Tag Archives: imran khan

آصف زرداری کے ہوتے ہوئے پیپلزپارٹی سے اتحاد ممکن نہیں

اسلام آباد(ویب ڈیسک)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کے ہوتے ہوئے پیپلزپارٹی سے کسی صورت اتحاد ممکن نہیں۔اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مخالفین نے جان بوجھ کر مجھ پر دہشت گردی کے کیسز بنائے، مجھے ڈرایا اور دھمکایا گیا کہ میں کرپٹ شریف مافیا کا پیچھا چھوڑ دوں، اور یہ تاثر پیدا کیا گیا کہ ہم چور ہیں تو باقی سب بھی چور ہیں لیکن ایسا کبھی بھی نہیں ہوسکتا، میں نے پاکستان سے کرپشن کا خاتمہ کرنے کا عہد اور عوام سے وعدہ کررکھا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی جائیداد سے متعلق تمام منی ٹریل عدالت میں پیش کی لیکن نوازشریف سے جب پوچھا گیا کہ پیسا کہاں سے آیا تو ان کے پاس جواب میں صرف قطری خط تھا اور اسی قطری خط سے نواز شریف نے بچوں کی جائیداد سے متعلق سوال پر بھی سہارا لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاو¿ن میں پولیس حکمرانوں کی ذاتی ملازم بنی ہوئی تھی اور میرے خلاف مقدمات میں بھی حکومتی پراسیکیوٹر شریف خاندان کا ترجمان بنا ہوا ہے یہ سب چور اور ان کے لیڈرز بھی چور ہیں۔پیپلزپارٹی سے اتحاد کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے ہوتے ہوئے پیپلزپارٹی سے اتحاد نہیں ہوسکتا۔

شہباز شریف اور نواز شریف کو جیل بھیجنے تک ان کا پیچھا کریں گے:عمران خان

جڑانوالا(ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے طاہرالقادری جو بھی کریں گے ہم ان کا ساتھ دیں گے۔جڑانوالا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں پر اسرائیل کے ظلم پر  دنیا چپ ہے، ظلم کے باوجود عالمی طاقتوں کے چپ رہنے سے ثابت ہوگیا کہ اقوام متحدہ کمزور ملک کی مدد کرنے نہیں آتی، اگر خدانخواستہ پاکستان پر بھی کسی نے قبضہ کرنے کی کوشش کی تو اقوام متحدہ مدد کو نہیں آئے گی ہمیں اللہ کا شکر ادا کرنا چاہئے کہ ہمارے پاس طاقتور فوج ہے ہماری حفاظت ہماری فوج کررہی ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی کوشش تھی کہ فرقہ وارانہ اختلافات پیدا کرکے مسلم امہ کو آپس میں لڑایا جائے لیکن بیت المقدس کے حوالے سے امریکی صدر کے بیان اور بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کے اقدام سے مسلمانوں کو یہ فائدہ ہوا کہ سب ایک مؤقف پر اکٹھے ہوگئے۔چیرمین تحریک انصاف  کا کہنا تھا کہ  طاہرالقادری کو پیغام دیتا ہوں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے آپ جو بھی کریں گے ہم آپ کے ساتھ نکلیں گے اور آپ کا بھرپور ساتھ دیا جائے گا۔ ماڈل ٹاؤن میں 14 افراد کا قاتل رانا ثنااللہ ہے جس نے پولیس کو عوام پر گولیاں چلانے کا حکم دیا، خود (ن) لیگ کے رہنما اور  عابد شیر علی کے والد کا کہنا ہے کہ راناثنااللہ نے 18 افراد کو فیصل آباد میں قتل کیا، ہم سب سے پہلے صوبائی وزیرقانون اور اس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہازشریف کو جیل تک پہنچائیں گے، جس طرح ہر فرعون کے بعد ایک موسیٰ آتا ہے اسی طرح اب پنجاب حکومت کا بھی وقت آگیا ہے ہم انہیں بے گناہوں کے قتل میں انجام تک پہنچائیں گے۔عمران خان کہا  کہ 50 سال قبل ہم برصغیر میں سب سے آگے تھے لیکن آج کرپشن کی وجہ سے بہت پیچھے چلے گئے ہیں، نوازشریف جیسے حکمران جو بچوں کو ارب پتی بنادیتےہیں اور خود کہتے ہیں میرے پاس کچھ بھی نہیں، اداروں میں اپنی پسند کے کرپٹ افراد کو بٹھادیا جاتا ہے تاکہ حکمرانوں کو کوئی پکڑ نہ سکے، لیکن اب قوم جاگ چکی ہے اور نوازشریف کا نظریہ کرپشن بھی سمجھ چکی ہے ہم یہ میچ پاکستان کو جیت کر دکھائیں گے نوازشریف اس حقیقت کو سمجھ جائیں کہ ان کے مقابلے میں اب وہ شخص کھڑا ہے جسے خریدا نہیں جاسکتا۔

