راولپنڈی(نیوز ایجنسیاں) ٹاہلی موہری میں ماں نے چھریوں سے وار کرکے اپنی ڈیڑھ ماہ کی بچی کو قتل کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق راولپنڈی کے علاقے ٹاہلی موہری کی رہائشی مہوش کی ڈھائی سال عدنان نامی شخص سے شادی ہوئی تھی۔ جس سے اس کی ایک ڈیڑھ ماہ کی بیٹی تھی۔ ماں نے اپنی ڈیڑھ ماہ کی بچی شقا کوچھریوں سے وار کر کے قتل کردیا، پولیس نے بچی کی لاش کو پوسٹمارٹم کے لیے اسپتال منتقل کرکے بچی کے ماں اور باپ کو گرفتار کرکے حراست میں لے لیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ مہوش کو اس کے اہل خانہ ذہنی مریضہ قراردے رہے ہیں، اصل حقائق مہوش کے طبی معائنے کے بعد ہی سامنے آئیں گے جب کہ مہوش کے والد کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی ذہنی مریضہ ہے جو اس سے قبل بھی اپنی بچی پر حملہ کرچکی ہے۔
Tag Archives: murder
پیپلزپارٹی کے اہم رہنما کا گھر کے اندر قتل
لاہور(خصوصی رپورٹ) بابر سہیل بٹ کی ہلاکت کئی سال سے جاری دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ، بابر سہیل بٹ گروپ اور محمود بوٹی کے نورا کشمیری گروپ کے ساتھ 13 سال قبل شروع ہونے والے دشمنی اب تک ایک درجن سے زائد افراد کو نگل چکی ہے، جس میں بابر بٹ کے والد اور بڑے بھائی بھی اس دیرینہ دشمنی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ نورا کشمیری گروپ کے نورا کشمیری بھی اس دشمنی کے ہاتھوں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ نورا کشمیری کے بیٹوں صاحبی اور بابر بٹ کی اسی حلقہ سے مسلم لیگ (ن)کے مقامی رہنما جو کہ اس حلقہ سے رکن اسمبلی بھی ہیں ان کے ساتھ بھی دشمنی چلتی رہی۔ اسی طرح اس دشمنی میں شیخ اصغر گروپ بھی شامل ہوا جس میں نورا کشمیری گروپ نے شیخ روحیل اصغر کے والد شیخ اصغر اور ان کے چھوٹے بھائی عقیل اصغر کو موت کے گھاٹ اتارا ۔ بابر سہیل بٹ نے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن بھی لڑا تھا اور ان کے بڑے بھائی اسرار الحق بٹ چیئرمین ہیں۔ بابر بٹ کے خلاف قتل ،اقدام قتل اور دہشتگردی کے مقدمات سمیت پولیس مقابلے کے مقدمات بھی درج ہیں۔ جبکہ اس کے ساتھ دیرینہ دشمنی کی بنا پر گزشتہ کئی سالوں سے جٹ گروپ اور بٹ گروپ اس علاقہ کے لئے بدامنی کا باعث بنے ہوئے تھے۔ گزشتہ رات بابر بٹ کے قتل ہونے کے بعد دشمنی کا ایک اور باب ختم ہو گیا۔ بابر بٹ کے بڑے بھائی اسرارالحق کا کہنا ہے کہ اس کے بھائی بابر سہیل بٹ کو دیرینہ دشمنی کی بنا پر مخالفین نے قتل کیا ہے۔ادھر بلاول بھٹو نے حکومت پنجاب سے قتل ہونے والے بابر سہیل بٹ کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کردیا۔ ذرائع کے مطابق پارٹی رکن بابر بٹ کے قتل پر بلاول بھٹو نے تمام مصروفیات ملتوی کردیں۔ آصفہ بھٹو نے سوشل میڈیا پر پیغام دیا ہے کہ تحقیقات کرکے بابر بٹ کے قاتلوں کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔ ہمیں اب بھی خاموش کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
محبت میں ناکامی کا بھیانک انجام
لاہور(نیوز ایجنسیاں)لاہور کے علاقہ گلبرگ میں محبت میں ناکامی پر 25 سالہ نوجوان نے پارکنگ پلازہ سے چھلانگ لگا کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ پولیس کے مطابق گزشتہ روز واقعہ لبرٹی چوک کے قریب پیش آیا۔ جہاں مصطفی نامی کار سوار نوجوان نے لبرٹی پارکنگ پلازہ کے تیسرے فلور پر اپنی گاڑی پارک کی۔ اسی دوران مصطفی کی گاڑی میں بیٹھی اپنی دوست سے تلخ کلامی ہو گئی۔ جس پر دلبرداشتہ ہو کر اس نے پلازہ سے چھلانگ لگا دی۔ اطلاع ملنے پر پولیس اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ جنہوں نے زخمی نوجوان کو جنرل ہسپتال منتقل کر دیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کی مختلف پہلوﺅں پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
تین سالہ معصوم دانش کا قاتل باپ نکلا ….وجہ حیران کن
لاہور (خصوصی رپورٹ)بادامی باغ کے علاقہ گندے نالے سے ملنے والی3سالہ بچے کی لاش کا معمہ حل ہو گیا،معصوم بچے کواس کے اپنے ہی باپ نے قتل کیا تھا۔پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ چند روز قبل بادامی باغ کے علاقہ میں گندے نالے کے قریب سے مقامی افراد کو ایک 3سالہ بچے کی لاش پڑی ہوئی ملی جس پر انہوں نے پولیس کو اطلاع دی جس نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کر کے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانہ میں منتقل کر دیا۔پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش میں مقتول کے اہل خانہ کا سراغ لگایا گیا بعد ازاں اس کے باپ کی جانب سے مختلف بیانات دینے پرپولیس کو اس پر شک گزرا اور انہوں نے اس سے تفتیش کی تو اس نے قتل کا اعتراف کر لیا۔ تین سالہ دانش کو اس کے باپ ملزم شاہد علی نے قتل کرنے کے بعد لاش کو گندے نالے میں پھینک دیا تھا۔پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش میں یہ واضح ہوا ہے کہ شاہد کی گھریلو رنجش چل رہی تھی جس پر اس نے بیٹے کو مار ڈالا اور لاش بادامی باغ کے گندے نالے میں پھینک دی۔ پولیس نے واقعہ کا مقدمہ مقتول کی ماں کی مدعیت میں درج کر رکھا ہے جبکہ ملزم سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے تاکہ قتل کے حوالے سے مزید محرکات سامنے آ سکیں۔
بریکنگ نیوز ….ایک اور روسی سفارتکار قتل
ماسکو (ویب ڈیسک)گزرشتہ رات ترکی کے دارالحکومت انقرا میں روسی سفیر کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔اس واقعہ کے چند گھنٹوں بعدہی ماسکو میں روسی سفارتکار کے گھر سے اسکی لاش برآمد ہوئی۔پولیس کے مطا بق ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روسی سفارتکار کی ہلاکت کے وقت ان کی اہلیہ بھی جائے وقوعہ پر موجود تھیں۔