All posts by Khabrain News

تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش، برفباری کا امکان

لاہور: (ویب ڈیسک) ملک کے بالائی علاقوں چند مقامات پر تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش اور پہا ڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جمعہ کے روز ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہے گا۔گذشتہ 24 گھنٹے کا موسم بالائی/وسطی پنجاب،کشمیر اور بالائی خیبرپختونخوا میں تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔
بیان کے مطابق ملک کے دیگر علاقوں میں موسم خشک رہا۔سب سے زیادہ بارش پنجاب میں بھکر 14، راولپنڈی (چکلالہ) اور نارووال 01 ، کشمیر میں مظفر آباد ( سٹی 06،ائیرپورٹ 03) ، خیبر پختونخوا میں دیر ( بالائی)،بونیر 05، بالاکوٹ اور پاراچنار میں 01 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اس دوران ملک میں کم سےکم درجہ حرارت لہہ ، کالام منفی 03،بابوسر منفی 02 ، زیارت منفی 01 اور اسکردو میں 01 ڈگری سینٹی گریڈریکارڈ کیا گیا۔

نئی حکمت عملی، پی ٹی آئی کا ایم ون موٹروے انٹرچینج بند کرنے کا اعلان

وزیر آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے موٹروے انٹرچینج بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان پر قاتلانہ حملہ کے خلاف پارٹی کی احتجاجی حکمت عملی میں تبدیلی آ گئی ہے۔پی ٹی آئی نے ایم ون موٹروے انٹرچینج بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
زلفی بخاری کی قیادت میں تحریک انصاف کے کارکنان نے ایم ون موٹروے اسلام آباد ٹول پلازہ پر احتجاج کیا، مظاہرین نے موٹروے پر اسلام آباد آنے اور جانے والے راستے بند کر دیئے۔
اس موقع پر زلفی بخاری نے کہا کہ عمران خان کا حکم ملنے تک موٹروے ایم ون انٹرچینج بند رہے گی، لاہور اور پشاور سے موٹروے کے ذریعے گاڑیاں اسلام آباد داخل نہیں ہونگی، فتح جنگ روڈ اور موٹروے ایم ون انٹرچینج پر بیک وقت دھرنا جاری رہے گا۔ زلفی بخاری کی قیادت میں قومی شاہراہ فتح جنگ کے مقام پر چار دن دھرنا جاری ہے۔

حالات جیسے بھی ہوں جذبے اور عزم کیساتھ قوم کی خدمت کرتے رہیں: آرمی چیف

راولپنڈی: (ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ریٹائرمنٹ سے قبل مختلف فارمیشنز کے الوداعی دورے کرنا شروع کر دیئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق سپہ سالار جمعرات کو سیالکوٹ اور منگلا گیریژن کا دورہ کیا۔ سیالکوٹ پہنچنے پر آرمی چیف کا منگلا گیریژن پر لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر اور لیفٹیننٹ جنرل ایمن بلال صفدر نے استقبال کیا۔
آرمی چیف نے اس دوران دونوں مقامات پر افسران،جوانوں سے ملاقات کی، جوانوں سے خطاب کیا۔
بیان کے مطابق انہوں نے مختلف آپریشنز، ٹریننگ اور قدرتی آفات کے دوران بہترین کارکردگی پر فارمیشنز کو سراہا۔
آرمی چیف نے فوجیوں کو مشورہ دیا وہ حالات جیسے بھی ہوں اسی جذبے اور عزم کے ساتھ قوم کی خدمت کرتے رہیں۔