عمران خان نے احسن اقبال کو جھوٹوں کا سردار قرار دیدیا

لیہ(آئی این پی ‘مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آصف زرداری اور نواز شریف کی پارٹنر شپ نے ملک کو مقروض کردیا ہے، اگر یہ سب ایسے ہی چلتا رہا تو پاکستان کا مستقبل برا ہوگا، حکمرانوں کی ناانصافیوں سے ایک طبقہ امیرترین اور عوام مقروض ہو گئے،نواز شریف کا نظریہ اقتدار میں آ ﺅ پیسہ بنا ﺅ ہے،نو از شریف اپنا موازنہ میرے ساتھ نہیں بلکہ سلطانہ ڈاکو سے کریں، وزیر داخلہ احسن اقبال معتبر شکل بناکر جھوٹ بولتے ہیں، ان کا اقامہ سعودی عرب میں ہے،اگر ہماری حکومت آئی تو لاہور کے گورنر ہا ﺅ س پر بلڈوزر کھڑے ہوں گے،ملائیشیا اور کوریا ہم سے سیکھ کر آگے نکل گئے، پاکستان میں لوگ باہر سے نوکریاں ڈھونڈنے آیا کریں گے،پاکستان میں سب سے زیادہ لوگ پیسہ مجھے دیتے ہیں، وہ مجھ پر اعتماد کرتے ہیں۔ وہ پیر کو لیہ میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے ۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ میں لیہ کی عوام کا شاندار استقبال پر شکریہ ادا کرتا ہوں، میں چار چیزیں بتاتا ہوں جس سے پاکستان شاندار ملک بن سکتا ہے، میں آپ کو یہ چار چیزیں کر کے دکھاﺅں گا، جس سے یہ ملک کی تقدیر بدل جائے گی، قوموں کی زندگی میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے، قوموں پر اچھے برے وقت آتے ہیں، جو قومیں اپنی غلطیوں سے سیکھتی ہیں وہ ترقی کرتی ہیں اور جو اصلاح نہیں کرتیں اور زمین پر انصاف نہیں کرتیں اور ظلم کے نظام کے سامنے جہاد نہیں کرتیں اللہ ان کو برباد کر دیتا ہے، جدھر زرداری اور نواز کی پارٹنر شپ نے ملک کو پہنچا دیا ہے، آج ہر پاکستانی پر ایک لاکھ 20ہزار روپے قرضہ ہے، انہوں نے ظلم و نا انصافی کی، عوام کو مہنگائی میں ڈبو دیا، اگر اسی طرح چلتے رہے تو مستقبل برا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت میں پاکستان ایشیاءمیں سب سے تیزی سے ترقی کر رہا تھا، ہم اس ملک کو پھر عظیم بنائیں گے اور ہر پاکستانی اپنے پاسپورٹ کو فخر سے دنیا میں لے کر جائے گا، لوگ پاکستان میں نوکریاں ڈھونڈنے آیا کریں گے، تعلیم حاصل کرنے آئیں گے باہر سے، سوئٹزرلینڈ سے زیادہ سیاح پاکستان میں آئیں گے، جو نبی نے مدینہ کی ریاست میں عدل کا نظام بنایا تھا جہاں ریاست کمزوروں کی ذمہ داری لیتی تھی ایسا پاکستان بنانا ہے، ساری قانون سازی غربت کم کر نے، تعلیم کےلئے بنیں گی، روزگار دیں گے نوجوانوں کو، چھوٹے کسان کی مدد کریں گے، آج کی حکومت سے بالکل مختلف ہو گی، 20 کروڑ میں سے 3لاکھ انگریزی تعلیم یافتہ طبقہ ہے، لوگوں پر ہم سرمایہ کاری کریں، میٹرو، انڈرپاس پر بعد میں انسانوں پر پہلے پیسہ خرچ کریں گے، اگر انسانوں پر خرچ نہیں کریں گے تو جرمنی اور جاپان کی طرح تباہی ہو گی، دس دس سال میں جاپان پھر کھڑا ہو گیا کیونکہ تعلیم پر پیسہ خرچ کیا گیا، ہم تعلیم پر پیسہ خرچ کریں گے، کے پی کے کے سرکاری سکولوں میں ایک لاکھ بچہ سرکاری سکولوں میں آیا، پرائیویٹ سکولوں سے، کے پی کے میں 40 ہزار نئے اساتذہ لائے ہیں، 2013میں تین ہزار ڈاکٹر تھے، آج9ہزار ڈاکٹر ہیں کے پی کے میں، ہم صحت کارڈ لے کر آئے ہیں، ساڑھے پانچ لاکھ کے ہیلتھ کارڈ غریب کو دیئے ہیں، سرکاری ہسپتالوں کا معیار بلند کیا ہے، آنے والی نسلوں کےلئے موسم بڑا مسئلہ ہے، ملک میں گرمی بڑھ رہی ہے، اور دوسرا مسئلہ آلودگی ہے جو لاہور میں دیکھی گئی، کے پی کے میں پہلی دفعہ حکومت نے ذمہ داری لی اور ایک ارب 18کروڑ درخت