھ مجھے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک سے تفصیلی تبادلہ خیال کا موقع ملا‘ انہوں نے یقینا خیبر پختونخوا میں کچھ نئے کام کیے ہیں‘ لیکن کیا سندھ‘ بلوچستان بالخصوص پنجاب میں ان کاموں سے عوام واقف ہے‘ ہمارے چند ساتھیوں کے سوالوں کے جواب میں پرویزخٹک نے کہا کہ ہمارے پاس اپنے کاموں کی پبلسٹی کیلئے فنڈز نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا سالانہ بجٹ چند کروڑ سے زیادہ نہیں ہوتا جبکہ پنجاب میں ہر سکیم کا تشہیری بجٹ کروڑوں نہیں اربوں تک پہنچتا ہے۔ ہم میں سے بعض لوگوں نے ان سے کہا کہ آپ اس کمی کو دور کریں اور وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف صاحب کی تعریف کی کہ وہ نہ صرف ہر پراجیکٹ پر ذاتی طور پر محنت کرتے ہیں بلکہ ہر مرحلے پر ہر سکیم کی زبردست پروجیکشن کے بھی ماہر ہیں۔ وسائل کی کمی کو دور کرنا خیبر پختونخوا کی حکومت کا فرض ہے‘ لیکن ایک صوبے میں کیے جانے والے کامیاب اقدامات پاکستان بھر کی عوام تک بہرحال نہیں پہنچ سکتے اور نہ تحریک انصاف عوامی زبان میں کسی ایسے متبادل نظام کی امید دلا سکتی ہے‘ جو ان کے مسائل حل کر دے گا۔
مجھے عمران کی سیاست میں آمد والی رات یاد ہے‘ لگتا ہے کہ تحریک انصاف کی لیڈرشپ اپنے اندر کے بعض طبقات کو ناراض کرنے کیلئے تیار نہیں حالانکہ ذوالفقار علی بھٹو جس کی سندھ میں تمام نشستیں وڈیروں پر مشتمل تھیں لیکن پنجاب میں اس کا سیاسی پیغام وڈیروں‘ جاگیرداروں کے خلاف تھا جس پر پنجاب کے غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں نے لبیک کہا۔ آخر عمران پنجاب کے ایک عام آدمی کے دل تک کیوں نہیں پہنچ سکا‘ وہ اشرافیہ کے خلاف لڑتا ہے‘ آواز بلند کرتا ہے‘ لیکن خود اشرافیہ میں گھرا ہوا ہے اور ابتدائی برسوں کی مسلسل ناکامیوں کے بعد وہ خود اشرافیہ کا دست نگر بن چکا ہے۔ متوسط طبقے کے پڑھے لکھے لوگوں کے سوا میں نے کسی غریب‘ محروم‘ مظلوم بالخصوص دیہاتی اور قصباتی لوگوں میں سے کبھی یہ نہیں سنا کہ عمران آئے گا تو ہمیں سب کچھ مل جائے گا۔ آپ صرف گڈ گورننس کے وعدے پر لوگوں کو موبلائز نہیں کر سکتے جب تک گلے‘ سڑے نظام اور تباہ شدہ سرکاری مشینری کو درست کرنے کا واضح منصوبہ آپ کے پاس نہ ہو۔ عمران تم کتنے مہینے نوازشریف کے پانامہ لیکس کے حوالے سے کرپشن کو نشانہ بناتے رہے مگر آزادکشمیر کے الیکشن میں ووٹروں نے ٹوٹ کر میاں صاحب کو ووٹ دیئے‘ جو نریندر مودی سے ذاتی دوستی کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یہ خوشخبری سنا رہے تھے کہ بھارت کا ”مفتوحہ“ علاقہ پاکستان کا حصہ ہو‘ الیکشن جیتنے کے بعد مظفرآباد میں پہلی تقریر کو غور سے سنیں جس کی ریکارڈنگ آپ کو مل جائے گی۔ نوازشریف کے اس اعلان پر کہ آزادکشمیر کا سب سے بڑا مسئلہ راستوں اور سڑکوں کی خرابی ہے جب وزیراعظم نے اعلان کیا کہ یہاں موٹروے کا آغاز ہو گا تو کتنی تالیاں بجی تھیں اور سننے والوں نے اس وعدے کو کس قدر سراہا تھا۔ یوں لگتا تھا نوازشریف پر سارے کرپشن کے الزامات کشمیری لوگوں نے مسترد کر دیئے اور اگر یہ الزامات درست تھے تو بھی ووٹر یہ پیغام دے رہے تھے کہ آپ کے جو جی میں آئے کرو‘ ہماری سڑکیں بناﺅ‘ ہمارے علاقوں میں صنعتیں لگاﺅ‘ ہمیں خوشحالی کی طرف لے کر چلو‘ میرے خیال میں میرے بھائی شیخ رشید کے ایسے مشوروں کی عمران کو اتنی ضرورت نہیں کہ فلاں تاریخ کو چڑھائی کرو اورفلاں تاریخ تک حکومت کا تختہ الٹ دیا جائے گا۔
(جاری ہے)

