Tag Archives: ishaq dar

اسحاق ڈار اورمیاں رضا ربانی کے درمیان مذاکرات کامیاب

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں جس کے بعد میاں رضا ربانی نے بطور چیئرمین سینیٹ کام جاری رکھنے کی حامی بھرلی ہے۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ اور وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے درمیان ہونے والے مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں اور میاں رضا ربانی نے بطور چیئرمین سینیٹ کام جاری رکھنے کی بھی حامی بھر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران وزیراعظم نے بھی رضا ربانی سے اسحاق ڈار کے ذریعے ٹٰیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ کو تحفضات دورکرنے کی بھی حامی بھری ہے۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میں چیئرمین سینیٹ کا مشکور ہوں جنہوں نے ہماری بات مان کر بطور چیئرمین کام جاری رکھنے کی حامی بھری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ نے پارلیمانی لیڈروں سے بھی رابطہ کیا ہے اور وہ پیر کو سینیٹ کا اجلاس بھی بلائیں گے۔

دنیا کی پانچ بڑی مارکیٹوں میں پاکستان کا شمار ….اہم انکشاف سے ہلچل مچ گئی

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک میں معیشت پر کسی کو سیاست کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی‘ ملکی قرضوں کے بارے میں بے بنیاد پروپیگنڈہ اور افواہیں پھیلائی جاتی ہیں‘ پاکستان اب بھی دنیا میں ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کم مقروض ہے‘ پاکستان کی اقتصادی ریٹنگ بہت بہتر ہ وچکی ہے‘ وزیراعظم کے منشور کے مطابق پاکستان کو اقتصادی طور پر مستحکم کیا جارہا ہے‘ پاکستان سٹاک ایکسچینج دنیا کی پانچ بڑی سٹاک مارکیٹوں میں شامل ہوچکی ہے ‘ عالمی ماہرین پاکستان کو 2030 میں دنیا کی بیس بڑی معیشتوں میں شمار کررہے ہیں۔ جمعہ کو پریمیم پرائز بانڈ کے اجراءکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ چالیس ہزار روپے کی سرمایہ کاری پر آٹھ کروڑ روپے کا انعام ہے پریمیئم انعامی بانڈ پر ہر چھ ماہ بعد منافع بھی دیا جائے گا۔ ترقی یافتہ ممالک میں رجسٹرڈ پرائز بانڈ بہت عرصے سے چل رہا ہے ماسوائے بنکوں کے ہر فرد اور کمپنی یہ بانڈ خرید سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں پاکستان کی اقتصادی ریٹنگ بہت بہتر ہوچکی ہے۔ عالمی ماہرین پاکستان کو 2030 میں دنیا کی بیس بڑی معیشتوں میں شمار کررہے ہیں معاشی استحکام کے لئے مختلف اصلاحات اور اقدامات کئے گئے ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان چند روز میں سوئٹزر لینڈ کے ساتھ معلومات کے تبادلے کا معاہدہ کرے گا پاکستان او ای سی ڈی کے ایک سو چار کن ممالک میں شامل ہوچکا ہے۔ ملک میں ٹیکس چوری کو روکنے کے اقدامات نہایت مفید ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بچت کی شرح کو بیس فیصد سے اوپر لے کر جانا ہوگا۔ وزیراعظم کے منشور کے مطابق پاکستان کو اقتصادی طور پر مستحکم کیا جارہا ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج دنیا کی پانچ بڑی سٹاک مارکیٹس میں شامل ہوچکی ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک میں معیشت پر کسی کو سیاست کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ملکی قرضوں کے بارے میں بے بنیاد پروپیگنڈے اور افواہیں پھیلائی جاتی ہیں۔ پاکستان دنیا میں اب بھی ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کم مقروض ہے۔ انہوں نے کہا کہ پریمیم بانڈ کی خریداری پر صارف کو پرنٹ شدہ رسید جاری کی جائے گی۔ پریمیئم بانڈ میں سرمایہ کاری کے لئے کوئی حد اور مدت مقرر نہیں اس موقع پر وزیر خزانہ نے سٹیٹ بنک میں پریمیئم پرائز بانڈ کا اجراء بھی کیا جاری ہونے والے پریمیئم پرائز بانڈ کی مالیت چالیس ہزار روپے ہے۔

