All posts by Khabrain News

امریکی ‘اینٹی اسرائیل ایکٹیوسٹس’ نے لاس اینجلس کی آگ کا الزام اسرائیل پر لگا دیا

حال ہی میں، امریکہ کے مختلف انتہا پسند اسرائیل مخالف گروپوں نے لاس اینجلس میں لگنے والی جنگلات کی آگ کو اسرائیل کے ساتھ منسلک کیا ہے۔ ان گروپوں میں “کوڈ پنک” اور “جیوئش وائس فار پیس” جیسے گروہ شامل ہیں، جنہوں نے اسرائیل کے لئے امریکی امداد اور غزہ کی جنگ کو اس قدرتی آفات کی وجہ قرار دیا۔

“کوڈ پنک” نامی ایک گروپ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر کہا کہ جب امریکی ٹیکس غزہ میں لوگوں کو زندہ جلانے کے لئے استعمال ہو رہے ہیں، تو ہمیں حیرانی نہیں ہونی چاہئے کہ ان آگوں کا اثر یہاں تک پہنچے۔

“جیوئش وائس فار پیس” نے بھی ایک پوسٹ شیئر کی جس میں کہا گیا تھا کہ امریکہ کی حکومت وسائل اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف “نسل کشی” میں لگا رہی ہے، بجائے اس کے کہ وہ اپنے ملک کے حالات کو بہتر بنائے۔

نیویارک میں موجود “ہارڈ لائن” اسرائیل مخالف گروہ “Within Our Lifetime” کی رہنما فاطمہ محمد نے کہا کہ غزہ پر بمباری کا نتیجہ ہمیں سب کو بھگتنا پڑے گا اور اس کا موسمی اثرات بھی ہوں گے۔

یہ بیانات امریکی یہودی کمیونٹی کی طرف سے شدید تنقید کا شکار ہوئے ہیں، جنہوں نے ان اسرائیل مخالف گروپوں کی مذمت کی

نیتن یاہو کو ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کا دعوت نامہ موصول نہ ہوا

وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو، جو حال ہی میں سرجری کے مراحل سے گزرے ہیں، غالباً امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔ نیتن یاہو کے ایک قریبی مشیر نے “ٹائمز آف اسرائیل” کو بتایا کہ انہیں اس تقریب میں شرکت کے لیے کوئی باضابطہ دعوت نامہ موصول نہیں ہوا ہے۔

پچھلے کچھ ہفتوں میں اسرائیلی حکام نے عندیہ دیا تھا کہ نیتن یاہو تقریب میں شرکت کریں گے، یہاں تک کہ وہ پروسٹیٹ کی سرجری کے بعد بھی اس منصوبے پر قائم نظر آ رہے تھے۔ تاہم، تازہ بیانات کے مطابق، ان کی شرکت کا امکان نہیں رہا۔

اس کے علاوہ، نیتن یاہو کو بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کی جانب سے جاری کردہ گرفتاری وارنٹ کی وجہ سے سفری مشکلات کا سامنا بھی ہو سکتا تھا۔ یہ وارنٹ غزہ میں مبینہ جنگی جرائم کے الزامات پر جاری کیا گیا تھا۔ اگرچہ امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس وارنٹ پر عمل درآمد نہیں کرے گا، لیکن سفر کے دوران کسی ہنگامی لینڈنگ کی صورت میں نیتن یاہو گرفتاری کے خطرے میں ہو سکتے تھے۔

تقریب میں دیگر عالمی رہنماؤں کی شرکت کی توقع کی جا رہی ہے، جن میں چین کے صدر شی جن پنگ شامل ہیں، لیکن وہ خود نہیں آئیں گے بلکہ اپنے نمائندے بھیجیں گے۔

جسٹس مندوخیل: کیا آرمی افسر کو سزائے موت دینے کا اختیار ہے؟

سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ کیا اس آرمی افسر کو اتنا تجربہ اور عبور ہوتا ہے کہ سزائے موت تک سنا دی جاتی ہے۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے۔

