All posts by Khabrain News

تحریک انصاف کے رہنماوں کے نام اسٹاپ لسٹ میں شامل

لاہور : (ویب ڈیسک) ایف آئی اے نے تحریک انصاف کے رہنماوں کے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیئے۔
عمران خان کے سابق معاون خصوصی شہباز گل اور شہزاد اکبر کا نام اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیا گیا، ایف آئی اے کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کا نام بھی اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے۔
ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس ، ڈی جی ایف آ ٓئی اے پنجاب زون ون ڈاکٹر محمد رضوان اور پی ٹی آئی کے ہیڈ آف سوشل میڈیا ارسلان خالد کا نام بھی اسٹاپ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس: وزیر اعظم کے امیدوار شہباز شریف کے خلاف سماعت آج ہو گی
دوسری جانب عمران خان سمیت کابینہ میں شامل وزراء کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست پر سماعت آج ہو گی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ کیس کی سماعت کریں گے۔
درخواست گزار کی عدالت سے استدعا ہے کہ سیکرٹری داخلہ کو وزیراعظم اور وزراء کے خلاف مبینہ خط سے متعلق انکوائری کا حکم دیا جائے۔

جہانگیرترین 16اپریل کو لاہورپہنچیں گے

پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر خان ترین 16 اپریل کو لاہور پہنچیں گے ۔جہانگیر ترین کی طبیعت میں بہتری آگئی اور ڈاکٹرز نے انہیں سفر کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔ترین گروپ کے ترجمان عون چوہدری کے مطابق جہانگیرترین وطن آ کر اپنے گروپ کی قیادت کریں گے۔جہانگیر ترین نے نجی ایئرلائن سے 15اپریل کو لندن سے لاہور کا ٹکٹ بک کروالیا۔ ترین گروپ کے تمام اراکین 16اپریل کو ایئرپورٹ جاکر ان کا استقبال کریں گے۔ عون چوہدری نے نجی ٹی وی کو بتایا ہے کہ جہانگیر ترین پاکستان پہنچنے کے بعد عبدالعلیم خان،چوہدری محمد سرور، ملک اسد کھوکھرسمیت دیگر تمام پی ٹی آئی رہنمائوں کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے اور سیاسی طور پر مشترکہ لائحہ عمل کا بھی اعلان کریں گے۔ جہانگیر ترین کی مشترکہ اپوزیشن کے وزیر اعظم کے امیدوار میاں محمد شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار محمد حمزہ شہباز شریف سے بھی ملاقات متوقع ہے۔ قوی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ جہانگیر خان ترین پی ٹی آئی کے تمام ناراض دھڑوں کو اکٹھا کر کے مرکز اور پنجاب میں (ن)لیگ کی کھل کر حمایت کریں گے۔

منی لانڈرنگ کیس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں توسیع

لاہور : (ویب ڈیسک) منی لانڈرنگ کے مقدمہ میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں ستائیس اپریل تک توسیع کر دی گئی، پراسکیوٹرز کی خصوصی ٹیم کیس کی پیروی کیلئے اسپیشل سینٹرل کورٹ لاہور میں پیش نہ ہوئی۔
اسپیشل سینٹرل عدالت لاہور میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار شہباز شریف کیخلاف شوگر کاروبار کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔
حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے جبکہ شہباز شریف کے وکلاء نے ان کی حاضری معافی کی درخواست جمع کرائی۔ جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ صدر مسلم لیگ ن وزیراعظم کے انتخابات کیلئے اسلام آباد میں موجود ہیں۔ عدالت نے حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی۔
دوران سماعت شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ عمرہ کی ادائیگی کیلئے جا رہا ہوں۔عبوری ضمانت میں تاریخ لمبی دی جائے۔ فاضل جج نے کیس کی سماعت 27اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔
دوسری جانب پراسکیوٹرز کی خصوصی ٹیم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے کیس کی پیروی کے لیے عدالت پیش نہ ہوئی۔ پراسیکیوٹر کے مطابق ایف آئی اے کے مقدمے میں پیش نہ ہونے کی ہدایات ملی ہیں۔
یاد رہے کہ عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے آج شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان کو طلب کررکھا تھا۔