لگائے، 40چھانگا مانگا جتنے جنگل اگائے گئے ہیں، پنجاب میں کاٹ کاٹ کر درخت ختم کر دیئے گئے، ہم ہرا پاکستان بنائیں گے، پہلے انسانوں پر خرچ کریں گے ہم، پی ٹی آئی کے دور میں کسی شوگر مل والے کی جرات نہیں ہو گی کہ غربت کو پیسے نہ ملیں، ہم ایسا نہیں کریں گے اور غریب کے ساتھ کھڑے ہوں گے، ہم یورپ کی طرح کسان کی مدد کریں گے، یہاں دو نمبر کھادیں ہیں اور غریب مارا جاتا ہے، دیہات کے اندر 70 فیصد پاکستانی ہیں ان کےلئے انقلابی پروگرام لا رہے ہیں، پاکستان کو چلان کےلئے پیسہ چاہیے، اسی پاکستان سے آپ کو پیسہ اکٹھا کر کے دکھاﺅں گا، ابھی ٹیکس ساڑھے تین ہزار ارب روپے ہے جبکہ پانچ ہزار ارب سے زائد ہے، میں اسی پاکستان سے آٹھ ہزار ارب روپے اکٹھا کر کے دکھاﺅں گا، مجھے قوم سب سے زیادہ پیسہ دیتی ہے، شوکت خانم کو پیسہ عوام دیتی ہے، نمل یونیورسٹی ہے جہاں 95فیصد طلباءکو وظیفے ملتے ہیں یہی قوم مجھے پیسہ دیتی ہے، قوم کو اعتماد ہے کہ پیسہ چوری نہیں ہورہا تو لوگ دل کھول کر پیسہ دیتے ہیں، پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ خیرات اور سب سے کم ٹیکس دیتی ہے کیونکہ ٹیکس لوٹا جاتا ہے، ہم عوام کا پیسہ عوام پر خرچ کریں گے، میں وعدہ کرتا ہوں کہ آپ کا پیسہ چوری نہیں ہونے دوں گا، گورنر ہاﺅس کو ہوٹل بنائیں گے، پیسہ پی ایم ہاﺅس اور سرکاری عمارتوں پر خرچ نہیں کریں گے، گلیات کے ریسٹ ہاﺅسز کو ہم نے عوام کےلئے کھولا جس سے ہم نے کروڑوں روپے کمائے جو عوام پر خرچ کئے، میری پہلی نظر لاہور کے گورنر ہاﺅس پر ہے، وہاں بلڈوز کھڑے ہوں گے، ہمارے بچوں کو خوراک نہیں ملتی اور اس غریب قوم کا پیسہ محلوں پر خرچ ہوتا ہے، نواز شریف کہتا ہے کہ عمران خان اور نواز شریف کا کیس ایک ہے، اپنا موازنہ مجھ سے نہیں سلطانہ ڈاکو سے کرو، یا قذافی سے کرو جو اربوں ڈالر باہر لے گیا، جس نے باہر اپنی کمائی کر کے پیسہ پاکستان لایا ہو اس سے خود کو مت ملاﺅ، نواز شریف کا نظریہ الیکشن میں دھاندلی اور سب کو پیسے کھلاﺅ، خواجہ آصف کے پاس اقامہ ہے دبئی کا، میں نے کس یکو اتنا جھوٹ بولنے نہیں دیکھا جتنا احسن اقبال بولتا ہے، وہ دبئی میں گارڈ کا کام کرتا ہے، سب مل کر پیسہ چوری کر کے ملک سے باہر لے کر جاتے ہیں، عوام کا پیسہ ایک ہزار ارب روپے باہر جا رہا ہے، ہیہ سرمایہ کاری پاکستان میں آئے تو سارے مسائل حل ہو جائیں، فضل الرحمان بھی کرپشن میں ان کے ساتھ ہے، محمود خان اچکزئی کے ضمیر کی چھوٹی قیمت لگی ہے، اس نے پشتونوں کو شرمندہ کر دیا ہے، پیسے والے لوگوں سے ٹیکس لوں گا، پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چوتھاحل ہے، کے پی کے کی پولیس مثال بن چکی ہے، ہم نے اس کو غیر سیاسی کیا، اسی طرح سارے ادارے ٹھیک ہو سکتے ہیں، جس سے سرمایہ کاری پاکستان میں آئے گی، سرمایہ کاری شروع ہو گی تو ملک میں خوشحالی آئے گی، سرمایہ کاری تب آئے گی جب کرپشن ختم ہوگی۔پاکستان میں ایک شہر ہے جو 11ویں نمبر پر ہے جہاں لوگ سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، ہم اس ملک کے ادارے مضبوط ٹھیک کر کے دکھائیں گے، سی پیک ایک بڑا موقع ہے فائدہ اٹھانے کا، اس کے بعد قرضوں کی ضرورت نہیں پڑے گی، الیکشن جلدی ہے اور جتنی جلدی الیکشن ہو گا جمہوریت مضبوط ہو گی، یہ چور مل کر پی ٹی آئی سے شکست کھائیں گے، نواز شریف الٹی باتیں کرتا ہے کہ کیا فرق پڑتا ہے اگر میرے خچے آمدنی سے زیادہ ہیں، ہم نواز شریف سے پوچھیں گے اور اگر جواب نہ دیا تو تمہارا ٹھکانہ اڈیالہ جیل ہو گا۔

