All posts by Muhammad Saqib

ہارا ہوا لشکر اس دفعہ بھی ہارے گا، یہ لوگ میڈیا پر حکومت گراتے ہیں: مراد سعید

اسلام آباد:(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے اپوزیشن کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ہارا ہوا لشکر اس دفعہ بھی ہارے گا۔
پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ ہارا ہوا لشکر اس دفعہ بھی ہارے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ میڈیا پر ہی حکومت گراتے ہیں۔
وفاقی وزیر مراد سعید نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی ان کے دعوے ناکام ہوئے ہیں۔
پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیرمراد سعید نے کہا کہ ووٹنگ میں ان کے اپنے ہی اراکین کم ہو جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں ان کو چیلنج کرتا ہوں کہ ان کے اپنے اراکین بھی کم ہو جائیں گے۔
کچھ دیر قبل وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے کارڈ چھاتی سے لگا کر رکھے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ میچ عمران خان ہی جیتیں گے۔

تحریک عدم اعتماد: وزیراعظم کو عہدے سے فارغ کرنے کیلئے کتنے ووٹ درکار؟

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) متحدہ اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے ریکوزیشن قومی اسمبلی میں جمع کروا دی ہے، اس قرار داد کے بعد 14 دن کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا ہوگا۔
یاد رہے کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب بنانے کے لیے 172 ارکان کی حمایت ضروری ہے، اپوزیشن کے پاس 162 ارکان موجود ہیں اور اسے مزید 10 ارکان کی حمایت درکار ہے۔
متحدہ اپوزیشن کی طرف سے قومی اسمبلی اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرادی گئی ہے جس کے مطابق ریکوزیشن جمع کرانے کے بعد 14 دن کے اندر قومی اسمبلی اجلاس بلانا لازمی ہوگا۔
لیگل برانچ قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن ریکوزیشن کے مطابق سپیکر اب کسی بھی وقت اجلاس بلا سکتے ہیں، اجلاس بلانے کی حد 14 روز یعنی 22 مارچ بنتی ہے۔ قومی اسمبلی کے رکن کی وفات پر پہلے دن کا اجلاس بغیر کارروائی ملتوی کیا جا سکتا ہے۔
آرٹیکل 95 کے تحت وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی کارروائی 7 دن کے اندر مکمل کرنا لازمی ہو گی، آئین کے تحت قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ اوپن بیلٹ کے ذریعے ہو گی۔
وزیر اعظم عمران خان كے خلاف تحریک عدم اعتماد كی كامیابی یا ناكامی كے امكانات جاننے كے لیے قومی اسمبلی میں سیاسی جماعتوں كے اراكین یا حكومتی اور حزب اختلاف كی نشستوں كی تعداد معلوم ہونا بہت ضروری ہے۔
2018 كے انتخابات كے نتیجے میں وجود میں آنے والی قومی اسمبلی میں پاكستان تحریک انصاف عددی اعتبار سے سب سے بڑی قوت ہے، جس نے دوسری جماعتوں كی حمایت سے وفاقی حكومت بنا ركھی ہے۔
پاكستان میں وفاقی حكومت كو قومی اسمبلی میں تحریک انصاف كے 155 اراكین كے علاوہ مسلم لیگ ق 5، متحدہ قومی موومنٹ پاكستان 7، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس 3، عوامی مسلم لیگ 1، بلوچستان عوامی پارٹی 5، جمہوری وطن پارٹی 1 كی حمایت حاصل ہے۔
حكومتی اتحاد كے برعكس اپوزیشن كی نشستوں پر براجمان اراكین اسمبلی میں مسلم لیگ ن 84، پیپلز پارٹی 56، متحدہ مجلس عمل پاكستان 15، عوامی نیشنل پارٹی 1 ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے 4 امیدوار ہیں۔
قومی اسمبلی میں چار آزاد امیدوار ہیں۔ آزاد امیدواروں میں این اے 48 شمالی وزیرستان سے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ، این 50 سے علی وزیر، این اے 218 میر پور خاص سے علی نواز شاہ، این اے 272 گوادر سے آزاد امیدوار میر محمد اسلم بھوتانی شامل ہیں۔
دو آزاد امیدوار اپوزیشن کے حمایت یافتہ ہیں جبکہ دو آزاد امیدواروں کے بارے میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ وہ حکومت کے حمایت یافتہ ہیں۔
جماعت اسلامی کا ایک رکن قومی اسمبلی ہے جس کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ انہوں نے ابھی تک فیصلہ نہیں کیا کہ تحریک عدم اعتماد کے حق میں ووٹ دینا ہے یا نہیں۔
یوں 341 اراكین پر مشتمل قومی اسمبلی میں حكومتی جماعتوں سے تعلق ركھنے والے ایم این ایز كی تعداد 179 ہے، جبكہ 162 اراكین قومی اسمبلی اپوزیشن بینچز كا حصہ ہیں۔
خیال رہے کہ ہنگو سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی خیال زمان اورکزئی گزشتہ ماہ انتقال کر گئے تھے جس پر الیکشن آئندہ ماہ 10 اپریل کو ہو گا۔
وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں وہ اپنے عہدے سے فارغ تصور ہوں گے جس کے بعد سپیکر فوری طور پر صدر کو تحریری طور پر تحریک عدم اعتماد کے نتیجے سے آگاہ کرنے کے پابند ہوں گے۔

