Tag Archives: imran khan

وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سب سے بڑے ڈرامے باز ہیں ،عمران خان

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو سب سے بڑا ‘ڈرامے باز’ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ امریکیوں کو خوش کرنے کے لیے ہر روز نیا ہیٹ پہنتے ہیں۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان میں سب لوگ شلوار قمیض پہنتے ہیں، لیکن شہباز شریف نے اپنے سارے سوٹ نکالے ہوئے ہیں اور اسی لیے ہر روز نئے نئے ہیٹ (ٹوپی) پہنتے ہیں تاکہ امریکیوں کو یہ بتا سکیں کہ میں بھی ان ہی کی طرح ہوں۔عمران خان نے شریف برادران کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ، یہ دونوں بھائی دو دو مرتبہ بالترتیب وزیراعظم اور وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں اور انہوں نے امریکیوں سے مطالبہ کیا کہ انہیں تیسری مرتبہ بھی باری دلوا دی جائے۔عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ‘شہباز شریف نے گزشتہ دور میں امریکا سے حکومت بحال کروانے کی درخواست کی تھی۔پی ٹی آئی چیئرمین نے الزام عائد کیا کہ ‘شہباز شریف اور وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نےانتہا پسندگروپوں کو پالا ہوا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حال ہی میں پاکستان کو دی جانے والی دھمکی کے حوالے سے عمران خان کا کہنا ہے کہا امریکا اپنی 16 سالہ ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے، جبکہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا ہمیں 25 ارب روپے کے نام پر ذلیل کر رہا ہے، جبکہ اسحاق ڈار کے بیٹے کے دو ٹاور ہی 25 ارب روپے کے ہیں۔ساتھ ہی انہوں نے سابق وزیراعظم کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ نواز شریف کے 300 ارب روپے ملک سے باہر پڑے ہیں، جو وہ چوری کرکے لے گئے تھے۔عمران خان نے امریکا کے موجودہ رویے کا ذمہ دار اپنے ملک کے طبقہ اشرافیہ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ‘ہمیں انڈین لابی کی ضرورت نہیں، ہمارے اپنے لیڈر ملک کو بدنام کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور اس ملک کے ادارے مافیا کے ہاتھوں مفلوج ہیں۔پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو افغانستان میں مکمل امن چاہتا ہے اور افغانستان کا امن پاکستان کے مفاد میں ہے۔اس سے قبل عمران خان نے پاک فضائیہ کے پہلے مقامی سربراہ سابق ایئرچیف مارشل اصغر خان کی وفات پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اصغر خان ایماندار، صادق اور امین تھے۔ان کا کہنا تھا، ‘مجھے خوشی ہوئی تھی کہ اصغرخان نے اپنی پارٹی پی ٹی آئی میں ضم کی تھی اور انہوں نے انتخابات میں دھاندلی پر بڑی جدوجہد کی۔عمران خان نے مزید کہا کہ اصغر خان کیس پر پوری طرح پیش رفت کریں گے۔

عمران خان نے نواز شریف کے بیرون ملک نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا ۔۔۔تہلکہ خیز انکشافات

