All posts by Khabrain News

دنیا کا پہلا ’زندہ روبوٹ‘ جو اپنی نسل بڑھا سکتا ہے!

یہ نہ ہی پودا ہے، نہ جانور ہے بلکہ یہ ایک زندہ روبوٹ ہے جو اب اپنی نسل بڑھا سکتا ہے۔ اسے زینوبوٹ کا نام دیا گیا ہے۔
پنجے والے افریقی مینڈک (زینوپس لیوس) کے خلیاتِ ساق (اسٹیم سیل) کو بطورخام مال استعمال کیا گیا ہے۔ زینوبوٹ کی چوڑائی ایک ملی میٹر سے تھوڑی کم ہے۔ اگرچہ 2020 میں اسے بنایا گیا تھا جو حرکت کرسکتا تھا، اپنے جیسے روبوٹ سے ملکر کام کرسکتا تھا لیکن اب اس میں ایک بالکل انوکھی خاصیت پیدا ہوگئی ہے۔
ورمونٹ، ٹفٹس اور ہارورڈ یونیورسٹی نے مشترکہ طور پر اسی زینوبوٹ کے متعلق کہا ہے کہ انہوں نے اس روبوٹ میں مزید تبدیلیاں پیدا کی ہیں۔ ان میں سب سے بڑی تبدیلی یہ ہے کہ اب یہ اپنی نسل بڑھا سکتا ہے لیکن اس کا انداز بالکل مختلف ہے جو کسی پودے اور جانور جیسی نہیں۔
ٹفٹس یونیورسٹی کے مائیکل لیون اس کام کے اہم رکن ہے جو کہتے ہیں کہ ہم نے حیاتیاتی پیدائش (ری پروڈکشن) کا بالکل نیا طریقہ دیکھا ہے جو بہت حیرت انگیز ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق اگر کچھ خلیات کو باقی ماندہ بیضے (ایمبریو) سے الگ کرکے موزوں ماحول میں رکھا جائے تو نہ صرف وہ نئے انداز سے حرکت کرتے ہیں بلکہ نئے انداز سے نسل خیزی بھی کرسکتے ہیں۔
اس میں حرف C کی شکل کا باپ زینو بوٹ ادھر ادھر بکھرے اسٹیم سیلز جمع کرتا ہے، ڈھیر لگاتا ہے اور وہ اگے چل کر بچے بن جاتے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ خلیاتِ ساق کی اقسام کے خلیات میں تبدیل ہوسکتے ہیں۔ زینوبوٹ بنانے کے لیے ماہرین نے انہیں مینڈکوں کے انڈوں سے الگ کیا اور انکیوبیٹ کرایا لیکن اس میں کوئی خاص جین شامل نہ تھا۔
ایک اور ماہر جوش بوگارڈ کہتے ہیں کہ لوگ دھات اور الیکٹرونک کے مجموعے کو ہی روبوٹ سمجھے ہیں، تاہم اس معاملے میں ایسا نہیں ہے۔ ہم اپنے حیاتیاتی روبوٹ کو ایک جاندار بھی کہہ سکتے ہیں جسے مینڈک کے خلیات سے بنایا گیا ہے۔
ایک زینوبوٹ گول دانے جیسا ہے جو 3000 خلیات سے بنایا گیا ہے۔ یہ اپنی نقل بناسکتا ہے لیکن بہت خاص حالات میں ایسا کرتا ہے۔ لیکن یہ حرکی (کائنیٹک) نقول بناتا ہے اور یہ عمل حیاتیات میں اس سے پہلے نہیں دیکھا گیا تھا۔
لیکن یہاں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو استعمال کیا گیا جس سے اربوں جسمانی ساختیں بنائی گئیں اور ان میں سے بہترین منتخب کی گئیں۔ ان میں سی شکل کا روبوٹ بہترین تجویز کیا گیا جو پیک مین ویڈیو گیم کی شکل کا تھا۔
پیٹری ڈش میں سی شکل والے زینوبوٹ نے بہت سارے ننھے منے اسٹیم خلیات کو اپنے منہ میں رکھا اور چند روز بعد ان سے نئے نینو بوٹس وجود میں آئے۔
تاہم یہ بہت ابتدائی مرحلے میں ہے لیکن زندہ روبوٹ کے ضمن میں ایک اہم پشرفت ہے۔

