All posts by Daily Khabrain

دشمن کے ناپاک عزائم، دفتر خارجہ کا دو ٹوک بیان

اسلام آباد (ویب ڈیسک)پاکستان بھارت کیساتھ کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتا، لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی توپاکستان اپناردعمل دےگا،ترجمان دفترخارجہ کا کہناہےکہ افغانستان میں غیرریاستی عناصرکی موجودگی تحفظات کوجنم دےرہی ہے ۔پاکستان نے کہا ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتا تاہم لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی توپاکستان اپناردعمل دےگا۔ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیردفاع کانیوکلیئرڈاکٹرائن پربیان بھارت کےدوہرےمعیارات کاعکاس ہے ، بھارت کےجارحانہ اقدامات خطےمیں امن کےلیے خطرہ ہیں۔نفس زکریا نے کہا کہ افغانستان میں غیرریاستی عناصرکی موجودگی تحفظات کوجنم دےرہی ہے، ہم افغانستان میں داعش کےپھیلاﺅاورطالبان کی سرگرمیوں سےاہگاہ ہیں۔

ایم کیو ایم کا نیا ٹارگٹڈ پلان سامنے آگیا

سندھ (ویب ڈیسک)سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مئیر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے سے پہلے سندھ اسمبلی کا دورہ کرنا چاہتے تھے، وہ ارکان کی جانب سے استقبال پر سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔وسیم اختر نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان اور کراچی آپریشن کو چھوڑ کر ہمیں اس شہر کی ترقی کی طرف دیکھنا ہوگا، ایکشن پلان بہت ہوچکے اب کراچی کیلئے ٹارگٹڈ ڈویلپمنٹ پلان آنا چاہیے کیونکہ شہر کا انفراسٹرکچر تباہی کے دہانے پر ہے اور شہری مشکلات میں گھرے ہیں، کراچی کو ترقیاتی پیکج کی شدید ضرورت ہے۔ کراچی کی ترقی کے بعد ہمیں کسی نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہاں وہ سخت گیر ہیں لیکن صرف کراچی کے لیے۔ کراچی میں لوگ مشکل میں ہیں، کیا ملیر اور گڈاپ پیرس بن گئے ہیں، کراچی کو ترقی کی ضرورت ہے، کراچی میں ترقی ہو گی تو پورے سندھ میں ترقی ہو گی، ہمیں غدار اور اس قسم کے دیگر القابات سے اب باہر نکلنا چاہیے، وزیر اعلیٰ سندھ سے بہت ا±میدیں وابستہ ہیں، لوگ ا±مید کرتے ہیں کہ کراچی کے مسائل حل ہوں گے، ا±مید کرتا ہوں کہ ہم سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر کراچی کے مسائل حل کریں گے۔میئرکراچی نے کہا کہ بلاول جس ماں کا بیٹا ہے انہوں نے جمہوریت کے لیے اپنی جان دی، بلاول کراچی میں پیدا ہوئے،ان کے والدین کی شادی بھی کراچی میں ہوئی، بلاول بھٹوکا شکریہ ادا کرتا ہوں انھوں نے میری رہائی کے لیے آوازاٹھائی۔اس سے قبل مئیر کراچی وسیم اختر سندھ اسمبلی پہنچے جہاں انہوں نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی، اس موقع پر اسپیکر سندھ اسمبلی نے مئیر کراچی کو رہائی پر مبارکباد سمیت اجرک اور سندھی ٹوپی کا تحفہ بھی دیا۔

عمران ، شیخ رشید ،اور شاہ محمود کا لندن پلان سامنے آگیا

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے ہمراہ اہم مشن کی تکمیل کیلئے آج لندن روانہ ہوں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی پہلے ہی برطانیہ پہنچ چکے ہیں جبکہ مے فیئر فلیٹس کی دستاویزات بھی حاصل کرلی گئی ہیں۔ عمران خان لندن میں مے فیئر فلیٹس فروخت کرنے والے مالکان سے ملاقات کریں گے۔

