Tag Archives: dailykhabrain.

افغانستان میں دھماکے میں زخمی اماراتی سفیر چل بسے

افغانستان میں شدید زخمی ہونے والے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے سفیر ایک ماہ علاج کے بعد چل بسے۔یاد رہے کہ 10 جنوری کو جنوبی صوبے قندھار کے گورنر ہاو¿س میں ہونے والے بم دھماکے میں متحدہ عرب امارات کے سفیر سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔اماراتی وزارتِ صدارتی امور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پانچ اماراتی اہلکاروں کی موت کا سبب بننے والے ان دھماکوں میں زخمی امارات کے سفیر بھی جان کی بازی ہار گئے۔اماراتی خبر رساں ادارے کے بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ محمد عبداللہ الکعبی نے اپنی جان انسانیت کے لیے قربان کی۔یاد رہے کہ دھماکا متحدہ عرب امارات کے سفیر کے قندھار میں گورنر ہاو¿س پہنچنے پر ہوا تھا، دھماکے میں صوے کے گورنر ہمایوں عزیزیہ بھی زخمی ہوئے تھے۔یو اے ای کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں سفیر جمعہ محمد عبداللہ الکعبی کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے حملے کو ’وحشیانہ عمل‘ قرار دیا گیا تھا۔خیال رہے کہ افغانستان میں اماراتی فوجی دستے 2001 میں امریکا کی چڑھائی کے بعد تعینات کیے گئے تھے۔

چاند پر قدم رکھنے والا آخری شخص چل بسا

شکاگو(ویب ڈیسک)چاند پر قدم رکھنے والے آخری خلا نورد جین سرنن 82 برس کی عمر میں چل بسے۔14 مارچ 1934 کو شکاگو میں پیدا ہونے والے جین سرنن 82 برس کی عمر میں چل بسے، کیپٹن سرنن دو بار چاند پرگئے جب کہ وہ چاند پر قدم رکھنے والے آخری شخص بھی تھے، ان کے بعد سے آج تک کوئی اور انسان چاند پر نہیں گیا۔ سرنن چاند کے سفر سے قبل 1966 اور 1969 میں دو بار خلا میں بھی جا چکے تھے۔جین سرنن پہلی بار1969 میں اپالو دس مشن کا حصہ تھے، اس کے تین سال بعد کیپٹن سرنن اپالو 17 مشن کے کمانڈر کی حیثیت سے نا صرف چاند کی سطح پر اترے بلکہ انھوں نے وہاں تین دن بھی گزارے۔ کیپٹن جین سرنن 1976 میں ریٹائر ہو گئے تھے اور انہوں نے اپنی زندگی پر ایک دستاویزی فلم بھی بنائی تھی۔دوسری جانب امریکی خلائی ادارے ناسا نے کیپٹن جین سرنن کی وفات پرگہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ہم کمیشن نہیں چاہتے

بنی گالہ(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ کا 5 رکنی بینچ خود پاناما کیس کا فیصلہ کرے کیونکہ ہم کمیشن نہیں چاہتے۔بنی گالا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز چیف جسٹس نے کمیشن بنانے یاکیس چلانے کاآپشن دیا تھا اور ہم نے کمیشن کے قیام پر فیصلے کے لیے چیف جسٹس سے وقت مانگاتھا تاہم ہم چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ کا 5 رکنی بینچ خود پاناما کیس کا فیصلہ کرے کیونکہ ہم کمیشن نہیں چاہتے۔

سپریم کورٹ نے مردم شماری دو ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیدیا

