Tag Archives: blast

اٹک: سرکاری بس کے قریب دھماکا، ایک شخص جاں بحق، متعدد زخمی

اٹک (ویب ڈیسک) اٹک کے علاقے بسال روڈ پر ڈھوک گاما میں ایک بس کے قریب دھماکے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ذرائع کے مطابق اٹک کے علاقے بسال روڈ پر ڈھوک گاما کے قریب دو موٹر سائیکل سواروں نے سرکاری بس کو نشانہ بنایا اور دھماکا کر کے فرار ہو گئے۔ دہشتگردی کے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

ذرائع کے مطابق حملے کا نشانہ بننے والی بس میں سویلین ملازمین سوار تھے۔ اٹک دھماکے میں ایک شہید اور 13 افراد زخمی ہوئے۔ موٹر سائیکل سواروں نے تعاقب کرنے کے بعد بس کو نشانہ بنایا۔امدادی ٹیموں نے ایمبیولینسوں کے ذریعے دھماکے میں زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کیا جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق دھماکے میں ایک شخص جاں بحق ہو چکا ہے جبکہ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔

کوئٹہ: بلیلی چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، 2 اہلکار زخمی

کوئٹہ(ویب ڈیسک)امن کے خواب کو تعبیر نہ مل سکی۔ صوبائی دارالحکومت میں دہشتگردوں نے ایک اور وار کر دیا۔ نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے سکیورٹی فورسز کو ایک بار پھر نشانہ بنایا گیا ہے۔بلیلی میں سکیورٹی چیک پوسٹ پر دہشتگردوں نے اچانک حملہ کر دیا۔ دہشتگردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں 2 سکیورٹی اہلکار شدید زخمی ہو گئے جس کے بعد فوری طور پر مزید نفری جائے حادثہ پر طلب کر لی گئی۔ دہشتگردوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا جس کے بعد نامعلوم مسلح افراد فرار ہو گئے۔ سکیورٹی اہلکاروں نے چیک پوسٹ اور اس کے گردونواح کے علاقے کو گھیرے میں لے کر دہشتگردوں کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔زخمی اہلکاروں کو سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

شمالی وزیرستان میں دھماکا، 3 ایف سی اہلکار شہید

شمالی وزیرستان(ویب ڈیسک) تحصیل غلام خان میں ہونے والے  باررودی سرنگ کے دھماکے میں 3 ایف سی اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان کی تحصیل غلام خان کے علاقے داورگھر میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 3 ایف سی اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک افغان سرحد کے قریب ہونے والا دھماکا بارودی سرنگ پھٹنے سے ہوا جس کے نتیجے میں 3 ایف سی اہلکار موقع پر ہی شہید ہوگئے جب کہ 5 اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

شام میں روسی بمباری سے بچوں سمیت 53 افراد جاں بحق

دمشق(ویب ڈیسک) شام کے مشرقی صوبے دیرالزور کے گاؤں الشفہ میں روسی فضائی بمباری سے 53 افراد جاں بحق ہو گئے۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کےمطابق برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی شامی آبزرویٹری (ایس او ایچ آر) کا کہنا ہے کہ شام میں روسی فضائی بمباری سے 53 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں 21 بچے بھی شامل ہیں۔فضائی بمباری کا نشانہ بننے والے صوبے دیرالزور کے بعض حصوں پر داعش کا اب بھی قبضہ ہے، دیرالزور شام کے ان چند صوبوں میں ہے جہاں دولت اسلامیہ کے گڑھ موجود ہیں۔ واضح رہے کہ ابتدائی معلومات کےمطابق فضائی حملے میں 34 افراد کے ہلاک ہونےکی اطلاعات تھیں جبکہ تباہ شدہ عمارات کے ملبہ سے ملنے والی لاشوں کے بعد مجموعی تعداد53 ہوگئی ہے۔

کوئٹہ دھماکہ ،ٹارگٹ کیا تھا؟متعدد افراد شہید

کوئٹہ(ویب ڈیسک)چمن ہاؤسنگ اسکیم کے قریب دھماکے کے نتیجے میں ڈی آئی جی حامد شکیل سمیت 3 اہلکار شہید جب کہ 7 افراد شدید زخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی کوئٹہ حامد شکیل گھر سے دفتر جارہے تھے کہ چمن ہاؤسنگ سوسائٹی میں ان کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا۔ دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی جب کہ آس پاس کھڑی گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا، واقعے میں حامد شکیل اور ان کے ساتھ موجود پولیس اہلکاروں سمیت راہگیر بھی زخمی ہوگئے۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں، پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، زخمیوں کو فوری طور پر سی ایم ایچ منتقل کیا گیا جہاں عملے نے حامد شکیل اور 2 اہلکاروں کی شہادت کی تصدیق کردی۔ جب کہ 5 اہلکاروں سمیت 7 زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے جن میں سے کچھ کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

