Tag Archives: nawaz family and ishaq dar.jpg

نواز فیملی اور اسحاق ڈار کیخلاف شکنجہ تیار

اسلام آباد،( آئی این پی، مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) نے پانامہ کیس میں شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی تیاری میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء اور ارکان سے معاونت طلب کرلی، واجد ضیاءاور جے آئی ٹی کے ایک رکن کا بیان بطور گواہ ریکارڈ کیا جائے گا،بیان ریکارڈ کرانے کےلئے انہیں (کل)30 اگست بدھ کو نیب راولپنڈی کے دفتر میں طلب کیا گیا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق پانامہ کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں اور سینیٹر اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز کی تیاری کا کام جاری ہے، یہ ریفرنسز عدالت کی طرف سے دی گئی ڈیڈ لائن سے قبل احتساب عدالت میں دائر کر دیئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاءاور ایک رکن سے ریفرنسز کی تیاری میں معاونت طلب کی گئی ہے اور ان کا بیان بطور گواہ بھی ریکارڈ کیا جائے گا جس کےلئے واجد ضیاءاور جے آئی ٹی کے ایک رکن کو (کل) بدھ کو نیب راولپنڈی کے دفتر طلب کیا گیا ہے جہاں پانامہ کیس کی تحقیقات کےلئے قائم کمبائن انوسٹی گیشن ٹیم ان کا بیان ریکارڈ کرے گی جو ریفرنس کا حصہ بنایا جائے گا۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہاہے کہ پانامہ کیس کی فیصلے میں سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز8 ستمبر تک احتساب عدالت میں دائر کرلئے جائیں گے۔ چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری نے کہاہے کہ پانامہ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کیا جائے گا، عدالتی فیصلے کی روشنی میںشریف خاندان کے افراد اور سینیٹر اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس تیار کئے جا رہے ہیں جو مقررہ وقت میں احتساب عدالت میں دائر کر دیئے جائیں گے،نیب ملک سے کرپشن کے خاتمے کےلئے کلیدی کردار ادا کررہا ہے، نیب کواب تک 3لاکھ 60ہزار کرپشن شکایات موصول ہوئیں ان میں سے 9ہزار شکایات پر انکوائریاں شروع کی گئیں اور 3500 ریفرنسز عدالتوں میں دائر کئے گئے، جن پر سزا کی شرح دسمبر 2016میں 76فیصد رہی ہے، قومی دولت کے لوٹے ہوئے 288ارب روپے ریکور کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے،ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق پاکستان میں کرپشن میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے،2013میں پاکستان دنیا کے 175ممالک میں سے127ویںجبکہ 2016میں 116ویں نمبر پر آگیا ،گزشتہ چار سالوں میں نیب کو عوام دوست بنانے کےلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے گئے،آئندہ چند ہفتوں میں نیب ہیڈکوارٹرز کے دفاتر نئی عمارت میں منتقل ہونا شروع ہو جائیں گے، عمارتیں علامتی ہوتی ہیں،اصل کام ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہے۔ پیر کونیب ہیڈکوارٹرز کی نئی عمارت کا افتتاح چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کیا۔ افتتاح کی تقریب میں غیر ملکی سفارت کاروں، سرکاری افسران سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نیب کے قیام سے اب تک نیب ہیڈکوارٹرز کی اپنی عمارت نہیں تھی،نئی عمارت کی تعمیر جدیدانداز میں کی گئی ہے ،یہ عمارت جدید طرز تعمیر کا حسین شاہکار ہے اس کا 95فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، آئندہ چند ہفتوں میں نیب ہیڈکوارٹرز کے دفاتر نئی عمارت میں منتقل ہونا شروع ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ نئی عمارت میں شیشے کے دفاتر بنائے گئے ہیں تا کہ نیب کے کام میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے، عمارتیں علامتی ہوتی ہیں،اصل کام اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو قومی و بین الاقوامی سطح پر اینٹی کرپشن ایجنسی کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے اور نیب کرپشن کے خاتمے کےلئے تین جہتی پالیسی پر عمل پیرا ہے،جس میں آگاہی، تدارک اور انفورسٹمنٹ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں نیب کو عوام دوست بنانے کےلئے کئی اقدامات کئے گئے ہیں، عوامی سطح پر مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا گیا، شکایات کے اندراج کےلئے آن لائن نظام وضع کیا گیا،مانیٹرنگ اینڈایویلیشن کانظام وضع کیا گیا، کام کرنے کے ایس او پیز کو بہتر بنایا گیا، شکایات سے انکوائری اور انکوائری سے تحقیقات مکمل کرنے کےلئے ایک وقت مقرر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میگا کرپشن کیسوں میں تحقیقات کی تکمیل کےلئے وقت کی مدت بڑھا دی جاتی ہے تاہم اس میں اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ جو اضافی مدت دی جا رہی ہے اس پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کواب تک 3لاکھ 60ہزار کرپشن شکایات موصول ہوئیں ان میں سے 9ہزار شکایات پر انکوائریاں شروع کی گئیں اور 3500 ریفرنسز عدالتوں میں دائر کئے گئے، جن پر سزا کی شرح دسمبر 2016میں 76فیصد رہی ہے، نیب نے قومی دولت کے لوٹے ہوئے 288ارب روپے ریکور کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے جو ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی اینٹی کرپشن ایجنسی کی طرف سے جمع کرائے جانے والی بھاری رقم ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں ملک میں کرپشن میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور ٹرانسپرنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان کے کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں اضافہ کیا ہے،2013میں پاکستان دنیا کے 175ممالک میں سے127ویں نمبر پر تھا جبکہ 2014میں پاکستان 126ویں نمبر،2015میں 117ویں اور 2016میں 116ویں نمبر پر آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب میں 700نئے افسران بھرتی کئے گئے ہیں ان میں خواتین بھی شامل ہیں اور بھرتیوں پر تمام عمل انتہائی شفافیت اور میرٹ پر مبنی تھا،ریاست اور عوام کو مل کر ملک سے کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے۔تقریب کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ پانامہ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کیا جائے گا، سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ریفرنسز کی تیاری کا کام جاری ہے اور یہ تمام کام عدالت کی طرف سے دیئے گئے ٹائم فریم میں مکمل کرلیا جائے گا۔