All posts by Khabrain News

عمران خان نے آج پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس بلا لیا

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم عمران خان نے آج بنی گالہ میں تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس بلا لیا۔ ذرائع کے مطابق عمران خان ملک بھر میں پر امن احتجاج سے متعلق کور کمیٹی کو ہدایات دیں گے,اجلاس میں سیاسی امور اور پارٹی کے انتظامی امور پر مشاورت ہوگی۔ گذشتہ روز قومی اسمبلی میں عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد 174 ووٹوں سے کامیاب ہوئی تھی۔ عمران خان 3 سال 7 ماہ 21 دن تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہے۔ وہ پارلیمانی تاریخ کے پہلے وزیراعظم ہیں جنہیں باقاعدہ آئینی طریقہ کار کے تحت عدم اعتماد کی قرارداد کے ذریعے اپنے عہدے سے ہٹایا گیا۔ اس سے قبل 1989ء میں بے نظیر بھٹو کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی جو ناکام رہی اس کے بعد 2006ء میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے خلاف بھی اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام رہی تھی۔

ملک بھر میں آج موسم خشک رہنے کی پیش گوئی

لاہور: (ویب ڈیسک) محکمہ موسمیات کے مطابق آج ملک بھر میں موسم خشک رہے گا، جنوبی پنجاب اور سندھ میں موسم شدید گرم رہنے کی پیشگوئی ہے۔ موسم کا حال بتانے والوں کے مطابق آج بہاولپور، ڈیرہ غازی خان، ملتان اور دیگر علاقوں میں موسم گرم رہے گا، سندھ میں نوابشاہ، مٹھی، دادو اور موہنجوداڑو میں موسم شدید گرم رہنے کی پیشگوئی ہے۔ کشمیر،گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں بھی موسم خشک رہے گا۔ بلوچستان میں کوئٹہ سمیت اکثر علاقے کی لیپٹ میں ہیں جنوبی اوروسطی اضلاع میں شدید گرم رہنے کاامکان ہے۔ محکمہ موسمیات کےمطابق کوئٹہ میں زیادہ سے زیارہ درجہ حرارت32، قلات میں 26، گوادر میں34، جیونی میں 33، نوکنڈی میں38، تربت میں42 ،سبی میں43 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ آئندہ 24 گھنٹوں کےدوران صوبہ کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک جبکہ وسطی اور جنوبی اضلاع میں شدید گرم رہنے کا امکان ہے۔

پرانے پاکستان کی واپسی کا جشن نہیں منا سکتی، فاطمہ بھٹو ناخوش

سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی اور مرتضیٰ بھٹو کی صاحبزادی فاطمہ بھٹو پرانے پاکستان کی واپسی پر ناخوش دکھائی دیتی ہیں۔

عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ویلکم بیک ٹو پرانا پاکستان‘۔

فاطمہ بھٹو نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کی اور لکھا کہ میں ہمیشہ سے عمران خان کی سیاست کی ناقد رہی ہوں اور اکثر لکھا ہے کہ عمران خان اپنی موقع پرستی اور مصلحت پسندی سے پاکستان کے اداروں کو نقصان پہنچائیں گے۔

فاطمہ بھٹو نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ اس لیے میں یہ بات ان کی مدت یا مدت کے حوالے سے بالکل بھی احساس کے بغیر کہتی ہوں کہ “پرانا” پاکستان خراب تھا کوئی بھی نیک نیتی سے پُرانے پاکستان کی واپسی کا جشن نہیں منا سکتا۔

 

عمران خان: 18اگست 2018سے 10اپریل 2022 وزارتِ عظمیٰ کی مد ت : 3سال 7ماہ23دن

عمران خان پاکستان کے بائیسویں وزیرِاعظم تھے جنہوں نے 18 اگست 2018 کو وزیرِاعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا مگر وہ اپنی پانچ سالہ مدت پوری نہ کر سکے اور 10 اپریل 2022 کو اپنے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ملک کے وزیرِاعظم نہیں رہے۔ عمران خان وہ واحد وزیرِاعظم تھے جن کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کامیاب ہوئی ہے۔ اس سے قبل ماضی میں دو وزرائے اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پیش کی گئی تھی جو کامیاب نہیں ہو سکی تھی۔

گورنرخیبر پختونخوا شاہ فرمان کا مستعفی ہونے کا اعلان

خیبرپختونخواہ کے گورنر  شاہ فرمان نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

ذرائع کے مطابق گورنر خیبرپختونخواہ  شاہ فرمان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے وزیراعظم بنتے ہی گورنر کا عہدہ چھوڑدوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو وزیراعظم کا پروٹوکول نہیں دے سکتا۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی جس کے بعد وہ ملک کے وزیراعظم نہیں رہے اور ساتھ ہی عدم اعتماد کے ذریعے ہٹائے جانے والے ملک کے پہلے وزیراعظم بن گئے۔

قومی اسمبلی میں نئے قائد ایوان کے عہدے کے لیےکاغذات نامزدگی طلب کرلیے گئے۔

ذرائِع قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق نئے قائد ایوان کے عہدے کے لیےکاغذات نامزدگی آج دن 12 بجے تک سیکرٹری قومی اسمبلی آفس میں جمع ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ نئے وزیراعظم کا انتخاب کل (پیر)کو ہوگا۔