اسلام آباد( ویب ڈیسک )سپریم کورٹ نے مردم شماری 2ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ بغیر مردم شماری کے الیکشن عوام کے ساتھ مذاق ہے ،حکومت کی نیت ٹھیک نہیں ہمارے پاس وزیر اعظم کو بلانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا جبکہ جسٹس امیر ہانی مسلم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آئندہ سماعت پر حکومت 15 مارچ سے15 مئی 2017تک مردم شماری کیلئے وزیر اعظم کے دستخط شدہ شیڈول د یں ورنہ وزیر اعظم کو بلائیں گے۔جمعرات کے روز سپریم کورٹ میں مردم شماری ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کی ۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ مردم شماری کیلئے تمام صوبوں کی شمولیت ضروری ہے ڈویژن کی سطح پر انتظامات مکمل کرلئے ہیں پہلی مرتبہ پاکستان میں مردم شماری کیلئے کمپیوٹرائزڈ نظام متعارف کیا جارہا ہے جونہی انتظامات مکمل ہونگے مردم شماری کروادینگے ۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مردم شماری ہوتی نظر نہیں آرہی لگتا ہے وزیراعظم کو بلا نے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا، مردم شماری نہیں کروانی تو آئین میں ترمیم کرلیں حکومت کی مردم شماری کرانے کی نیت ہی نہیں ہے جبکہ بغیر مردم شماری الیکشن عوام کے ساتھ مذاق ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ملکی پالیسیاں ہوا میں بن رہی ہیں عوام کی تعداد کسی کو معلوم ہی نہیں قومی معاملے پر کوئی سیاسی جماعت عدالت میں نہیں آئی ،مارچ کے شروع تک انتظامات مکمل کئے جانے چاہیے پندرہ مارچ سے پندرہ مئی تک دو ماہ کے اندر مردم شماری مکمل کرنی چاہیے اس کیلئے دو ماہ بہت ہیں ۔ چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے کہ مردم شماری سے متعلق وزیراعظم کے دستخط سے حتمی تحریری تاریخ دیں ،جمہوری نظام کا دارو مدار مردم شماری پر ہے ،مردم شماری ہوگی تونئی حلقہ بندیاں ہوں گی۔ تمام سیاسی جماعتوں کو یہی اسٹیٹس کو ،سوٹ کرتا ہے۔ آئین کے مطابق مردم شماری نہ کرائی گئی تووزیراعظم عدالت کےکٹہرے میں ہوںگے۔جس طریقے سے آپ کہتے ہیں اس طرح تو مردم شماری نہیں ہوسکتی سوموٹو لئے کئی ماہ گزر گئے ہیں آئینی اداروں کا جو حشر ہورہا ہے وہ سب کے سامنے ہے سندھ پبلک سروس کمیشن کو دیکھ لیں میرٹ کیخلاف بھرتیاں ہوئی ہیں عدالت نے ایکشن لیا تو سات افراد نے استعفے دے دیئے جبکہ چار ہزار سے زائد بھرتیاں ہوئی تھیں ان کا کیا جائے گا جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ سندھ میں جو کچھ ہوا اس کا الزام ہمیں نہ دیں ،جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سندھ اور پنجاب میں معاملات ایک جیسے ہیں عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہورہا۔ آپ نے کہا کہ پندرہ مارچ سے مردم شماری کروانے کے حوالے سے تحریری طور پر جواب اور ٹائم فریم بنایا جائے کہ کب مردم شماری کی جائے گی ۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ٹھیک ہے وزیراعظم کہہ دیں کہ صوبے تعاون نہیں کررہے ، آج حکومت کہہ رہی ہے فوج کے بغیر مردم شماری نہیں ہو سکتی،کل الیکشن کمیشن بھی کہے گا کہ فوج کے بغیر الیکشن نہیں ہو سکتے،لائن آف کنٹرول پر جھڑپیں چل رہی ہیں،اس طرح تواپریل میں بھی مردم شماری شروع نہیں ہو سکے گی، مردم شماری نہیں کروانی تو وزیراعظم خود سپریم کورٹ آجائیں۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت جو چاہے تاریخ دے دے مردم شماری کیلئے تیار ہیں جس پر عدالت نے حکومت کو پندرہ مارچ سے پندرہ مئی دو ہزار سترہ کے درمیان مردم شماری کرانے کی ہدایت کردی ،جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ وزیراعظم کو بلائیں یاپھر مردم شماری کی حتمی تاریخ دیں ، بتائیں وزیراعظم کب پیش ہوسکتے ہیں؟ تاریخ نہیں آئی تووزیراعظم وضاحت کے لیے خود سپریم کورٹ آئیں۔جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ آئندہ سماعت پر وزیراعظم کے دستخط شدہ شیڈول پیش کریں ۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت سات دسمبر تک ملتوی کردی ۔

وزیر اعظم نواز شریف کا استعفیٰ….اہم ترین خبر

اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے پانامہ لیکس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نواز شریف عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر اقتدار میں آئے اور وزیر اعظم بنے ۔پی ٹی آئی کے کہنے پر مستعفی ہونگے نہ ہی ان کا ایسا ادارہ ہے۔