ایلون مسک کا ٹوئٹر ٹیم میں شامل ہونے سے انکار

لاہور: (ویب ڈیسک) لگژری کاریں بنانے والی کمپنی ٹیسلا ، اسپیس ایکس کے بانی اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک ٹوئٹر کو بھی سنبھالنے جا رہے تھے، لیکن اب انہوں نے ٹوئٹر بورڈ آف ڈائریکٹر میں شامل ہونے سے انکار کر دیا ہے۔
مسک ٹوئٹر کے سب سے زیادہ شیئر خریدنے کے بعد مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹر میں شامل ہونے جا رہے تھے۔ جس کی تصدیق ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو پراگ اگروال نے کی تھی۔ اب ان کے شامل نہ ہونے کی تصدیق بھی چیف ایگزیکٹو نے ٹوئٹر کے ذریعے ہی کی ہے۔
پراگ اگروال نے ٹوئٹ میں ٹوئٹر ٹیم کو کی گئی ای میل کا اسکرین شاٹ پوسٹ کیا، جس میں بتایا کہ 9 اپریل کو آفیشلی ایلون مسک ان کے بورڈ کا حصہ بنے ، لیکن اسی دن ایلون نے ٹیم میں شامل ہونے سے انکار کر دیا۔انہوں نے اس کی وجہ تو نہیں بتائی، لیکن لکھا کہ مسک ان کے سب سے بڑے شئیر ہولڈر ہیں اور وہ ہمیشہ ان کے ان پٹ کی قدر کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے مقاصد اور ترجیحات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ جو فیصلہ ہم کرتے ہیں اس پر عمل درآمد کرنا بھی صرف ہمارے ہاتھ میں ہے، کسی اور کے نہیں۔
اس سے پہلے پراگ اگروال ایلون مسک کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ کئی ماہ کے مذاکرات کے بعد کمپنی کو یقین ہوگیا کہ وہ ان کے لیے فائدہ مند ہیں، اس لیے انہیں بورڈ آف ڈائریکٹر کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔
جس پر ایلون مسک نے جواب دیتے ہوئے شکریہ ادا کیا تھا اور کہا تھا کہ ٹوئٹر میں نمایاں بہتری لانے کے لیے پیراگ اور ٹوئٹر بورڈ کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہوں!

وزیراعظم کا انتخاب: پی ٹی آئی نے اپنے اراکین کو خط لکھ دیا،اہم ہدایات جاری

تحریک انصاف نے وزیراعظم کے انتخاب کے سلسلے میں اپنے اراکین کو خط لکھ دیا۔

تحریک انصاف کے اراکین کو خط پارٹی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر  کی جانب سے لکھا گیا ہے جس میں  اراکین کو نئے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

خط میں کہا گیا ہےکہ تمام اراکین قومی اسمبلی وزیراعظم کے الیکشن کے دوران ایوان میں حاضر رہیں گے۔

خط میں پی ٹی آئی اراکین کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے اپنے امیدوار  شاہ محمود  قریشی کو ووٹ دینے کی ہدایت دی گئی ہے جب کہ ووٹ نہ ڈالنے والوں کو متنبے کیا گیا کہ پارٹی پالیسی پر عمل نہ کرنے والے رکن کے خلاف آرٹیکل 63 اے تحت کارروائی ہوگی جس کے تحت ان کو پارٹی سے برخاست اور قومی اسمبلی  کی نشست سے نااہل کردیا جائےگا۔

خط میں مزیدکہا گیا ہےکہ تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس 12 بجے ہوگا لہٰذا ارکان پارلیمانی اجلاس میں شرکت یقینی بنائیں

