All posts by Daily Khabrain
وزیر داخلہ چوہدری نثار کی لندن میں لارڈ نذیر سے ملاقات
سپریم کورٹ کی کاروائی پر مطمئن ہیں
بلاول بھٹو کی جہانگیر بدر کے گھر آمد

2017 میں آئی فون بڑی سکرین کیساتھ پیش ہوگا!
لاہور(خصوصی رپورٹ) ایپل کے نئے آئی فون سیون کو ابھی تقریبا دو ماہ ہی ہوئے ہیں مگر امریکی کمپنی نے نئی ڈیوائس کی تیاری بھی شروع کردی ہے ۔ 2017 میں آئی فون کو 10 سال مکمل ہونے پر آئی فون کا نیا ماڈل متعارف کرایا جائیگا مگر ایپل نے اسکی تیاری ابھی سے شروع کردی ہے ۔ایپل کو پرزہ جات فراہم کرنیوالے اداروں کے ذرائع سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2017 میں آئی فون پہلے سے بڑی اور ایج لیس سکرین کیساتھ متعارف ہوسکتا ہے ۔رپورٹس کے مطابق آئی فون 8 کا ڈیزائن ابھی طے تو نہیں ہوسکا مگر ایسا مانا جارہا ہے کہ وہ ایج لیس ہوگا ،درحقیقت دونوں فونز کا سائز تو آئی فون سیون جتنا ہوگا مگر ایج لیس بارڈر کی وجہ سے سکرین بڑی ہوجائیگی۔اسی طرح آئی فون پلس میں او ایل ای ڈی سکرین ہوسکتی ہے جس میں پہلے سے بہتر کلر ہونگے ۔رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایپل فورس ٹچ فیچر تبدیل ہوکر فلم بیسڈ سلوشن کی شکل اختیار کرلے گا تاکہ بڑی سکرینز کا استعمال آسان ہوسکے ۔ آئی فون کے 10 ویں ماڈل میں ایپل کی جانب سے کئی تبدیلیاں کیے جانے کا امکان ہے۔ جن میں گلاس کیسنگ، وائرلیس چارجنگ اور دیگر کے بارے میں افواہیں اکثر سامنے آتی رہتی ہیں۔

لڑکیوں کو پھانسنے کا خوفناک سکینڈل
لاہور (خصوصی رپورٹ) پاکستانی معاشرے کے بہت سارے المیوں میں سے ایک خوفناک اور قابل افسوس المیہ یہ بھی ہے کہ یہاں مختلف شعبوں میں ورکنگ ویمن کو وہ عزت اور توقیر نہیں دی جاتی جس کی وہ مستحق ہوتی ہیں بلکہا ن خواتین کو جنسی ہراسمنٹ سمیت مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے وہ کام کی مشقت کے ساتھ ساتھ ذہنی کرب سے بھی دوچار رہتی ہیں۔ خواتین کو دفاتر یا مختلف اداروں میں کام کے دوران تحفظ فراہم کرنے کے لئے حکومتی پالیسیوں اور قانون پر خاطر خواہ عملدرآمد نہ ہونے سے اپنی عزت اور ناموس کی حفاظت دشوار ہوتی جارہی ہے۔ غربت‘ بے روزگاری اور مہنگائی کے ہاتھوں پسنے والے متوسط طبقہ کی گھریو لڑکیاں جب اپنے ماں باپ کا سہارا بننے کے لئے اپنے گھروں کی کفالت کا سپنا آنکھوں میں سجائے گھروں سے باہر قدم نکالتی ہیں تو خون آشام درندے ایسی پریشان حال لڑکیوں کی مجبوریوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے اپنے پنجے گاڑھے منتظر ہوتے ہیں جو نوکری دلانے کا جھانسہ دے کر اور ان کے گھر کے حالات ٹھیک کرنے کے دعوے رکے ان سادہ لوح لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا کر رفوچکر ہوجاتے ہیں۔ کئی لڑکیاں اپنی بدنامی کے ڈر سے کسی پر یہ بات آشکار ہی نہیں کرتیں کہ وہ اپنے گھروں کی کفالت کی ذمہ داری لے کر چاردیواری سے نکلنے والی کس اذیت سے دوچار اور کس کرب سے گزر رہی ہیں۔ ایسے متعدد واقعات رپورٹ ہی نہیں ہوتے اور اگر معاملہ تھانہ کچہری تک پہنچ ہی جائے تو یہ بااثر ملزمان متاثرہ لڑکیوں کو ڈرادھمکا کے اپنے حق میں بیان دلوا کر بری ہوجاتے ہیں۔ ایسا ہی ایک گروہ گزشتہ دنوں منظرعام پر آیا جب شبیراحمد‘ علی رضا وغیرہ پر مشتمل اس گروہ نے (ش) کو نوکری دلانے کا جھانسہ دے کر تھانہ شاہ رکن عالم کے علاقے میں واقع جناح پارک کے پاس بلوایا اور وہاں سے اسے کار میں بٹھا کر آفس دکھانے کا بہانہ بنا کر بہاولپور بائی پاس کی طرف لے گئے وہاں اسے کار میں ہی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کی ویڈیو بنا کر اسے اپنے ساتھ کا کام کرنے پر مجبور کرنا شروع کردیا۔ ملزمان کی ہوس کی آگ ٹھنڈی نہ ہوئی اور انہوں نے ایک اور لڑکی (ن) کو کال کرکے اسے فوری طور پر ملنے کا کہا اور اسے نوکری ملنے کی خوشخبری سنائی اور (ش) کو بطور کمپنی منیجر (ن) سے موبائل فون پر بات کروائی اور اسے کہا کہ کمپنی منیجر نے واپس چلے جانا ہے اس لئے فوری طور پر آکر ملے اور اپنی ملازمت کا لیٹر وصول کرے۔ (ش) سے بات کرنے کے بعد (ن) مطمئن ہوگئی اور وہ ان سے ملنے کے لئے خون آشام بھیڑیوں کے بتائے ہوئے ایڈریس پر پہنچ گئی‘ جسے ملزمان نے کار میں بٹھایا اور تھانہ بی زیڈ کے علاقے میں واقع ابراہیم سٹی کی طرف لے گئے اور ویرانہ میں موقع ملتے ہی (ن) سے زیادتی کی کوشش کرنے لگے۔ (ن) کی قسمت اچھی تھی کہ تھانہ بی زیڈ پولیس کی گشت کرنے والی موبائل وہاں سے گزری اور کار میں لڑکی کی چیخ و پکار پر انہوں نے رک کر وجہ جاننی چاہی۔ جس پر انکشاف ہوا کہ ملزمان شبیراحمد اور علی رضا لڑکیوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر ان کی عزت سے کھیلتے ہیں۔ تھانہ بی زیڈ پولیس نے ملزم شبیر احمد کو موقع سے کار سمیت حراست میں لے لیا جبکہ ملزم علی رضا فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ تھانہ بی زیڈ پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے دوسرے ملزم کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنے شروع کئے ہوئے ہیں جبکہ تھانہ شاہ رکن عالم میں جناح پارک کے باہرسے لے جائی جانے والی (ش) کے اغوا اور زیادتی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ملزمان کی زیادتی کا نشانہ بننے والی (ش) نے اپنی بدنامی کے ڈر سے مدعیہ بننے سے انکار کردیا۔ جس بنا پر تھانہ بی زیڈ پولیس کے اے ایس آئی مظفر خان کی مدعیت میں تھانہ شاہ رکن عالم میں ملزمان شبیراحمد اور علی رضا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے رابطے کرنے پر ایس پی گلگشت علی مردان کھوسہ نے بتایا کہ ملزم علی رضا کا اصل نام خال ہے جس کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

ننھے بچے کی المناک موت
گوجرانوالہ (خصوصی رپورٹ) لاقانونیت کا شکار شہریوں کی قانونی دادرسی اور انصاف رسانی میں محکمہ پولیس اور ضعلی انتظامیہ کا کلیدی کردار ہے، مگر افسوس ہے کہ اپنے ہاں عدل گستری پر مامور حکومتی ادارے ہی انصاف چکانے کی بجائے انصاف کا خون کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ بدیں سبب لاقانونیت کے ڈسے ہوئے اور بے انصافی کے مارے وئے لوگ قانون ہاتھ میں لیتے ہوئے حصول انصاف کی کوشش کرتے ہیں، جس کے نتیجہ میں مارے معاشرے میں جرائم کی شرح میں خوفناک اضافہ ہوتا جارہاہے۔ 