افغانستان کی امداد کیلیے پاکستانی پیشکش پر بھارت خاموش

افغانستان کیلئے پاکستان کے راستے بھارت سے گندم اور ادویات لے جانے کی منظوری دے دی گئی۔

پاکستانی جذبہ خیرسگالی پر بھی سیاست کرتے ہوئے بھارت نےواویلا شروع کر دیا ہے۔ افغانستان کےلئےراہداری ‏دینے کے پاکستانی فیصلے پر بھارت کا پروپیگنڈا جاری ہے۔

بھارت افغانستان کو گندم بھارتی ٹرکوں میں اپنےعملےکےساتھ بھجوانےپر بضد ہے اس حوالے سے نئی دہلی ‏حکومت کا کہنا ہے کہ گندم بھارتی ٹرکوں کےذریعے بھارتی ڈرائیور کےساتھ جائےگی بھارتی ٹرک اور عملے پر اگر ‏حملے ہوئے تو اس کا ذمہ دار پاکستان ہو گا۔

پاکستان نے گندم کیلئےعالمی ادارہ خوراک کے تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی ادارہ خوراک ‏نے گندم کی ترسیل وتقسیم پرآمادگی ظاہر کی ہے بھارت ڈبلیوایف پی کے ٹرکوں سےگندم افغانستان لے جا سکتا ‏ہے بھارت 30 روز میں گندم افغانستان بھجوائے پاکستان تیارہے۔

پاکستانی پیشکش پر بھارت نےعالمی ادارہ خوراک سے رابطہ نہیں کیا پاکستان بھارتی ٹرکوں کواپنی سرزمین پر ‏داخلے کی اجازت نہیں دےسکتا، پاکستان نےافغان ٹرکوں کےاستعمال کابھارتی مطالبہ بھی مستردکر دیا ہے۔ایف ‏بی آر اور کسٹمز نے افغان ٹرانسپورٹیشن کی استعداد کو ناکافی قرار دیا ہے۔

دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان کی درخواست پر پاکستان نے راہداری کی اجازت دی، بھارت جلدافغانستان ‏کیلئے گندم پاکستانی راستےسےبھیجنےکابندوبست کرے بھارت پاکستان کی مخلصانہ پیشکش کوسیاست کی نذر ‏نہ کرے۔

ترمیمی آرڈیننس کے بعد کون سا کیس چلے گا کون سا نہیں؟ نیب نے پالیسی بنالی

قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس کے بعد کون سا کیس چلے گا، کون سا نہیں؟ نیب نے پالیسی بنالی۔

پراسیکیوٹر جنرل نیب نے تمام نیب بیوروز کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرلز کو خط لکھ کر  واضح کیا ہے کہ منی لانڈرنگ،کرپشن، آمدن سے زائد اثاثوں اور  اختیارات کے غلط استعمال کے کیسز  پر نیب کا اختیار برقرار ہے۔ عوام سے فراڈ کرنے والے پرائیویٹ افراد پر بھی نیب کا اختیار بحال ہو چکا ہے تاہم کابینہ اور دیگر فورمز سے منظور شدہ منصوبوں پر بنے کیسز اب نیب کے اختیار میں نہیں، محض ضابطے کی غلطیوں پر بھی نیب کارروائی نہیں کرے گا۔

نیب کے پراسیکیوٹر جنرل سید اصغر حیدر نے ڈپٹی پراسیکیوٹرز کو خط لکھ کر نیب کی پالیسی سے آگاہ کیا ہے کہ ترمیمی آرڈیننس کے بعد کون سے کیسز احتساب عدالت میں چلیں گے اور کون سے نہیں۔

خط کے مطابق منی لانڈرنگ کے کیسز پر انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت نیب کارروائی جاری رکھ سکے گا جبکہ کرپشن، آمدن سے زائد اثاثوں اور اختیارات کے غلط استعمال کے کیسز  پر بھی نیب کا اختیار برقرار ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ عوام سے فراڈ کرنے والے پرائیویٹ افراد پر بھی نیب کا اختیار بحال ہو چکا ہے تاہم کابینہ اور دیگر فورمز سے منظور شدہ منصوبوں پر بنے کیسز  پر اب نیب کا اختیار نہیں، محض ضابطے کی غلطیوں پر بھی نیب کارروائی نہیں کرے گا۔

اس کے علاوہ بینک قرض کے معاملات پر کارروائی سے پہلے اسٹیٹ بینک کی منظوری لازمی لی جائے۔