ملک تقسیم کرنے کی خوفناک سازش بے نقاب ،عمران خان کا تہلکہ خیز انکشاف

بہاولنگر، چشتیاں (نمائندگان خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف کا نظریہ کرپشن ہے ¾ بتایا جائے ختم نبوت قانون کو چھیڑنے کی کیا ضرورت تھی ¾ کیا دباﺅ تھا ¾ کس کو خوش کر نے کےلئے قانون میں تبدیلی کی گئی ؟نوازشریف کرپشن کا پیسہ بچانے کےلئے کوئی بھی سمجھوتہ کر سکتے ہیں ¾ہماری حکومت آئی تو پولیس کو میرٹ پر لے آئیں گے ¾ سیاسی مداخلت ختم کرینگے ¾پاکستان میں جمہوریت کو بچانے کیلئے قبل از وقت انتخابات ضروری ہیں ¾اگلے الیکشن کیلئے ٹکٹس کا فیصلہ پارلیمانی بورڈ کی مشاورت سے کروں گا۔ اتوار کو جلسہ سے خطاب کے دور ان پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ایبٹ آباد خطاب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ”نواز شریف نے کہا کہ وہ ایک نظریے کا نام ہیں لیکن ان کا نظریہ کرپشن ہے“۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ ملنے والوں کا نظریہ بھی کرپشن ہے، انہیں فکر ہے اگر نواز شریف کا پیسہ پکڑا گیا تو اگلی باری ان کی ہے ¾یہ پیسہ نہیں بچے گا ¾ہم پیسہ واپس پاکستان لے کر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ”نواز شریف ہر وہ کام کرنے کو تیار ہیں جس سے پاکستان کو نقصان ہو ¾نواز شریف پاکستان فوج کیخلاف سازش کرنے کو تیار ہیں۔عمران خان نے سابق وزیراعظم کو میر جعفر اور میر صادق سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ ختم نبوت قانون کو چھیڑنے کی کیا ضرورت تھی؟ کیا دباو¿ تھا؟ کس کو خوش کرنے کےلئے قانون میں تبدیلی کی۔عمران خان نے کہا کہ ”میں دعوے سے کہتا ہوں کہ نواز شریف کرپشن کا پیسہ بچانے کےلئے کوئی بھی سمجھوتہ کرسکتے ہیں ¾یہاں تک کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے بھی دوستی کرسکتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ چشتیاں میں تبدیلی آگئی ہے ¾ 7 ال پہلے یہاں جلسے میں دو تین سو لوگ ہوتے تھے تاہم اب تعداد سب کے سامنے ہے۔انہوں نے خیبرپختونخوا پولیس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کے پی پولیس نے بڑا قتل عام ہونے سے بچالیااگر پولیس پشاور کے زرعی ٹریننگ انسٹیٹیوٹ پر حملے کے بعد 5 منٹ میں نہ پہنچتی تو بڑا نقصان ہوتا۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ پولیس میں تبادلے اور پرموشن میرٹ پر ہوں، ہماری حکومت آئی تو ملک کی پولیس کو میرٹ پر لے آئیں گے اور سیاسی مداخلت ختم کردیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ پولیس کا غلط استعمال ہو تو پولیس عوام کی رکھوالی نہیں کرسکتی ¾سندھ میں تحریک انصاف کے لوگوں پر جھوٹے پرچے ہیں، جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی پر جھوٹے مقدمے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کمزور کو انصاف نہیں ملتا ¾طاقتور کو پولیس نہیں پکڑتی، پولیس عوام کی دشمن بن جاتی ہے، عوام پولیس سے ڈرتی ہے، سندھ اور پنجاب کی پولیس ٹھیک کرکے دکھائیں گے، سارے ایس ایچ اوز کا تبادلہ رائے ونڈ سے ہوتا ہے، حمزہ شہباز اورمریم نواز پولیس افسروں کے تبادلے کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پختونخوا کی پولیس سارے پاکستان کی مثال بن گئی ¾کوئی ایک مخالف بتادیں جس پر جھوٹی ایف آئی آر درج ہوئی ہو، خیبر پختونخوا میں پولیس کی عزت ہے، پولیس میں سیاسی مداخلت ختم کردیں تو دنیا کی پولیس کا مقابلہ کرسکتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ حکومتی ارکان قومی اسمبلی کو 94 ارب کے فنڈز رشوت کے طور پر دیئے گئے ہیں ¾پاکستان میں جمہوریت کو بچانے کیلئے قبل از وقت انتخابات ضروری ہیں¾ عمران خان نے کہا کہ 20 سال سے کرپشن کے خلاف جدوجہد کررہا ہوں ، اگلے الیکشن کیلئے ٹکٹس کا فیصلہ پارلیمانی بورڈ کی مشاورت سے کروں گا۔عمران خان سے قبل پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے چشتیاں میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے منشور میں کسان کی خوشحالی شامل ہے کیونکہ کسان آج بھی پانی کو ترس رہا ہے۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ کاشتکاروں کو پانی مل گیا توملک خوشحال ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ قیادت درست ہوتو ادارے بھی درست ہوتے ہیں، ہم غربت اور مہنگائی پر حملے کریں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت نے پولیس میں سیاسی مداخلت ختم کی۔

