All posts by Muhammad Saqib

دنیا کے 139 مہنگے ممالک میں پاکستان آخری نمبر پر ہے، شوکت ترین

اسلام آباد: (ویب ڈیسک)
وزیر خزانہ شوکت ترین نے دنیا کے 139 مہنگے ممالک میں سے پاکستان کو سب سے آخری یعنی 139ویں نمبر پر قرار دے دیا۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے یہ بات اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہی۔ اس حوالے سے انہوں نے ایک اسکرین شاٹ بھی شیئر کرایا جس میں مہنگائی کے اعتبار سے 139 ممالک کے نام دیے گئے ہیں اور اس میں پاکستان کا سب سے آخری 139واں نمبر ہے۔
فہرست میں برمودا، سوئزرلینڈ اور ناروے کو بالترتیب مہنگے ترین ممالک قرار دیا گیا ہے جب کہ بھارت 138 ویں، افغانستان 137 ویں، نیپال 136 ویں اور سری لنکا 135 ویں نمبر پر ہیں۔ اس فہرست میں چین 84 اور ایران 87 نمبر پر ہیں۔

حکومت کا زرمبادلہ ذخائر بڑھانے کیلیے عوام سے سونا ادھار لینے کا فیصلہ

اسلام آباد: (ویب ڈیسک)
وفاقی حکومت زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے لیے عوام سے گولڈ بار ادھار لینے کی تجویز پر غور کر رہی ہے۔
عالمی قرض دہندگان سے گزشتہ تین ماہ میں5 بلین ڈالر سے زیادہ قرض لینے کے باوجود حکومت کی پوزیشن مستحکم نہیں ہے، وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق اس تجویز پر اقتصادی ایگزیکٹو کونسل (ای ای سی) میں بحث کی گئی، جس میں اقتصادی وزرا اور گورنر اسٹیٹ بینک شامل ہیں۔
تجویز کے مطابق کمرشل بینک سونے کے مالک کو ایک قابل تبادلہ رعایتی دستاویز جاری کریں گے اور قیمتی دھات پر شرح سود ادا کریں گے،کمرشل بینک یہ سونا اسٹیٹ بینک کے پاس جمع کرائے گا جو زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لیے اس سے مزید نفع کماسکتا ہے،جس نے مہنگے غیر ملکی قرض لے کر زرمبادلہ کے ذخائر بنائے ہیں۔
31 دسمبر 2021 کو اسٹیٹ بینک کے ذخائر کی پوزیشن کے مطابق اسٹیٹ بینک کے پاس پہلے ہی 2.01 ملین فائن ٹرائے اونس سونے کے ذخائر ہیں جن کی مالیت 3.8 بلین ڈالر ہے، اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر مسلسل سکڑ رہے ہیں، 11 فروری کو یہ مزید17 بلین ڈالر تک گر گئے۔
پچھلے 3 ماہ میں حکومت نے سعودی عرب سے3 ارب ڈالر کا قرض لیا، موٹر وے گروی رکھ کر آئی ایم ایف سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے مہنگا ایک ارب ڈالر قرض لیا، لیکن پھر بھی غیر ملکی قرضوں کی بڑھتی ہوئی ادائیگیوں کے ساتھ ساتھ کم برآمدات اور زیادہ درآمدات کی وجہ سے ذخائرکو مستحکم نہیں کیا جا سکا۔
وزارت خزانہ نے اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا، عوام سے سونا ادھار لینے کی تجویز ابتدائی طور پر پاکستانی نژاد طاہر محمود نے وزیراعظم عمران خان کو پیش کی تھی، اس کے بعد وزیر اعظم نے معاملہ ای ای سی کے پاس بھیج دیا جس نے اس تجویز کو قابل عمل بنایا تاکہ زرمبادلہ ذخائر کو بڑھایا جاسکے اور گھروں میں پڑے قیمتی اثاثے کے ذریعے مارکیٹ میں مزیدکیش لایا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ ای ای سی کے اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ سونے پر مبنی قابل تبادلہ رعایتی دستاویز کا مقصد غیر ملکی زرمبادلہ بڑھانے کے لیے سونے کو غیر ملکی کرنسی میں تبدیل کرنا ہے، وزیر خزانہ کے مطابق یہ تجویزکا مقصد گھروں میں بیکار پڑے سونے کو پیداواری ملکی اثاثوں میں تبدیل کرنا ہے، تاہم بینک زیورات کے بجائے صرف گولڈ بار وصول کریں گے، تجویزکے مطابق سونے کے مالک گولڈ سرٹیفکیٹ کے عوض قرض لے سکتے ہیں۔
ای ای سی نے جیولرز کی طرف سے کم ٹیکس دینے کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا، ایف بی آر کو ہدایت کی کہ وہ گولڈ انڈسٹری سے واجب الادا ٹیکسوں کی وصولی کے لیے ایک منصوبہ تیار کرے،ملک میں36 ہزار جیولرز ہیں اور صرف50 ایف بی آر کے پاس رجسٹرڈ ہیں، گزشتہ ماہ حکومت نے سونے اور زیورات کی فروخت پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لگایا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ غیرملکی زرمبادلہ میں پاکستان میں رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرنے پر حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک اور تجویز پر بھی غور کر رہی ہے۔

پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹ سوا2ارب ہوگئی،امین الحق

کراچی: (ویب ڈیسک)
وفاقی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹ سوا 2 ارب سے تجاوز کرچکی ہے۔
کراچی میں محمد علی جناح یونیورسٹی میں سام سنگ انوویشن پروگرام کے اختتامی سیشن اور آئی بی ای سی ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ جب ڈیجیٹل دنیا کی بات کی جائے تو اس حقیقت کا اعتراف بھی ضروری ہے کہ ماضی میں ہم نے آئی ٹی کے شعبے کو خاطر خواہ اہمیت نہیں دی وزارت ملنے کے بعد اپنی اولین ترجیحات میں ملک بھر میں سیاسی و علاقائی امتیاز سے بالاتر ہوکر موبائل رابطوں اور براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی، جامعات و اکیڈمیز کے ساتھ مل کر آئی ٹی تربیت اور جدید علوم سے آگاہی سمیت مختلف اقدامات کو شامل کیا، آئی ٹی خدمات کی برآمدات بڑھانے کے لیے عملی کوششوں کے نتیجے میں اس وقت47 فیصد اضافے کے ساتھ آئی ٹی ایکسپورٹ سوا 2 ارب سے تجاوز کرچکی ہے۔
اس موقع پرماہرین تعلیم ڈاکٹر سجاد حسین، قاضی نعمان،عماد علی بگھیو، ڈاکٹر امبر میر، آصف ارشد، محمد نواز اور عبداللہ فیروز سمیت اہم شخصیات موجود تھیں، وفاقی وزیر نے 50 ممالک کے مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے محمد وصی کو گولڈ میڈل عطا کیا۔
وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق کا مزید کہنا تھا کہ ڈیجیٹل پاکستان ویڑن کی تکمیل کیلئے دور دراز کے مقامات میں ڈھائی کروڑ افراد کو کنکٹیوٹی فراہمی کیلئے 44 ارب روپے سے 49 پراجیکٹس شروع کیے جس میں صرف سندھ کیلیے 12 ارب روپے سے زائد کے پراجیکٹس بھی شامل ہیں۔ اسی طرح ملک میں کم قیمت تھری و فورجی اسمارٹ فونز کی تیاری کے لیے تمام بنیادی اقدامات و پالیسی کو حتمی شکل دیتے ہوئے اس صنعت کا آغاز کیا۔
انھوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کو پیپر لیس کرنے کے بعد جلد ہی قومی اسمبلی و سینٹ کو بھی پیپرلیس کردیا جائے گا، واٹس ایپ طرز پر جدید و محفوظ بیپ پاکستان ایپلی کیشن تیار کرلی گئی ہے جس کی آزمائش کا مرحلہ طے ہونے کے بعد ابتدا میں سرکاری ملازمین اور بعد ازاں عوام کے لیے اسے لانچ کردیں گے، امریکا کے 911 طرز پر ایمرجنسی ریسپانس سینٹر تشکیل دے رہے ہیں صرف ایک نمبر ڈائل کرنے سے پولیس، فائر بریگیڈ، ایمبولینس سمیت تمام ایمرجنسی سروسز مہیا ہوسکیں گی۔
سید امین الحق کا کہنا تھا کہ فائیو جی لانچ کرنے کے لیے تمام ابتدائی مراحل طے کرلیے گئے ہیں 2023 فائیو جی کا سال ہوگا، ہماری جماعت متحدہ قومی موومنٹ خواتین کو باختیار بنانے پر یقین رکھتی ہے اپنی وزارت اور آئی ٹی منصوبوں میں خواتین کی زیادہ سے زیادہ شمولیت یقینی بنارہے ہیں، وزارت میں شفافیت و میرٹ کا معیار یہ ہے کہ جس وقت جو چاہے آکر ہماری کارکردگی اور امور کا جائزہ لے سکتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ آج کا نوجوان نوکری مانگنے کہیں نہیں جائے بلکہ اسے آئی ٹی کے شعبے میں وہ تربیت حاصل ہوکہ وہ خود اپنا کام بھی شروع کرے اور دوسروں کو نوکریاں فراہم کرنے کا سبب بھی بنے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ فری لانسرز اس ضمن میں اپنا موثر کردار نبھا رہے ہیں جبکہ فری لانسنگ کے فروغ کے لیے مختلف تربیتی پروگرامز بھی جاری ہیں اسی طرح گیمنگ، اینیمیشن، مصنوعی ذہانت، بلاک چین سمیت جدید دنیا کے تقاضوں کے تحت اہم پروگرام کی تربیت کے لیے کراچی یونیورسٹی سمیت مختلف جامعات و اکیڈمیز کے اشتراک سے پروگرام شروع کردیے گئے ہیں۔
قبل ازیں استقبالیہ خطاب میں محمد علی جناح یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر زبیراحمد شیخ نے کہا کہ ہماری یونیورسٹی سندھ کی رینکنگ میں اول نمبر پر ہے، سام سنگ کے تحت مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا سائنسز کی تربیت یونیورسٹی میں فراہم کی گئی، سام سنگ جامعہ کے 30 کامیاب طلبہ کو ملازمتیں بھی فراہم کرے گا،انھوں نے اس موقع پر سیپٹک کے تعاون سے محمد علی جناح یونیورسٹی کے لیے 5 اسکالر شپس کا بھی اعلان کیا۔