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو سابق وزیراعظم نواز شریف کا فرنٹ مین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک پورا مافیا ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران عمران خان نے کہا کہ ‘اسحاق ڈار  پاکستان اور دبئی میں نواز شریف کے فرنٹ مین ہیں، جنہیں ملک سے نکالنے کے لیے شاہد خاقان عباسی کا جہاز دیا گیا، جبکہ امریکا میں ان کا فرنٹ مین سعید شیخ ہے’۔عمران خان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا، ‘جب اسحاق ڈار اسکوٹر پر پھرتا تھا تو میں اُس وقت لندن میں فلیٹ لے رہاتھا’۔پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کی ایک کمپنی ایچ ٹی ایس کے دبئی میں 52 ولاز ہیں اور ترکی، عمان، سوئٹزرلینڈ اور انگلینڈ سے بھی اسحاق ڈار کی کمپنی میں پیسے آرہےہیں۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کمپنی میں دیگر ملکوں سے بھی پیسے آرہے ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ دیگر ملکوں میں بھی کمپنیاں ہیں۔عمران خان نے اسحاق ڈار کے استعفیٰ کے بعد نئے وزیر خزانہ کی تقرری نہ ہونے پر بھی تنقید کی اور کہا کہ حکومت نے نیا وزیر خزانہ نہیں بنایا بلکہ ایڈوائزر لگادیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایل این جی کا کنٹریکٹ 15 ارب ڈالر کا ہے اور کہا جارہا ہے کہ ایل این جی کنٹریکٹ کنفیڈنشل کنٹریکٹ ہے۔ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا، ‘کیا پبلک کے پیسے پر بھی کوئی کنفیڈنشل کنٹریکٹ ہوتا ہے؟’عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘ان کو ڈر ہے کہ ان کا باقی پیسا جو دیگر ملکوں میں ہے وہ سارا پتا چل جائے گا، یہ ایک پورا مافیا ہے، یہ سب آپس میں ملے ہوئے ہیں اور انہوں نے ادارے تباہ کردیئے ہیں لیکن اب چیزیں سامنے آرہی ہیں’۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا، ‘نوازشریف قوم کو پاگل سمجھتا ہے، آج ان کے ولاز ہیں اور میرے پاس لندن کا فلیٹ بھی نہیں ہے جبکہ میں نے 40 سال پرانے کنٹریکٹ دکھائے اور یہ بھی بتایا کہ فلیٹ کیسے بکا’۔عمران خان نے کہا کہ اقامہ منی لانڈرنگ کا ایک طریقہ ہے جبکہ اصل منی ٹریل حدیبیہ پیپر ملز کیس ہے۔ان کا مزید کہنا تھا، ‘حدیبیہ پیپر ملز پر جے آئی ٹی میں کئی چیزیں نکل آئی ہیں، اگر ثبوت نکل آئے تو کیس دوبارہ کھل جاتا ہے’۔پی ٹی آئی چیئرمین نے نواز شریف کی اپنی نااہلی کے خلاف شروع کی گئی تحریک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ‘جس طرح عدلیہ پر حملے ہو رہے ہیں تو توہین عدالت کا قانون ختم کردیں، کیا یہ قانون صرف کمزوروں کے لیے ہے’۔عمران خان نے سوال کیا، ‘سپریم کورٹ کیوں ان کے دباؤ میں آرہی ہے؟’ساتھ ہی عمران خان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، ‘انہیں آج اعتراض ہے کہ انہیں بچانے کے لیے فوج نے مددکیوں نہیں کی’۔ان کا کہنا تھا، ‘یہ اپنی چوری بچانے کے لیے ملک کو تباہ کرنے کو تیار ہیں، لیکن مجھے عوام پر اعتماد ہے کیونکہ عوام کو شعور ہے’۔شہباز شریف کو اگلا وزیراعظم بنانے کے اعلان کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان نے کہا، ‘موروثی سیاست یہ ہوتی ہے کہ نواز شریف گیا تو شہباز شریف آجائے’۔

واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے گذشتہ روز سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر کہا تھا کہ وہ آج پریس کانفرنس میں بتائیں گے کہ کس طرح شریف خاندان نے دولت لوٹی اور بیرون ملک منتقل کی۔