سات رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ملٹری کورٹس میں ٹرائل کے طریقہ کار پر مطمئن کریں۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ جو آفیسر ٹرائل چلاتا ہے کورٹ میں وہ خود فیصلہ نہیں سناتا، ٹرائل چلانے والا افسر دوسرے بڑے افسر کو کیس بھیجتا ہے وہ فیصلہ سناتا ہے، جس آفیسر نے ٹرائل سنا ہی نہیں وہ کیسے فیصلہ دیتا ہوگا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ مجھے 34 سال اس شعبے میں ہوگئے مگر پھر بھی خود کو مکمل نہیں سمجھتا، کیا اس آرمی افسر کو اتنا تجربہ اور عبور ہوتا ہے کہ سزائے موت تک سنا دی جاتی ہے۔

وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ملٹری ٹرائل کے طریقہ کار کو دلائل کے دوسرے حصے میں مکمل بیان کروں گا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے، فوجی افسران کو بنیادی حقوق اور انصاف ملتے ہیں یا نہیں ہم سب کو مدنظر رکھیں گے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے سوال اٹھایا کہ اس نکتے پر بھی وضاحت کریں کہ فوجی عدالت میں فیصلہ کون لکھتا ہے؟ میری معلومات کے مطابق کیس کوئی اور سنتا ہے اور سزا جزا کا فیصلہ کمانڈنگ افسر کرتا ہے، جس نے مقدمہ سنا ہی نہیں وہ سزا جزا کا فیصلہ کیسے کر سکتا ہے؟

وکیل وزارت دفاع نے کہا کہ فیصلہ لکھنے کے لیے جیک برانچ کی معاونت حاصل ہوتی ہے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ خواجہ صاحب آپ نے کوئی مثال دی تھی کہ امریکا میں بھی فوجی ٹرائل ہوئے، اگر کسی اور ملک میں ایسا ٹرائل ہوتا ہے تو جج کون ہوتا ہے؟

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ پوری دنیا میں کورٹ مارشل میں آفیسر ہی بیٹھتے ہیں۔ وکیل خواجہ حارث نے جواب دیا کہ کورٹ مارشل میں بیٹھنے والے افسران کو ٹرائل کا تجربہ حاصل ہوتا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ جج صاحبہ پوچھ رہی ہیں کیا ان افسران کی قانونی قابلیت بھی ہوتی ہے؟

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس میں کہا کہ اگر اجازت ہو تو میں خود سوال پوچھ لوں؟ ایک آرمی چیف کے طیارے کو ایئرپورٹ کی لائٹس بجھا کر کہا گیا ملک چھوڑ دو، اس واقعے میں تمام مسافروں کو خطرے میں ڈالا گیا۔

خواجہ حارث نے کہا کہ جو بندہ جہاز میں موجود نہیں تھا وہ ہائی جیک کیسے کر سکتا تھا؟

جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ اس جہاز میں تھوڑا سا ایندھن باقی تھا پھر بھی رسک پر ڈالا گیا۔ خواجہ حارث نے دلائل میں کہا کہ میں یہاں سیاسی بات نہیں کروں گا مگر بعد میں سپریم کورٹ نے جائزہ لیا تھا، سپریم کورٹ نے تسلیم کیا تھا جہاز میں کافی ایندھن باقی تھا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ اس ایک واقعے کے باعث ملک میں مارشل لا لگ گیا لیکن مارشل لا کے بعد بھی وہ ٹرائل فوجی عدالت میں نہیں چلا۔

وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ ہائی جیکنگ آرمی ایکٹ میں درج جرم نہیں، اسی لیے وہ ٹرائل فوجی عدالت میں نہیں چل سکتا تھا۔

جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ چلیں اس نکتے پر فرق واضح ہو گیا آگے چلیں۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ ٹھہریں ایک سوال اور اس میں بنتا ہے، اگر ہائی جیک جنگی یا فوجی طیارے کو کیا جائے پھر ٹرائل کہاں چلے گا؟