ملک کے 23 ویں وزیراعظم کا انتخاب، قومی اسمبلی کا اہم اجلاس شیڈول

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ملک کے 23 ویں وزیراعظم کا انتخاب آج ہوگا، قومی اسمبلی کا اہم اجلاس دوپہر دو بجے شیڈول ہے۔ وزارت عظمیٰ کیلئے نون لیگ کے شہباز شریف اور تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی مد مقابل ہیں۔ نئے قائد ایوان کی حلف برداری بھی آج ہی ہوگی۔ متحدہ اپوزیشن نے شہباز شریف جبکہ تحریک انصاف نے شاہ محمود قریشی کو امیدوار نامزد کر دیا۔ دونوں امیدواروں نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے کاغذات نامزدگی وصول کیے۔ قانونی کارروئی کے بعد کاغذات جمع کرائے گئے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران تحریک انصاف نے شہباز شریف کی نامزدگی پر اعتراض عائد کیا۔ وکیل بابر اعوان نے سیکرٹری قومی اسمبلی کے روبرو موقف اپنایا کہ شہباز شریف پر مختلف نوعیت کے کئی مقدمات درج ہیں۔ اس بنیاد پر انہیں وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد نہیں کیا جا سکتا۔ بابر اعوان نے شہباز شریف پر آئین اور حلف کی خلاف ورزی کا اعتراض بھی عائد کیا۔ تاہم اعتراضات پر سماعت کے دوران سیکرٹری قومی اسمبلی نے قرار دیا کہ کاغذات نامزدگی جرم ثابت ہونے اور سزا ہونے پر ہی مسترد ہو سکتے ہیں۔ الزامات کی بنیاد پر کاغذات مسترد نہیں کیے جا سکتے۔ یوں شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔ دوسری جانب اپوزیشن کی جانب سے شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی پر کوئی اعتراض عائد نہیں کیا گیا۔ شیڈول کے مطابق نئے قائد ایوان کے لیے ووٹنگ آج دوپہر دو بجے قومی اسمبلی میں ہو گی۔

کورونا کی پانچویں لہر میں مسلسل کمی، مثبت کیسز کی شرح 0.43 فیصد پر آگئی

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) کورونا کی پانچویں لہر کے وار کم ہونے لگے۔ ملک میں چوبیس گھنٹے کے دوران مثبت کیسز کی شرح صفر اعشاریہ چار تین فیصد ریکارڈ کی گئی۔ کورونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 15 لاکھ 26 ہزار 666 ہوگئی۔ این آئی ایچ کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 98 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 5 لاکھ 5 ہزار 412، سندھ میں 5 لاکھ 76 ہزار 354، خیبرپختونخوا میں 2 لاکھ 19 ہزار 273، بلوچستان میں 35 ہزار 480، گلگت بلتستان میں 11 ہزار 719، اسلام آباد میں ایک لاکھ 35 ہزار 127 جبکہ آزاد کشمیر میں 43 ہزار 301 کیسز رپورٹ ہوئے۔