نواز شریف عدلیہ کی بہتری نہیں کرپشن بچانے کیلئے تحریک چلانا چاہتے ہیں،عمران خان

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کی نااہلی اقامہ پر نہیں پانامہ پر ہونی چاہئے تھی، نواز کیخلاف بہت چیزیں سامنے آئیں نجانے ججز نے اقامہ پر ہی کیوں نااہل کیا، قطری خط سے بڑا فراڈ کیا ہوسکتا تھا، عدالت اس جھوٹ پر گھر بھیج دیتی، حدیبیہ کیس میں نئے شواہد آئے ہیں یہ کیس کھلے گا، نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے ساری عمر عوام کو بیوقوف بنایا، انہیں جعلسازی اور لوگوں کو بیوقوف بنانے پر سزا ملنی چاہئے، میرے کیس کی جس باریک بینی سے چھان بین کی گئی اس طرح اسمبلی ارکان کی چھان بین ہو تو95 فیصد فارغ ہوجائیں گے، شکر کرتا ہوں کہ افتخار چودھری میرا کیس سننے والے نہیں تھے ورنہ مجھے فارغ کردیتے، نواز شریف عدلیہ کی بہتری نہیں چاہتے صرف اپنی کرپشن بچانے کیلئے تحریک کا شوشہ چھوڑا ہے، نواز شریف پر عدلیہ نے بڑا نرم ہاتھ رکھا کسی اور ملک میں ہوتے تو جیل میں ہوتے، اپنی چوری چھپانے کیلئے اداروں کو تباہ کررہے ہیں، چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ عدالت کو چاہئے تھا کہ جہانگیر ترین کو ڈی سیٹ کرکے الیکشن لڑنے دیا جاتا، ترین اور نواز کے کیسز کا کسی طور موازنہ نہیں بنتا۔ انتظار ہے کہ اپنی وفاقی صوبائی حکومت ہوتے نواز شریف کب عدلیہ مخالف تحریک چلاتے ہیں، چیلنج کرتا ہوں کہ نواز شریف تحریک نہیں چلاسکتے، کسان مزدور سمیت ہر طبقہ ان سے تنگ ہے، اگر ان سے ختم نبوت ترمیم بارے سوال کرینگے، تحریک چلانا نواز شریف کو بڑا مہنگا پڑے گا۔ جہانگیر ترین نے پارٹی عہدہ چھوڑ دیا ہے ان سے کہا تھا کہ نظر ثانی فیصلہ تک استعفیٰ نہ دیں، جہانگیر ترین کی پارٹی کیلئے بہت خدمات ہیں جو بھلائی نہیں جاسکتی۔ بڑے بڑے دعوے کرکے اقتدار میں آنے والے نواز شریف نے ملکی معیشت کے ساتھ کیا کیا، سب کھل کر سامنے آگیا ہے، انہوں نے ملک کو قرض کی دلدل میں پھنسا دیا ہے، حدیبیہ کیس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، نیب نے اسے غلط طریقے سے پیش کیا، کیس میں نئے شواہد آئیں تو دوبارہ کھولنا پڑتا ہے، یہ کیس بھی کھلے گا کیونکہ یہ سنا ہی نہیں گیا، صرف ٹیکنیکل گراو¿نڈ پر فارغ کیا گیا ہے، ملک کو قرض کی گہری دلدل میں پھنسانے والے اسحاق ڈار کی برطانیہ میں بستر پر لیٹے مریض بننے کی پرفارمنس آسکر ایوارڈ وننگ تھی، نواز شریف اور اس کے ساتھیوں نے عدلیہ پر حملے کئے ان کیخلاف توہین عدالت کے تحت کارروائی ہونا چاہئے تھی، ورنہ یہ مجرم ایسا ہی کرے گا، شریف خاندان جسٹس قیوم جیسے ججز کا عادی تھا، پہلی بار ان کا واسطہ اصل عدالت سے پڑا ہے، نواز شریف دعویٰ کرتے ہیں کہ عوام ان کے ساتھ ہیں تو الیکشن کی جانب کیوں نہیں جاتے، ملک جس پوزیشن میں ہے جلدی الیکشن کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے، جمائما نے کیس میں میرا بڑا ساتھ دیا ان کی جتنی تعریف کروں کم ہے۔

 

