لاہور: مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت کسی بھی بین الاقوامی سازش کا حصہ نہیں بنے گی۔
رپورٹ کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’فیصل آباد میں جس نے بھی نعرے لگائے اس کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں، میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ وہ نہ تو کارکن ہیں اور نہ ہی مسلم لیگ (ن) کے عہدیدار ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’عوامی جلسوں میں مسلح افواج کے مختلف ونگز کے سربراہان کے خلاف نعرے لگانا نہ تو قومی مفاد میں ہے اور نہ ہی اسے کسی بھی قیمت پر، (خاص طور پر) موجودہ بین الاقوامی تناظر میں جس میں ایک نئی سرد جنگ خطے کو گھیرنے والی ہے کی اجازت دی جانی چاہیے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’کسی بھی (فوجی) ادارے میں تقرر و تبادلے ایک داخلی معاملہ ہے جس کی باہر سے مداخلت کی ضرورت نہیں ہے اور یہ ماضی میں کبھی نہیں کی گئی تھی‘۔
واضح رہے کہ نام لیے بغیر مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ریلی میں اپنی تقریر کے دوران انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل کے تقرر کے تنازع کا حوالہ دیا تھا۔
جب وہ اپنی تقریر ختم کر رہی تھی تو ایک شخص اسٹیج پر سامنے آیا اور جلسے کے شرکا سے کہا کہ وہ آئی ایس آئی کے سربراہ کے خلاف نعرے بلند کرے۔
شہباز شہباز، جو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بھی ہیں، نے اس بات پر زور دیا کہ ایک ملک میں دفاع، سلامتی اور امن کے لیے ایک پیشہ ور اور مضبوط فوج ناگزیر ہے اور مسلح افواج کو متنازع بنانے سے ان مقاصد کے حصول کے لیے ان کی صلاحیتوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ مسلم لیگ (ن) سمیت کوئی بھی سیاسی جماعت کسی بھی بین الاقوامی سازش کا حصہ نہیں بنے گی جو قومی دفاع کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا قافلہ نکل چکا ہے اور یہ پی ٹی آئی حکومت کو لوگوں کے سامنے بے نقاب کرنے کے بعد ہی سکون کا سانس لے گا۔