خط میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرلز کو ترمیمی آرڈیننس کے تحت استثنیٰ کے حامل کیسز کی فہرست فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے کہ وہ بتائیں کہ ان کے بیورو میں جاری کون کون سے کیسز اب مزید نہیں چل سکتے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ غیر مبہم رائے کے ساتھ کیسز کی فہرست فراہم کریں تاکہ ہیڈ کوارٹر  ان پر فیصلہ کر سکے۔

پاکستان میں جہاز اڑانے کے لیے برطانیہ سے امتحان پاس کرنا ہو گا

تفصیلات کے مطابق پائلٹس کے امتحانات کو آوٹ سورس کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

 پاکستان سول ایوی ایشن نے برطانوی سول ایوی ایشن انٹرنیشنل کی خدمات حاصل کر لیں ہیں،پاکستان سول ایو ی ایشن اور یوکے سول ایوی ایشن انٹرنیشنل کے درمیان معائدہ طے پاگیا ہے۔

یاد رہے کہ وفاقی کابینہ نے دونوں اداروں کے مابین فریم ورک ایگریمنٹ کی منظوری بھی دیدی ہے۔

خیال رہے کہ معائدے کے تحت برطانوی سول ایوی ایشن پاکستانی پائلٹس کے ایف،او،۔پی پی ایل اور سی پی ایل امتحان لینے کی مجاز ہوگی۔

صدرمملکت نے صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ کے ایکٹ پر دستخط کردیے

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے صحافیوں کے تحفظ اور آزادانہ صحافت کے فروغ کے حامل جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز پروٹیکشن ایکٹ 2021 پر دستخط کردیے۔

ایکٹ پر دستخط کی تقریب ایوان صدر میں منعقد ہو ئی، جس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری، وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری، وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل، صحافتی تنظیموں کے عہدیداران اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

خیال رہےکہ قومی اسمبلی نے 8 نومبر 2021 اور سینیٹ نے 19 نومبر 2021کو صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ ایکٹ  2021 کی منظوری دی تھی، اس ایکٹ کے تحت صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کو حق رازداری حاصل ہو گیا ہے، انہیں کسی بھی فرد یا ادارے کی جانب سے جبر، تشدد، خوف و ہراس، دھونس، دھمکی اور جبری گمشدگی کے خلاف تحفظ حاصل ہو گیا ہے ، انہیں خبر کا ذریعہ بتانے کے لیے مجبور نہیں کیا جاسکے گا۔

ایکٹ کے مطابق میڈیا مالکان صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کو مقرر کردہ میعارات کے تحت لائف اینڈ ہیلتھ انشورنس فراہم کریں گے، میڈیا مالکان صحافیوں کو وقت پر تنخواہ دینےکے بھی پابند ہوں گے۔

صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ اور شکایات کی آزادانہ تفتیش اور فوری ازالےکے لیے آزادکمیشن بھی قائم کیا جائےگا،فواد چوہدری کے مطابق آزادکمیشن 14 دن میں صحافیوں کی شکایات پر فیصلہ سنائےگا۔

زرتاج گل اورامین اسلم پر لڑائی کے الزام پروزیراعظم برہم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے وزیرمملکت ماحولیات زرتاج گل اور مشیرموسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کی گلاسکو کانفرنس میں لڑائی کے الزام پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

تفصیلات مطابق وزیراعظم نے پبلک اکائونٹس کمیٹی میں حکومتی ارکان کی تفصیلات مانگتے ہوئے کمیٹی میں حکومتی ارکان کی فہرست پرنظرثانی کا فیصلہ کرلیا ہے۔

وزیراعظم پبلک اکائونٹس کمیٹی کے ارکان کی فہرست کا خود جائزہ لیں گے جب کہ ریاض فتیانہ کی کمیٹی کی رکنیت بھی خطرے میں پڑ گئی ہے۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی رکن اسمبلی ریاض فتیانہ کو پارٹی کی احتساب و انصباطی کمیٹی کی تحقیقات کا بھی سامنا ہے۔

ریاض فتیانہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کا وژن ہے کریشن پر کسی کو معافی نہیں، میں نے حکومت یا کسی فرد کیخلاف بات نہیں کی، ہم ملک سے کریشن کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا پیسہ ہو یا ڈونرز کا صحیح جگہ پر خرچ ہونا چاہیے، یہ نہیں ہوسکتا کہ سارے خاندان کو بزنس کلاس میں لے جا کر بڑے ہوٹلوں میں ٹھہرائیں اور سیرسپاٹے کریں۔