 

بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلیے ہیں تاہم دھماکے کی نوعیت کے بارے میں کچھ بھی نہیں بتایا جارہا، دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ حامد شکیل پر خودکش حملہ کیا گیا تھا، خودکش حملہ آور نے خود کو عین اس وقت بارودی مواد سے اڑایا جب ان کی گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی۔

کوئٹہ میں پولیس موبائل کے قریب دھماکا

کوئٹہ: ہزار گنجی سبزی منڈی میں پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا ہے۔ کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی سبزی منڈی میں پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکا ہواہے۔  واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں، ریسکیو اہلکاراور بم ڈسپوزل اسکواڈ  جائے وقوع پر پہنچ گئے۔  بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بتایا کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا ہے، جب کہ دھماکاخیز مواد سبزی منڈی کے گیٹ کے قریب رکھا گیا تھا۔دھماکا اتنا زوردار تھا کہ پولیس کی گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔ پولیس کے مطابق  ابھی تک کسی بھی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ پولیس اور ایف سی کی نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جب کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کرکے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

واضح رہے کہ کوئٹہ میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوگیا ہے، 5 روز قبل بھی کوئٹہ کے علاقے نیو سریاب روڈ پر دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 7 پولیس اہلکار شہید ہوگئے تھے جب کہ قمبرانی روڈ پرنامعلوم افراد کی فائرنگ سے سی ٹی ڈی انسپیکٹر جاں بحق ہوگئے تھے۔

کوئٹہ دھماکہ ،7پولیس اہلکار جاں بحق ،10زخمی

کوئٹہ (ویب ڈیسک)نیوسریاب کےعلاقے میں دھماکے کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکارشہید جب کہ قمبرانی روڈ پرفائرنگ سے سی ٹی ڈی انسپیکٹرشہید ہوگیا۔ کوئٹہ میں نیوسریاب کے علاقے میں دہشت گردوں نے پولیس کے ٹرک کوریمورٹ کنٹرول ڈیوائس سے نشانہ بنایا، جس کے بعد ٹرک میں ا?گ لگ گئی، جس کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکارشہید جب کہ 10 زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں چند زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس کے ٹرک میں 35 سے زائد اہلکارسوارتھے، شہرکے سول اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اورطبی عملہ الرٹ ہے۔ پولیس اورایف سی نے دھماکے کی جگہ کو گھیرے میں لے کر آپریشن شروع کردیا اور علاقے میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔دوسری جانب کوئٹہ کے قمبرانی روڈ پرنامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں سی ٹی ڈی انسپیکٹرعبدالسلام بھی موقع پر ہی شہید ہوگیا۔