جنرل راحیل شریف نے توثیق کر دی….اہم ترین خبر

اسلام آباد (ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے فوجی عدالتوں سے سزا پانیوالے 10مجرموں کی سزائے موت کی توثیق کر دی۔ذرائع کے مطابق ان دہشتگردوں کو جنرل راحیل شریف کی ریٹائر منٹ سے قبل ہی تختہ دار پر لٹکا دیا جائیگا۔

امریکا میں مسلمانوں کے خلاف حملوں میں اضافہ ہوا

واشنگٹن (نیوز ڈیسک)امریکا میں مسلمانوں کے خلاف حملوں میں سڑسٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ دو ہزار پندرہ میں مجموعی طور پر اقلیتوں کے خلاف نفرت میں سات فیصد اضافہ ہوا۔ایف بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکا میں مسلمانوں کے خلاف حملوں میں سڑسٹھ فیصد، جبکہ دوہزار پندرہ میں مجموعی طور پر اقلیتوں کے خلاف نفرت میں سات فیصد اضافہ ہوا ہے ۔امریکی ٹی وی کے مطابق ایف بی آئی نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف حملوں اور نفرت میں حیرت انگیز اضافہ ہوا۔اعداد و شمار کے مطابق دو ہزار چودہ میں مسلمانوں کے خلاف ایک سو چون حملے ہوئے،جبکہ دوہزار پندرہ میں ان حملوں کی تعداد بڑھ کر دو سو ستاون ہوگئی۔رپورٹ میں مزید کہاگیا کہ سال دوہزار پندرہ میں اقلیتوں کے خلاف نفرت اور حملوں میں چھ اعشاریہ آٹھ فیصد کا اضافہ ہوا۔

سچ بولنے سے کچھ لوگ ناراض ہوجاتے ہیں….

اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ ہم انصاف کو اپنے اوپر مسلط نہیں کرتے بلکہ صرف تقریریں کرتے ہیں لہذا انصاف کی رٹ لگانے سے کچھ نہیں ہوگا انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے جب کہ دہشت گردی کے تانے بانے سرحد پار سے ہیں۔نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد میں پاسنگ آو¿ٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرداخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ آج ہم سب کے لیے دکھ کا لمحہ ہے، کوئٹہ میں بڑی تعداد میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور لوگ روز روز اپنے پیاروں کی میتیں اٹھاکر تنگ آگئے ہیں۔ انہوں نے کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ الرٹ رہیں کیونکہ آپ کی طاقت آپ کا ایمان ہے اسی کو لے کر آگے چلنا ہے جب کہ کامیابی ٹیم ورک سے حاصل ہوسکتی ہے اور چھوٹے سے چھوٹے جوان کو تھپکی دیں اور ساتھ لے کر چلیں۔چوہدری نثار نے کہا کہ دہشت گردی کے تانے بانے سرحد پار سے ہیں لیکن ہم نے اس کو ثابت بھی کرنا ہے جب کہ دشمن کمزور ہوچکا ہے تاہم ابھی ختم نہیں ہوا، ملک میں پہلے روزانہ 5 یا 7دھماکے ہوتے تھے لیکن اب 5، 7 ہفتوں بعد کوئی دھماکا ہوتا ہےاور ہمارا یہ مسئلہ ہے کہ کسی بھی واقعہ کے بعد 20 دن تک ہم الرٹ رہتے ہیں اس کے بعد پھر معمول پر آجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہدا نے اپنے خون سے قربانیوں کا نیا باب روشن کیا ہے اور سکیورٹی فورسز اپنے خون سے انقلاب لارہی ہیں جب کہ افواج پاکستان سمیت پولیس ہر روز قربانیاں دے رہی ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ انسان عقل کل نہیں ہوتا صرف اللہ کی ذات عقل کل ہے لہذا کبھی بھی بھول کر اپنے آپ کو عقل کل نہیں سمجھنا چاہیے، ملک میں انصاف صرف ایک نعرہ بن کررہ گیا ہے اور ہم انصاف کو اپنے اوپر مسلط نہیں کرتے بلکہ صرف تقریریں کرتے ہیں تاہم انصاف کی رٹ لگانے سے کچھ نہیں ہوگا انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے، آسان راستہ ہے کہ سچ بولو اور انصاف کرو لیکن سچ بولنے سے کچھ لوگ ناراض ہوجاتے ہیں۔