”منشیات فروش ہار گیا “عمران خان کا اشارہ کس کی جانب

ٹنڈو محمد خان‘ کراچی (نمائند گان ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اللہ کاشکرگزارہوں، سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کرتے ہیں، ایک سال کی تلاشی کے بعد اپنے حق میں فیصلہ آنے پر خوشی ہوئی ہے، پاکستان کی سب سے بڑی عدالت نے مجھے تلاشی کے بعد بری کیا جبکہ حدیبیہ کیس میں نواز شریف کو بچانے پر نیب کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ جہانگیر ترین کو نااہل قرار دینے پر بہت افسوس ہوا،جہانگیر ترین سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے بزنس مین ہیں۔ سپریم کورٹ سے اپنے حق میں فیصلہ آنے کے بعد کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ میں سب سے زیادہ تلاشی میری ہوئی ہے اور عدالتی فیصلے پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ میرا موازنہ منی لانڈرنگ کے بادشاہ کے ساتھ کیا جا رہا ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ میں منشیات فروش کا دائر کردہ کیس ایک سال تک چلا۔ پوچھتا ہوں نواز شریف کو کیس کے لئے کوئی اور شخص نہ ملا۔ نواز شریف کو کیس کرنے کے لئے منشیات فروش کے سوا کوئی نہیں ملا، ایک سال کی تلاشی کے بعد میرے حق میں فیصلہ آیا۔ میں نے اپنی ساری منی ٹریل عدالت میں دی اور 60 دستاویزات جمع کرائیں۔ اس موقع پر پی ٹی آئی چیئرمین نے چیلنج کیا کہ کسی بھی رکن پارلیمنٹ کی اس طرح تلاشی لی گئی تو اس سے کچھ نہ کچھ مل جائے گا۔ خوشی یہ ہے کہ ایسی تلاشی کے بعد میرا سب کچھ لوگوں کے سامنے آگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تکلیف یہ ہے کہ میرا ایسے شخص سے ایک سال تک موازنہ کیا گیا جس نے غریب قوم کا پیسہ چوری کیا۔ ن لیگ کے کرپٹ لوگ سپریم کورٹ کے باہر کھڑے ہوکر مجھے برا بھلا کہتے رہے۔عمران خان نے کہا کہ نواز شریف ملک کا سب سے بڑا منی لانڈرر ہے، حدیبیہ کیس میں نیب کی سخت مذمت کرتا ہوں، اس نے نواز شریف کو بچایا اور پوری مدد کی، نیب نے کیس صحیح طرح پیش نہیں کیا اور یہ فیصلہ میرٹ پر نہیں ہوا، پرانا چیئرمین قمر زمان چوہدری شریف مافیا سے ملا ہوا تھا، شریف خاندان بتا نہیں سکتا کہ ان کے پاس پیسہ کہاں سے آیا، ان کے پاس ہر چیز کا جواب قطری خط ہے، سب کو پتا ہے کہ خط فراڈ تھا۔انہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر یا جہاز کے لئے پارٹی پیسے دیتی ہے، ہم کسی کے احسان مند نہیں۔ جہانگیر ترین کے نااہلی کے فیصلے کے حوالے سے سربراہ تحریک انصاف نے کہا جہانگیرترین کے خلاف فیصلہ آنے پرافسوس ہواہے۔ جہانگیر ترین کو نااہل قرار دینے پر بہت افسوس ہوا، جہانگیرترین سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے بزنس مین ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کافیصلہ تسلیم کرتے ہیں، سپریم کورٹ نے فیصلہ تکنیکی بنیادپرکیانظرثانی اپیل کرینگے۔ جہانگیرترین کا موازنہ ان ڈاﺅکوں سے نہ کیا جائے۔عمران خان نے کہا کہ جہانگیر پر پورا اعتماد ہے، انہیں تکنیکی بنیادوں پر نااہل کیا گیا اور انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا، فیصلے پر افسوس ہوا جس کے خلاف نظرثانی اپیل کریں گے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ خوشی ہے پاکستان کی خدمت کرنے کاموقع ملا ہے، خوشی ہے میں نے تلاشی دی اور سرخرو ہوا، لوگ مجھ پر اعتماد کرتے ہیں اسپتال کیلئے پیسے دیتے ہیں، خوشی ہے اب میں کھل کر لوگوں کے سامنے آگیا ہوں۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات مین ہر چوروں اور لیٹروں کو شکست دیں گے، شہباز شریف اپنے امپائر بھی کھڑیں کر دیں پھر بھی جیت ہماری ہو گی، ہم سندھ میں حکومت قائم کریں گے، سندھ میں تعلیم، صحت اور پولیس کا نظام ٹھیک کریں گے۔ سندھ میں سب سے زیادہ کرپشن ہو رہی ہے، سندھ باقی پاکستان سے پیچھے رہ گیا، ایک قوم تب پیچھے رہتی ہے جب وہ تعلیم میں پیچھے چلی جاتی ہے، تعلیم کے میدان میں پنجاب سب سے اگے تھا، اب تعلیم کے میدان میں خیبرپختونخواہ آگے نکل گیا ہے، سندھ میں پی پی کی حکومت نے تعلیم پر توجہ نہیں دی، حکمرانوں کے بچے انگلش میڈیم میں پڑھتے ہیں، تعلیم کا دہرا معیار ہے، تعلیم کے میدان میں پیچھے رہنے والی قوم پیچھے رہ جاتی ہے۔ ٹنڈو محمد خان میں پارٹی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سندھ میں ہماری حکومت آئے گی تو تعلیم کا نظام ٹھیک کریں گے، ایک دن آئے گا اس ملک کے وزیراعظم کے بچے سرکاری سکولوں میں پڑھیں گے، سندھ کی پولیس کا نظام سب سے خراب ہے، سندھ کے لوگوں کو صحت اور پولیس کا نظام سب سے زیادہ تنگ کرتے ہے، لوگوں پر جھوٹے کیسز بنا کر تنگ کیا جاتا ہے، کے پی کے پولیس انٹرنیشنل معیار کی پولیس ہے، صوبے میں بہترین پولیس کی وجہ سے دہشتگردی ختم ہوگی، سندھ میں لوگ پولیس سے ڈرتے ہیں، آئی جی سندھ کی رپورٹ کے مطابق14ہزار پولیس اہلکاروں پر کرپشن کے کیسز ہےں، جب پولیس کو اپنے مقاصد کےلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

 