.

فوج نے دھرنا ختم کرا کے ملک بچایا :عمران خان

اسلام آباد (آئی این پی، مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت صدیقی نے کیا بیان دیا ہے، مجھے سمجھ نہیں آرہا، عوام تو فوج کو دعائیں دے رہی ہے، حکومت نے ایک منصوبے کے تحت ختم نبوت کے قانون میں ترمیم لائی، میرا خیال ہے کہ انہوں نے بیرونی ایجنڈے پر یہ ترمیم کی، احسن اقبال تو کہتے تھے کہ فیض آباد دھرنا 3گھنٹے میں ختم کرا دیں گے، دھرنے کے معاملے پر ہماری پارٹی کا موقف تھا کہ طاقت کا استعمال نہ کیا جائے، ملٹری آپریشن مسئلے کا حل نہیں ہے، اس سے سیاسی معاملات مزید خراب ہوتے ہیں، الیکشن میں تاخیر تو تحریک انصاف کو سوٹ کرتا ہے، قبل از وقت انتخابات جمہوری نظام کا حصہ ہے، نواز شریف تو چاہتا ہے کہ جمہوریت ڈی ریل ہو، فوج آ جائے، اس سے اس کا پیسہ بچ جائے گا، اتنا پیسہ سلطانہ ڈاکو نے نہیں کمایا جتنا نواز شریف نے کمایا۔ پیر کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ احسن اقبال نے احتساب عدالت کے باہر رینجرز کے مسئلے پر ڈرامہ کیا، وہ عدالت کے باہر فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے تھے، حکومت ایک منصوبے کے تحت ختم نبوت کے قانون میں ترمیم لائی، میرا خیال ہے کہ انہوں نے بیرونی ایجنڈے پر یہ ترمیم کی، احسن اقبال نے زندگی میں کوئی کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں نے الیکشن بل پر احتجاج کیا، احسن اقبال تو کہتے تھے کہ فیض آباد دھرنا 3 گھنٹے میں ختم کر دیں گے، ہماری قوم یہ جاننا چاہتی ہے کہ یہ کیوں کیا گیا، احسن اقبال اور مریم نواز کے جھوٹ سامنے آرہے ہیں، شریف خاندان 30 سال سے بچ رہا تھا، پاکستان کی تاریخ میں اتنے موقعے کسی کو نہیں ملے جتنے شریف خاندان کو ملے ہیں، (ن) لیگ شریف خاندان کو بچانے میں لگی ہوئی ہے، یہ لوگ فوج کو پوری دنیا کے سامنے بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف عدلیہ کے بارے میں جو کچھ کہہ رہے ہیں دنیا میں کہیں اور ہوتا تو یہ جیل میں ہوتے۔ عمران خان نے کہا کہ حکومت نواز شریف کو بچانے کےلئے اتنظامیہ کو استعمال کر رہی ہے اور ساتھ ساتھ 94ارب روپے کی رشوت بھی دے رہی ہے، یہ لوگ نواز شریف کو بچانے کے چکر میں جمہوریت کو بدنام کر رہے ہیں، دھرنے کے معاملے پر ہماری پارٹی کا موقف تھا کہ طاقت کا استعمال نہ کیا جائے، جب سویلین حکومت کی رٹ ختم ہو جائے تو فوج کو طلب کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت صدیقی نے کیا سٹیٹمنٹ دی ہے، مجھ سمجھ نہیں آرہا، عوام تو فوج کو دعائیں دے رہی ہے، میں تسلیم کرتا ہوں کہ ماضی میں فوج نے غلط فیصلے کئے، میں نواب اکبر بگٹی کے خلاف آپریشن کے بھی خلاف تھا اور میں نے ملٹری آپریشنز کے خلاف سٹیٹمنٹ دیں، ملٹری آپریشن مسئلے کا حل نہیں ہے،اس سے سیاسی معاملات مزید خراب ہوتے ہیں، چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ مسلمان اسلام کے نام پر مرنے کےلئے تیار رہتے ہیں، فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے اور اس دھرنے کے معاملے میں بھی اپنا کردار ادا کیا، آپ کو اس کی تعریف کرنی چاہیے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ ہے، دیگر پارٹیاں قبل از انتخابات کا مطالبہ اس لئے نہیں کر رہیں کیونکہ یہ ان کے مفاد میں نہیں ہے، پیپلز پارٹی کا پنجاب میں نام و نشان مٹ چکا ہے، الیکشن میں تاخیر تو تحریک انصا ف کو سوٹ کرتا ہے،قبل از انتخابات جمہوری نظام کا حصہ ہے، اس سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے، انگلینڈ اور ترکی کی مثال آپ کے سامنے ہے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف تو چاہتا ہے کہ جمہوریت ڈی ریل ہو ، فوج آ جائے، اس سے اس کا پیسہ بچ جائے گا، قبل از انتخابات کی ملک کو ضرورت ہے، میری سوچ بائیں بازو کی ہے، ہم مدرسے کے طلباءکی بہتری کےلئے اقدامات کرنا چاہتے ہیں اور مولانا سمیع الحق اس سلسلے میں زبردست کردار ادا کر سکتے ہیں، پاکستان کی قوم میں پہلے سے زیادہ شعور آگیا ہے، قوم اپنے مقروض ہونے کی وجہ سمجھ گئی ہے، آنے والے الیکشن میں سونامی پلس آنے والا ہے، میں قائداعظم کے بعد دوسرا لیڈر ہوں جس نے باہر پیسہ کمایا اور ملک میں واپس لایا، اتنا پیسہ سلطانہ ڈاکو نے نہیں کمایا جتنا نوز شریف نے کمایا، حسن نواز 600کوڑ روپے کے گھر میں رہ رہا ہے۔