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ نو مئی واقعات میں کل ملزمان پانچ ہزار کے قریب تھے، جن 105 ملزمان کو فوجی عدالتوں میں لے کر جایا گیا ان کی جائے وقوعہ پر موجودگی کے ٹھوس شواہد ہیں۔

وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ آرمی ایکٹ صرف ان افراد پر لاگو ہوتا ہے جو آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہوں، ہر دہشتگرد پر بھی آرمی ایکٹ کا اطلاق نہیں ہوتا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ کیا فوجی عدالتوں نے ٹرائل انہی ایف آئی آرز کی روشنی میں کیا جو تھانوں میں درج ہوئی تھیں؟ تعزیرات پاکستان اور اے ٹی اے کے تحت درج مقدمات پر کارروائی فوجی عدالت کیسے کر سکتی؟ جو تین ایف آئی آرز کی کاپی ہمیں دی گئی ہے ان میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی دفعات نہیں ہیں۔

وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ تفتیش کے بعد مزید دفعات شامل کی جا سکتی ہیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ مزید دفعات شامل کرنے کا الگ سے طریقہ کار موجود ہے، کیا پولیس تفتیش پر ہی انحصار کیا گیا تھا؟ خواجہ حارث نے بتایا کہ جب ملزم فوجی تحویل میں جائے تو وہاں تفتیش کا اپنا نظام ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کو صرف تین مقدمات پیش کیے ہیں، مجموعی طور پر 9 مئی کے 35 ایف آئی آرز اور 5 ہزار ملزمان ہیں۔ فوجی عدالتوں میں صرف ان 105 افراد کا ٹرائل ہو جن کی موجودگی ثابت تھی۔

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔

سندھ حکومت پر اربوں کے واجبات؛ سرکاری اداروں کے 323 بجلی کنکشن منقطع

سندھ حکومت کی جانب سے 38 ارب روپے کی عدم ادائیگی پر سیپکو نے سرکاری اداروں کے 323 بجلی کے کنکشن منقطع کر دیے جس سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

سکھر ضلع سمیت 10 اضلاع میں اسٹریٹ لائٹس، ایریگیشن، واپڈا اسکارپ، غلام محمد مہر میڈیکل کالج ہاسٹل کی بجلی کاٹ دی گئی جبکہ شہر میں براہ راست چلنے والی اسٹریٹ لائٹس، ایئرپورٹ روڈ، ملٹری روڈ، شکارپور روڈ، بندر روڈ، منارہ روڈ سمیت دیگر سڑکوں کی اسٹریٹ لائٹس بھی بند کر دی گئیں۔

سی ای او سیپکو اعجاز احمد چنا کے مطابق میونسپل کارپوریشن سکھر، شکارپور، خیرپور، گھوٹکی، کندھ کوٹ، کشمور، لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ، دادو، جیکب آباد سمیت 10 اضلاع میں سندھ حکومت کے 323 کنکشن کاٹے گئے ہیں۔

سی ای او سیپکو اعجاز احمد چنا نے بتایا کہ سندھ حکومت پر 38 ارب روپے کے واجبات ہیں لیکن صوبائی حکومت نے 323 کنکشن سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے انہیں منقطع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ حکومت نے آبپاشی کالونیوں اور واپڈا اسکارپ کالونیوں کی بجلی کاٹنے کی بھی سفارش کی ہے۔

مصباح کے بیٹے فہام الحق کی پی ایس ایل میں بھی انٹری ہوگئی

قومی ٹیم کے سابق کپتان اور سلیکشن کمیٹی کے رکن مصباح الحق کے بیٹے کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں ایڈیشن میں مقامی کھلاڑیوں کی کیٹگری میں شامل کرلیا گیا۔


پی ایس ایل انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ پوسٹ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سابق کپتان مصباح الحق کے صاحبزادے اور انڈر 19 کرکٹر فہام الحق کو پاکستان سپر لیگ کے 10ویں ایڈیشن کیلئے مقامی کھلاڑیوں کی گولڈ کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔

ایمرجنگ کیٹیگری میں مقامی کھلاڑیوں کی انتہائی متوقع فہرست کی نقاب کشائی کی، جس میں حنین شاہ، عبید شاہ، انڈر 19 کپتان سعد بیگ اور شمائل حسین کئی قابل ذکر نام شامل ہیں۔

فہرست میں شامل نسیم شاہ کے بھائیوں نے گزشتہ سیزن میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے تیسری بار ٹرافی جتوائی تھی۔

لوئر کرم میں دھرنا: ٹل تا پاڑاچنار شاہراہ ساتویں روز بھی بند، مظاہرین کا سڑک کھولنے سے انکار

کرم میں سرکاری قافلے پر فائرنگ اور دھرنے کے بعد ٹل سے پارا چنار تک شاہراہ آج بھی بند ہے اور لوگ قافلوں کی آمد کا انتظار کررہے ہیں۔

لوئر کرم مندوری میں دھرنے کے باعث ٹل تا پاڑاچنار مین شاہراہ آج بھی بند ہے، شاہراہ پر دھرنا دینے والے مظاہرین کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک مین شاہراہ بند رہے گی۔

مین شاہراہ کی بندش کے باعث کرم اشیائے خوردنوش کے مزید قافلے ٹل میں کھڑے ہیں اور ڈرائیور سات دنوں سے پاڑاچنار جانے کے منتظر ہیں۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق مندوری دھرنا مظاہرین کے ساتھ وقتاً فوقتاً مذاکرات جاری ہیں، مذاکرات کامیاب ہوتے ہی کرم کیلئے اشیائے خورد نوش کا دوسرا قافلہ روانہ کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹل کینٹ میں مندوری دھرنا مظاہرین کے ساتھ آج مذاکرات متوقع ہیں۔

کوئٹہ؛ کوئلہ کان میں پھنسے 12 کانکن 14 گھنٹے گزرنے کے باوجود امداد کے منتظر

کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی کے کوئلہ کان میں پھنسے 12 کان کنوں کو 14 گھنٹے گزرنے کے باوجود ریسکیو نہیں کیا جا سکا۔

مائنز حکام کے مطابق گزشتہ روز کان میں گیس بھر جانے کی وجہ سے دھماکا ہوا تھا جس کے باعث 12 کانکن اندر پھسن گئے تھے، ملبے تلے دبے کانکنوں کو ریسکیو کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے جس میں محکمہ مائنز، پی ڈی ایم اے اور ایف سی کے اہلکار شامل ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے جہانزیب خان کا کہنا ہے کہ رات بھر سے پی ڈی ایم اے کی ٹیمیں کانکنوں کو بحفاظت نکالنے میں مصروف ہیں، کانکنوں کو ریسکیو کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑیں گے۔

پی ڈی ایم اے حکام کا کہنا ہے کہ کان کے داخلی راستے سے ملبا ہٹانے کے بعد کافی حد تک گیس کا اخراج ہوگیا ہے، ٹیموں کو کان کے اندر بھیج دیا ہے انشاء اللہ جلد اندر پھنسے کانکنوں کو نکال لیا جائے گا۔

عمران خان خوش ہو گے”رانا ثنا اللہ کی جانب سے ایسا کیا ہوا؟

وزیراعظم شہباز شریف کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثنا اللہ  بانی پی ٹی آئی کی مسکراہٹ کا سبب بن گئے۔

اڈیالہ جیل میں قید تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان  کے چہرے پر رانا ثنا اللہ کی وجہ سے نہ صرف مسکراہٹ آئی بلکہ انہوں نے اس سے لطف بھی اٹھایا۔

عمران خان کی بہن علیمہ خان نے بتایا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کا پورا پیغام قوم تک پہنچاتے ہیں۔ کوشش ہے ان کی کوئی بات مِس نہ ہو۔