عمران خان نا اہلی کیس سے بچ نکلے ،بڑی عدالت میں بڑا فیصلہ سُنا دیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک)عمران خان جہانگیر ترین نااہلی کیس بارے سپریم کورٹ نے اپنا تاریخی فیصلہ سنا دیا ہے ۔جسٹس ثاقب نثار نے بینچ کی سر براہی کی اور فیصلہ سنا دیا ہے ،چیف جسٹس نے کہا فیصلہ میں تاخیر اس وجہ سے بھی ہو ئی کہ ایک صفحہ میں غلطی کیوجہ سے فیصلہ میں تاخیر ہوئی ۔ایک صفحہ پر غلطی کیوجہ سے 250صفحات پڑھنا پڑے ۔چیف جسٹس نے کہا تمام شواہد کا جائزہ لیا گیا ۔تحریک انصاف پر غیر ملکی فنڈنگ کا الزام لگا یا گیا ۔پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نا اہلی سے بچ گئے جبکہ الیکشن کمیشن اکاﺅنٹس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے ۔جبکہ سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین کو تا حیات نا اہل قرار دیدیا ہے ۔
سپریم کورٹ نے اپنے تاریخی فیصلہ میں عمران خان کو اہل جبکہ جہانگیر ترین کو نا اہل قرار دیدیا ہے ۔درخواست گزار حنیف عباسی نے غیر ملکی فنڈنگ کا الزام عائد کیا تھا ۔عدالت نے نیا زی سروسز کے اونر یا شیئر ہولڈر ہونے بارے عمران خان کیخلاف حنیف عباسی کی درخواست مسترد کر دی ہے ۔عمران خان کو اہل جبکہ جہانگیر ترین کو نا اہل قرار دیدیا ہے ۔

