All posts by Khabrain News

محمد آصف نے سارک اسنوکر چیمپئن شپ جیت لی


پاکستان کے محمد آصف سارک اسنوکر چیمپئن شپ جیت لی۔

کولمبو میں منعقد ہونے والے ایونٹ کے فائنل میں محمد آصف نے سری لنکا کے تھاہا ارشاتھ کو شکست دی۔ محمد آصف نے یہ مقابلہ بغیر کوئی فریم ڈراپ کیے جیتا۔

دوسری جانب وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستانی اسنوکر کھلاڑی محمد آصف کو تیسری سارک اسنوکر چیمپئن شپ جیتنے پر مبارکباد دی ہے۔

وزیر اعظم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ محمد آصف نے اسنوکر کی ایک اہم چیمپئن شپ جیت کر ملک کا نام پوری دنیا میں روشن کیا۔پوری قوم کو آپ پر فخر ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے محمد آصف کے مستقبل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

بھارت؛ ایک دن میں بھارتی فورسز کے 3 اہلکاروں کی خودکشی

بھارتی ریاست اترپردیش میں 24 گھنٹوں کے دوران بھارت کے نیم فوجی دستے کے 3 اہلکاروں نے یکے بعد دیگرے سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگیوں کا خاتمہ کرلیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق خودکشی کا پہلا واقعہ اترپردیش کے شہر لکھنؤ میں پیش آیا جہاں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 36 سالہ اوپیندرا کمار سنگھ نے خودکشی کی۔

اسی طرح انڈو تبت بارڈر پولیس فورس کے بھی ایک اہلکار نے سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا جس کی شناخت سجن سنگھ کے نام سے ہوئی اور جو اگلے برس ریٹائرڈ ہونے والا تھا۔

بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر گریٹر نوئیڈا میں انڈین سینٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس کے کانسٹیبل ابھینندن نے ٹوائلٹ میں خود کو گولی مارلی۔

ابھینندن کی عمر 23 سال تھی اور وہ ریاست کیرالہ کا رہائشی تھا۔

تاحال خودکشی کے ان واقعات کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔ تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔

تینوں اہلکاروں کی لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے بعد آبائی گاؤں روانہ کردیا گیا۔

دبئی میں بالی وڈ چائلڈ اسٹار کی شاہانہ زندگی

کیا آپ کو وہ پیاری سی بچی یاد ہے جو فلم تارہ رم پم میں سیف علی خان اور رانی مکھرجی کی بیٹی کے کردار میں نظر آئی تھی؟

یہاں ہم بات کررہے ہیں انجلینا ادنانی کی، جو اب فلمی دنیا کو چھوڑ کر دبئی میں ایک شاہانہ زندگی گزار رہی ہیں

 انجلینا ادنانی نے 2007 میں فلم ‘تارا رم پم‘ میں سیف علی خان اور رانی مکھرجی کی بیٹی ‘پرنسس’ کا کردار ادا کیا تھا۔

انہوں نے اپنی معصومیت اور اداکاری سے سب کا دل جیت لیا تھا۔ اس سے پہلے انجلینا کو فلم ‘پھر ہیرا پھیری‘ میں بھی دیکھا گیا تھا جہاں انہوں نے بپاشا باسو کی بھانجی کا کردار نبھایا۔

فلم ’تارا رم پم’ کے بعد انجلینا کو مزید فلموں کی پیشکش ہوئی، لیکن انہوں نے اپنی تعلیم کو ترجیح دی اور فلمی دنیا سے کنارہ کشی اختیار کر لی۔

انجلینا نے سنگاپور کے ریفلز کالج آف ہائیر ایجوکیشن سے بی اے (آنرز) ان انٹرنیشنل فیشن بزنس کی ڈگری حاصل کی۔

 آج انجلینا ادنانی کی انسٹاگرام پروفائل پر ہزاروں کی تعداد میں چاہنے والے موجود ہیں، حالانکہ ان کا اکاؤنٹ پرائیویٹ ہے، لیکن ان کی پوسٹس سے ان کی رنگین اور شاندار زندگی کی جھلک ملتی ہے۔ وہ اپنی ذاتی زندگی کو لائم لائٹ سے دور رکھنا پسند کرتی ہیں لیکن ان کی تصاویر ان کے اسٹائل اور عالیشان طرزِ زندگی کی عکاسی کرتی ہیں۔