جھوٹی خبروں پر کسی کو استثنیٰ حاصل نہیں ہو گا، فروغ نسیم

کراچی: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ جعلی خبروں پر کسی کو استثنیٰ حاصل نہیں ہو گا۔
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے اور کیا ہم نہیں چاہتے کہ جعلی خبر اب نہیں ہونی چاہیے۔ آج کے دور میں میڈیا کی بڑی اہمیت ہے اور جھوٹی خبر معاشرے کو نقصان پہنچاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیکا اور الیکشن کا آرڈیننس جاری ہو گیا ہے۔ پیکا والے قانون کی ڈرافٹنگ میں نے کی ہے جبکہ الیکشن کوڈ آف کنڈکٹ کا ایکٹ بابر اعوان نے بنایا ہے۔ پیکا قانون سب کے لیے ہو گا۔ حکومت پہلی بار جرنلسٹس پروٹیکشن بل لائی ہے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ بعض لوگ ملک میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ میڈیا تنقید کرنے میں آزاد ہے لیکن جھوٹی خبر نہیں ہونی چاہیے اور جھوٹی خبروں کی روک تھام کے لیے یہ قانون ضروری تھا۔ یہ آرڈیننس میڈیا پر قدغن سے متعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جعلی خبر پر 3 سال کی جگہ 5 سال تک سزا ہو سکتی ہے اور جعلی خبر پر 6 ماہ کے اندر فیصلہ کیا جائے گا۔ میڈیا جعلی خبریں نشر نہ کرے کیونکہ جس معاشرے کی بنیاد جھوٹ پر رکھی جائے تو کیا بنے گا؟ خاتون اول سے متعلق غلط خبریں پھیلانا کیا ٹھیک ہے؟
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ جعلی خبروں پر کسی کو استثنیٰ حاصل نہیں ہو گا اور جعلی خبر دینے والی کی ضمانت بھی نہیں ہو گی۔ سابق چیف جسٹس کے خلاف کتنے غلط الفاظ استعمال کیے گئے اور وزیر اعظم کی ذاتی زندگی سے متعلق باتیں پھیلائی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ ایچ آر سی پی یہ نہیں کہہ سکتی کہ جعلی خبر ہونی چاہیے۔ ایم کیو ایم پاکستان کا کسی وزارت سے مقابلہ نہیں اور میں نہیں مانتا کہ ہمارے جانے کا وقت آ گیا ہے۔ اسٹریٹ کرائم میں کمی کے لیے بلدیاتی نظام کا فعال ہونا ضروری ہے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ جعلی خبر نیوز اور تنقید میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ اگر آرڈیننس غلط تھا تو 18ویں ترمیم کے دوران ختم کر دیتے جبکہ غیر جمہوری وہ چیز ہوتی ہے جو قانون اور آئین میں نہ ہو۔ پیپلز پارٹی کے دور میں آرڈیننس کی بھرمار تھی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف ہار گئی یہ سوال پی ٹی آئی سے ہی کریں کیونکہ میرا تعلق تو ایم کیو ایم سے ہے۔