ارجنٹائن کے سفیر کا لاہور چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری آمد

پاک ارجنٹائن باہمی تجارتی معاشی اور اقتصادی امورپر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کے حجم کو بڑھانے پر اتفاق ہوا۔

صدر لاہورچمبرمیاں نعمان کبیر نے کہا کہ پاکستان اورارجنٹائن کے مابین کاٹن اور سویا بین آئل کی ٹریڈ کیجارہی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پاک ارجنٹائن ہاکی میچ دونوں ممالک میں جوش و جزبے سے دیکھا جاتا ہے۔

ارجنٹائن سفیر نے اپنی گفتگو میں کہا کہ لاہور چیمبر دونوں ممالک کے مابین تجارتی اور معاشی روابط کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرسکتاہے، دونوں ممالک کے درمیان بہترین تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینا ہوگا۔

واضح رہے کہ ملاقات میں سینئر نائب صدر لاہورچمبر رحمان عزیز اور نائب صدر حارث عتیق بھی موجود تھے۔
دوسری جانب بیلجیم کے سفیر فلپ برونچن نے بھی لاہور چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا ہے۔

صدر لاہورچمبر میاں نعمان کبیر نے بیلجیم کے سفیر سے ملاقات کی، ملاقات میں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین مضبوط تجارتی تعلقات ہیں۔

جبکہ بیلجیم سفیر فلپ برونچن نے ملاقات میں کہا کہ پاکستان اور بیلجیم کے مابین دوستانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے تاجر ٹیکسٹائل کے شعبہ میں بھی ٹریڈ کررہےہیں۔

اومی کرون 20سے زائد ممالک میں پھیل گیا

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور اسے کورونا وائرس کی سب سے زیادہ خطرناک قسم قرار دیا جا رہا ہے جو صرف 15 سیکنڈ میں منتقل ہو جاتی ہے۔

ماہرین کے مطابق اومی کرون سے بار بار انفیکشن ہونے کا خطرہ دیگر تمام اقسام سے زیادہ ہے اور یہ تیزی سے ایک کے بعد دوسرے ملک میں پھیل رہا ہے۔

کورونا کی نئی قسم ” اومی کرون”  20 سے زائد ممالک تک پھیل چکا ہے ، جس میں جنوبی افریقہ، بوٹسوانا، نیدرلینڈ، پرتگال، جرمنی، ہانگ کانگ، آسٹریلیا، ڈنمارک، آسٹریا، بیلجیئم، چیک ری پبلک، اٹلی، سعودی عرب، نائجیریا، جاپان اور اسرائیل سمیت دیگر ممالک شامل ہیں ۔

اومی کرون کی جینیاتی ساخت

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اومی کرون میں 50 سے زیادہ تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں جبکہ سب سے زیادہ خطرناک قرار دی جانے والی قسم ڈیلٹا میں صرف 2 تبدیلیاں پائی گئی تھیں۔

کورونا وائرس کی نئی قسم کا تکنیکی نام بی ڈاٹ ون ڈاٹ ون فائیو ٹو نائن ہے۔ اور اس نئی قسم میں ری انفیکشن کا خطرہ دیگر اقسام سے زیادہ ہے۔جس کے باعث عالمی ادارہ صحت نے او می کرون کو Variant of concern یا باعث تشویش قرار دیا ہے ۔ اس سے قبل کورونا وائرس کی چار اقسام کو تشویش کا باعث قرار دیا گیا تھا ۔

ان اقسام کو دیکھا جائے تو مئی 2020 میں جنوبی افریقا سے کورونا کی نئی قسم Beta کے کیسز رپورٹ ہوئے ۔ یہ ویرینٹ یا قسم دنیا کے146 ممالک تک پھیلی اور اس کی اسپائیک پروٹین میں 10 تبدیلیاں نوٹ کی گئیں ۔

20ستمبر سے 19نومبر 2021تک اس کے پھیلاؤ کی شرح 0.1 فیصدسے کم دیکھی گئی ۔ جس کے بعد ستمبر 2020 میں برطانیہ سے ایک نئی قسم رپورٹ ہوئی جسے ایلفا کا نام دیا گیا ۔