آج کل انجلینا ادنانی دبئی میں رہتی ہیں اور ایک شاہانہ زندگی گزار رہی ہیں۔ انہوں نے پہلے پرنیا پاپ اپ شاپ میں سینئر مرچنڈائزر کے طور پر کام کیا اور اب وہ دبئی کی ڈیپارٹمنٹ آف اکانومی اینڈ ٹورزم میں بطور پروجیکٹ ایگزیکٹو کام کر رہی ہیں۔ یہ ان کی محنت اور لگن کا ثبوت ہے کہ وہ اپنی زندگی کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھا رہی ہیں۔

2017 میں ہندوستان ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انجلینا نے بتایا تھا کہ وہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد بالی ووڈ میں واپسی کا ارادہ رکھتی ہیں لیکن آج تک انہوں نے فلمی دنیا سے دوری برقرار رکھی ہے اور اپنی پروفیشنل اور ذاتی زندگی میں خوش ہیں۔

 انجلینا ادنانی کی کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ انسان کو اپنی ترجیحات کا تعین خود کرنا چاہیے اور اپنی منزل حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کرنی چاہیے۔ وہ بچپن میں ایک چائلڈ اسٹار تھیں، لیکن انہوں نے اپنی زندگی کی راہیں خود چنی اور آج وہ اپنی کامیابی کی داستان لکھ رہی ہیں۔

اننیا پانڈے کی کارتک آریان کی فلم میں انٹری

 چارٹ بسٹر سانگ ‘کسسِک‘ میں اپنے قاتلانہ فگر اور دلکش اداؤں سے مداحوں کو اپنا گرویدہ بنانے والی اداکارہ شری لیلا کی بالی وڈ ڈیبیو فلم میں ‘کال می بے‘ اداکارہ اننیا پانڈے کی انٹری۔

حال ہی میں فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام کا رُخ کرتے ہوئے چندو چیمپیئن اداکار کارتک آریان نے  اپنی اپکمنگ رومانٹک کامیڈی فلم ’تو میری میں تیرا، میں تیرا میری تو میری‘ کا شاندار اعلان کرکے مداحوں کی توجہ سمیٹی۔

کارتک آریان کی جانب سے فلم بھول بھلیا 3کے بعد  فلم ’تو میری میں تیرا، میں تیرا میری تو میری‘ کا ویڈیو پوسٹ کی صورت میں کیا جانے والا اعلان مداحوں میں مقبول ہوگیا۔

بھارتی میڈیا پر اداکارہ شری لیلا کے بعد دھرما پروڈکشن کے بینر تلے بننے والی فلم ’تو میری میں تیرا، میں تیرا میری تو میری‘ میں اداکارہ عالیہ بھٹ کے کرن جوہر کی فیورٹ اسٹار کڈ اننیا پانڈے کی شمولیت کی قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکارہ شری لیلا کی بالی وڈ ڈیبیو فلم میں کارتک آریان کے ہمراہ ان کی ایکس گرل گرینڈ اننیا پانڈے بھی اسکرین شیئر کرتی نظر آئیں گی۔

بھارتی میڈیا ذرائع کے مطابق فلم ‘پتی پتنی اور  وہ‘ میں کارتک آریان اور اننیا پانڈے کی شاندار کیمسٹری دیکھنے کے بعد مداح جلد ہی اپنی پسندیدہ جوڑی کو ایک بار پھر اسکرین پر اپنا جلوہ دکھاتے دیکھ پائیں گے۔

تاہم میکرز کی جانب سے ابھی تک اننیا پانڈے کے کردار کے حوالے سے کوئی واضح اسٹیٹمنٹ جاری نہیں کیا گیا۔

 میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکارہ شری لیلا  سے فلم کے حوالے سےبات چیت ابھی جاری ہے اور اگر  معاملات ٹھیک رہے تو دھرما پروڈکشن کی جانب سے اگلے چند دنوں میں فلم کی کاسٹ کو حتمی شکل دی جائے گی جس میں اداکارہ اننیا پانڈے کی شمولیت نے سونے پر سہاگے کا کردار ادا کیا ہے۔

واضح رہے کہ دھرما پروڈکشن کے بینر تلے بننے والی کارتک آریان اسٹارر رومانٹک کامیڈی فلم ‘تو میری میں تیرا، میں تیرا تو میری‘ سال 2026 میں سینما گھروں میں ریلیز کی جائے گی۔

زینب عباس کے ہاں خوشخبری

اسپورٹس پریزنٹر زینب عباس نے اپنے ہاں دوسرے بیٹے کی پیدائش کی خوشخبری سنا دی۔

سیاسی رہنما عندلیب عباس  اور اسپورٹس اینکر فرسٹ کلاس کرکٹر ناصر عباس کی صاحبزادی زینب عباس نے نومبر 2019 میں حمزہ کاردار سے شادی کی تھی۔