ہمارا صبر ختم ہوسکتا ہے، ایران کی سعودی عرب کو وارننگ

لاہور: (ویب ڈیسک) سعودی عرب اور ایران میں کشیدگی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی اور اسی حوالے سے ایران کے انٹیلیجنس وزیر نے سعودی عرب کو خبردار کیا ہے کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ ان کا ملک صبر و تحمل کی حکمت عملی جاری رکھ سکے گا اور اگر اس نے جوابی اقدام کا فیصلہ کیا تو شیشے کے محلات ٹوٹ جائیں گے۔
ایرانی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیر برائے سراغ رسانی اسماعیل خطیب نے نے اپنے علاقائی حریف سعودی عرب کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اب تک صبر و تحمل کی حکمت عملی پر ٹھوس عقلیت کے ساتھ پوری طرح قائم ہے، لیکن اگر مخاصمت کا سلسلہ جاری رہا تو وہ صبر و تحمل کے تسلسل کی کوئی ضمانت نہیں دے سکتا، اس میں کوئی شک نہیں کہ اگرایران نے ان ممالک کے خلاف جوابی کارروائی اور سزا دینے کی پالیسی اختیار کی تو شیشے کے محلات منہدم ہو جائیں گے اور ان ممالک میں کوئی استحکام نظر نہیں آئے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے معاملے میں، میں کہتا ہوں کہ ہمارے پڑوس کی وجہ سے ہماری اور خطے کے دیگر ممالک کی قسمت ایک دوسرے سے وابستہ ہے، ایران کے نقطہ نظر سے خطے کے ممالک میں کوئی بھی عدم استحکام دوسرے ملک میں پھیلا سکتا ہے اور ایران میں کوئی بھی عدم استحکام کا اثر خطے کے دیگر ممالک پر پڑ سکتا ہے۔
حالیہ دنوں میں یہ دوسرا موقع ہے جب کسی ایرانی عہدیدار نے سعودی قیادت کے حوالے سے شیشے کے محلات کا لفظ استعمال کیا ہے، چند ہفتے قبل ایران نے سعودی عرب کو بالواسطہ دھمکی دی تھی۔
خیال رہے کہ اس وقت ایران میں ملک گیر مظاہرے جاری ہیں، ایران کی اخلاقی پولیس کے زیر حراست ایک نوجوان خاتون مہسا امینی کی موت کے بعد ستمبر کے وسط سے ہی ان مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا تھا، دنیا کے متعدد ممالک میں بھی ایرانی مظاہرین کی حمایت میں مظاہرے ہوئے ہیں۔
اب انٹیلیجنس وزیر کا یہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

چینی صدر کی فوج کو تمام ترتوجہ جنگی تیاریوں پر مرکوز کرنے کی ہدایت

بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین کے صدر نے پیپلز لبریشن آرمی کو جنگ کی تیاری کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں لڑائی پر مرکوز رکھنے کی ہدایت کردی۔
دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق چینی کمیونسٹ پارٹی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ شی جن پنگ نے پیپلز لبریشن آرمی سے کہا ہے کہ وہ جنگ کی تیاریوں پر بھرپور توجہ دیں۔
حال ہی میں پارٹی کے سربراہ کے طور پر تیسری مرتبہ مدت حاصل کرنے والے شی جن پنگ نے کمانڈ سینٹر کا دورے بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ فوج کو جنگ کی تیاری کے لیے عسکری تربیت کو مزید بہتر کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپنی ساری توانائی لڑائی پر مرکوز کریں، لڑنے پر سخت محنت کریں اور جیتنے کی (اپنی) صلاحیت کو بہتر بنائیں۔ ،” ان کے حوالے سے کہا گیا۔ انہوں نے مبینہ طور پر کہا کہ فوج کو “قومی خودمختاری اور قومی سلامتی کا پختہ دفاع” کرنا چاہیے کیونکہ چین ایک “غیر مستحکم اور غیر یقینی” سیکیورٹی صورتحال میں ہے۔

نواز شریف کو سفارتی پاسپورٹ جاری کر دیا گیا

لندن: (ویب ڈیسک) لندن میں موجود پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کو سفارتی پاسپورٹ جاری کر دیا گیا۔
نواز شریف کے خاندانی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سابق وزیراعظم کو سفارتی پاسپورٹ مل گیا ہے۔
دوسری جانب نواز شریف کا بھی کہنا ہےکہ سفارتی پاسپورٹ ان کے پاس کئی دن سے موجود ہے۔
خیال رہےکہ آج پھر وزیر اعظم شہباز شریف نے لندن میں نوازشریف سے ملاقات کی، ملاقات میں مریم نواز، خواجہ آصف، ملک احمد خان، سلیمان شہباز اور حسین نواز بھی میں شریک تھے،لیگی رہنماؤں کی ملاقات تقریباًساڑھےتین گھنٹےجاری رہی۔
وزیر اعظم شہبازشریف کی لندن میں دو دن میں نواز شریف سے آج یہ دوسری ملاقات تھی۔
ذرائع کے ملاقات میں پی ٹی آئی لانگ مارچ، نئےآرمی چیف کی تقرری سمیت مہنگائی اور دیگر امور پر غور کیا گیا۔

لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز: قوم چیف جسٹس کی طرف دیکھ رہی ہے، عمران خان

وزیر آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چیف جسٹس صاحب! آپ کو 4 چیزیں دیکھنا پڑیں گی، ایف آئی آر، اعظم سواتی، ارشد شریف کیساتھ جو ہوا اس پر انصاف ضروری ہے، ارشد شریف کی جو تصویر دکھائی وہ کس طرح ان کے پاس آئی، مجھے سیاست چمکانے کی ضرورت نہیں ہے، یہ ملک کا مسئلہ ہے، قوم چیف جسٹس کی طرف دیکھ رہی ہے۔
تحریک انصاف نے ایک ہفتےکے وقفے کے بعد جمعرات کو احتجاجی لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز کر دیا ہے۔ مختلف شہروں سے لوگ وزیر آباد پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ لانگ مارچ نے اسی مقام سے اسلام آباد کے لیے اپنے سفر کا دوبارہ آغاز کیا، جہاں 3 نومبر کو عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کے بعد اس مارچ کو معطل کر دیا گیا تھا۔
وزیر آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ چوروں کو دین سے تعلق نہیں ان کو اپنی چوری بچانے کی فکرتی ہوتی ہے۔ زندگی موت جس کے ہاتھ میں ہے اس نے مجھے بچا لیا، شہباز گل کے بعد اعظم سواتی پر تشدد کیا گیا اس پر ایکشن نہیں لیا گیا، ملک میں جو کچھ کیا جا رہا ہے اس پر دنیا میں بدنامی ہوئی ہے، اعظم سواتی نے بتایا ویڈیو بنا کر بیوی کو بھیجی گئی، دیکھنا ہو گا ہمارے ملک کا نظام کب تحفظ دے گا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس صاحب! آپ کو چار چیزیں دیکھنا پڑیں گی، ایف آئی آر، اعظم سواتی، ارشد شریف کیساتھ جو ہوا اس پر انصاف ضروری ہے، ارشد شریف کی تصویر دکھائی وہ کس طرح ان کے پاس آئی، ارشد شریف کی والدہ پوسٹمارٹم رپورٹ مانگ رہی ہیں مگر ان کو نہیں ملی، اب تو واضح ہو گیا ہے ارشد شریف کو پلان کر کے تشدد کر کے مارا گیا، غریب اور امیر ملکوں میں فرق یہ ہے ان کے ادارے مضبوط ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے سیاست چمکانے کی ضرورت نہیں ہے، یہ ملک کا مسئلہ ہے، قوم چیف جسٹس کی طرف دیکھ رہی ہے، قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے، وکلاء سے امید کرتا ہوں وہ کردار ادا کریں گے، قوم جب تک آزادی چھینتی نہیں کوئی پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیتا، جب تک زندہ ہوں میں کبھی پیچھے نہیں ہٹوں گا، میں راولپنڈی پہنچ کر قافلوں کا استقبال کروں گا، میں پورے پاکستان کو حقیقی آزادی کی دعوت دیتا ہوں، اللہ کا حکم ہے ظلم کے خلاف اور اچھائی کے ساتھ کھڑے ہوں، اکیلا کوئی کچھ نہیں کر سکتا، قومیں ہی چوروں اور کرپشن کے خلاف لڑتی ہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پلان کر کے مجھے قتل کرنے کی کوشش کی گئی، مجھے قتل کرنے کا پلان ستمبر میں بنا تھا، 24 ستمبر کو رحیم یار خان جلسے میں پلان کا بتایا تھا، انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں لوگوں کو قتل کیا، عابد شیر علی کے باپ نے بھی کہا رانا ثناء اللہ نے قتل کیے، مجھے قتل کرنے کے لیے توہین مذہب کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی، مذہبی جنونیت سے متعلق ملزم کا فوری بیان آنا کوراپ تھا، ملزم کہتا ہے میں اکیلا تھا، پتہ چل رہا ہے کہ طوطے کو پڑھایا گیا ہے، فرانزک میں واضح ہو گیا دو جگہوں سے فائرنگ ہوئی یعنی دو شوٹر تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابتسام ایک ہیرو ہے، اسے سلام پیش کرتا ہوں، میں نے اببتسام اور ان کی والدہ کا بھی شکریہ ادا کیا، دوسرا بڑا سانحہ معظم کی شہادت ہے، ہم معظم کے بچوں کی ساری زندگی ذمہ داری لیں گے، ہمارا مارچ رُکے گا نہیں بلکہ زور پکڑے گا،جب تک انصاف نہیں ہو گا آزاد نہیں ہوں گے، عدل و انصاف کو طاقت دیتا ہے، ارشد شریف مجھے بتاتا تھا اسے کون کون دھمکیاں دیتا تھا، مجھ پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج نہیں ہو رہی۔ میں پاکستان کا سابق وزیراعظم اور پارٹی کا سربراہ ہوں، جب تک جنگل کا قانون رہے گا ملک آزاد نہیں ہو سکتا، یہاں سابق وزیراعظم کے حقوق نہیں ہیں، چیف جسٹس کی بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ قوم چیف جٹسس کی طرف دیکھ رہی ہے، سابق وزیراعظم اپنی ایف آئی آر درج نہیں کروا سکتا، سرکاری ٹی وی 4 دن سے اشتعال دلانے کے لیے ویڈیو چلا رہا ہے، مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف جھوٹی پریس کانفرنسز کرتے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ میں پاکستان کا سابق وزیر اعظم اور ملک کی سب سے بڑی جماعت کا سربراہ ہوں مگرمیں اپنی ایف آئی آر درج نہیں کروا سکتا کیونکہ اس میں ایک افسر کا نام تھا۔ ترجمان پاک فوج سے کہتا ہوں توہین تب ہوگی جب وہ ایکشن نہیں لے گی اور اداراہ خود کو قانون سے اوپر سمجھے گا۔