کراچی میں ٹیسٹ میچ کے لیے پلان مختلف ہے، آسٹریلوی کپتان

راولپنڈی: (ویب ڈیسک) آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے ٹیسٹ کپتان پیٹ کمنز کا کہنا ہے کہ کراچی اور لاہور میں ٹیسٹ میچوں کے لئے پلان مختلف ہیں۔
راولپنڈی ٹیسٹ میچ کے اختتام پر آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے ورچوئل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی پچ دیکھ کر باؤلنگ کمبینیشن کا فیصلہ کریں گے، کھلاڑی ہمیشہ بیٹنگ اور باؤلنگ کے درمیان توازن کے ساتھ مقابلہ چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی ٹیسٹ میں بالر کو ریورس سوئنگ دیکھنے کو نہیں ملا، پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں فاسٹ بولرز کے لیے سازگار وکٹوں کی امید کی جاسکتی تھی تاہم ایسا نہیں ہوا۔
پیٹ کمنز نے کہا کہ امید کررہے ہیں کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں مختلف کنڈیشنرز دیکھنے کو ملیں گی، ٹیسٹ میچز میں بالرز اور بیٹرز کا توازن کے ساتھ مقابلہ ہونا چاہیئے۔
آسٹریلوی ٹیسٹ کپتان نے مزید کہا کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی اور قدافی اسٹڈیم لاہور اسپنرز کے لیے سازگار ہوتی ہیں تاہم ہمارے بالرز کو بیٹنگ کے لیے سازگار پچوں پر باؤلنگ کروانے کا کافی تجربہ ہے۔
پیٹ کمنز نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور کرکٹ آسٹریلیا کے سیکورٹی انتظامات کی بھی تعریف کی۔

مائنس بزدار سے ہی بات آگے بڑھے گی: ترین گروپ کا باضابطہ فیصلہ

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف میں بننے والے جہانگیر ترین گروپ نے باضابطہ فیصلہ کیا ہے کہ عثمان بزدار قبول نہیں اور مائنس بزدار سے ہی بات آگے بڑھے گی۔
جہانگیر ترین گروپ کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں نعمان لنگڑیال، عون چودھری اور اجمل چیمہ سمیت دیگر اراکین نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترین گروپ کے رکن نعمان لنگڑیال نے کہا کہ ہم نے تمام فیصلوں کا اختیار جہانگیر ترین کو دیا ہے، مختلف پارٹیوں کے ساتھ ہمارے روابط جاری ہیں، کل بھی ہمارا بڑا اہم اجلاس ہوگا اور موجودہ حالات کے حوالے سے لائحہ عمل بنائیں گے۔
نعمان لنگڑیال نے مزید کہا کہ جہانگیر ترین گروپ ایک بے لوث گروپ ہے، یہ ایک بہت مضبوط اتحاد ہے، تمام ممبران جہانگیر ترین کے فیصلوں پرآمین کہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ علیم خان نے کل ہمارے گروپ کوجوائن کیا ہے اور ہم نے ان کو بھی بتایا ہے کہ وہ بھی ترین کے فیصلوں کے پابند ہونگے، وزیراعلیٰ کے نام بارے بتانا قبل از وقت ہوگا، جہانگیر ترین کے منہ سے جو بھی نام نکلے گا اس پر کوئی اختلاف نہیں ہوگا،ہم لوگ کوئی بغاوت نہیں کر رہے بلکہ پی ٹی آئی اور صوبے کے لیے اچھا سوچ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اجلاس سے قبل وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کا جہانگیر ترین گروپ کے رہنما عون چودھری سے رابطہ ہوا تھا ، عون چودھری نے بتایا تھا کہ اجلاس کے بعد صورتحال سے آگاہ کریں گے۔