ختم نبوت کا معاملہ ختم نہیں ہوا ،ظفر الحق رپورٹ نہ آئی تو بات بڑھے گی

کراچی (اے این این ) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ قبل از وقت الیکشن کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،یہ غیر جمہوری نہیں وقت کی ضرورت ہے ،ختم نبوت کا معاملہ ختم نہیں ہوا،ظفر الحق رپورٹ جاری نہ ہوئی تو بات آگے جائے گی،احتجاج کرنے والوں پر ڈنڈے نہیں برسائے جاتے ،سپریم کورٹ نے نواز شریف کو سیسلین مافیا ٹھیک کہا تھا،ہم احتجاج نہ کرتے تو پانامہ کا مسئلہ دفن ہو جاتا اب تک اس کی قبر پر پھول بھی اگ چکے ہوتے،کراچی کے مسائل بلدیاتی نظام سے جڑے ہیں ،یونین کونسل سے جیتا ہوا بندہ ٹھیک نہیں ہوتا،میئر کا الیکشن براہ راست ہونا چاہیے،ہم جیتے تو کے پی کی جیسا بلدیاتی نظام دیںگے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی میں تحریک انصاف کے تاجروں کی ایک تقریب اور پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) نے تمام ادارے تباہ کردیے ہیں، میرے خلاف مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے۔ وزیراعظم اور وزرا کرپشن کریں تو ملک تباہ ہوجاتے ہیں، 21 سال سے کرپشن کے خلاف جنگ لڑرہا ہوں، حکمران پیسے چوری کرکے باہر لے جاتے ہیں لیکن آج تک کسی نے منی لانڈرنگ کی بات نہیں کی، سپریم کورٹ نے انہیں سسلین مافیا ٹھیک کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگاری ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، کراچی معاشی حب ہے، اس کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، ہم تاجر برادری کو پارٹنر سمجھتے ہیں کیونکہ صنعتوں کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا، ہمیں تاجروں اور صنعتکاروں کے مسائل حل کرنے ہوں گے، ایسا کرنے سے بے روزگاری پر قابو پایا جاسکے گا۔ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم پر احتجاج کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ میرے خلاف بھی کئی احتجاج ہوئے لیکن کسی پر ڈنڈے نہیں چلائے، یہ معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا، مسلم لیگ(ن) کو یہ جواب دینا ہوگا کہ ختم نبوت کے حلف نامے میں تبدیلی کسے خوش کرنے کے لیے کی گئی۔ ظفرالحق کمیٹی نے اپنی رپورٹ جلد پیش نہ کی تو یہ معاملہ آگے بھی چلے گا۔عمران خان نے کہا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان ترقی کے میدان میں بہت آگے تھا لیکن پھر یہ پیچھے چلاگیا کیونکہ حکمرانوں نے قلیل مدتی منصوبے بنائے جس کی وجہ سے کرپشن بڑھی جب کہ چین نے طویل مدتی منصوبہ بندی کے ذریعے ترقی کی منازل طے کی ہیں۔بعد ازاں عمران خان قائد آباد پہنچے جہاں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کبھی بھی صحیح معنوں میں بلدیاتی نظام نہیں بنا، بلدیاتی نظام کی بہتری تک نظام درست نہیں ہوسکتا، کراچی کے سارے مسائل بلدیاتی نظام سے جڑے ہیں ،یہاں فنڈز چوری کیے جاتے ہیں، سڑکوں کی حالت خراب ہے، جو رقم بلدیاتی کاموں میں خرچ ہونی چاہیے وہ وزیروں کی جیبوں میں چلی جاتی ہے۔ ہم اقتدار میں آکر کرپشن کا خاتمہ، حقیقی بلدیاتی نظام نافذ اور کراچی میں ایڈمنسٹریشن کے نظام کو تبدیل کریں گے۔حکومت کے وزرانے بیرون ملک اقامے لیے ہوئے ہیں،اسحق ڈار لندن میں لیٹے ہوئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ، نیشنل ایکشن پلان میں فاٹا کا معاملہ حل کرنے شق موجود تھی،حکومت فاٹا کے عوام کو ان کے حقوق دینے کےلئے تیار نہیں ہے۔ عمران خان نے کہا ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بے روز گاری ہے، بجلی کے معاملے میں مختصر مدت میں پلاننگ کی اور آج کے پی کے چھوٹے دیہات بھی بجلی پیدا کر رہے ہیں۔عمران خان کا کہنا ہے آج تک کسی نے منی لانڈرنگ کی بات نہیں کی، پاکستان سے سالانہ 10 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کرپشن کےلئے مہنگے پاور پلانٹس لگائے گئے، ظفر حجازی کو ملک کی نہیں کرپٹ مافیا کی خدمت کےلئے عہدہ دیا گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ ملتان میٹرو کی خبر چائنہ سے آئی لیکن ایس ای سی پی نے دبا دی، کرپشن سے سارے اداروں کو تباہ کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا شاہد خاقان کو کوئی وزیراعظم تسلیم کرتا ہے نہ ہی انکی کوئی آواز ہے، فاٹا میں پرانا نظام رہا تو دوبارہ دہشتگردی آ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا جمہوریت اور آمریت میں فرق ہوتا ہے، میں نے صرف 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا، ڈی چوک میں احتجاج سے عام افراد متاثر نہیں ہوسکتے۔خیبرپختونخوا میں پولیس ادارہ بن گیا ہے، خیبرپختونخوا پولیس نے دہشت گردی کو روکا،شوگر مافیا جیسی صنعتوں کے خلاف ایکشن لیں گے، شوگر مافیا کسان کو اس کا پیسہ نہیں دیتی، ناظم کے براہ راست انتخابات ہونے چاہئیں، کراچی کے حکمران کوئی لندن کوئی دبئی میں بیٹھا ہے، نیب کے مطابق چار ہزار ارب کی کرپشن ہوئی ہے،سارے اداروں کو تباہ کر دیا گیا، حکومت کو فوری طور پر قبل از وقت انتخابات کا اعلان کرنا چاہیے، حکومت فوری طور پر فاٹا کو کے پی میں ضم کرے، فاٹا اسی طرح رہ گیا تو پھر وہاں دہشت گردی ہونے لگے گی، فاٹا کا معاملہ الیکشن قبل حل ہونا چاہیے، اسحاق ڈار بستر پر پڑے ہوئے ہیں، ملک میں بلدیاتی نظام پر کوئی احتساب نہیں۔

 

ختم نبوت قانون میں ترمیم کس کو خوش کرنے کیلئے کی گئی ۔۔۔ عمران خان نے حکومت کو الٹی میٹم دیدیا