کیا بنیادی حقوق کے تحفظ میں عدلیہ تقسیمِ اختیارات کی لکیرعبورکرسکتی ہے ؟ جسٹس منصور

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کے خلاف پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی درخواست پر کیس کی سماعت کے دوران جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیےکہ کیا بنیادی حقوق کے تحفظ میں اختیارات کی تقسیم کی لکیر عدلیہ عبور کرسکتی ہے؟ عمران خان کہتے ہیں نکالی گئی شقیں دوبارہ بحال کی جائیں یہ صورتحال ماضی سے مختلف اور منفرد ہیں۔
سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کےخلاف درخواست پر سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بینچ نے کی۔
عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ غیر قانونی آمدن پر نیب کا اختیار بھی ترامیم میں ختم کردیا گیا ہے، ایمنسٹی اسکیم صرف کالا دھن سفید کرنے کے لیے ہوتی ہے، نیب ترامیم سے پہلے نیب کو ایمنسٹی اسکیم میں غیر قانونی آمدن پر کارروائی کا اختیار تھا۔
جسٹس منصور علی شاہ نےکہا کہ کوئی بولے حکومت مشکوک ہے وزیر اعظم متنازع ہے تو کیا عدلیہ حکومت چلائے گی؟ اس چیز کو کہیں تو روکنا ہوگا، کیا بنیادی حقوق کے تحفظ میں اختیارات کی تقسیم کی لکیر عدلیہ عبور کرسکتی ہے؟ عمران خان کہتے ہیں نکالی گئی شقیں دوبارہ بحال کی جائیں یہ صورتحال ماضی سے مختلف اور منفرد ہیں۔
وکیل خواجہ حارث نےکہا کہ آرمی چیف کی تقرری کے معاملے پر عدالت نے قانون سازی کا حکم دیا، بنیادی حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نےکہا کہ غیر قانونی آمدن کے لیے احتساب کے دیگر قوانین بھی موجود ہیں، سسٹم بریک ہوجائے تو سخت قانون بھی مؤثر نہیں رہتا ہے، سب کچھ عدلیہ نے کرنا ہے تو کیا یہ ایگزیکٹو کے اختیار پر تجاوز نہیں ہوگا؟ کیا ایگزیکٹو کی ناکامی پر عدلیہ سپر رول ادا کر سکتی ہے؟
کیس کی مزید سماعت 14 نومبر کو ہوگی۔