کرائسٹ چرچ ٹیسٹ ۔۔۔ کیویز نے شاہینوں کا شیرازہ بکھیر دیا

کرائسٹ چرچ( ویب ڈیسک )  پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 2 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے پہلے میچ کی پہلی اننگز میں قومی ٹیم صرف 133 رنز پر ڈھیر ہو گئی جب کہ نیوزی لینڈ نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 104 رنز بنا لئے ہیں۔کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول گراؤنڈ میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستان کے 133 رنز کے جواب میں نیوزی لینڈ کی بیٹنگ جاری ہے اور میزبان ٹیم نے دوسرے روز کھیل ختم ہونے پر 3 وکٹوں کے نقصان پر 104 رنز بنا لئے۔ نیوزی لینڈ کی پہلی وکٹ 6 رنز پر گری جب محمد عامر نے ٹام لیتھم کو ایل بی ڈبلیو کیا جب کہ کیوی قائد کین ولیمسن 4 رنز بنا کر سہیل خان کا شکار بنے۔ روز ٹیلر 11 کے انفرادی اسکور پر راحت علی کی گیند پر آؤٹ ہوئے، سرفراز احمد نے وکٹوں کے پیچھے ان کا شاندار کیچ پکڑا۔ کھیل ختم ہونے پر جیت راول 55 اور ہنری نکولس 29 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے۔قبل ازیں میزبان ٹیم کے کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر پہلے مصباح الیون کو بیٹنگ کی دعوت دی تو گرین کیپس کی جانب سے سمیع اسلم اور اظہرعلی نے اننگز کا آغاز کیا تو 31 کے مجموعی اسکور پر اظہر علی 15 رنز بنا کر کلین بولڈ ہوگئے اور پھر وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا اور پوری ٹیم 133 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ پاکستان کی جانب سے کپتان مصباح الحق 31 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے، دیگر کھلاڑیوں میں سمیع اسلم نے 19 اور اسد شفیق نے 16 رنز بنائے۔ قومی ٹیم کے 4 بلے بازوں کے علاوہ کوئی بھی کھلاڑی ڈبل فیگر میں داخل نہ ہو سکا۔ سہیل خان نے 9، بابر اعظم اور سرفراز احمد نے 7، 7، یاسر شاہ نے 4، محمد عامر نے 3، یونس خان نے 2 اور راحت علی صفر پر آؤٹ ہوئے۔نیوزی لینڈ کی جانب سے کولن گرینڈ ہوم نے تباہ کن بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 6 پاکستانی بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی جب کہ ٹم ساؤتھی اور ٹرینٹ بولٹ کے حصے میں انفرادی طور پر 2، 2 وکٹیں آئیں۔کرائسٹ چرچ ٹیسٹ کا پہلا روز بارش سے متاثر ہو گیا تھا جب کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے آج بھی بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

بھارتی آبدوز کی پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی ناپاک کوشش ناکام

کراچی( ویب ڈیسک ) لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد بھارتی افواج نے سمندری حدود کی خلاف ورزی بھی شروع کر دی ہے لیکن بھارتی آبدوز کی پاکستانی سمندری حدود میں داخل ہونے کی کوشش پاک بحریہ نے ناکام بنا دی۔ ترجمان پاک بحریہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی آبدوز نے پاکستانی سمندری حدود میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے اپنی موجودگی کوبھی خفیہ رکھنے کی کوشش کی لیکن پاک بحریہ کے فلیٹ یونٹس نے بھارتی آبدوز کا تعاقب کیا اور بھارتی آبدوز کی پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے بھارتی آبدوز کو پیچھے دھکیل دیا۔ ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ بھارتی بحریہ آبدوزوں کو پاکستان کے خلاف تعینات کر رہی ہے لیکن پاک بحریہ جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے اور بحری سرحدوں کے دفاع کے لئے پاکستان نیوی ہر لمحہ تیار ہے۔