 

”طاقت کا استعمال معاملہ کا حل نہیں “عمران خان کا دھرنے بارے دبنگ بیان

 اسلام آباد(ویب ڈیسک)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد دھرنا ختم کرانے کے لیے طاقت کا استعمال  معاملے کا حل نہیں جب کہ مظاہرین سے بھی پرامن رہنے کی اپیل  کرتا ہوں۔اسلام آباد میں دھرنا مظاہرین کے خلاف کارروائی  پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ریاستی طاقت کا استعمال کسی صورت مسئلے کا حل نہیں  ہے، حکومت مظاہرین کے خلاف  طاقت کا استعمال نہ کرے جب کہ دھرنا مظاہرین بھی پرامن رہیں ۔عمران خان نے کہا کہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا بنیادی جزو اور حصہ ہے، جس نااہلی سے حکومت نے معاملے کو نمٹانے کی کوشش کی اس سے ریاست کی رٹ ختم ہوتی نظرآرہی ہے، راجہ ظفرالحق کی کمیٹی کی تحقیقات کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی اس لیے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی میں تاخیر سے کچھ چھپائے جانے کے تاثر نے جنم لی ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ حکومت کا سارا زور شریفوں کی کرپشن بچانے پر ہے، ملک جل رہا ہے اور وزیراعظم نااہل شخص کے دربار پر حاضری دے رہے ہیں، حکومت کے اسی طرزعمل کے باعث قبل ازوقت انتخابات کامطالبہ کرتا آیا ہوں، آج ایک بار پھر مطالبہ کرتا ہوں کہ جلد انتخابات کرائے جائیں۔

عمران خان نااہلی کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے اہم اقدام