18 سمتبر کا اندو ہناک واقعہ ہے کہ چھٹی کا دن تھا، گل روڈ کے رہائشی محنت کش صلاح الدین کے بچوں 10 سالہ احمد 8 سالہ لائبہ 6 سالہ موسیٰ اور 5 سالہ سلیمان نے باپ سے جناح سٹیڈیم گوجرانوالہ میں ہونے والا کرکٹ میچ دیکھنے کی فرمائش کی۔ بدنصیب باپ بچوں کی معصوم خواہش کی تعمیل میں انہیں ساتھ لئے جناح سٹیڈیم جاپہنچا۔ چاروں بچے بڑے شوق اور انہماک کے ساتھ سٹیڈیم کی گراو¿نڈ میں باپ سے جڑے بیٹھے میچ دیکھتے رہے، میچ ختم ہوا، تو تماشائی گھروں کو سدھارنے لگے۔ صلاح الدین اپنے بچوں کے ہمراہ گراو¿نڈ میں جس جگہ بیٹھا میچ دیکھ رہا تھا، اس کے قریب ہی پچ ہموار کرنے کیلئے پچ پر چلایا جانے والا اڑھائی ٹن وزنی رولر بھی کھڑا تھا۔ سٹیڈیم کے گراو¿نڈ میں عبدالحمید نے یہ دیکھے بغیر کہ سٹیڈیم تماشائیوں سے مکمل طور پر خالی ہوچکا ہے یا نہیں رولر کا مین سوئچ آن کردیا اور رولر آناً فاناً قریب بیٹھے محنت کش صلاح الدین کے بچوں پر چڑھ دوڑا۔ صلاح الدین کی چیخ وپکار سن کر اس کے بڑے بچوں 10 سالہ احمد 8 سالہ لائبہ اور 6 سالہ موسیٰ نے تو باپ کی جانب دوڑ لگادی اور بچ نکلے، لیکن 5 سالہ ننھا سلیمان رولر کی زد میں آجانے سے موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ کمسن سلیمان کے والد صلاح الدین نے بتایا کہ اس کے تین بیٹے اور ایک بیٹی تھے۔ سلمان سب سے چھوٹا تھا، جسے سکول داخل کروائے صرف تین دن ہی ہوئے تھے سلیمان کے دوسرے بہن بھائی 10 سالہ احمد، 6 سالہ موسیٰ اور 8 سالہ لائبہ پہلے ہی سکول جاتے تھے، جس پر سلمان نے بھی سکول جانے کی ضد کی اوراسے نجی سکول میں داخل کرایا گیا اور چھٹی کے دن تمام بہن بھائیوں نے ضدکی کہ جناح سٹیڈیم میچ دیکھنے جانا ہے، جس پر وہ انہیں میچ دکھانے ساتھ لے گیا اور پھر یہ ہولناک حادثہ پیش آگیا۔ متوفی بچے کے دورثاءنے خطرناک وقوعہ کا ذمہ دار سٹیڈیم کی انتظامیہ کو قرار دیا۔ پولیس نے وقوعہ کے مطابق بچے کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرکے گراو¿نڈ مین عبدالحمید اور چوکیدار کو حراست میں لے کر تحقیقات شروع کردیں۔ ابتدائی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہجناح سٹیڈیم کی پچ کو ہموار کرنے والا الیکٹریکل رولر 1987ءمیں ڈیزائن کیا گیا، جس کا وزن اڑھائی ٹن ہے۔ 29 سال قبل بننے والے رولر کی وائرنگ اور چینجر سوئچ بھی ناقص ہوچکا جبکہ اس کے علاوہ بھی الیکٹریکل رولر کے استعمال کیلئے کوئی حفاظتی اقدامات یاقواعد ضوابط نہیں۔ دوسری جانب دوران حراست گراو¿نڈ میں عبدالحمید نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا کہ اس نے پچ کی تیاری کیلئے رولر کا مین سوئچ کیا تھا، مگر جب دیکھا تو بچے رولر کے پاس کھیل رہے تھے اور اس کے مینول سوئچ سے چھیڑ چھاڑ کررہے تھے، جس کیوجہ سے رولر چل پڑا اور بچہ اس کے نیچے آکر جاں بحق ہوگیا۔ اس اندوہناک حادثے کا افسوسناک پہلویہ ہے کہ واقعہ کی میڈیا کوریج کے بعد ڈی سی او گوجرانوالہ عامر جان اور مقامی لیگی ارکان اسمبلی عبدالرو¿ف مغل، توفیق بٹ وغیرہ بھی متوفی سلمان کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی اور ان کی اشک شوئی کیلئے ان کے گھر گئے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ناصرف یقین دہانی کرائی بلکہ ڈی سی او گوجرانوالہ نے اے سی سٹی میاں عتیق اور ڈسٹرکٹ سپورٹس آفسر فیصل امیر کی موجودگی میں کمسن کے گھر بچے کے والد صلاح الدین سے یہ وعدہ بھی کیا کہ سٹیڈیم کے ایک بلاک کو ننھے سلمان کے نام سے منسوب بھی کیا جائے گا۔