کراچی (ویب ڈیسک)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ احتجاج کرنا جمہوریت میں حق ہے، جمہوریت اور آمریت میں فرق ہوتا ہے، میں نے صرف 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ڈی چوک میں احتجاج کیا جہاں عام افراد متاثر نہیں ہوسکتے، عوام کے نمائندہ عوام کے مفادات دیکھتے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا میرے گھر کے باہر بے شمار دھرنے ہوئے لیکن ہم نے احتجاج کرنے والوں کے جائز مطالبے تسلیم کئے۔ عمران خان نے مشورہ دیا کہ حکومت کو فوری الیکشن کا اعلان کر دینا چاہئے کیونکہ ملک میں کوئی نظام درست نہیں چل رہا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کس کو خوش کرنے کیلئے ختم نبوت قانون میں ترمیم کی گئی، اگر ظفر الحق رپورٹ نہ دی گئی تو مزید مسئلہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا حکومت کے وزراءنے بیرون ملک اقامے لیے ہوئے ہیں، نیشنل ایکشن پلان میں فاٹا کا معاملہ حل کرنے شق موجود تھی۔ عمران خان نے کہا ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بے روز گاری ہے، بجلی کے معاملے میں مختصر مدت میں پلاننگ کی اور آج کے پی کے چھوٹے دیہات بھی بجلی پیدا کر رہے ہیں۔عمران خان کا کہنا ہے آج تک کسی نے منی لانڈرنگ کی بات نہیں کی، پاکستان سے سالانہ 10 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کرپشن کےلئے مہنگے پاور پلانٹس لگائے گئے، ظفر حجازی کو ملک کی نہیں کرپٹ مافیا کی خدمت کےلئے عہدہ دیا گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ ملتان میٹرو کی خبر چائنہ سے آئی لیکن ایس ای سی پی نے دبا دی، کرپشن سے سارے اداروں کو تباہ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا ہمارے ملک میں صرف شارٹ ٹرم پلاننگ کی گئی ہے۔چیئرمین پی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور وزرا کرپشن کریں تو ملک تباہ ہو جاتے ہیں، حکمران پیسے چوری کر کے باہر لے جاتے ہیں، انہیں عوام کی تعلیم اور صحت کی کوئی فکر نہیں ہے۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی ایسا منشور لائے گی جس پر عمل کر کے دکھائیں گے۔جبکہ کراچی کے تاجروں نے عمران خان سے گلے شکوے کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے کراچی کونظراندازکیا،پی ٹی آئی قیادت کراچی کووقت نہیں دیتی، ایم این اے عارف علوی حلقے میں نظرہی نہیں آتے،تاجر رہنماﺅں نے کہا کہ دھرنوں سے ملکی معیشت پرمنفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

پی ٹی آئی ٹو تیار ،عمران خان کو ٹف ٹائم کیسے ،کون دیگا ؟؟

لاہور (نیااخبار رپورٹ) رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے اعلان کیا ہے کہ وہ تحریک انصاف کے غریب اور مڈل کلاس نظریاتی ورکرز کو اکٹھا کر کے ایک نیا گروپ بنا کر انہیں الیکشن لڑائیں گی۔ گزشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ ان نظریاتی کارکنوں کیلئے ایک علیحدہ فنڈ بھی قائم کر رہی ہیں۔ لوگوں سے چندہ حاصل کر کے فنڈز اکٹھے کئے جائیں گے اور پھر غریب اور مڈل کلاس کارکنوں کو الیکشن لڑایا جائے گا۔

عمران خان نے سنگین نتائج کی وارننگ دیدی ،مقتدر حلقوں میں کھلبلی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ فاٹا اصلاحات پر حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ فاٹا کے عوام کی بے عزتی ہے۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ تاخیر سے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں‘ فاٹا کے عوام کو اب تک مکمل جمہوری حقوق نہیں دیے گئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کے مکمل نفاذ میں تاخیر سے بدامنی پھیل رہی ہے‘ فاٹا اصلاحات پر حکومت کا رویہ غیر سنجیدہ ہے‘ حکومتی رویہ فاٹا کے عوام کی بے عزتی ہے۔