’منی لانڈرنگ ‘….وزیر خزانہ کا اعترافی بیان

اسلام آباد (ویب ڈیسک)پاناما لیکس دستاویزات سے متعلق آئینی درخواستوں کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے قومی احتساب بیورو کے پراسیکیوٹر جنرل سے حدیبیہ پیپرز ملز کے مقدمے میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اعترافی بیان سے متعلق ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے دور میں اس مقدمے میں لیے گئے اسحاق ڈار کے بیان میں کہا گیا تھا کہ ا±نھوں نے ایک کروڑ 40 لاکھ ڈالرز کی منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا تھا۔جمعے کو ان درخواستوں کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ کیسے نیب نے اس مقدمے میں اسحاق ڈار کی رہائی کے بعد فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر نہیں کی؟ ا±نھوں نے کہا کہ نیب کے اس چیئرمین نے اپیل کیوں نہیں کی جسے حکومت اور حزب مخالف نے مل کر مقرر کیا۔ان درخواستوں کی سماعت کے دوران وفاقی وزیر خزانہ کے وکیل شاہد حامد نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ا±ن کے موکل سے زبردستی اعترافی بیان لیا گیا اور بعد ازاں انھوں نے اس اعترافی بیان کی تردید کی ہے۔ا±نھوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کو 15 اکتوبر سنہ 1999 میں حراست میں لیا گیا تھا اور وہ ایک سال سے زائد عرصہ فوج کی تحویل میں رہے۔ا±نھوں نے کہا کہ حدیبیہ پیپرز ملز کا ابتدائی ریفرنس 27 مارچ 2000 کو بنایا گیا جبکہ حتمی ریفرنس 16 نومبر 2000 کو بنایا گیا۔شاہد حامد کا کہنا تھا کہ ا±ن کے موکل پر الزام ہے کہ انھوں نے 25 اپریل سنہ 2000 کو مجسٹریٹ کے سامنے اعترافی بیان دیا جس میں ا±نھوں نے ایک کروڑ 40 لاکھ ڈالرز کی منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا۔بینچ میں موجود جسٹس گلزار احمد نے اسحاق ڈار کے وکیل سے استفسار کیا کہ ا±ن کے موکل اپنے بیان حلفی سے انکاری ہیں جس پر شاہد حامد کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار اپنے بیان کی مکمل تردید کرتے ہیں۔ا±نھوں نے کہا کہ پہلے سے لکھے گئے بیان پر زبردستی دستخط کروائے گئے اور اس کے بعد ا±نھیں گھر میں نظر بند کر دیا گیا اس کے علاوہ تعاون کرنے پر حکومت میں شامل ہونے کی پیشکش بھی کی گئی۔اسلام آباد (آن لائن) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار نے نواز شریف کے لئے منی لانڈرنگ کی تھی اور نیب چیئرمین کو اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرنا چاہئے تھا لیکن چیئرمین نیب نواز شریف اور اپوزیشن کے مک مکا کے نتیجے میں لگایا گیا تھا اس لئے اس نے اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر نہیں کیا۔جب نواز شریف باہر گئے تو یہ تمام وعدہ معاف گواہ بن گئے ۔ ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے سپریم کورٹ کی سماعت ختم ہونے کے بعد باہر صحافیوں سے گفتگو میں کیا ۔عمران خان نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نواز شریف کے لئے منی لانڈرنگ کی تھی لیکن نیب چیئرمین نے اسحاق ڈار کے خلاف کوئی ریفرنس بھی دائر نہیں کیا ۔ کیونکہ نواز شریف نے اپوزیشن کے ساتھ مل کر نیب چیئرمین تعینات کیا تھا اس لئے نیب چیئرمین کیسے نون لیگ کے خلاف ریفرنس دائر کر سکتا تھا انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار لوگوں نے سمجھا کہ اب نواز شریف ملک سے باہر جا رہا ہے تو واپس نہیں آئے گا اور یہ لوگ اس وقت وعدہ معاف گواہ بن گئے ۔ عمران خان نے کہا کہ 1.2 ارب روپے چوری ہوا اور یہ آج سے بیس سال پہلے ہی چوری کئے گئے اگر آج سپریم کورٹ میں یہ کیس نہ ہوتا تو کسی کوبھی ان انکشافات کا پتہ نہ چلتا ۔انہوں نے کہا کہ حدیبیہ پیپر میں نقصان کو دکھایا گیا لیکن ٹرانزکشن ہوتی رہی ۔ جنرل (ر) مشرف نے بھی این آر او کیا پھر رحمان ملک نے بھی تفتیش کی تھی لیکن چارٹر آف ڈیموکریسی پر مک مکا ہو چکا تھا اس لئے سرنہیں اٹھایا گیا لیکن آج خوشی ہے کہ ایسے پاکستان کی تاریخ میں کبھی بھی تلاشی نہیں لی گئی جو بھی سپریم کورٹ فیصلہ دے گی اسے قبول کریں گے ایک سوال کے جو اب میں عمران خان نے کہاکہ قومی اسمبلی میں فوٹیج سب کے سامنے ہے نواز شریف پوری طرح جھوٹ بول رہے ہیں لیکن نواز شریف کے کچھ غنڈے جن کا ضمیر مر چکا ہے وہ ان کا جھوٹ چھپانے کے لئے آگے آتے ہیں اور ان میں شاہد خاقان عباسی بھی شامل ہیں ۔بینچ میں شامل جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر بیان ریکارڈ کرنے والا مجسٹریٹ اس بیان کی تصدیق نہیں کرتا تو اس کی حیثیت کاغذ کے ٹکڑے سے زیادہ نہیں۔ ا±نھوں نے کہا کہ یہ اعترافی بیان ہائی کورٹ پہلے ہی مسترد کر چکی ہے۔بینچ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ کاغذ کا ٹکڑا نہیں، شواہد کا حصہ ہے جس پر کبھی کارروائی نہیں ہوئی۔ ا±نھوں نے کہا کہ نیب کا ریفرنس تحقیقات قانون کے مطابق نہ ہونے کی بنا پر خارج کیا گیا۔عدالت کے استفسار پر وزیر خزانہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ ا±ن کے موکل کو پہلے وعدہ معاف بنا کر اعترافی بیان پر دستخط کروائے گئے۔آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ اسحاق ڈار کے خلاف کیس میں دو ججز نے انٹراکورٹ اپیل سنی جو عموماً پانچ ججز سنتے ہیں۔