حمزہ کاردار سابق وزیر خزانہ اور اسٹیٹ بینک کے سابق گورنر شاہد حفیظ کاردار کے بیٹے ہیں۔

زینب عباس کے ہاں دسمبر 2021 میں پہلے بیٹے کی پیدائش ہوئی تھی، جس کا نام تیمور حمزہ کاردار رکھا گیا۔

اب انہوں نے نوزائیدہ کیساتھ تصویر شیئر کرتے ہوئے اپنے ہاں ننھے  مہمان کی آمد کی اطلاع اپنے چاہنے والوں کو دی۔

زینب نے لکھا کہ ’ ٹی کا چھوٹا بھائی نئے سال کی آمد کے ساتھ ہی دنیا میں آ گیا ہے۔ حیدر حمزہ کردار نے فیملی میں بےحد خوشی اور محبت کا اضافہ کر دیا ہے۔‘

اسپورٹس پریزننٹر کی جانب سے شیئر کی جانے والی تصاویر میں انہیں نوزائیدہ کو گود میں اٹھائے دیکھا جاسکتا ہے، دوسری تصویر میں  ننھے  بچہ تیمور کی گود میں موجود ہے لیکن ان تصاویر میں نومولود کا چہرہ واضح نہیں ہے۔

زینب عباس کی جانب سے شیئر ہونے والی اس پوسٹ میں انہیں مبارکباد ملنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس میں نامور پریزنٹرز و کھیل سے وابستہ شخصیات کا نام شامل ہے۔

امریکی ‘اینٹی اسرائیل ایکٹیوسٹس’ نے لاس اینجلس کی آگ کا الزام اسرائیل پر لگا دیا

حال ہی میں، امریکہ کے مختلف انتہا پسند اسرائیل مخالف گروپوں نے لاس اینجلس میں لگنے والی جنگلات کی آگ کو اسرائیل کے ساتھ منسلک کیا ہے۔ ان گروپوں میں “کوڈ پنک” اور “جیوئش وائس فار پیس” جیسے گروہ شامل ہیں، جنہوں نے اسرائیل کے لئے امریکی امداد اور غزہ کی جنگ کو اس قدرتی آفات کی وجہ قرار دیا۔

“کوڈ پنک” نامی ایک گروپ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر کہا کہ جب امریکی ٹیکس غزہ میں لوگوں کو زندہ جلانے کے لئے استعمال ہو رہے ہیں، تو ہمیں حیرانی نہیں ہونی چاہئے کہ ان آگوں کا اثر یہاں تک پہنچے۔

“جیوئش وائس فار پیس” نے بھی ایک پوسٹ شیئر کی جس میں کہا گیا تھا کہ امریکہ کی حکومت وسائل اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف “نسل کشی” میں لگا رہی ہے، بجائے اس کے کہ وہ اپنے ملک کے حالات کو بہتر بنائے۔

نیویارک میں موجود “ہارڈ لائن” اسرائیل مخالف گروہ “Within Our Lifetime” کی رہنما فاطمہ محمد نے کہا کہ غزہ پر بمباری کا نتیجہ ہمیں سب کو بھگتنا پڑے گا اور اس کا موسمی اثرات بھی ہوں گے۔

یہ بیانات امریکی یہودی کمیونٹی کی طرف سے شدید تنقید کا شکار ہوئے ہیں، جنہوں نے ان اسرائیل مخالف گروپوں کی مذمت کی

نیتن یاہو کو ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کا دعوت نامہ موصول نہ ہوا

وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو، جو حال ہی میں سرجری کے مراحل سے گزرے ہیں، غالباً امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔ نیتن یاہو کے ایک قریبی مشیر نے “ٹائمز آف اسرائیل” کو بتایا کہ انہیں اس تقریب میں شرکت کے لیے کوئی باضابطہ دعوت نامہ موصول نہیں ہوا ہے۔

پچھلے کچھ ہفتوں میں اسرائیلی حکام نے عندیہ دیا تھا کہ نیتن یاہو تقریب میں شرکت کریں گے، یہاں تک کہ وہ پروسٹیٹ کی سرجری کے بعد بھی اس منصوبے پر قائم نظر آ رہے تھے۔ تاہم، تازہ بیانات کے مطابق، ان کی شرکت کا امکان نہیں رہا۔

اس کے علاوہ، نیتن یاہو کو بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کی جانب سے جاری کردہ گرفتاری وارنٹ کی وجہ سے سفری مشکلات کا سامنا بھی ہو سکتا تھا۔ یہ وارنٹ غزہ میں مبینہ جنگی جرائم کے الزامات پر جاری کیا گیا تھا۔ اگرچہ امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس وارنٹ پر عمل درآمد نہیں کرے گا، لیکن سفر کے دوران کسی ہنگامی لینڈنگ کی صورت میں نیتن یاہو گرفتاری کے خطرے میں ہو سکتے تھے۔