دہشتگردی کی دفعات برقرار ،19کو پھر پیشی

اسلام آباد (این این آئی، اے این این) اسلام آباد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران خان کے خلاف پی ٹی وی حملہ سمیت دیگر کیسز سے اے ٹی سی کی دفعات نکالنے اور مقدمہ سیشن کورٹ منتقل کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کی عبوری ضمانت میں 19 دسمبر تک توسیع کردی اور انہیں آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیدیا ۔دی۔ پیر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملوں، ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو پر تشدد سمیت چار مقدمات کی سماعت کی سماعت کے دور ان عمران خان چوتھی بار انسداد دہشت گردی عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مقدمات سے دہشت گردی دفعات ختم کرنے کی عمران خان کی درخواست پر ان کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیئے۔دوران سماعت عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے مو¿قف اپنایا کہ پولیس کے مطابق پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے کارکنان نے ڈنڈوں، غلیلوں سے حملہ کیا، کیا ڈنڈوں اور غلیلوں سے حملہ کرنا دہشت گردی ہے؟ پولیس کی جانب سے پراسیکیوٹر چوہدری شفقات نے دلائل دیتے ہوئے مقدمات سے دہشتگردی کی دفعات نکالنے کی درخواست کی مخالفت کی۔سرکاری استغاثہ نے کہا کہ بابر اعوان کے دلائل سے اختلاف کرتا ہوں ¾ وہ سینیٹر رہ چکے ہیں اور اگر دہشتگردی ایکٹ میں کوئی خامی تھی تو وہ ترمیم لے آتے۔انہوںنے کہا کہ ایک منتخب حکومت کو طاقت کے زور پر ہٹانے کےلئے لانگ مارچ کیا گیا جبکہ قانون ہاتھ میں لینا اور پولیس ملازم پر تشدد بھی دہشتگردی ایکٹ کے تحت قابل سزا جرم ہے جس کی سزا عمر قید ہے؟۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کی طرف سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ یہ جرم ارادی طور پر نہیں کیا گیا جبکہ چاروں مقدمات میں وہ مرکزی ملزم ہیں۔سرکاری استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان لوگوں کو لے کر آئے اور اپنی تقریروں میں وزیراعظم ¾سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو للکارا جس کی وجہ سے لوگ مشتعل ہوئے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ میں تمہارے خاندان کا جینا حرام کردوں گا۔انہوںنے کہا کہ دھرنے کے دوران 26 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن کی میڈیکل رپورٹس موجود ہیں۔پراسیکیوٹر نے کہا کہ عمران خان پہلے کیس میں تین سال تک مفرور رہے اور پیش ہوتے ہی عدالت کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھا دیا، ملزم کو اس کیس ضمانت بھی نہیں ملنی چاہیے۔پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دھرنا طاقت کے ذریعے منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کےلئے تھا۔بابر اعوان نے کہا کہ ان مقدمات میں دہشتگردی کا کوئی عنصر نہیں ¾اگر کوئی جرم ہوا بھی تو وہ دہشتگردی کا جرم نہیں۔ اس موقع پر پراسیکیوٹر نے عمران خان کے خلاف ایف آئی آر کا متن اور ان کی تقاریر پڑھ کر سنائیں، پراسیکیوٹر نے کہاکہ عمران خان نے اپنے کارکنان کو اشتعال دلایا اور وزیراعظم ہاو¿س پر قبضہ کرنے کا کہا۔ بابر اعوان نے کہا کہ صرف تقاریر پر دہشت گردی کا مقدمہ نہیں بنایا جاسکتا، پھر تو پاناما کا فیصلہ آنے کے بعد حکومتی وزرا پر 2 ہزار پرچے بننے چاہیے تھے۔ سرکاری استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان لوگوں کو لے کر آئے اور اپنی تقریروں میں وزیراعظم، سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو للکارا جس کی وجہ سے لوگ مشتعل ہوئے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ میں تمہارے خاندان کا جینا حرام کردوں گا۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے دوران 26 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن کی میڈیکل رپورٹس موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان سے کٹر، ڈنڈے، غلیلیں برآمد کی گئیں جبکہ مظاہرین نے پولیس افسر سے سرکاری پستول بھی چھینا تھا۔پراسیکیوٹر نے عمران خان اور عارف علوی کی گفتگو کا ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کیا جس پر بابر اعوان نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے ریکارڈ مانگا۔سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل ایڈووکیٹ بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ تقریروں کی بنیاد پر اگر مقدمے بنائے جائیں تو پاناما کیس سے اب تک 200 سے زائد مقدمے درج ہوتے۔انہوںنے کہاکہ عمران خان نے دھرنے میں مظاہرین سے کہا تھا کہ لوگوں پر تشدد نہ کرو انہیں نہ مارو۔انہوں نے کہا کہ کہ ڈی چوک میں لوگ احتجاج ریکارڈ کرانے کےلئے جمع ہوئے تھے ¾ان لوگوں کا مقصد ہرگز دہشتگردی نہیں تھا۔بابر اعوان کی جانب سے استدعا کی گئی کہ مقدمے کا ٹرائل اے ٹی سی کی بجائے سیشن کورٹ میں کیا جائے۔عدالت نے دونوں جانب سے دلائل سننے کے بعد کیس پر فیصلہ محفوظ کیا جو تھوڑی ہی دیر میں سنادیا گیا۔انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے مقدمے سے اے ٹی سی کی دفعات نکالنے اور اسے سیشن کورٹ منتقل کرنے کی عمران خان کی استدعا مسترد کردی۔عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف کی عبوری ضمانت میں 19 دسمبر تک توسیع کردی اور انہیں آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