درگاہ فتح پور عرس میں دھماکہ, اہم انکشافات منظر عام پر آگئے

جھل مگسی، کوئٹہ (آئی این پی، مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان کے ضلع جھل مگسی کے درگاہ سید رکھیل شاہ اور سید چیزل شاہ (فتح پور) کے باہر ہونےوالے خودکش بم دھماکے میں 20افراد جاں بحق جبکہ 35 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں، دھماکے کے بعد جائے وقوعہ پر قیامت صغریٰ کا منظر تھا، جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں مرنے والوں کی نعشوں کو ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دیا گیا ہے بلکہ شدید زخمیوںکو ڈیرہ مراد جمالی، سبی، سندھ کے شہروںجیکب آباد، شہداد کوٹ، سکھر اور دیگر کے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے، درگاہ فتح پور کے باہر اس وقت خودکش بم حملہ کیا گیا جب درگاہ کے اندرعرس کی تقریبات جاری تھیں بلکہ لوگوں کی بڑی تعداد کے محفل شبینہ کے لئے آمد کا سلسلہ بھی جاری تھا، ہسپتالوں میں رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے لوگ اپنوں کی نعشوں اور زخمیوں سے لپٹ کر روتے رہے، صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وفاقی و صوبائی وزیر داخلہ احسن اقبال، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبدالغفور حیدری، سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی، وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر اعلیٰ بلوچستان، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، عمران خان، بلاول بھٹو زرداری، آصف علی زرداری، سینیٹر سراج الحق، طلال چوہدری، قائمقام گورنر بلوچستان سمیت دیگررہنماﺅں نے درگاہ فتح پور دھماکے کی مذمت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے بلوچستان کے قدیم گدی نشین شہر ضلع جھل مگسی کی تحصیل فتح پور کے درگاہ سید رکھیل شاہ اور سید چیزل شاہ کے مزار کے عین گیٹ پر زور دار دھماکہ ہوا ہے دھماکے کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق جن میں 2 سیکورٹی اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ 35 سے زائد شدید زخمی ہوگئے ہیں، عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد زخمی مدد کے لئے چیخ و پکا ر کرتے رہے بلکہ جاں بحق افراد کی نعشیں بھی زمین پر پڑی رہیں، اس وقت قیامت صغریٰ کا منظر تھا، زخمیوں کو جھل مگسی کے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا تاہم وہاں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے زخمیوں کو ڈیرہ مراد جمالی، ڈیرہ اللہ یار، جیکب آباد، شہداد کوٹ سکھر اور لاڑکانہ کے ہسپتالوں میں ریفر کر دیا گیا نعشیں اور زخمی ہسپتال پہنچائے گئے تو اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے لوگ اپنے پیاروں کی نعشوں اور زخمیوں سے لپٹ کر روتے رہے اس موقع پر لوگوں کی اکثریت جذبات پر قابو نہ رکھ سکی اور ان کی آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے، مقامی افراد کے مطابق درگاہ چیزل شاہ میں ہر جمعرات کو درگاہ میں محفل شبینہ رہتی ہے اور جمعرات کو بھی عقیدت مند درگاہ محفل شبینہ کے لئے گیٹ سے داخل ہونے کے لئے بڑی تعداد میں باہر موجود تھے کہ اس دوران زوردار دھماکہ ہوا۔ صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے مطابق درگاہ فتح پور کے باہر اس وقت خودکش بمبار نے خود کو اڑا دیا جب پولیس اہلکار نے انہیں درگاہ کے اندر جانے سے روکا دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت 10سے زائد افراد موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئے جبکہ دو درجن سے زائد زخمی ہو گئے ہیں جنہیں فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکار نے جان کا نذرانہ دے کر درجنوں انسانی جانوں کے ضیاع کو روکا جس پر ہم انہیں خراج عقیدت و تحسین پیش کرتے ہیں جب تک ایسے سپوت زندہ ہے دھرتی کو میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیابی نہیں ملے گی انہوں نے کہا کہ تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے بلکہ طبی اور نیم طبی عملے کو بھی فوری طور پر زخمیوں کی مرہم پٹی کے لئے ہسپتالوں کو پہنچنے کی ہدایات دے دی گئی ہیں۔ صوبائی وزےر صحت مےر رحمت صالح بلوچ نے درگار فتح پور دھماکہ کی مذمت کرتے ہوئے سبی، ڈےرہ مراد جمالی، ڈےرہ اللہ ےار، بختےار آباد سمےت تمام ہسپتالوں مےں اےمرجنسی نافذ کرکے زخمیوں کو مکمل علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کے احکامات جاری کردئیے جبکہ کمشنر نصیر آباد عزیز احمد تارڑ نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ درگاہ فتح پور میں مرنے والے افراد کی تعداد 20 ہو گئی ہیں جبکہ زخمی 35 سے زائد ہیں جنہیں فوری طو ر پر قریبی ہسپتالوں کو منتقل کر دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ حملہ خودکش تھا تاہم حملہ آور پولیس اہلکار کے روکنے کے باعث درگا ہ کے اندر جانے میں کامیاب نہ ہو سکا جبکہ ایس ایس پی جھل مگسی محمد اقبال کا کہنا تھا کہ جس وقت خودکش حملہ کیا گیا اس وقت درگا ہ میں عرس کی تقریبات جاری تھیں تاہم پولیس اہلکار نے حملے کو ناکام بنایا انہوں نے کہا کہ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے بلکہ شدید زخمیوں کی شہداد کوٹ منتقلی کا سلسلہ بھی جاری ہے انہوں نے کہا کہ درگاہ کو کلیئر کرا لیا گیا ہے اور وہاں موجود افراد اور خواتین و بچوں کو بھی نکال لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الوقت تحقیقاتی عمل شروع نہیں کیا جا سکا ہے کیو نکہ فورسز کے جوان بھی درگاہ میں موجود افراد کو بحفاظت نکالنے اور درگاہ کو کلیئر کرنے اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے کے کام میں مگن تھے تاہم واقعہ کی مختلف پہلوﺅں سے تحقیقات کا سلسلہ فوری طور شروع کر دیا جائے گا۔ واضح رہے اس سے قبل بھی دربار میں بم دھماکے میں بڑی تعداد میں لوگ لقمہ اجل بنے تھے بلکہ سینکڑوں زخمی بھی ہو گئے تھے ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکہ خود کش تھا اس سلسلے میں مزید شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں دوسری جانب جعفرآباد، نصیرآباد اور سبی میں سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گی ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال، سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، سابق صدر آصف علی زرداری، امیر جماعت اسلامی سنیٹر سراج الحق، وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، قائمقام گورنر بلوچستان راحیلہ مگسی، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری، عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری اور دیگر نے درگاہ فتح پور دھماکے کی مذمت کی۔