”پاکستان میں ترکی کے 50 1 سکول بند کرنا درست نہیں ، انتظامیہ ، سلیبس اور استاد تبدیل کر دیں “ معروف صحافی ، تجزیہ کار ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) خبریں گروپ کے چیف ایڈیٹر، سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ ترکی کے صدر کی آمد سے بہت خوشی ہوئی۔ کیا ہی اچھا ہوتا کہ وزیراعظم تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور صوبوں کی قیادت کے ساتھ مل کر طیب اردوان کو ویلکم کرتے۔ شہبازشریف کے علاوہ ترک صدر کے استقبال کیلئے کسی دوسرے صوبے کا سربراہ نہیں تھا۔ یہ حکومت کی کمزوری ہے۔ چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ہم دنیا کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ہم آپس میں متحد نہیں ہیں۔ پاکستان کے اختلافات سرحدوں کے اندر رہنے چاہئیں۔ جب بھی کوئی دوست ملک کا سربراہ پاکستان آئے تو تمام جماعتوں اور صوبوں کو مل کر استقبال کرنا چاہئے تا کہ دنیا میں اچھا پیغام جائے۔ عمران خان کے حوالے سے لکھا تھا کہ وہ ترک صدر کی آمد کے موقع پر جوائنٹ سیشن کا بائیکاٹ نہ کریں۔ وفاق کی ساری اکائیوں کو وفاقی حکومت کے ساتھ ہونا چاہئے تا کہ ملک میں انتشار کی عدم موجودگی ثابت ہو۔ سی پیک منصوبے کے افتتاح کے وقت بھی وزیراعظم نوازشریف صرف مولانا فضل الرحمان کو بغل میں لے کر پہنچ گئے، کیا یہ بہتر نہ ہوتا کہ وہاں صوبوں کے سربراہان، سینٹ چیئرمین رضا ربانی، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو بھی اعتماد میں لے کر وہاں جاتے۔ چین کی قیادت میں اس بات پر خاصی تشویش پائی جاتی ہے کہ سی پیک پر پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر نہیں ہیں۔ چین ہمارا بہترین دوست ہے اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے۔ بھارت میں ہمارے ملک سے زیادہ اختلافات پائے جاتے ہیں۔ لیکن انہوں نے یونائیٹڈ نیشن ککے سامنے کبھی واویلا نہیں مچایا۔ حکومت اس کی ذمہ دار ہے کہ جب کسی دوست ملک کا سربراہ یہاں آتا ہے تو وہ تمام سیاسی جماعتوں اور صوبوں کو اکٹھا کیوں نہیں کرتی۔ ترکی کے صدر آئے تو بھی صرف حکومت ملی، چین کے صدر نے آنا تھا تو دھرنے کی وجہ سے اسے دورے کی تاریخ مو¿خر کرنا پڑی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں برطانیہ سے آئی ہوئی جمہوریت ہے، چین جمہوریت کے بغیر ترقی کر رہا ہے۔ چین نے ثابت کیا کہ جمہوریت ہی ترقی کا واحد راستہ نہیں ہے، متبادل سیاسی نظام بھی موجود ہے۔ ترکی کے اشتراک سے ملک میں صفائی کے لئے ایک ادارہ قائم ہوا، میٹرو بس چلی اور اب اورنج ٹرین بن رہی ہے لیکن یہ سارے منصوبے حکومتی سطح پر ہیں۔ ترکی اگر پاکستان سے لانگ لائف دوستی چاہتا ہے تو اسے پاکستان کے نجی اداروں سے اور عوام سے رابطے میں رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ چین بھی ہمارا بہترین دوست ہے لیکن اس کے باوجود اگر ان کی ہمارے ساتھ 1 بلین ڈالر کی تجارت ہے تو بھارت کے ساتھ 17 بلین ڈالر کی ہے۔ چین کہتا ہے کہ ہم سے آپ پرنٹنگ یونٹ خریدتے نہیں۔ مشینری امریکہ سے منگواتے ہیں، پلیٹیں جاپان سے اور سیاہی چار، پانچ ممالک سے منگواتے ہیں تو تجارت کیسے بڑھے گی۔ ترکی کے پاکستان میں 150 سکول بند کرنے کے سوال پر ضیا شاہد نے کہا کہ یہ غلط ہے۔ بند کرنے کے بجائے نظام تبدیل کر دیتے، سلیبس تبدیل کر دیتے سکولوں کو بند کر دینا کسی مسئلے کا حل نہیں۔ بچوں کو کچھ گھول کر پلانے سے کوئی بات ان کے دماغ میں نہیں بٹھائی جا سکتی۔ پانامہ لیکس پر بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا کہ دونوں فریقین کو اپنی بحث مختصر رکھنی چاہئے تا کہ عدالت کا وقت بچایا جا سکے۔ وزیراعظم اور ان کے بچے اگر پہلے ہی وکلاءسے مشاورت کر لیتے کہ عدالت میں یہ بیان دینا ہے تو نوبت یہاں تک نہ آتی، شریف فیملی کے بیانات میں تضادات سے معاملہ اور الجھتا جائے گا۔ پاکستان کے ارے اہم مقدمات میں عدالت نے فوٹو سیشن ہی کرانا ہوتا ہے۔ باقی معلومات حکومت باہر ہی طے کر لیتی ہے۔ سابق گورنر سندھ کے حوالے سے ضیا شاہد نے کہا کہ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کی بات سچ ثابت ہوئی کہ عشرت العباد عہدے سے اترنے کے بعد 2 گھنٹے بھی پاکستان میں نہیں رہیں گے اور یہی ہوا۔