لائیو خبریں پڑھتے ہوئے بچے کا جنم …. حیرت انگیز ویڈیو

لندن (خصوصی رپورٹ) انگلینڈ بی بی سی پریزنٹر نے لائیو ٹی وی نیوز کے دوران اپنے بچے کو جنم دے دیا۔ وکٹوریہ فرڈز نامی نیوز اینکر بی بی سی بریک فاسٹ پر بزنس نیوز پڑھتی ہے۔ 9ماہ کی حاملہ فرڈز دو روز قبل لائیو نیوز پڑھ رہی تھی کہ اچانک اسے درد زہ شروع ہو گیا۔ اس نے اپنی ساتھی نیوز اینکر کو اپنے درد سے آگاہ کیا لیکن اس سے قبل کہ اسے ہسپتال لے جانے کیلئے کوئی انتظام کیا جاتا اس کی درد شدت اختیار کر گئی اور اس نے نیوز سٹوڈیو سے ملحقہ کمرے میں اپنے بیٹے کو جنم دیا۔ اس مشکل لمحہ میں اس کی ساتھی نیوز اینکر نے اس کا ساتھ دیا‘ بعدازاں دونوں ماں بیٹے کو معائنہ کیلئے نزدیک ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے دونوں کو صحتمند قرار دیا۔

پاکستان کے پاس 140 ایٹم بم …. پورا بھارت پریشان

نیویارک (نیٹ نیوز) امریکی جوہری سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے پاس 130 سے 140تک ایٹمی ہتھیاروں کا ذخیرہ موجود ہے، جبکہ پاکستان نے اپنے جنگی جہازوں ایف 16 اور فرانس سے خریدے جانے والے میراج جنگی طیاروں کی ساخت تبدیل کرتے ہوئے انہیں جوہری ہتھیاروں کے استعمال اور کروز میزائل لے جانے کے قابل بنا لیا ہے،بھارت کا زیادہ تر علاقہ پاکستانی میزائلوں کی زد میں ہے۔ نجی چینل کے مطابق ”پاکستان ایولونگ نیو کلیئر ویپن انفراسٹر یکچر “نامی رپورٹ جاری کرتے ہوئے امریکی سائنسدانوں کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ پاکستان نے خطرناک جوہری ہتھیاروں کی ساخت میں تبدیلی کر کے امریکی اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے، امریکی سائنس دانوں نے سیٹلائٹ سے حاصل کی جانے والی تصاویر کے بغور مشاہدے کے بعد جاری کی جانے والی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے پاس 130سے140جوہری ہتھیاروں کا ذخیرہ موجود ہے جبکہ پاکستان نے امریکہ سے حاصل کئے جانے والے ایف16جنگی جہازوں کی ساخت میں تبدیلی لاتے ہوئے انہیں بھی جوہری ہتھیار استعمال کرنے کے قابل بنا لیا ہے جبکہ فرانس سے خریدے جانے والے میراج جنگی طیاروں میں بھی تبدیلی لاتے ہوئے انہیں کروز میزائل کے استعمال کے قابل بنا لیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پا کستانی فضائیہ کے جوہری ہتھیار لے جانے کے قابل لڑاکا طیاروں کے ایک حصے کو کراچی کے مغرب میں مسرور ائیر بیس پر زیر زمین رکھا گیا ہے، جہاں سخت سکیورٹی کے درمیان بہت بڑی انڈر گراو¿نڈ سہولیات موجود ہیں، زیر زمین یہ سہولیات ممکنہ طور پر ایک کمانڈ سینٹر سے منسلک ہیں، تاہم پاکستان کا جوہری ہتھیار چلانے کا نظام کروز اور بیلسٹک میزائل چلانے والا نظام ہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے 5گیریژن یونٹ اور 2ائیر بیس ایسے ہیں جہاں جوہری ہتھیاروں کو رکھا جاتا ہے تاہم پاکستان کی ابھرتی ہوئی جوہری ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے ایٹمی ہتھیاروں کو محفوظ رکھنے کے لئے 5ائیر بیس ایسے ہیں جن کو استعمال میں لایا جا سکتا ہے ان میں آرمی گیریژن اکرو(سندھ)گجرانوالہ (پنجاب) خضدار(بلوچستان) پنوں عاقل (سندھ)اور سرگودھا ائیر بیس شامل ہیں ،بہاولپور میں چھٹاائیر بیس تعمیر ہو سکتا ہے جبکہ ڈی جی خان میں 7واں ائیر بیس بھی ہے لیکن اس ائیر بیس کا کا انفراسٹریکچر مختلف ہے جس کی وجہ سے اس کا استعمال مشکل ہے۔ امریکی سائنس دانوں کے مطابق سیٹلائٹ سے حاصل کی جانے والی تصاویر ایسی جوہری فعال میزائل کے لئے استعمال کئے جانے والے گاڑیوں کی موجودگی کے آثار دیتی ہیں، جن کے ذریعہ نہ صرف 100 کلو میٹر سے بھی کم فاصلے والے ہدف کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے بلکہ درمیانی فاصلے تک بھی، جن کے تحت بھارت کے زیادہ تر علاقے پاکستانی جوہری میزائلوں کی زَد میں آ سکتے ہیں۔