ہمارے خواب پورے اورکچھ لوگوں کی نیندیں حرام ہورہی ہیں

کراچی: وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہمارے خواب پورے اورکچھ لوگوں کی نیندیں حرام ہورہی ہیں۔کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج اورچینی کنسورشئیم کے درمیان ڈی میوچلائزیشن کے معاہدے پردستخط کے موقع پرخطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈارنے کہا کہ ماضی میں نا توروڈ میپ تھا اورنا ہی کوئی وژن، لیکن اب ایسا نہیں ہے، ہم نے 3 سال میں ترقیاتی اخراجات میں تین گنا اضافہ کیا، پاکستان کے پاس 5 ماہ کے زرمبادلہ کے ذخائرموجود ہیں، عالمی منڈی پاکستان کی معیشت کی بہتری کی معترف ہے، پاکستان کا دنیا کی ابھرتی معیشتوں میں شمارہونا ہماری اہم کامیابی ہے، قومی ایکسچینج اب ریجنل اسٹاک ایکسچینج بن گیا ہے، پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی خطے میں بہترین قراردی گئی۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج اورچین کی کنسورشیم کے درمیان معاہدہ تاریخی ہے، اسٹاک مارکیٹ کے شعبے میں چینی مہارت اورتجربے سے فائدہ اٹھائیں گے۔وزیرخزانہ نے کہا کہ متحد ہوکرہی ہرمیدان میں آگے بڑھا جاسکتا ہے، شفافیت اورکرپشن کے خاتمے کے لیے حکومت کوشاں ہے، پاناما کے بعد پاکستانی شہریوں کے گلوبل اثاثوں پر نگرانی شروع کردی ہے، ہمارے خواب پورے اورکچھ لوگوں کی نیندیں حرام ہورہی ہیں۔اس موقع پر پاکستان میں چین کے سفیر نے کہا کہ چین اورپاکستان کا یہ معاہدہ نئے دور کا آغاز ہے، چینی سفارت خانے کی طرف سے سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہم کندھے سے کندھا ملا کر کام کریں گے۔