معروف انڈین اداکارہ پر شدید تشدد …. حملہ آوروں نے ایسی چیز مانگ لی کہ ….

پیرس (خصوصی رپورٹ) گزشتہ ماہ خوشبوﺅں کے شہر پیرس میں معروف امریکی ماڈل کِم کرداشین کو نقاب پوش ڈاکووں نے لوٹا اور اب معروف بالی ووڈ اداکارہ ملیکہ شراوت کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیرس میں اپنے فلیٹ میں مقیم ملیکہ شراوت پر نقاب پوش افراد نے پہلے آنسو گیس سے شیلنگ کی اور پھر ان کو تشدد کا نشانہ بنا کر وہاں سے فرار ہوگئے۔اس حملے کے وقت ملیکہ شراوت کے ہمراہ ان کے دوست اور فرانسیسی بزنس مین سرل آکسن فینز بھی موجود تھے۔ حملے کے بعد پولیس نے نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرکے واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے۔

عید میلادالنبی : گلی محلوں میں اضافی لائٹس پر ٹیکس لگ گیا

لاہور (خصوصی رپورٹ) عید میلادالنبی پر عمارتوں گھروں اور گلی محلوں کو سجانے والی لائٹوں پر ایف بی آر نے اضافی ٹیکس عائد کردیا۔ تاجروں کے کنٹینرز لاہور پورٹ پر پھنس گے، تاجروں نے مدد کیلئے لاہور چیمبر کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔ تفصیلات کے مطا بق لاہور چیمبر میں آئے تاجروں کا کہنا تھا کہ فی کنٹینر ڈیوٹی 30 لاکھ روپے تک بڑھادی گئی ہے۔ تاجر برادری کا کہنا ہے کہ عید میلادالنبی کا تہوار سر پر ہے اور سامان سے بھرے کنٹینرز پورٹ پر کھڑے ہیں جبکہ ایف بی آر نے ٹیکس میں اضافے کی تلوار لٹکا دی۔ تاجر برادری کا کہنا ہے کہ 12 نومبر سے قبل آرائشی لائٹوں والے کنٹینر پرانی ڈیوٹیز پر کلیئر ہو رہے تھے اچانک ٹیکس ہیں۔