تقریب میں دیگر عالمی رہنماؤں کی شرکت کی توقع کی جا رہی ہے، جن میں چین کے صدر شی جن پنگ شامل ہیں، لیکن وہ خود نہیں آئیں گے بلکہ اپنے نمائندے بھیجیں گے۔

جسٹس مندوخیل: کیا آرمی افسر کو سزائے موت دینے کا اختیار ہے؟

سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ کیا اس آرمی افسر کو اتنا تجربہ اور عبور ہوتا ہے کہ سزائے موت تک سنا دی جاتی ہے۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے۔

سات رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ملٹری کورٹس میں ٹرائل کے طریقہ کار پر مطمئن کریں۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ جو آفیسر ٹرائل چلاتا ہے کورٹ میں وہ خود فیصلہ نہیں سناتا، ٹرائل چلانے والا افسر دوسرے بڑے افسر کو کیس بھیجتا ہے وہ فیصلہ سناتا ہے، جس آفیسر نے ٹرائل سنا ہی نہیں وہ کیسے فیصلہ دیتا ہوگا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ مجھے 34 سال اس شعبے میں ہوگئے مگر پھر بھی خود کو مکمل نہیں سمجھتا، کیا اس آرمی افسر کو اتنا تجربہ اور عبور ہوتا ہے کہ سزائے موت تک سنا دی جاتی ہے۔

وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ملٹری ٹرائل کے طریقہ کار کو دلائل کے دوسرے حصے میں مکمل بیان کروں گا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے، فوجی افسران کو بنیادی حقوق اور انصاف ملتے ہیں یا نہیں ہم سب کو مدنظر رکھیں گے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے سوال اٹھایا کہ اس نکتے پر بھی وضاحت کریں کہ فوجی عدالت میں فیصلہ کون لکھتا ہے؟ میری معلومات کے مطابق کیس کوئی اور سنتا ہے اور سزا جزا کا فیصلہ کمانڈنگ افسر کرتا ہے، جس نے مقدمہ سنا ہی نہیں وہ سزا جزا کا فیصلہ کیسے کر سکتا ہے؟

وکیل وزارت دفاع نے کہا کہ فیصلہ لکھنے کے لیے جیک برانچ کی معاونت حاصل ہوتی ہے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ خواجہ صاحب آپ نے کوئی مثال دی تھی کہ امریکا میں بھی فوجی ٹرائل ہوئے، اگر کسی اور ملک میں ایسا ٹرائل ہوتا ہے تو جج کون ہوتا ہے؟

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ پوری دنیا میں کورٹ مارشل میں آفیسر ہی بیٹھتے ہیں۔ وکیل خواجہ حارث نے جواب دیا کہ کورٹ مارشل میں بیٹھنے والے افسران کو ٹرائل کا تجربہ حاصل ہوتا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ جج صاحبہ پوچھ رہی ہیں کیا ان افسران کی قانونی قابلیت بھی ہوتی ہے؟

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس میں کہا کہ اگر اجازت ہو تو میں خود سوال پوچھ لوں؟ ایک آرمی چیف کے طیارے کو ایئرپورٹ کی لائٹس بجھا کر کہا گیا ملک چھوڑ دو، اس واقعے میں تمام مسافروں کو خطرے میں ڈالا گیا۔

خواجہ حارث نے کہا کہ جو بندہ جہاز میں موجود نہیں تھا وہ ہائی جیک کیسے کر سکتا تھا؟

جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ اس جہاز میں تھوڑا سا ایندھن باقی تھا پھر بھی رسک پر ڈالا گیا۔ خواجہ حارث نے دلائل میں کہا کہ میں یہاں سیاسی بات نہیں کروں گا مگر بعد میں سپریم کورٹ نے جائزہ لیا تھا، سپریم کورٹ نے تسلیم کیا تھا جہاز میں کافی ایندھن باقی تھا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ اس ایک واقعے کے باعث ملک میں مارشل لا لگ گیا لیکن مارشل لا کے بعد بھی وہ ٹرائل فوجی عدالت میں نہیں چلا۔

وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ ہائی جیکنگ آرمی ایکٹ میں درج جرم نہیں، اسی لیے وہ ٹرائل فوجی عدالت میں نہیں چل سکتا تھا۔

جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ چلیں اس نکتے پر فرق واضح ہو گیا آگے چلیں۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ ٹھہریں ایک سوال اور اس میں بنتا ہے، اگر ہائی جیک جنگی یا فوجی طیارے کو کیا جائے پھر ٹرائل کہاں چلے گا؟