بلوچستان میں بھی سیاسی بھونچال، ظہور بلیدی سے صوبائی وزیر کا قلمدان واپس

کوئٹہ: (ویب ڈیسک) پنجاب کے بعد بلوچستان میں بھی سیاسی بھونچال آگیا اور صوبائی وزیر ظہور بلیدی سے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلیپمنٹ (پی اینڈ ڈی) کا قلمدان واپس لے لیا گیا ہے۔
بلوچستان کابینہ کے صوبائی وزیر ظہور بلیدی سے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلیپمنٹ کی وزارت واپس لے لی گئی ہے جس کا صوبائی حکومت کی جانب سے قلمدان واپس لینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ ظہور بلیدی کے کچھ عرصہ سے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو سے اختلافات چل رہے تھے جبکہ صوبائی وزیر کی گزشتہ روز سردار یار محمد رند سے ملاقات بھی ہوئی تھی۔

عدم اعتماد معاملہ: وزیراعظم سے اٹارنی جنرل کی اہم ملاقات

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان سے اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید کی اہم ملاقات ہوئی۔
ذرائع کے مطابق متحدہ اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کرائے جانے کے بعد وزیراعظم عمران خان اور اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کی ملاقات وزیراعظم ہاؤس میں ہوئی جس میں قانونی امور پر مشاورت کی گئی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ملاقات میں اٹارنی جنرل نے وزیراعظم عمران خان کو تحریک عدم اعتماد سے متعلق قانونی نکات پر بریفنگ دی جس کے بعد وہ وزیراعظم ہاؤس سے روانہ ہوئے۔

وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گی: متحدہ اپوزیشن پر امید

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) متحدہ اپوزیشن کے قائدین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کیخلاف پر امید ہیں عدم اعتماد کامیاب ہو گی، 172 ارکان سے زیادہ ووٹ لیں گے۔
اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری، پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے کہا کہ کل پیپلز پارٹی، جمعیت علمائے اسلام(ف) اور مسلم لیگ (ن) اور ہمارے ساتھ منسلک اتحادی پارٹیوں کی طرف سے ہم نے مل کر مشاورت کی اور ہم نے فیصلہ کیا کہ آج ہم تحریک عدم اعتماد اسمبلی میں جمع کروائیں گے۔ ہم اس بات کو خفیہ رکھا تھا اور اس کی سب نے پاسداری کی، آج تمام جماعتوں نے ریکویسیشن اور عدم اعتماد کے حوالے سے اپنے اراکین سے دستخط لیے اور آج ہم نے اس کو جمع کرا دیا ہے۔
روزگاری سے تنگ ہے، حکومت نے قرضے لیکر ہماری نسلوں کو گروی رکھ دیا ہے، خارجہ محاذ پر بھی موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ پی ٹی آئی حکومت نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو بھی متنازعہ بنانے کی کوشش کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے حالیہ تقریر کےدوران یورپی ممالک کو بھی ناراض کر دیا۔ ہم نے فیصلے ذاتی مفاد کیلئے نہیں کیے، پاکستانی عوام کیلئے کیے ہیں۔ یہ کہنا میرے خلاف بیرونی سازشیں ہو رہی ہیں سراسر غلط ہے، کیا مہنگائی بیرونی سازش کی وجہ سے ہوئی، معیشت کا بیڑا غرق ہو گیا، کیا یہ بیرونی سازش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ہمارا بہترین دوست ہے جبکہ میلسی میں تقریر کے دوران انتہا کردی اور بیٹھے بٹھائے ہمارے یورپی یونین اور دوسرے ممالک کو ناراض کردیا، سب کو پتہ ہے پاکستان یورپ اور شمالی امریکا میں اربوں ڈالر کی تجارت کرتا ہے اور آپ نے بیٹھے بٹھائے کارتوس چلا دیے، انہوں نے جو زبان استعمال کی وہ انہیں زیب نہیں دیتی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے 22کروڑ عوام کی خواہش پر کیا جو اس حکومت کے خلاف دست با دعا ہے لہٰذا اس کو غیرملکی سازش قرار دینا احمقانہ اور بات اور بے بنیاد الزام ہے۔
انہوں نے حکومتی بیانیے کے جواب میں سوال کیا کہ کیا یہ مہنگائی غیرملکی سازش سے ہوئی، کیا بیروزگاری، مہنگی گیس خریدنا، قرض لے لے کر ملک کا بیرا غرق کرنا، مہنگی ترین بجلی پیدا کرنا اور پوری اپوزیشن کو دیوار کے ساتھ چن دینا بین الاقوامی اور خارجہ پالیسی ہے؟۔ ہم نے یہ فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا اور یہ فیصلہ پاکستان کے عوام کی خواہشات اور دعاؤں کا عکاس ہے، آج ہم نے تحریک عدم اعتماد سپیکر کے دفتر میں جمع ہو چکی ہے۔
اس موقع پر پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شہباز شریف نے ہم سب کی ترجمانی کی ہے، ساڑھے 3 سال میں ملک کو جن حالات کی طرف دھکیلا گیا سب نے دیکھا، عمران خان نے مغربی تہذیب کو پروموٹ کرنے کی کوشش کی ہمیں شروع سےپتہ تھاکہ یہ مغربی ایجنٹ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شروع دن سے آج تک اپنے موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹے، 2018ء کا الیکشن ناجائز تھا، عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا، آج ہر شخص سمجھتا ہے کہ موجودہ حکومت میں ملک انحطاط کی طرف گیا، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں عدم اعتماد کی تحریک جمع کرا دی ہے، 50 لاکھ گھروں کی بات کر کے لوگوں کے 50 لاکھ گھر گرا دیئے گئے، قوم سے کیے گئے آپ کے تمام وعدے جھوٹے نکلے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آپ کےدن گنے جا چکے ہیں۔ ہم نے تمہاری گفتگو پر کبھی یقین نہیں کیا، ہمیں گالیاں دے رہے ہو، ہمارا مقابلہ کر سکتے ہو؟ سیاست چلتی رہے گی مگر ملکی مفاد پر اپوزیشن متحد ہے، اداروں سے دشمنی نہیں لیکن پالیسیوں سےاختلاف ہمارا حق ہے، پر امید ہیں عدم اعتماد کامیاب ہو گی۔ قوم عنقریب نجات کی خوشخبری سنے گی۔
اس موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ صحافت جمہوریت کابہت بڑا ستون ہے، کسی کوبھی حق نہیں کہ وہ کسی کی زبان بند کرے، کسی کوبھی حق نہیں کہ وہ کسی کی زبان بندی کرے، اپوزیشن نے سوچا اب نہیں تو کبھی نہیں، ہم آپ کو اور آنے والی نسلوں کو بچائیں گے، 172سےبھی زیادہ ووٹ لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اپنے لوگ ان سے بیزار ہیں۔ ان کےارکان اپنےحلقوں میں جائیں گےتوکیا جواب دیں گے، ہم نےبینظیربھٹوکےخلاف تحریک عدم اعتمادناکام بنائی، غلام اسحاق خان نے اسمبلی توڑ دی، اب صدر مملکت کے پاس اسمبلی توڑنے کا اختیار ہی نہیں۔