نواز لیگی اراکین اسمبلی نے بھی اس موقع پر غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا ”سیاسی اعلان“ اور عزم کیا تھا، مگر دو ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود ڈی سی او کا کوئی وعدہ پورا ہوا نہ اراکین اسمبلی نے محنت کش کو انصاف دلوایا۔ قانونی دادرسی کے تمام در بند دیکھ کر متوفی بچے کے مایوس والد نے چیف جسٹس آف پاکستان کے نام ایک درد ناک خط لکھا، جس میں انصاف کی اپیل کی نیز چیف جسٹس آف پاکستان کے گوش گزار کیا کہ تمام تر وعدوں اور یقین دہانیوں کے باوجود اس کے جگر گوشے کے قاتلوں کا تاحال تعین ہوچکا ہے اور نہ ہی اسے انصاف مل سکا ہے۔ خوش قمستی سے چیف جسٹس آف پاکستان نے 5 سالہ سلمان کے والد کی فریاد کا نوٹس لے لیا ہے اور ڈی سی او گوجرانوالہ سے سانحہ کی انکوائری بابت رپورٹ اورتمام تر تفصلات طلب کرلی ہیں۔ سپریم کورٹ کے ہیومین رائٹس سیل کو بھجوائی گئی درخواست میںاکرام کالونی کے رہائشی صلاح الدین نے موقف اختیار کیا کہ 18 سمتبر کو پیش آنے والے افسوس ناک واقعہ کے سبب وہ انتہائی دکھ اور تکلیف میں مبتلا ہے۔ ڈی سی او نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکڑ کو سانحہ کا انکوائری آفسر مقرر کیا تھا جسے انتظامیہ اور متوفی بچے کے ورثاءکومعاملہ بارے کی گئی انکوائری کی پیش رفت سے آگاہ کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا، لیکن انکوائری آفسر اس کی قانونی مدد کو تیار نہیں۔صلاح الدین نے چیف جسٹس آف پاکستان کو لکھا کہ وہ اپنے کمسن مقتول بیٹے کے خون ناحق کے معاملہ میں انصاف کا طالب ہے اور اسے امید ہے کہ عدالت عظمی اس کی فریاد ضرور سنے گی اور اسے نہ صرف انصاف ملے گا بلکہ انکوائری رپورٹ سمیت دیگر دستاویزات بھی فراہم کی جائیگی۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کمسن مقتول کے دکھی والد کی فریاد کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی سی او گوجرانوالہ محمد عامر جان کو 21 نومبر تک مفضل رپورٹ بھجوانے کا حکم دیا ہے۔

اسرائیلی پارلیمنٹ میں مسلم رکن نے اذان دے کر یہودی اراکین کو حواس باختہ کردیا
تل ابیب (ویب ڈیسک) اسرائیل کی پارلیمنٹ سے تعلق رکھنے والے مسلم رکن نے مسجدوں میں اذان پر پابندی کے مجوزہ بل کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کی پارلیمنٹ میں اذان دے کر یہودیوں کو حواس باختہ کر دیا۔اسرائیلی پارلیمنٹ کے مسلمان رکن احمد التیبی نے نیسیٹ (اسرائیلی پارلیمنٹ) میں اظہار خیال کے دوران حکومت کی جانب سے مساجد میں اذان پر پابندی کے مجوزہ بل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہودی لابی اسلام فوبیا کا شکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہودی ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے بل کی منظوری اسرائیلی فاشسٹ معاشرے کی عکاسی کرتی ہے جب کہ اس دوران ایک اور مسلم رکن طالب ابو عرار نے پارلیمنٹ میں اذان دینا شروع کی تو صیہونی ارکان پارلیمنٹ نے انہیں روکنے کے لئے شور شرابہ شروع کردیا لیکن اس کے باوجود مسلم رکن نے اذان مکمل کی۔