بڑے شہر میں ریمورٹ کنٹرو ل دھماکہ

سوات: سوات میں بم دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک جبکہ دو زخمی ہو گئے ۔میڈ یا رپورٹس کے مطابق سوات کے علاقہ تمبہ گھٹ میں دہشت گردوں نے امن کمیٹی کے رکن احمد زیب کے گھر کے باہر ریمورٹ کنٹرول بم رکھا جس کے دھماکے سے احمد زیب کے والد جاں بحق جبکہ بھائی اور چچا شدید زخمی ہو گئے ہیں ۔زخمی افراد کو تشویشناک حالت میں مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور سرچ آپریشن شروع کردیا ہے ۔

لاہور ’خودکش دھماکا‘: 9 پولیس اہلکاروں سمیت 26 افراد شہید اور 58 زخمی

لاہور (خبریں ویب ڈیسک)لاہور میں فیروز پور روڈ پر خود کش حملے میں 9 پولیس اہلکاورں سمیت 26 افراد شہید اور 58 زخمی ہوگئے۔خبریں کے مطابق سہ پہر کے اوقات میں فیروز پور روڈ پر ارفع کریم ٹاور کے پاس دھماکا ہوا، دھماکے کی آواز اتنی زور دار تھی کہ دور دور تک سنی گئی جس سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور جائے وقوعہ سے دھواں اٹھتا بھی دیکھا گیا۔دھماکے کے نتیجے میں ایک گاڑی اور 3 موٹر سائیکلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں جب کہ علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور افرا تفری مچ گئی۔بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکا خودکش تھا جب کہ مبینہ حملہ آور کے سر کےبال اور جلد فارنزک ٹیسٹ کے لیے لیباٹری بجھوا دیئے گئے ہیں۔دھماکے کے بعد شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا تاہم دھماکے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے اور امدادی کارروائیوں کا آغاز کیا۔ریسکیو حکام کے مطابق دھماکے کے زخمیوں کو جنرل، جناح، سروس، میو اور اتفاق اسپتال منتقل کیا گیا جہاں کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق دھماکے کے بعد لاہور بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، چھٹیوں پر موجود ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو ڈیوٹیوں پر طلب کرلیا گیا ہے۔ترجمان پنجاب حکومت نے دھماکے میں 26 افراد کے شہید اور 58 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ترجمان کاو¿نٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے دھماکے میں 9 پولیس اہلکاروں کی بھی شہادت کی تصدیق کردی۔ترجمان نے بتایا کہ لاہور میں دھماکا 3 بج کر 55 منٹ پر ہوا جس میں پولیس کا ایک سب انسپکٹر اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) سمیت 7 کانسٹیبل بھی شہید ہوئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا ابتدائی طور پر خودکش حملہ لگتا ہے جس کا ہدف پولیس اہلکار ہی تھے، موٹرسائیکل پر سوار حملہ آور نے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا جب کہ دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر تعداد پولیس اہلکاروں کی ہے۔پولیس کے مطابق اہلکار سبزی منڈی میں آپریشن کے لیے قائم کیمپ میں تعینات تھے اور اس دھماکے میں پولیس اہلکاروں کے کیمپ کو ہی ٹارگٹ کیا گیا۔ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ڈاکٹر حیدر اشرف نے جیو نیوز سے گفتگو میں 9 پولیس اہلکاروں کی شہادت کی تصدیق کی۔ڈاکٹر حیدر اشرف کا کہنا تھا کہ دھماکے میں پولیس پکٹ کو نشانہ بنایا گیا، دھماکا خودکش حملہ بھی ہوسکتا ہے تاہم جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھا کررہے ہیں، جائے قوعہ پر بم ڈسپوزل اسکواڈ، فارنزک اور تفتیشی اہلکار کام کررہے ہیں اور تفتیش کے بعد ہی دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جاسکے گا۔دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا جب کہ فیروز پور روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہدایت پر پاک فوج کے اہلکار بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