Tag Archives: LDA

گلبرگ ٹاﺅن انتظامیہ کی نااہلی ،لاہور گرائمر سکول اہل علاقہ کیلئے وبال جان بن گیا

لاہور (سپیشل رپورٹر) ایل ڈی اے، گلبرک ٹاﺅن کی پراسرار خاموشی شہر کے پوش رہائشی علاقے میں واقع لاہور گرائمر سکول (ایل جی ایس) ہزاروں علاقہ مکینوں کے لیے وبال جان بن گیا۔ رہائشی علاقے میں سکول بنانے کی اجازت کس نے دی۔ ایل ڈی اے، ٹاﺅن انتظامیہ کا قانون صرف غریبوں کے لئے ہے شہری نے کئی سوال اٹھا دیے۔ بااثر افسران کے بچوں کی تعلیم گاہ کے خلاف اہل علاقہ آواز اٹھانے سے ڈرنے لگے۔ فٹ پاتھ پر سکول انتظامیہ کی گاڑیوں کی پارکنگ اور سٹرک پر پڑی آہنی رکاوٹیں لاہور کی انتظامیہ کی بے بسی ظاہر کررہی ہیں ۔ٹریفک سیکٹر گلبرک نے متعدد بار نوٹس جاری کئے لیکن سکول انتظامیہ کی کان پر جوں تک نہ رینگی ۔چھٹی کے اوقات سے قبل ہی غیر قانونی پارکنگ سے گھنٹوںٹریفک جام معمول بن گئی مقامی عورتوں ،بچوں اور بزرگوں کا پیدل گزرنامحال ہو گےا۔ تفصیلات کے مطابق پوش علاقے گلبرک تھر ی میں واقع لاہورگرائمر سکول (ایل جی ایس) کے باہر انکرو چمنٹ کے خلاف ایل ڈی اے ،گلبرک ٹاﺅن انتظامیہ نے ابھی تک کاروائی نہیں کی جبکہ بااثر سکول انتظامیہ نے بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مین گیٹ اوراطراف میں خود ساختہ پارکنگ بنالی معتلقہ محکمے انتقامی کاروائی کے خوف سے قانون کی پاسداری کرانے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ لاہور گرائمر سکول شہریوں کے لیے عذاب بن چکا ہے بااثر سکول مالکان نے ملحقہ گلی اور مین گیٹ پر بلڈنگ لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انکروچمنٹ اورخود ساختہ مستقل غیر قانونی پارکنگ قائم کررکھی ہے جس کی وجہ سے علاقے کی مکینوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے جبکہ چھٹی کے اوقات سے قبل ہی سٹاف اور بچوں کو لینے والوں والی گاڑیوں کی رانگ پارکنگ سے گھنٹوں ٹریفک جام رہنا معمول بن چکا ہے جس کی وجہ سے ان اوقات میں اردگرد کے رہائشیوں کے لیے پیدل چلنا بھی دوبھر ہوجاتا ہے جس میں سب سے زیا دہ ازیت عورتوں بچوں اور بزرگوں کو اٹھانی پڑتی ہے جس کی بابت اہل علاقہ کی جانب سے گلبرگ ٹاﺅن انتظامیہ ،ٹریفک پولیس اور دیگر اداروںکو کئی دفعہ آگاہ کیا جاچکا ہے مگر سکول مالکان کے بااثر افراد کے ساتھ گہرے مراسم ہونے کی وجہ سے ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جاتی اس حوالے سے علاقے کے ایک مکین نے اپنا شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط بتایا ہے کہ کچھ عرصہ قبل گلبرگ ٹاﺅن انتظامیہ کی جانب سے تجاوزات اور غیر قانونی پارکنگ کے حوالے سے ایف آئی آر درج کروائی تھی مگرسکول مالکان نے اپنا اثرو رسوخ استعمال کرتے ہوئے ان کے خلاف انتقامی کاروائی کی غرض سے دوسال تک معتلقہ افسران وملازمین کو محکمانہ انکوائریوں میں رسوا و زلیل کیا جس کے بعد سکول کے خلاف کاروائی کرنے والوں کو جسمانی طور پر معافی مانگ کر اپنی جان چھڑوانی پڑی جس کے با عث اب سکول انتظامیہ کی خلاف جانے والی کسی بھی درخواست پرکوئی معتلقہ محکمہ کاروائی کرنے سے گریزاں ہے جبکہ سکول انتظامیہ دیدہ دلیری سے مستقل تجاوازت اور غیر قانونی پارکنگ سٹینڈقائم کررکھا ہے جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ غریب کے لیے قانون اور با اثر افراد کے لیے اور ہے۔