انہوں نے بتایا کہ رانا ثنا اللہ کی پریس کانفرنس سن کر عمران خان مسکرائے، انہیں بڑا مزہ آیا۔ رانا ثنا اللہ کو بتائیں کہ پاکستان تحریک انصاف سونا نہیں ہیرا ہے۔ رانا ثنا کہتے ہیں کہ علیمہ خان پی ٹی آئی پر قبضہ کرنے لگی ہے۔ یہ اور اسٹیبلشمنٹ تو ماشا اللہ ایک پیج پر ہیں۔ پی ٹی آئی 8 فروری سے کسی کے قبضے میں نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی جیل سے اُسے چلا رہے ہیں ۔

علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ہم جلد ہی بانی پی ٹی آئی کو جیل سے باہر نکالیں گے۔ رانا ثنا اللہ کو کیوں فکر ہو رہی ہے ۔

کیا نوواک جوکووچ کو زہر دیا گیا تھا؟ حیران کُن انکشاف

عالمی شہرت یافتہ سربین ٹینس اسٹار اور 24 بار گرینڈ سلم چیمپیئن نوواک جوکووچ نے خود کو زہر دیے جانے سے متعلق بڑا دعویٰ کردیا۔


ایک انٹرویو میں سربیا سے تعلق رکھنے والے نواک جوکووچ نے بتایا کہ 2022 کے آسٹریلین اوپن ویزا کیس کے دوران حراست میں لیے جانے کے بعد انہیں ہوٹل میں زہر دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے احساس ہوا کہ میلبرن کے اس ہوٹل میں مجھے زہریلی خوراک دی گئی اور سربیا واپسی پر مجھے صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

 

ٹینس اسٹار کا کہنا تھا کہ میں نے یہ بات کبھی کسی کو عوامی طور پر نہیں بتائی لیکن پتہ چلا میرے جسم میں کافی دھات اور مرکری پائی گئی تھی۔

جوکووچ نے رواں ہفتے میلبورن کے ہیرالڈ سن اخبار کو بتایا کہ وہ اب بھی 3 سال پہلے کے تجربات سے صدمے کا شکار ہیں اور شہر کے ائیرپورٹ پر پہنچ کر تناؤ محسوس کرتے ہیں۔

 

نواک جوکووچ نے کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے محکمہ داخلہ نے پرائیویسی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تھا۔

خیال رہے کہ 2022 میں نواک جوکووچ کو آسٹریلوی حکام نے آسٹریلین اوپن میں شرکت کی اجازت نہیں دی تھی، ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ کورونا ویکسین کے معاملے پر جوکووچ نے غلط دستاویزات پیش کی تھیں جس پر ویزا منسوخ کر کے انہیں ڈی پورٹ کیا گیا تھا۔

اس دوران نواک جوکووچ کو تحویل کے دوران میلبرن کے ایک ہوٹل میں رکھا گیا تھا۔

توشہ خانہ 2 کیس، بشریٰ بی بی کی عدم پیشی پر عدالت کا اظہار برہمی

توشہ خانہ 2 کیس میں بشریٰ بی بی کی عدم پیشی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کردیا۔

اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت ہوئی۔ اسپشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے کیس کی سماعت کی۔

توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت میں بشریٰ بی بی اور ان کے وکلا پیش نہیں ہوئے۔ عدالت نے بشریٰ بی بی اور ان کے وکلا کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر بشریٰ بی بی کے وکلا کی جانب سے گواہ پر جرح مکمل نہ کرنے پر تادیبی کارروائی کی ہدایت کی۔

سماعت کے دوران مزید ایک گواہ پر جرح مکمل کی گئی۔ جرح کیبنٹ ڈویژن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کوارڈینیشن محمد احد پر کی گئی۔ عمران خان کے وکیل نے جرح کی۔ دوران سماعت استغاثہ کے گواہ طلعت کا بیان بھی ریکارڈ کرلیا گیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر مجموعی طور پر مزید 5 گواہ طلب کر لیے۔ محمد شفقت،قیصر،عمر صدیق،محسن اور فہیم کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا گیا۔ کیس کی سماعت منگل 14 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