حجاب پر پابندی، کویتی پارلیمنٹ میں بھارت کیخلاف قرارداد پیش

کویت: (ویب ڈیسک) کویتی پارلیمنٹ کے اراکین نے بھارت میں حجاب پر پابندی کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ارکان کے ملک میں داخلے پر پابندی کا مطالبہ کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارت میں حجاب پر پابندی کے خلاف کویت کے پارلیمنٹ اراکین نے بھی آواز بلند کر دی۔ کویتی اراکین پارلیمنٹ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انتہا پسند ہندو حکمران جماعت کے اراکین کو ملک میں داخلے کی اجازت نہ دی جائے۔
کویت کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر صالح کی جانب سے ایوان میں ایک قرارداد پیش کی گئی جس پر 10 سے زائد ارکان پارلیمنٹ کے دستخط ہیں۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں مسلمان لڑکیوں پر سرعام ظلم ڈھایا جارہا ہے۔
متن میں لکھا گیا کہ حجاب تنازع کی ذمہ دار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما ہیں لہٰذا اس جماعت کے اراکین کی کویت میں داخلے پر پابندی لگائی جائے۔
گزشتہ روز کویت میں بھارتی سفارتخانے کے باہر حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا تھا جس میں مظاہرین نے بی جے پی حکومت سے اس متنازع اور مسلم دشمن اقدام کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
چند روز قبل بھارت میں مسلم خواتین کے خلاف حملوں اور باپردہ حجابی خواتین کے حق میں کویت میں انسانی حقوق کے کارکنوں کے ایک گروپ نے الارادہ اسکوائر پر بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔

اگلے سیزن کراچی کنگز کا نیا ہیڈ کوچ میں ہوں گا،کرس گیل

لاہور: کرس گیل شکستوں سے پریشان کراچی کنگز کی ڈھارس بندھانے لگے۔

سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کرس گیل نے لکھا کہ اگلے سیزن کراچی کنگز کا نیا ہیڈ کوچ میں ہوں گا،اس میں کوئی دوسری رائے نہیں ہوسکتی۔

یاد رہے کہ ماضی میں کرس گیل کراچی کنگز کی جانب سے کھیل چکے ہیں مگر پی ایس ایل میں ان کی کارکردگی میں تسلسل دیکھنے میں نہیں آیا تھا،ان کے اس معنی خیز تبصرے کو سوشل میڈیا پر خاصی توجہ حاصل ہورہی ہے

بھارت میں حجاب نہ اتارنے پر 58 طالبات کو کالج سے نکال دیا گیا

نئی دہلی:  بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب اتارنے کے حکم ماننے سے انکار پر کالج انتظامیہ نے 58 طالبات کی رجسٹریشن معطل کردی۔ 

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹک کے 5 سے زائد اضلاع کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جس میں تیزی اس وقت آگئی جب ایک کالج کی انتظامیہ نے حجاب نہ اتارنے پر 58 طالبات کو کالج سے نکال دیا۔

طالبات نے کالج سے باہر شدید احتجاج کیا جس پر کالج انتظامیہ نے ان طالبات کی رجسٹریشن معطل کردی اور رجسٹریشن کی بحالی تک کالج میں داخل ہونے پر پابندی ہوگی۔

کرناٹک میں دو ماہ سے حجاب پر پابندی کے باعث تعلیمی مدارس بند تھے تاہم تدریسی عمل شروع ہونے کے بعد بھی یہ تنازع اپنی جگہ کھڑا ہے۔ کرناٹک کی طالبات نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے جس پر اب تک فیصلہ نہیں آسکا ہے۔

عدالت میں حجاب پر پابندی کے خلاف درخواست دائر ہونے کے بعد باحجاب طالبات کے لیے علیحدہ کلاسوں کے انتظام کا کہا گیا تھا جس پر چند کالجز میں عمل بھی ہوا تاہم انتہا پسند ہندوؤں کے دباؤ پر یہ سلسلہ بند کردیا گیا۔

دوسری جانب حجاب پر پابندی اب کرناٹک سے نکل کر مدھیہ پردیش اور اترپردیش سمیت کئی ریاستوں میں پھیل گیا ہے۔

تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کی مہم بی جے پی نے چلائی ہے جو کرناٹک میں ہونے والے انتخابات میں ہندو ووٹرز کی حمایت حاصل کرنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔

کابینہ نے سائبر کرائم قانون میں آرڈیننس کے تحت ترامیم کی منظوری دے دی، فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے تصدیق کی ہے کہ وفاقی کابینہ پریونشن آف الیکٹرونک کرائمز ایکٹ (پیکا) 2016 میں صدارتی آرڈیننس کے تحت ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔

ڈان نیوز کو فواد چوہدری نے بتایا کہ قانون میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے حاصل کرلی گئی ہے۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ ترامیم کے تحت سوشل میڈیا پر کسی کو بدنام کرنا قابل تعزیر جرم قرار دیا جائے گا اور عدالتیں پیکا کے تحت درج مقدمات کے فیصلے 6 ماہ میں دیں گی۔

فواد چوہدری نے اس سے قبل ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ‘وفاقی کابینہ کو دو اہم قانون منظوری کے لیے بھیجے گئے ہیں، پہلے قانون کے تحت پارلیمنٹیرینز کو انتخابی مہم میں حصہ لینےکی اجازت دی گئی ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘دوسرے قانون کے تحت سوشل میڈیا پر لوگوں کی عزت اچھالنے کو قابل تعزیر جرم قرار دے دیا گیا ہے، عدالتوں کو پابند کیا گیا ہے کہ فیصلہ 6ماہ میں کیا جائے’۔

وفاقی کابینہ کو جاری کیے گئے سرکولیشن میں کہا گیا تھا کہ اسلامی جمہوری پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 25 ون کے تحت تمام شہریوں کی برابری اور بنیادی حقوق کے طور پر قانون کے برابر تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے۔

سرکیولیشن میں کہا گیا کہ ابھرتے ہوئے حالات کو دیکھتے ہوئے قانون ڈویژن نے پریوینشن آف الیکٹرونک کرائمز ایکٹ 2016 میں مخصوص ترامیم کا ڈرافٹ تیار کرلیا ہے اور اس کو آرڈیننس کے تحت جاری کیا جائے گا کیونکہ اس وقت پارلیمنٹ کا اجلاس نہیں ہو رہا ہے۔

وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کا معاملہ ، آصف زرداری کی فضل الرحمان سے کل ملاقات طے

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر سابق صدر آصف زرداری ،پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے کل اہم ملاقات کریں گے۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان سابق صدر آصف علی زرداری کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیں گے، ملاقات میں تحریک عدم اعتماد سے متعلق تفصیلی مشاورت ہوگی اور حکومتی اتحادیوں سے رابطوں سے متعلق تبادلہ خیال بھی کیا جائے گا،ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر بھی گفتگو ہوگی۔
واضح رہے کہ اپوزیشن حکومت پر دباو بڑھنے کیلئے پوری قوت سے میدان عمل میں اترنے کی تیاریاں کر رہی ہے، پاکستان پیپلزپارٹی نے حکومت کیخلاف 27 فروری سے لانگ مارچ کا اعلان بھی کر رکھا ہے تو دوسری جانب حکومتی جماعت کی وکٹیں گرانے کیلئے اپوزیشن نے جوڑ توڑ کیلئے کوششوں کا عمل بھی شروع کر رکھا ہے۔

ایک اور وبا جلد دنیا میں پھیل سکتی ہے، بل گیٹس

بل گیٹس جنہوں نے پولیو کے خاتمے میں مدد کے لیے رواں ہفتے پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا، خبردار کیا ہے کہ کووڈ-19 جیسی ایک اور وبا جلد دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔

 بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے شریک چیئرمین بل گیٹس نے تسلیم کیا کہ کووِڈ 19 سے شدید بیماری کے خطرات ڈرامائی طور پر کم ہو گئے کیونکہ لوگ وائرس سے مدافعت حاصل کر رہے ہیں۔

سی این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے بل گیٹس کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس فیملی سے تعلق رکھنے والے مختلف پیتھوجن سے نئی وبا پھیل سکتی ہے تاہم، انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگر ابھی سے سرمایہ کاری کی جائے تو طبی ٹیکنالوجی میں پیشرفت دنیا کو اس سے لڑنے کے لیے مزید مدد دے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘اومیکرون’ کی تازہ ترین قسم سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کی شدت بھی کم ہو گئی ہے۔

وبائی مرض پر قابو پانے کی عالمی کوششوں کو کریڈٹ دینے کے بجائے بل گیٹس کا کہنا تھا کہ وائرس پھیلنے کے ساتھ ہی اپنی قوت مدافعت بھی پیدا کرتا رہا اور ویکسین سے زیادہ وائرس کے اس رجحان نے اس کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ شدید بیماری کا امکان، جو زیادہ تر بوڑھاپے اور موٹاپے یا ذیابیطس کے ساتھ منسلک ہوتا ہے، اب اس انفیکشن کے خلاف قوت مدافعت کے باعث خطرات ڈرامائی طور پر کم ہو گئے ہیں۔