لاہور (ویب ڈیسک)سپریم کورٹ نے چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی نااہلی سے متعلق دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے سماعت کے دوران آبزرویشن دی کہ عمران خان نے لندن فلیٹ ظاہر کیا لیکن کبھی آف شور کمپنی ڈکلیئر نہیں کی۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کی۔سماعت شروع ہوئی تو عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں 3 سوال اٹھائے گئے تھے، سورس آف لندن پراپرٹی، کتنی قیمت پر بیچا گیا اور رقم کہاں خرچ ہوئی اور لندن پراپرٹی پاکستان میں کب ڈکلیئر کی گئی۔وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایمنسٹی اسکیم کے تحت لندن فلیٹ 2000 میں ظاہر کیا گیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ لندن فلیٹ ظاہر کیا گیا لیکن کمپنی کبھی ڈکلئیر نہیں کی گئی۔اس موقع پر وکیل نعیم بخاری نے دلائل میں کہا کہ عمران خان نہ بینیفشل مالک تھے اور نہ شیئر ہولڈر اس لیے ظاہر نہیں کی۔وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ عمران خان کے کسی جواب میں تضاد نہیں اور انہوں نے کسی جواب سے یوٹرن نہیں لیا، جواب میں تبدیلی کی کوئی نشاندہی نہیں کی گئی تاہم کیس میں سوالات درخواست گزار نے نہیں عدالت نے اٹھائے۔نعیم بخاری نے کہا کہ لندن فلیٹ کی منی ٹریل اور قیمت فروخت مانگی گئی اور ہم نے لندن فلیٹ ظاہر کرنے کی تفصیلات بھی عدالت کو دیں۔عمران خان کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل سے 2002 کے اثاثے بتاتے ہوئے غلطی ہوسکتی ہے غلط بیانی نہیں اور 2002 کی غلط بیانی پر موجودہ الیکشن پر نااہلی مانگی گئی ہے تاہم عمران خان نے کچھ چھپایا ہوتا تو ریٹرننگ آفیسر کاغذات مسترد کر سکتا تھا۔سماعت کے دوران حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے دلائل میں کہا کہ عدالت نے عمران خان کو جواب میں تبدیلی کی اجازت نہیں دی لیکن عمران خان نے سماعت میں 18 مرتبہ مؤقف بدلا اور 18 سچ بولے۔اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ سچ بولنے کا فائدہ یہ ہےکہ آپ کو یاد نہیں رکھنا پڑتا کہ پہلے کیا کہا تھا، مجموعی تصویر سامنے رکھ کر دیکھنا ہے کہ بددیانتی ہوئی یا نہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم سچ کی تلاش کے لیے ہی یہ سماعت کر رہے ہیں اور یہ نہ سمجھا جائے کہ فیصلہ کیا جانے والا فیصلہ کل آجائے گا۔

شریف مافیا کیخلاف دوبارہ سڑکوں پر نکلیں گے اگر ۔۔۔؟کپتان کا اٹک میں دھواں دار خطاب

اٹک(ویب ڈیسک)اٹک میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا  کہ کچھ لوگ ذاتی مفادات کے لیے سیاست میں آکر کارخانے اور دولت بناتے ہیں جب کہ کچھ لوگ سیاست میں انسانیت کی خدمت کے لیے آتے ہیں ایسے لوگوں کو اللہ عزت سے نوازتا ہے جب کہ عوام بھی انہیں یاد رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے پاکستان کے لیے کبھی نہیں کھیلا بلکہ وہ اپنے لیے بیٹنگ کرتے ہیں، نوازشریف اور زرداری کو دیکھیں کہ اقتدار میں آنے سے پہلے کیا تھے اوراب کیا ہیں۔عمران خان کا کہناتھا کہ ہمیں پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے اس لیے صرف قوم کا سوچنے والوں کو اپنی کابینہ میں وزیر بنائیں گےاور صرف وہی لوگ آئیں گے جوعوام کی خدمت کریں گے جب کہ ہم 10 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالنے کے لیے پالیسی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی کے آگے نہیں جھکنا اور نہ ہی قرضے مانگنے ہیں کیوں کہ جو قرضہ دیتا ہے وہ آپ کی آزادی لے لیتا ہے جب کہ ایران نے گیس پائپ لائن بنائی اگر ہم لے لیتے تو ایل این جی سے سستی پڑتی لیکن ہمیں قرضے دینے والوں نے ایران سے گیس لینے کی اجازت نہ دی۔چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ کرپٹ خاندان کو بچانے کے لیے  فوج اور عدلیہ پر حملے کیے جارہے ہیں حالانکہ عدلیہ کا قصور صرف اتنا تھا کہ پہلی بار شریف مافیا کے خلاف کھڑی ہوکر میرٹ پر فیصلہ دیا جب کہ پاکستانی فوج نے جو بندے جے آئی ٹی میں بھیجے انہوں نے شریف خاندان کی مدد نہیں کی جیسے ماضی میں اسٹیبلشمنٹ کرتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیب کو کمزور کرنے کے لیے قانون بنایا گیا اور اپنی چوری بچانے کے لیے ملک کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم سب سڑکوں پر ہوں گے۔

