وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنی جرمن ہم منصب اینالینا بیئربوک سے فون پر بات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے یوکرین کی کشیدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
گزشتہ چند ہفتوں کے دوران روس اور مغرب کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور امریکا نے خبردار کیا ہے کہ روس کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے۔
امریکا اور دیگر مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرین کی سرحدوں پر ڈیڑھ لاکھ سے زائد فوجیوں کو جمع کر لیا ہے اور وہ بھرپور حملے کے لیے تیار ہے۔
فرانس نے آج اعلان کیا کہ روسی صدر ولادمیر پیوٹن اور ان کے امریکی ہم منصب جو بائیڈن نے ایک سربراہی اجلاس کے انعقاد پر اتفاق کیا ہے البتہ یہ اسی وقت منعقد ہو گا جب روس یوکرین پر حملہ نہیں کرے گا۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور اینالینا بیئربوک نے افغانستان پر طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد وہاں کی موجودہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے جنگ زدہ ملک میں امن و استحکام کے لیے عالمی برادری کی کوششوں کے ضمن میں پاکستان کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔
اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان سے انخلا کے عمل کے دوران پاکستان کے کردار پر بھی روشنی ڈالی اور بیئربوک کو بتایا کہ پاکستان نے اب تک 90 ہزار سے زائد افراد کو افغانستان سے محفوظ انخلا کی سہولت فراہم کی ہے۔
بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں انسانی بحران اور اقتصادی بحران کو روکنے کی فوری ضرورت ہے کیونکہ اگر اس کا تدارک نہ کیا گیا تو شدید منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
شاہ محمود قریشی نے جرمن ہم منصب کو بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 کی غیر قانونی، یکطرفہ کارروائی کے بعد انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔
فتر خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ جرمن وزیر خارجہ نے افغانستان سے انخلا کے سلسلے میں پاکستان کی مدد کو سراہا اور اس سلسلے میں اس کی مسلسل حمایت کی امید ظاہر کی۔
شاہ محمود قریشی نے نے اپنی ہم منصب کو بتایا کہ جرمنی پاکستان کا ایک قابل قدر، دیرینہ شراکت دار ہے اور پاکستان جرمنی کے ساتھ تمام جہتوں بالخصوص تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، موسمیاتی تبدیلی کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے بیئربوک کو حال ہی میں اپنا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور انہیں جلد دورہ پاکستان کی دعوت دی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان کا دورہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ جرمنی کی تیاری میں مددگار ثابت ہوگا۔
س حوالے سے بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور جرمنی کے مابین دوطرفہ تعلقات کی نوعیت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مزید بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق 2021 میں دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات کے قیام کے 70 سال کا جشن منایا تھا۔