کشمیریوں کا بھارتی فوج کیخلاف خطرناک اقدام,سکیورٹی فورسز میں خوف وہراس
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) کشمیری حریت پسندوں کی بھارتی سکیورٹی اور پولیس اہلکاروں سے ان کے ہتھیار چھیننے کی نئی حکمت عملی نے بھارتی فوجی اسٹیبلشمنٹ اور میڈیا میں تشویش کی لہر دوڑا دی اور اسے بڑا خطرناک رجحان قرار دیا گیا ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ چار ماہ میں کشمیری حریت پسندوں نے بھارتی فوج سے 137ہتھیار چھینے۔ ہتھیار چھیننے کی زیادہ تر وارداتیں جنوبی مقبوضہ کشمیر میں ہوئیں۔ 3اکتوبر کو ضلع کلگام میں حریت پسند پولیس چوکی سے 5 خودکار رائفلیں چھین کر لے گئے جبکہ 16 اکتوبر کو بھی دوسری جگہ بھی اتنی ہی تعداد میں رائفلیں چھینی گئیں جس سے سکیورٹی حکام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل ستیش کا کہنا ہے کہ ان واقعات کی روک تھام کیلئے پولیس کے ساتھ مل کر اقدامات کئے جائیں گے۔

پاکستان مخالف عناصر کو ترک صدر کا واضح پیغام
مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترکی کے صدر طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ترکی اور پاکستان کے تعلقات بہت خاص ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف الفاظ تک ہی نہیں، حقیقی معنوں میں برادر ملک ہیں۔ترک صدر نے خطاب میں واضح پیغام دیا کہ پاکستان مخالف کو نقصان پہنچانے سے پہلے ہی کچل دیا جائیگا۔باغی طاقتوں کو اسلحہ مغرب سے مل رہا ہے ۔پاکستان نے ہر مشکل وقت میں ترکی کا ساتھ دیا ،گولن امریکہ میں بیٹھ کر پوری دنیا میں پنچجے پھیلا رہا ہے ۔گولن تنظیم کو پاکستان میں نقصان پہنچانے سے پہلے ہی ختم کرا یا جائے گا ۔طیب اردوان کا کہنا ہے کہ مشکل وقت میں مدد کرنے پر پاکستانیوں کو فراموش کیا نہ کبھی کریں گے۔ ہولناک زلزلے میں سب سے زیادہ مدد پاکستان نے کی تھی۔کشمیریوں کے مسائل اور کرب سے آگاہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کچھ انتہا پسند تنظیمیں صرف مسلمانوں کو ہی نقصان پہنچا رہی ہیں ، دہشت گردی کے خلاف ہمارا تعاون جاری رہنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ فتح اللہ گولن پنسلوانیہ میں بیٹھ کر دنیا بھر میں اپنی حکومت قائم کرنا چاہتا ہے۔اس سے قبل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ترک کے بہادرعوام نے جرات کے ساتھ اپنے آئین کا تحفظ کیا۔ دونوں ملکوں کے عوام اور افواج نے بہادری سے دہشتگردی کا مقابلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ترک صدر کے جراتمندانہ موقف نے پاکستانیوں کے دل جیت لئے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت نے چند روز پہلے سرحد پر فائرنگ کر کے 7 فوجی شہید کر دیے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ترکی ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