مکہ مکرمہ پر میزائل حملہ …. صورتحال تشویشناک …. سعودی مفتی اعظم نے شہریوں سے اپیل کر دی

مکہ مکرمہ ( ویب ڈیسک) مکہ مکرمہ پر میزائل حملے کے بعد صورتحال مزید تشویشناک ہوتی جا رہی ہے ۔ مفتی اعظم کا کہنا ہے کہ ہر سعودی شہری کو لازمی طعر پر فوج میں بھرتی ہونا چاہیئے ۔ انہوں نے سعودی نوجوانوں کو لازمی طور پر ملٹری ٹریننگ کیلئے قانون سازی کی بھی خواہش ظاہر کر دی ہے ۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی اعلیٰ مذہبی شخصیت نے ایسا بیان دیا ہے ۔

صدر ممنون حسین بارے انتہائی تشویشناک خبر …. اچانک کھلبلی

اسلام آباد ( ویب ڈیسک ) صدر مملکت ممنون حسین کی طبیعت اچانک ناساز ہو گئی ۔ ہنگامی بنیادوں پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔ تفصیلات کیمطابق صدر ممنون حسین کو راولپنڈی کے عسکری ادارہ امراض قلب پہنچا یا گیا ہے ۔ جہاں وہ ماہر ڈاکٹر ز کی زیر نگرانی ہیں ۔

دی راک کو ملا پرکشش ترین انسان کا خطاب

نیو یارک (شوبز ڈیسک)دنیا کے مہنگے ترین اداکار ڈیوائن دی راک جانسن کو پیوپل میگزین کی جانب سے پ±ر کشش ترین انسان کا خطاب دیا گیا ہے۔ڈیوائن جانسن نے پیوپل میگزین کو اپنے جزبات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ یہ زبردست اور دلچسپ ہے۔ میں چوٹی تک پہنچ گیا ہوں ، اب مجھے نہیں پتہ یہاں سے کہاں جانا ہے۔ میں نے سب کرلیا۔44سالہ اداکار نے ہوائی میں اپنے لڑکپن کے دِنوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں بہت سی چیزیں کر رہا تھا جو مجھے نہیں کرنی چاہیئے تھیں ۔

مارلن منرو کا پارٹی ڈریس 48 لاکھ ڈالرز میں نیلام

نیویارک(شوبز ڈیسک ) لیجنڈ امریکی اداکارہ مارلن منرو کا پارٹی ڈریس 48 لاکھ ڈالر میں نیلام ہو گیا،یہ لباس انہوں نے 1962 میں صدر جان ایف کینیڈی کی سالگرہ کی تقریب کے موقع پر پہنا تھا۔ امریکی ریاست کیلیفورنیا کے فلمی شہر ہالی ووڈ میں لیجنڈ اداکارہ مارلن منرو کی ذاتی اشیا نیلام کے لئے پیش کی گئیں۔ ان میں اداکارہ کا سکن کلر کا پارٹی ڈریس سب سے نمایاں رہا۔ اور طویل بولی کے بعد ا?خر کار اڑتالیس لاکھ ڈالر میں نیلام ہو گیا۔ اس لباس پر ہاتھ سے ڈھائی ہزار موتی جڑے گئے ہیں۔ منرو نے یہ لباس صدر کینیڈی کی پینستالیسویں سالگرہ کی تقریبات کے ا?غاز پر انیس مئی انیس سو باسٹھ کو پہنا تھا،،اور ہیپی برتھ ڈے مسٹر پریذیڈنٹ گایا تھا۔