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ نو مئی واقعات میں کل ملزمان پانچ ہزار کے قریب تھے، جن 105 ملزمان کو فوجی عدالتوں میں لے کر جایا گیا ان کی جائے وقوعہ پر موجودگی کے ٹھوس شواہد ہیں۔

وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ آرمی ایکٹ صرف ان افراد پر لاگو ہوتا ہے جو آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہوں، ہر دہشتگرد پر بھی آرمی ایکٹ کا اطلاق نہیں ہوتا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ کیا فوجی عدالتوں نے ٹرائل انہی ایف آئی آرز کی روشنی میں کیا جو تھانوں میں درج ہوئی تھیں؟ تعزیرات پاکستان اور اے ٹی اے کے تحت درج مقدمات پر کارروائی فوجی عدالت کیسے کر سکتی؟ جو تین ایف آئی آرز کی کاپی ہمیں دی گئی ہے ان میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی دفعات نہیں ہیں۔

وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ تفتیش کے بعد مزید دفعات شامل کی جا سکتی ہیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ مزید دفعات شامل کرنے کا الگ سے طریقہ کار موجود ہے، کیا پولیس تفتیش پر ہی انحصار کیا گیا تھا؟ خواجہ حارث نے بتایا کہ جب ملزم فوجی تحویل میں جائے تو وہاں تفتیش کا اپنا نظام ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کو صرف تین مقدمات پیش کیے ہیں، مجموعی طور پر 9 مئی کے 35 ایف آئی آرز اور 5 ہزار ملزمان ہیں۔ فوجی عدالتوں میں صرف ان 105 افراد کا ٹرائل ہو جن کی موجودگی ثابت تھی۔

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔

سندھ حکومت پر اربوں کے واجبات؛ سرکاری اداروں کے 323 بجلی کنکشن منقطع

سندھ حکومت کی جانب سے 38 ارب روپے کی عدم ادائیگی پر سیپکو نے سرکاری اداروں کے 323 بجلی کے کنکشن منقطع کر دیے جس سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

سکھر ضلع سمیت 10 اضلاع میں اسٹریٹ لائٹس، ایریگیشن، واپڈا اسکارپ، غلام محمد مہر میڈیکل کالج ہاسٹل کی بجلی کاٹ دی گئی جبکہ شہر میں براہ راست چلنے والی اسٹریٹ لائٹس، ایئرپورٹ روڈ، ملٹری روڈ، شکارپور روڈ، بندر روڈ، منارہ روڈ سمیت دیگر سڑکوں کی اسٹریٹ لائٹس بھی بند کر دی گئیں۔

سی ای او سیپکو اعجاز احمد چنا کے مطابق میونسپل کارپوریشن سکھر، شکارپور، خیرپور، گھوٹکی، کندھ کوٹ، کشمور، لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ، دادو، جیکب آباد سمیت 10 اضلاع میں سندھ حکومت کے 323 کنکشن کاٹے گئے ہیں۔

سی ای او سیپکو اعجاز احمد چنا نے بتایا کہ سندھ حکومت پر 38 ارب روپے کے واجبات ہیں لیکن صوبائی حکومت نے 323 کنکشن سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے انہیں منقطع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ حکومت نے آبپاشی کالونیوں اور واپڈا اسکارپ کالونیوں کی بجلی کاٹنے کی بھی سفارش کی ہے۔

مصباح کے بیٹے فہام الحق کی پی ایس ایل میں بھی انٹری ہوگئی

قومی ٹیم کے سابق کپتان اور سلیکشن کمیٹی کے رکن مصباح الحق کے بیٹے کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں ایڈیشن میں مقامی کھلاڑیوں کی کیٹگری میں شامل کرلیا گیا۔


پی ایس ایل انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ پوسٹ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سابق کپتان مصباح الحق کے صاحبزادے اور انڈر 19 کرکٹر فہام الحق کو پاکستان سپر لیگ کے 10ویں ایڈیشن کیلئے مقامی کھلاڑیوں کی گولڈ کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔

ایمرجنگ کیٹیگری میں مقامی کھلاڑیوں کی انتہائی متوقع فہرست کی نقاب کشائی کی، جس میں حنین شاہ، عبید شاہ، انڈر 19 کپتان سعد بیگ اور شمائل حسین کئی قابل ذکر نام شامل ہیں۔

فہرست میں شامل نسیم شاہ کے بھائیوں نے گزشتہ سیزن میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے تیسری بار ٹرافی جتوائی تھی۔