خا ن کا خانیوال میں پاور شو، نواز شریف کو چیلنج کر دیا

خانیوال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں باہر سے لوگ پڑھنے آتے تھے، یہاں کے تمام ادارے خطے کے بہترین ادارے تھے، میں نے ملک کو نیچےجاتے دیکھا ہے۔ دنیا ہماری ایئرلائن کومانتی تھی اب پی آئی اے کا نیویارک روٹ بند کردیا گیا ہے، آج پاکستان تباہی کی طرف جارہا ہے، مجرموں نے ملک پر قبضہ کرلیا ہے، حکمرانوں نے باریاں لیں۔  انہوں نے کہا کہ مجھے  یقین ہے سارا پاکستان جاگ چکاہے، اور تبدیلی کے لیے تیار ہے، عوام فیصلہ کرچکے ہیں کہ ملک ایسے چلنے نہیں دیں گے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف مائنس ون ہوگئے ہیں کیوں کہ انہیں سپریم کورٹ نے مائنس کردیا ہے، نواز شریف کی سیاست کی قبر کُھد چکی ہے ، وہ آج کل اداروں پر حملے کررہے ہیں اور کہتے ہیں سازش ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی سے زیادہ کمزور اور بزدل وزیراعظم نہیں دیکھا، انہوں نے شوکت عزیز کا بھی ریکارڈ توڑدیا، وہ 94 ارب روپے ایم این ایز کو الیکشن جیتنے کے لئے دے رہے ہیں، ایک طرف ملک کو قرضوں میں ڈبویا جارہا ہے، دوسری طرف ایم این ایز کو 94 ارب دیئے جارہے ہیں اگرتم ان کو 50 ارب روپے اور بھی دے دو تب بھی الیکشن نہیں جیت سکتے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے اس وقت سارے ادارے اربوں روپے کا نقصان کررہے ہیں، ان اداروں کے نقصان کی صورت میں عوام پر ٹیکسز لگتے ہیں جب کہ ہم اداروں میں بہترین لوگ اوپر لائیں گے، ہمیں اپنی گورننس ٹھیک کرنی ہے، کرپشن پر ہاتھ ڈالنا ہے اور میں 8 ہزار ارب روپے ٹیکس اکٹھا کرکے دکھاؤں گا۔

کوٹ ادو میں کپتان کا دھواں دار خطاب ،نواز شریف کا کچا چھٹا کھول کر رکھ دیا

کوٹ ادو(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حقیقی جمہوریت وہ ہوتی ہے جہاں ملک کا سربراہ عوام کو جوابدہ ہوتا ہے اور اگر پاکستان میں جمہوریت ہوتی تو نواز شریف 300 ارب روپے کی کرپشن کا جواب دیتے۔کوٹ ادو میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں روٹی کپڑا اور مکان اور پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کے نام پر ووٹ لیے جاتے ہیں لیکن ملک میں ایک چھوٹی سی کرپٹ مافیا قابض ہے جو امیر اور عوام غریب ہو رہی ہے، کرپٹ مافیا عوام کے حقوق کے نام پر ووٹ لیتی ہے اور اپنے بچوں کو بیرون ملک جائیدادیں بنا کر دیتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب قوم میں شعور آ جاتا ہے تو وہ اپنے فیصلے سوچ سمجھ کر کرتی ہے اور ملک میں حقیقی جمہوریت آ جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حقیقی جمہوریت وہ ہوتی ہے جس میں ملک کا سربراہ عوام کو جوابدہ ہوتا ہے، وزیراعظم پارلیمنٹ کو جوابدہ ہوتا ہے لیکن نوازشریف نے جھوٹ بولا اور ہمیں جواب نہیں دیا۔چیرمین تحریک انصاف نے الزام لگایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے نواز شریف کے خلاف ریفرنس اس لیے نہ?ں بھیجا کیوں کہ وہ ان کے گھر کے ملازم ہیں، کرپشن کیسز کے خلاف پبلک اکاو¿نٹس کمیٹی میں گئے تو سارے محکموں نے ہاتھ کھڑے کر دیے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت میں اوپر جتنے لوگ بیٹھے ہیں وہ سب شریف خاندان کے درباری ہیں، پارلیمنٹ نے قانون پاس کیا کہ مجرم ایک پارٹی کا سربراہ ہو سکتا ہے، ایسا دنیا میں کسی پارلیمنٹ نے نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ دنیا کی کس جمہوریت میں ہوتا ہے کہ عوام کا پیسہ چوری کرنے والے کو عوام کے پیسے سے پروٹوکول ملے، نواز شریف اور ان کے بچوں نے سارا پیسا پاکستان سے بنایا لیکن جب کھانسی بھی ہو جائے تو علاج کے لیے بیرون ملک چلے جاتے ہیں، ان لوگوں نے 30 سال میں ایک بھی ایسا اسپتال نہیں بنایا جس میں ان کا علاج ہو سکے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ برسوں سے کہہ رہا ہوں کہ اسحاق ڈار سب سے بڑے منی لانڈرر ہیں، نیب سے پوچھتا ہوں کہ انہیں باہر جانے کی اجازت کیوں دی؟ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خیبر پختونخوا میں پہلا موقع ملا تو ہم نے پولیس کے نظام کو بہتر بنایا اور اگر آئندہ حکومت بنا کر پنجاب کی پولیس کو بھی بہتر بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت میں آ کر کسانوں کے لیے بھی پالیسی بنائیں گے اور اسپتالوں کا نظام بہتر کریں گے۔