ٹویٹر کا حیران کن نیا فیچر

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں ان مینشن فیچر صارفین کے لیے پیش کرنا شروع کردیا گیا جس سے آپ ٹویٹر ہینڈل نیم کسی گفتگو سے ہٹا سکتے ہیں۔یہ تجرباتی فیچر فی الحال ویب ورژن تک محدود ہوگا۔اس کو استعمال کرنے کے لیے آپ کو مینشن کی گئی ٹوئٹ کے آپشنز میں لیو دا کنورزیشن کا انتخاب کرنا ہوگا۔ایسا کرنے سے اس چیٹ کے نوٹیفکیشنز کی روک تھام بھی ہوگی جس کا حصہ آپ بننے کے خواہشمند نہیں ہوتے۔ ٹویٹر کے مطابق یہ فیچر 8 اپریل سے کچھ افراد کو دستیاب ہے۔ابھی یہ واضح نہیں کہ ٹویٹر کی جانب سے یہ فیچر تمام صارفین کے لیے کب تک متعارف کروایا جائے گا یا موبائل ایپس میں دستیاب ہوگا یا نہیں۔اس فیچر میں مینشن ٹیکسٹ تو باقی رہتا ہے مگر صارف کو کوئی الرٹ نہیں ملتا۔کمپنی کی جانب سے سروس کو بہتر بنانے کے لیے متعدد فیچرز پر کام کیا جارہا ہے جس میں ایک ہراساں ہونے سے بچانے میں مددگار سیفٹی موڈ بھی ہے۔یہ فیچر خود کار طور پر کچھ صارفین کو بلاک کر سکتا ہے جو اس کے خیال میں دیگر کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔مگر ان مینشن فیچر بھی کافی کارآمد ہے کیونکہ اکثر افراد کو ان کے دوست اور دیگر افراد کسی بھی چیٹ میں مینشن کردیتے ہیں حالانکہ وہ اس کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔

روس کی یوکرین کے مشرقی علاقے میں بڑے حملے کی تیاری

روس کی جانب سے یوکرین کے مشرقی علاقے میں ممکنہ حملے کی تیاری کے پیش نظر یوکرینی فورسز مورچہ بندی کر رہی ہیں۔

امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کا اتوار کو کہنا تھا کہ روس کا مشرق میں ممکنہ حملہ اب تک ہونے والی جنگ میں فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔

جاری جنگ میں اب تک ہزاروں لوگ مر چکے ہیں اور روس معاشی اور سیاسی طور پر تنہا ہو چکا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مشرق میں ایک بڑا حملہ چند دنوں میں شروع ہو سکتا ہے، تاہم یہ سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ کیا دارالحکومت کئیف پر قبضے میں ناکامی کے بعد روسی فوج مزید فتح حاصل کر سکے گی؟

طالبان حکومت کا پہلا سفیر روس میں تعینات

ماسکو: افغان طالبان نے روس میں اپنا سفیر تعینات کردیا ہے، جسے پیوٹن انتظامیہ نے قبول بھی کرلیا یوں روس طالبان حکومت کے سفیر کی تعیناتی کو قبول کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان حکومت نے روس میں اپنا سفیر مقرر کردیا۔ تجربہ کار افغان سفارت کار جمال غاروال روس میں افغان ناظم الامور ہوں گے۔ روس پہلا ملک ہے جس نے طالبان کے سفیر کی تعیناتی کو قبول کیا ہے۔

دنیا بھر میں تاحال کسی ملک نے افغانستان کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال نہیں کیے اور نہ ہی طالبان حکومت کے سفیر کو قبول کیا ہے۔ روس نے بھی تاحال افغانستان میں طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے تاہم سفیر کی تعیناتی قبول کرلی۔

روس کے اقدام کو طالبان حکومت کو قبول کرنے کی جانب پہلا قدم کہا جا رہا ہے۔ ماسکو میں افغان سفارت خانے کا انتظام بھی اب طالبان کے سفارتی نمائندے کے حوالے کر دیا گیا ہے جس کی تصدیق طالبان کی وزارت خارجہ نے بھی کی ہے۔

روس نے طالبان حکومت کے سفیر کو قبول کرنے کا اقدام یوکرین سے جنگ میں پابندیوں کے شکار ہونے کے بعد کیا ہے جسے عالمی ماہرین صدر پوٹن کی جنگی چال قرار دے رہے ہیں۔

روسی نیوز ایجنسی انٹرفیکس کے مطابق وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے حال ہی میں طالبان کے اس سفارت کار کی تقرری کی منظوری دی تھی۔

واضح رہے کہ افغانستان میں گزشتہ برس اگست کے وسط میں قائم ہونے والی طالبان حکومت کی یہ سب سے بڑی کامیابی ہے۔