االیکشن میں حصہ لینے والوں کیلئے اہم خبر …. الیکشن کمیشن کا فیصلہ آ گیا

لاہور (خصوصی رپورٹ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے آرٹیکل 18کے تحت آئندہ انتخابات کے لئے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے لئے ضابطہ اخلاق مرتب کر لیا ہے۔ اس میں 2008 ءاور 2013ء کے ضابطہ اخلاق کو بھی مد نظر
رکھا گیا اور ماضی کی تمام بے قاعدگیوں، بے ضابطگیوں اورخامیوں کو دور کرتے ہوئے پہلی بار عوامی نمائندگی ایکٹ 76 کی دفعہ 50-49 کے تحت انتخابی اخراجات کے لئے امید واروںکوکسی شیڈولڈ بینک میں نیا مخصوص اکاونٹ کھولنے کے پابند بنایا گیا ہے۔ تمام عطیات اور امداد اسی اکاونٹ میں جمع ہو گی اورانتخابی اخراجات اسی اکاونٹ سے ہی کئے جائیں گے۔ انتخابی اخراجات سے متعلق تمام لین دین، جہاں تک ممکن ہو، جی ایس ٹی سے اندراج شدہ تجارتی اداروں / اشخاص کے ساتھ ہی کیا جائے گا۔ اگر کوئی شخص یا ادارہ کسی امیدوارکے انتخابی اخراجات بشمول سٹیشنری، ڈاک، اشتہارات، ٹرانسپورٹ یا کسی دوسری مد میں خرچ کرے گا تو وہ اسی امیدوارکا انتخابی خرچ تصور ہوگا۔ اگر کوئی امیدوار الیکشن کمیشن کی مجوزہ حد سے زیادہ اخراجات کرے گا تو اس کے خلاف عوامی نمائندگی ایکٹ 76 کی دفعہ 49 کے تحت کارروائی ہوگی اور اس کا الیکشن کالعدم قرار دیا جا سکے گا، اس کے علاوہ اسے تین سال قید سخت کی سزا بھی دی جا سکے گی۔ ضابطہ اخلاق کی تفصیل الیکشن کمیشن کے سابق سیکرٹری اور ممتاز کالم نگار کنور دلشاد نے اپنے 17 نومبر کے کالم میں کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق میں یہ اہم شق شامل کی ہے جس کے تحت سیاسی جماعتوں اور انتخابی امیدواروں کے نجی میڈیا چینلز پر اشتہارات پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔ صرف سیاسی اور انتخابی عمل کی تقویت / فروغ کے لئے سرکاری میڈیا کو استعمال کیا جائے گا۔ پیمرا اس بات کو یقینی بنانے کا پابند ہوگاکہ تمام سیاسی جماعتوں اور امیدواروںکو یکساں وقت دیا جائے۔ اس سلسلہ میں وہ تمام امیدواروں کے لئے حلقہ وار شیڈول مرتب کرے گا۔ ضابطہ اخلاق کی اس شق پر عملدرآمد سے اربوں روپے کا ضیاع روکا جا سکے گا۔ یاد رہے کہ 2013 ءکے انتخابات میں بڑی سیاسی جماعتوں نے تقریبا سات ارب روپے کے اشتہارات الیکٹرانک میڈیا میں جھونک دیئے تھے۔ اب الیکشن کمیشن نے ان خامیوں کو دورکرتے ہوئے یہ اہم فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی، صوبائی اور مقامی حکومتیں اخبارات اور دیگر ذرائع ابلاغ میں سرکاری خزانے سے اشتہارات جاری نہیں کر سکیں گی اور انتخابی مہم کے دوران سیاسی خبروں اور جانبدارانہ تشہیر کے لئے سرکاری ذرائع ابلاغ کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی۔ میڈیا، سیاسی جماعتوں،، امیدواروں،سیاسی رہنماوں یا کارکنوں کی ذاتی زندگی کے ایسے معاملے پر تنقید سے اجتناب کرے گا جس کا ان کی عوام سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہ ہو۔ ایسی تنقید سے بھی پرہیز کیا جائے گا جس کی بنیاد غیر مصدقہ الزامات یا حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے پر ہو۔ اس کی خلاف ورزی عوامی نمائندگی ایکٹ 76 کی دفعہ 78 کے تحت قابل سزا ہوگی۔ الیکشن کمیشن نے آئندہ انتخابات کو شفاف بنانے کے لئے یہ اہم شقیں ضابطہ اخلاق میں شامل کر کے خوش آئند قدم اٹھایا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز، ریٹرننگ آفیسرزکو میجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات تقویض کیے ہوئے ہیں جن کی رو سے ضلعی انتظامیہ، مقامی انتظامیہ، پولیس اور دوسرے قانون نافذ کرنے والے ادارے ضابطہ اخلاق پر عملدر آمدکو یقینی بنانے کے ذمہ دار ہوںگے۔کسی امیدوار یا سیاسی جماعت کی طرف سے اس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی انتخابی بے ضابطگی تصور ہوگی، جس کی بنیاد پر ان کے خلاف قانون و قواعد کے مطابق کارروائی کی جاسکے گی جس میں امیدوار کا نا اہل ہونا بھی شامل ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے ضابطہ اخلاق کے ذریعے شفاف طریقے واضح کر دیے ہیں۔ ضابطہ اخلاق کو آئین و قانون کے دائرے میں ضم کر دیا گیا ہے کیونکہ آئین کا آرٹیکل 218 الیکشن کمیشن کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ بد عنوانیوں کے خلاف تادیبی اقدامات کرے، جس میں رشوت، تحائف، ناجائز اثر و رسوخ، پولنگ اسٹیشن یا پولنگ بوتھ پر قبضہ، کاغذات میں تحریف، جھوٹا بیان یا اشاعت ، انتخابی اخراجات کا مقررہ حد سے تجاوز، ووٹروںکو پولنگ سٹیشن پر لانے اور لے جانے کے لئے ٹرانسپورٹ کی فراہمی اور ووٹروں کو حق رائے دہی استعمال کرنے سے منع کرنا شامل ہیں۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، انتخابی بد عنوانی یا غیر قانونی افعال، قابل سزا ہوںگے، جن کی بنا پر الیکشن کو کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے ضابطہ اخلاق کو قانونی پوزیشن سے ہمکنارکرتے ہوئے انتخابی امیدواروںکو آرٹیکل 218 کے تابع کر دیا ہے اور کسی کو نااہل قرار دینے کے لئے آئین کے آرٹیکل 218 کا سہارا لیا گیا ہے، جسے کسی بھی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ الیکشن کمیشن نے عوامی نمائندگی ایکٹ 76 کے باب آٹھ کے تحت اپنے ضابطہ اخلاق میں یہ باور کرایا ہے کہ سیاسی جماعتیں، امیدوار اور ان کے حمایتی یا دیگر افراد نہ تو کسی ایسے رسمی یا غیر رسمی معاہدے، انتظام یا مفاہمت کی حوصلہ افزائی کریں گے نہ ہی اس میں شامل ہوںگے جس کا مقصد مردوں/خواتین کو کسی بھی انتخاب میں امیدوار بننے یا انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم کرنا ہو۔ سیاسی جماعتیں خواتین کے انتخابی عمل میں شمولیت پر زور دیںگی اور ان کی انتخابی عمل میں شمولیت کی حوصلہ افزائی کریںگی اور خلاف ورزی کی صورت میں ایسے حلقے کے انتخابات کو کالعدم قرار دیا جا سکے گا۔

غداری کیس …. آصف علی زرداری بڑی مشکل میں پھنس گئے

لاہور (خصوصی رپورٹ) لاہور ہائیکورٹ نے سابق صدر زرداری کے خلاف غداری کے مقدمے کے اندراج کی درخواست بحال کرتے ہوئے وکلاءکو 25نومبر کو دلائل کیلئے طلب کر لیا۔ چیف جسٹس منصور علی شاہ نے سردار آفتاب ورک کی متفرق درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت نے سابق صدر کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کر دی تھی۔ درخواست میں آصف علی زرداری، کیبنٹ ڈویژن، وزارت قانون اور وزارت دفاع کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کے مطابق آصف علی زرداری نے کراچی میں 6جون 2015 ءکو پاک فوج کے خلاف تقریر کی۔ ان کی تقریر غداری کے مترادف ہے۔
اندراج مقدمہ