ہم کسی سے بدلہ نہیں لیں گے اور نہ جیلوں میں ڈالیں گے، شہباز کا اعلان

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد خطاب میں اعلان کیا ہے کہ ہم کسی سے بدلہ نہیں لیں گے اور کسی سے نا انصافی نہیں کریں گے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھاکہ آج ایک نئی صبح طلوع ہونے والی ہے اور پاکستان کے عوام کی دعائیں اللہ نے قبول کرلی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کے تمام ساتھی اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔
شہباز شریف نے اعلان کیا کہ ہم کسی سے بدلہ نہیں لیں گے، کسی سے نا انصافی نہیں کریں گے اور نہ ہی ہم کسی کو جیلوں میں ڈالیں گے، قانون اپنا راستہ خود اپنائے گا۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی جس کے بعد وہ اب ملک کے وزیراعظم نہیں رہے اور ساتھ ہی عدم اعتماد کے ذریعے ہٹائے جانے والے ملک کے پہلے وزیراعظم بن گئے۔

’ویلکم بیک ٹو پرانا پاکستان‘، بلاول کا عدم اعتماد کی کامیابی کے ردعمل

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد خطاب میں کہا ہے کہ ’ویلکم بیک ٹو پرانا پاکستان‘۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھاکہ پاکستان میں پہلی بار عدم اعتماد کامیاب ہوئی ہے اور ایک تاریخ رقم ہوئی ہے جبکہ آج 10 اپریل 1973 کو آئین منظور کیا تھا۔
انہوں نےکہا کہ ’ ویلکم بیک ٹو پرانا پاکستان‘۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ ظلم بڑھتا ہے اور مٹ جاتا ہے، جمہوریت بہترین انتقام ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے 4 سال میں بہت کچھ سیکھا ہے۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی جس کے بعد وہ اب ملک کے وزیراعظم نہیں رہے اور ساتھ ہی عدم اعتماد کے ذریعے ہٹائے جانے والے ملک کے پہلے وزیراعظم بن گئے۔

عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے پر مریم نواز کا ردعمل

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا ردعمل سامنے آگیا۔
مریم نواز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیر کی مختصر ویڈیو جاری کی۔
اس کے بعد ایک اور ٹوئٹ میں نواز شریف کی تصویر لگا کر کہا کہ ’میں نے آپ کو آمریت کے زندانوں میں فاتح کے روپ میں دیکھا، آپ کے ساتھ جیل گزار کر آپ کو فاتح کے روپ میں دیکھا، میں نے آپ کو کبھی ٹوٹتے نہیں دیکھا، ہمیشہ آپ کے دشمنوں کو رسوا ہوتے دیکھا، مبارک ہو میرے قائد، اللّہ کے فضل سے آج دنیا نے آپ کو ایک بار مرتبہ پھر فاتح دیکھا۔
ظلم کا نظام قائم نا کبھی رہا ہے نا کبھی رہ پائے گا۔ نواز شریف نے اپنا فیصلہ اس پر چھوڑا تھا جس نے کبھی ناانصافی نہیں کی۔ نواز شریف صاحب آج آپ کا صبر، ہر قسم کے جبر سے جیت گیا۔ خدا آپ کا سایہ قوم پر سلامت رکھے، آپ کے ہر ساتھی، ہر کارکن کو سلام، جو ڈٹے رہے، حق سے پیچھے نا ہٹے۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی جس کے بعد وہ اب ملک کے وزیراعظم نہیں رہے اور ساتھ ہی عدم اعتماد کے ذریعے ہٹائے جانے والے ملک کے پہلے وزیراعظم بن گئے۔

اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید اور 13 زخمی

غزہ: (ویب ڈیسک) فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید اور 13 زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے جنین شہر میں قائم پناہ گزین کیمپ میں آپریشن کیا اس دوران فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینی کی شہادت ہوئی جبکہ دیگر فائرنگ کے واقعات میں تیرہ شہری زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 13 زخمیوں میں انیس سالہ خاتون بھی شامل ہیں۔ قابض فورسز نے الزام عائد کیا ہے کہ جنین میں جس گھر پر آپریشن کیا گیا وہ اس دہشت گرد(رعد ہزیم) کا تھا جس نے گزشتہ دنوں 3 اسرائیلیوں کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔ تین اسرائیلیوں کے قتل کا الزام عائد کرکے فوج نے رعد ہزیم کو موقع پر ہی فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔
بعد ازاں قابض فوج نے رعد کے گھر پر چھاپہ مارا اور اس موقع پر ایک اور شہری کو شہید کیا۔ شہید فلسطینی کی شناخت احمد ال سعد کے نام سے ہوئی۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کا تعلق جہادی تنظیم سے تھا۔

یہ صرف چہروں کی تبدیلی نہیں ہونی چاہیے” خالد مقبول صدیقی

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ آج جو تبدیلی آئی ہے وہ صرف چہروں کی تبدیلی نہیں ہونی چاہیے بلکہ عام پاکستانیوں کے مقدر کی تبدیلی ہونی چاہیے۔
عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وہ سیاسی قائدین ، منتخب نمائندوں اور سیاسی کارکنوں کو مبارک باد پیش کرتے ہیں، یہ لمحہ صرف صورتِ جشن کا نہیں بلکہ مقامِ شکر کا ہے، یہ لمحہ انعام سے زیادہ امتحان ہے، دعا کریں کہ یہ صرف چہروں کی تبدیلی نہ ہو بلکہ عام پاکستانیوں کے مقدر کی تبدیلی ہو۔
انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی اس کامیابی سے جمہوریت کو جو اعتماد ملا ہے وہ اس ایوان کی ذمہ داری ہے کہ قوم کو اعتماد دے،ہماری آج کی موجودگی پاکستان کے عوام کی زندگیوں میں بہتری لائے گی، وہ اس موقع پر جمہوریت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ہمیں نیا یا پرانا پاکستان نہیں بلکہ بہتر پاکستان چاہیے۔