ایران کا کامیابی کے ساتھ ایک اور ملٹری سیٹلائٹ مدار میں نصب

تہران: (ویب ڈیسک) ایران نے کامیابی کے ساتھ ایک اور ملٹری سیٹلائٹ مدار میں نصب کردیا ہے۔
ایرانی خلائی ماہرین کے مطابق نور 2 سیٹلائٹ زمین سے 500 کلومیٹر بلندی پر خلا میں موجود ہے، یہ ایران کا خلا میں بھیجا جانے والا دوسرا ملٹری سیٹلائٹ ہے، جسے پاسداران انقلاب کے خلائی ونگ نے لانچ کیا ہے۔
ایران نے یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا ہے جب ویانا میں جاری جوہری مذاکرات اپنے آخری مراحل میں داخل ہوچکے ہیں۔

یوکرین نے پکڑے گئے روسی فوجیوں کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا

کیف: (ویب ڈیسک) یوکرین کی انٹیلی جنس نے ہفتے میں دوسری بار جنگ کے دوران پکڑے گئے روسی فوجی اہلکاروں کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے یوکرین پر حملے کو بارہ روز ہوچکے ہیں جس کے دوران روس یوکرین کے دو شہروں پر قابض بھی ہوچکا ہے اور مسلسل بمباری کر رہا ہے۔
یوکرین نے بھی بھرپور مزاحمت کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کے 12 ہزار فوجی کو ہلاک اور درجنوں کو زندہ گرفتار کیا ہے تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
یوکرینی فوج نے اپنے دعوؤں کو درست ثابت کرنے کے لیے پریس کانفرنس بلائی جس میں جنگ کے دوران گرفتار کیے گئے 10 روسی فوجیوں کو پیش کیا گیا۔
روسی فوجیوں کو اس طرح لایا گیا کہ ان کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی اور وہ ایک دوسرے کے کندھے پر دونوں ہاتھ رکھ کر ایک قطار میں چل رہے تھے۔
میڈیا کے سامنے لاکر فوجیوں کی آنکھوں سے پٹی اتار دی گئی۔ تمام فوجی نوجوان تھے اور وردی پہنے ہوئے تھے جن میں کچھ شدید گھبرائے ہوئے تھے۔
ایک ہفتے میں یہ دوسری بار ہے جب یوکرین نے تحویل میں لیے گئے روسی فوجیوں کی میڈیا کے سامنے شناختی پریڈ کروائی جس کا مقصد یہ باور بھی کرانا تھا کہ جنگی قیدیوں کے ساتھ عالمی قوانین کے مطابق برتاؤ کیا جا رہا ہے۔

مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 9.75 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

کراچی: (ویب ڈیسک) سٹیٹ بینک نے مالی سال 2022کی چھٹی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ۔ شرح سود کو 9اعشاریہ 75فی صد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے تیل مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور بہتر اقدامات کے باعث مہنگائی کی شرح میں کمی ہورہی ہے ۔ اسی لیے شرح سود کو 9اعشاریہ 75فصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ فروری میں مہنگائی کی شرح 12اعشاقریہ 2فی صد رہی جبکہ رواں مالی سال میں مہنگائی کی شرح 9سے 11فی صد تک رہنے کا امکان ہے ۔ اگلے مالی سال مہنگائی کی شرح 5سے 7فیصد تک رہ سکتی ہے۔
ستیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اگلے مالی سال میں عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں کمی ہوسکتی ہے فروری میں تجارتی خسارے میں 10فی صد کی کمی ہوئی ۔ جنوری میں تجارتی خسارے میں 29فی صد کمی ہوئی تھی ۔ تیل کی بڑھتی قیمتوں کے باعث جاری کھاتوں میں اضافہ ہوا۔ ایف بی آر کے ٹیکس کلیش میں 30فی صد اضافہ ہوا۔
مرکزی بینک کا مزید کہنا ہے کہ روس اور یوکرین جنگ کے باعث اگلی مانیٹری پالیسی اپریل کے طے شدہ وقت سے پہلے بھی منعقد ہوسکتی ہے جس میں عالمی تیزی سے بدلتی صورتحال کو دیکھ کے فیصلہ کیا جائیگا۔