یہ دنیا کے 197 ممالک تک پھیلی ،  کورونا وائرس کی اس قسم کے پھیلاؤ کی شرح 20ستمبر سے 19نومبر 2021تک 0.1ایک فیصد سے کم دیکھی گئی ۔ البتہ اس کے اسپائیک پروٹین میں 11 تبدیلیاں نظر آئیں ۔

نومبر 2020 میں برازیل سے کورونا کی نئی قسم Gamma کے کیسز رپورٹ ہوئے ۔ یہ قسم دنیا کے 103 ممالک تک پھیلی اور 20ستمبر سے 19نومبر 2021کے دستیاب نمونوں میں اس وائرس کی موجودگی کی شرح 0.1 فیصد رہی ۔

گاما کے اسپائیک پروٹین میں 12 تبدیلیاں بھی نظر آئیں ۔ اکتوبر 2020میں بھارت سے کورونا کی نئی قسم ڈیلٹا سامنے آئی ۔ جس نے دنیا کے 196 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لیا۔ اس کے اسپائیک پروٹین میں دس تبدیلیاں دیکھی گئیں ۔

 مگر یہ وائرس بہت تیزی سے پھیلا اور 20ستمبر سے 19نومبر 2021 تک جن سیمپلز کی جانچ کی گئی اس میں وائرس کی موجودگی کی شرح 99.8 فیصد دیکھی گئی ۔

ڈیلٹا کے برعکس نومبر 2021 میں جنوبی افریقا سے سامنے آنے والے اومیکرون کے کیسز اب تک دس سے زائد ممالک سے رپورٹ ہوچکے ہیں اور اب تک تحقیق کے دوران اس کے اسپائیک پروٹین میں 32 تبدیلیاں سامنے آچکی ہیں۔

اومیکرون سے کیسے بچا جائے؟

تحقیق اور معلومات کی کمی کے باعث حتمی طور پر اومیکرون کے اثرات سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق سائنس دان یہ جاننے کے لیے کوشش کر رہے ہیں ۔ دنیا بھر کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی اس بات پر ہی زور دیا جا رہا ہے کہ اومیکرون کے خلاف مزاحمت کے لیے ویکسینیشن کے عمل کو تیز کیا جائے اور جو لوگ اب تک ویکسین سے محروم ہیں ان تک ویکسین پہنچائی جائے۔ ساتھ ہی ساتھ کورونا کے خلاف طے شدہ حفاطتی اقدامات پر عمل درآمد بھی اومیکرون سے بچاؤ میں مدد دے سکتے ہیں، یعنی ماسک پہننا اور سماجی فاصلوں کا خیال رکھنا۔

انتخابات میں 80 حلقوں کا فیصلہ اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹوں سے ہوگا، شیخ رشید

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں 80 فیصد حلقوں کا فیصلہ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹوں سے ہوگا اور اپوزیشن آئندہ الیکشن میں بھی شکست کے بعد دھاندلی کا شور مچائے گی۔

راولپنڈی میں کالج کے اپ گریڈیشن منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب کے 40 اور پورے ملک سے 80 حلقوں کا نتیجہ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹوں سے ہوگا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست کے وژن کے تحت وفاقی کابینہ نے اہم فیصلہ کیا ہے کہ تمام تبلیغی جماعتوں کو آن لائن ویزے دیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ اورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلوادیا کیونکہ اوورسیز پاکستانی وہاں دن رات محنت کر کے پاکستان میں اپنے بچوں اور رشتہ داروں کو پیسے بھیج رہے ہیں۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان ریاست مدینہ کے قیام پر زور دیتے ہیں لیکن مسیح برادری کو توقع رکھنی چاہیے کہ ریاست مدینہ میں دیگر مذاہب کا احترام لازمی جزو ہے اور ہم امن کی تعلیمات کو فروغ دیتے ہیں۔

ترکی میں شدید طوفان، چار ہلاک نظام زندگی متاثر

یہ مناظر ترکی کے شہر استنبول کے ہیں جہاں تیزہواؤں اور بپھرتی سمندری لہروں کے باعث جہاز ہچکولے کھا رہا ہے۔ طوفانی ہواؤں کے باعث آبنائے باسفورس میں کشتیوں اور جہازوں کی آمد و رفت پر عارضی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ استنبول اور ترکی کے دیگر حصوں میں شدید طوفان کے باعث کم از کم چار افراد کے ہلاک اور نظامِ زندگی متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں۔