شرلین چوپڑا کی شکایت پر راکھی ساونت کیخلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج

ممبئی: (ویب ڈیسک) بالی ووڈ اداکارہ راکھی ساونت کے خلاف اداکارہ شرلین چوپڑا کی شکایت پر ہتک عزت کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
شرلین چوپڑا نے29 اکتوبر کو ساجد خان کے خلاف جوہو پولیس اسٹیشن میں اپنا بیان ریکارڈ کروانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سلمان خان پر فلمساز ساجد خان کو تحفظ دینے کا الزام عائد کیا تھا جس پر راکھی ساونت نے ساجد کا دفاع کرتے ہوئے شرلین چوپڑا پر سخت تنقید کی تھی۔
شرلین چوپڑا نے اب راکھی ساونت کے خلاف مبینہ ہتک عزت کی شکایت درج کروائی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ راکھی ساونت اور ان کے وکیل کے خلاف ممبئی کے امبولی پولیس اسٹیشن میں جنسی ہراسانی اور ہتک عزت کی دفعہ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ابھی راکھی ساونت کو تحقیقات کے لیے طلب نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب راکھی ساونت نے بھی شرلین چوپڑا کے خلاف ممبئی کے اوشیوارا پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کروایا ہے۔
اُنہوں نے پولیس کو بتایا کہ شرلین چوپڑا نے 6 نومبر 2022ء کو یوٹیوب اور انسٹاگرام پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی تھی جس میں انہوں نے میرے خلاف قابل اعتراض تبصرے کیے اور نازیبا زبان استعمال کی۔
راکھی ساونت کی شکایت پر اوشیوارہ پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 500، 504، 506 اور 509 کے تحت کیس درج کرکے معاملے کی مزید تفتیش شروع کردی ہے۔

جیکولین فرنینڈس کو گرفتار نہ کرنے پر دہلی عدالت کا اظہارِ برہمی

ممبئی: (ویب ڈیسک) بالی ووڈ اداکارہ جیکولین فرنینڈس کو منی لانڈرنگ کے کیس میں گرفتار نہ کیے جانے پر دہلی کی ایک عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دہلی کی ایک عدالت نے جیکولین فرنینڈس کی ضمانت کی شدید مخالفت کی ہے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ کو دہلی کی ایک عدالت میں سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔
عدالت نے تفتیشی ایجنسی سے سوال کیا کہ اداکارہ کو اب تک کیوں گرفتار نہیں کیا گیا جبکہ اس کیس سے جڑے دیگر افراد اس وقت جیل میں ہیں۔
جس پر عدالت میں انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ نے بتایا کہ جیکولین فرنینڈس نے ملک سے فرار ہونے کی کوشش کی اور وہ تفتیشی افسران کے ساتھ تعاون نہیں کررہی ہیں۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ نے کہا کہ ہم نے اپنی پوری زندگی میں 50 لاکھ روپے نقد نہیں دیکھے ہیں لیکن جیکولین نے تفریح ​​کے لیے 7.14 کروڑ روپے لوٹ لیے۔
مالیاتی جرائم کی تحقیقات کرنے والی ایجنسی نے اس سے قبل اداکارہ کو ملک چھوڑنے سے روکنے کے لیے ائر پورٹ پر ایک الرٹ بھی جاری کیا تھا۔
جیکولین فرنینڈس جوکہ اس وقت عبوری ضمانت پر ہیں، ان کی ضمانت کی درخواست پر عدالت جمعہ کو اپنا فیصلہ سنائے گی۔
واضح رہے کہ اداکارہ پر اپنے مبینہ بوائے فرینڈ اور بھتہ خور سکیش چندرا شیکھر سے مہنگے تحائف وصول کرنے کا الزام ہے۔