اسحاق ڈار نے سپریم کورٹ میں عمران خان کے خلاف درخواست دائر کردی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سپریم کورٹ میں عمران خان کے خلاف درخواست دائر کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے اور عدالتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ایڈوکیٹ شاہد حامد کی ذریعے دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان میرے خلاف جھوٹے الزامات دہرا رہے ہیں جبکہ عدلیہ میرے خلاف اعترافی بیان کے تمام الزامات مسترد کرچکی ہے، اعترافی بیان سے پہلے اور بعد میں بھی حراست میں تھا، 1997 میں لاہور ہائی کورٹ بھی ایف آئی اے کی رپورٹ مسترد کرچکی ہے جب کہ 2013 اور 2014 میں بھی ہائی کورٹس ان الزامات کو مسترد کرچکی ہے لہذٰا اعلیٰ عدلیہ عمران خان کے خلاف کارروائی کرے۔

کچھ دو کچھ لو کی پالیسی ختم ….حکومت نے اہم فیصلہ کر لیا

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتساب سے متعلق آج رات آرڈیننس جاری کیاجائےگا، آرڈیننس کے ذریعے بدعنوانی کیخلاف سخت سزاکونافذالعمل کیاجائیگا، پیر کو آرڈیننس پارلیمنٹ میں پیش کیا جائےگا،قومی احتساب بیوروکے1999آرڈیننس میں تبدیلی کی جائےگی، ہماری کوشش ہوتی ہے کہ تمام قومی مسائل پرسیاسی جماعتوں کوساتھ لےکرچلیں،سپریم کورٹ نے پلی بارگین سے متعلق حکومت کاموقف مانگاتھا،حکومت نے بدعنوانی سے متعلق سزاو¿ں کومزیدسخت کرنےکی تجویزدی، کرپشن میں ملوث سرکاری عہدےدارکوتاحیات نااہل کرنےکی سفارش کی۔

وفاقی وزیر خزانہ کے گھریلو ملازمین کا سنسنی خیز انکشاف

لاہور (خصوصی رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے 2گھریلو ملازمین کے اغوا کا ڈراپ سین ہو گیا۔ چھٹی نہ ملنے پر دونوں نے خود ہی اپنے اغوا کا ڈرامہ رچایا۔ چھٹی گزارنے کے بعد دونوں ملازمین دوبارہ نوکری پر پہنچ گئے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں چار روز قبل وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے منیجر منصور رضوی نے وفاقی وزیر کے گھریلو ملازمین عمران اور حماد کے اغوا کا مقدمہ درج کروایا تھا جس پر پولیس نے دونوں کی بازیابی کیلئے کوششیں شروع کر دیں۔ دوسری طرف حساس ادارے بھی متحرک ہوگئے اور دونوں کی تلاش شروع کر دی۔ گزشتہ روز دونوں ملازمین حماد اور عمران ڈرامائی انداز میں واپس پہنچ گئے۔ پولیس نے تفتیش کی تو پہلے انہوں نے بتایا کہ وہ وفاقی وزیر کے گھر سے نکل کر رکشے میں لنڈا بازار جارہے تھے کہ راستے میں نامعلوم کار سواروں نے انہیں اغوا کر لیا۔ پولیس نے بیان مشکوک ہونے پر روایتی طریقہ سے پوچھ گچھ کی تو دونوں نے سچ اگل دیا۔ دونوں ملازمین نے بتایا وہ اپنے گھر لیہ جانا چاہتے تھے لیکن چھٹی نہیں مل رہی تھی جس پر انہوں نے اپنے اغوا کا ڈرامہ رچایا اور 4روز چھٹی گزارنے کے بعد واپس آ گئے۔ پولیس نے حماد اور عمران کو حراست میں لے لیا۔
اغوا کا ڈرامہ