تازہ تر ین

فوج نے دھرنا ختم کرا کے ملک بچایا :عمران خان

اسلام آباد (آئی این پی، مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت صدیقی نے کیا بیان دیا ہے، مجھے سمجھ نہیں آرہا، عوام تو فوج کو دعائیں دے رہی ہے، حکومت نے ایک منصوبے کے تحت ختم نبوت کے قانون میں ترمیم لائی، میرا خیال ہے کہ انہوں نے بیرونی ایجنڈے پر یہ ترمیم کی، احسن اقبال تو کہتے تھے کہ فیض آباد دھرنا 3گھنٹے میں ختم کرا دیں گے، دھرنے کے معاملے پر ہماری پارٹی کا موقف تھا کہ طاقت کا استعمال نہ کیا جائے، ملٹری آپریشن مسئلے کا حل نہیں ہے، اس سے سیاسی معاملات مزید خراب ہوتے ہیں، الیکشن میں تاخیر تو تحریک انصاف کو سوٹ کرتا ہے، قبل از وقت انتخابات جمہوری نظام کا حصہ ہے، نواز شریف تو چاہتا ہے کہ جمہوریت ڈی ریل ہو، فوج آ جائے، اس سے اس کا پیسہ بچ جائے گا، اتنا پیسہ سلطانہ ڈاکو نے نہیں کمایا جتنا نواز شریف نے کمایا۔ پیر کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ احسن اقبال نے احتساب عدالت کے باہر رینجرز کے مسئلے پر ڈرامہ کیا، وہ عدالت کے باہر فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے تھے، حکومت ایک منصوبے کے تحت ختم نبوت کے قانون میں ترمیم لائی، میرا خیال ہے کہ انہوں نے بیرونی ایجنڈے پر یہ ترمیم کی، احسن اقبال نے زندگی میں کوئی کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں نے الیکشن بل پر احتجاج کیا، احسن اقبال تو کہتے تھے کہ فیض آباد دھرنا 3 گھنٹے میں ختم کر دیں گے، ہماری قوم یہ جاننا چاہتی ہے کہ یہ کیوں کیا گیا، احسن اقبال اور مریم نواز کے جھوٹ سامنے آرہے ہیں، شریف خاندان 30 سال سے بچ رہا تھا، پاکستان کی تاریخ میں اتنے موقعے کسی کو نہیں ملے جتنے شریف خاندان کو ملے ہیں، (ن) لیگ شریف خاندان کو بچانے میں لگی ہوئی ہے، یہ لوگ فوج کو پوری دنیا کے سامنے بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف عدلیہ کے بارے میں جو کچھ کہہ رہے ہیں دنیا میں کہیں اور ہوتا تو یہ جیل میں ہوتے۔ عمران خان نے کہا کہ حکومت نواز شریف کو بچانے کےلئے اتنظامیہ کو استعمال کر رہی ہے اور ساتھ ساتھ 94ارب روپے کی رشوت بھی دے رہی ہے، یہ لوگ نواز شریف کو بچانے کے چکر میں جمہوریت کو بدنام کر رہے ہیں، دھرنے کے معاملے پر ہماری پارٹی کا موقف تھا کہ طاقت کا استعمال نہ کیا جائے، جب سویلین حکومت کی رٹ ختم ہو جائے تو فوج کو طلب کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت صدیقی نے کیا سٹیٹمنٹ دی ہے، مجھ سمجھ نہیں آرہا، عوام تو فوج کو دعائیں دے رہی ہے، میں تسلیم کرتا ہوں کہ ماضی میں فوج نے غلط فیصلے کئے، میں نواب اکبر بگٹی کے خلاف آپریشن کے بھی خلاف تھا اور میں نے ملٹری آپریشنز کے خلاف سٹیٹمنٹ دیں، ملٹری آپریشن مسئلے کا حل نہیں ہے،اس سے سیاسی معاملات مزید خراب ہوتے ہیں، چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ مسلمان اسلام کے نام پر مرنے کےلئے تیار رہتے ہیں، فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے اور اس دھرنے کے معاملے میں بھی اپنا کردار ادا کیا، آپ کو اس کی تعریف کرنی چاہیے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ ہے، دیگر پارٹیاں قبل از انتخابات کا مطالبہ اس لئے نہیں کر رہیں کیونکہ یہ ان کے مفاد میں نہیں ہے، پیپلز پارٹی کا پنجاب میں نام و نشان مٹ چکا ہے، الیکشن میں تاخیر تو تحریک انصا ف کو سوٹ کرتا ہے،قبل از انتخابات جمہوری نظام کا حصہ ہے، اس سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے، انگلینڈ اور ترکی کی مثال آپ کے سامنے ہے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف تو چاہتا ہے کہ جمہوریت ڈی ریل ہو ، فوج آ جائے، اس سے اس کا پیسہ بچ جائے گا، قبل از انتخابات کی ملک کو ضرورت ہے، میری سوچ بائیں بازو کی ہے، ہم مدرسے کے طلباءکی بہتری کےلئے اقدامات کرنا چاہتے ہیں اور مولانا سمیع الحق اس سلسلے میں زبردست کردار ادا کر سکتے ہیں، پاکستان کی قوم میں پہلے سے زیادہ شعور آگیا ہے، قوم اپنے مقروض ہونے کی وجہ سمجھ گئی ہے، آنے والے الیکشن میں سونامی پلس آنے والا ہے، میں قائداعظم کے بعد دوسرا لیڈر ہوں جس نے باہر پیسہ کمایا اور ملک میں واپس لایا، اتنا پیسہ سلطانہ ڈاکو نے نہیں کمایا جتنا نوز شریف نے کمایا، حسن نواز 600کوڑ روپے کے گھر میں رہ رہا ہے۔

 


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain