Tag Archives: nawaz shareef

وزیراعظم نے بڑا اعلان کر دیا

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کارک ملکوں کی شرکت ترقی کے خواب کو حقیقت میں بدلے گی جس سے رکن ممالک میں تعاون غربت کے خاتمے کے لئے اہم ثابت ہوگا‘ علاقائی روابط میں مضبوطی کے لئے مواصلاتی نظام کی ترقی ضروری ہے‘ کارک پروگرام کا تصور 1996 میں پیش ہوا تھا۔ بدھ کو وسط ایشیائی علاقائی اقتصادی تعاون تنظیم کارک کے پندرھویں اجلاس کے موقع پر وزیراعظم محمد نواز شریف خطاب کررہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پندرھویں اجلاس میں شرکت کے لئے آنے والے مندوبین کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ کارک ملکوں کی شرکت ترقی کے خواب کو حقیقت میں بدلے گی اور رکن ممالک میں تعاون غربت کے خاتمے کے لئے اہم ثابت ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ مضبوط علاقائی روابط کیلئے مواصلاتی نظام کی ترقی ضروری ہے،باہمی تعاون سے ہی غربت کا خاتمہ ممکن ہے ، وسط ایشیائی علاقائی اقتصادی تنظیم کے رکن ممالک میں تعاون غربت کے خاتمے میں مدد گار ثابت ہو گا ،کاریک ملکوں کی شراکت ترقی کے خواب کو حقیقت میں بدلے گی ۔وسط ایشیائی علاقائی اقتصادی تنظیم کاریک کے 15ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کاریک پروگرام کا تصور 1996میں پیش کیا گیا جس کا مقصد رکن ملکوں میں پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنا ہے اور علاقائی روابط میں مضبوطی کے لیے مواصلاتی نظام کی ترقی ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ کاریک ملکوں کی شراکت ترقی کے خواب کو حقیقت میں بدلے گی اور رکن ممالک میں تعاون غربت کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگا ۔۔ان کا کہنا تھا کہ علاقائی روابط میں مضبوطی کے لیے مواصلاتی نظام کی ترقی ضروری ہے ،کاریک وسط ایشیائی ممالک کی منڈیوں تک پہنچنے کا ذریعہ ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ کاریک وسط ایشیائی منڈیوں تک پہنچنے کا اہم منصوبہ اور رکن ممالک میں تعاون بڑھانے کے لیے اہم فورم ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کاریک ملکوں میں اہم ادارہ ہے ۔

مفادات کیلئے اقتدار میں انیوالے آخرت خراب کر رہے ہیں

رحیم یار خان (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے نوٹس بھیجا ہے، مجھے طلب نہیں کیا، دھرنوں سے ملک کو نقصان ہوتا ہے۔ رحیم یار خان میں اپنے رفقاءسے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز میں میرا نام نہیں ہے، اس حوالے سے سپریم کورٹ نے نوٹس بھیجا ہے، مجھے طلب نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی پیروی کریں گے اور عدالت عظمیٰ میں جواب بھی جمع کرائیں گے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ دھرنوں سے ملک کو ماضی میں بھی نقصان اٹھانا پڑا ہے اور یہ مستقبل میں بھی ملک کو نقصان ہی پہنچائیں گے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مفادات کےلئے اقتدار میں آنے والے اپنی عاقبت خراب کررہے ہیں ¾حکومت پچاس نئے ہسپتال بنارہی ہے ¾غریب کو علاج کےلئے اپنی جیب سے پیسا نہیں خرچ کر نا پڑےگا ¾ غریب مریضوں علاج کےلئے تین لاکھ روپے سے زیادہ خرچہ آیا تو بیت المال سے مدد کی جائےگی ¾موٹر وے صرف مسلم لیگ (ن)نے ہی بنائے ہیں ¾ بلوچستان میں اقتصادی انقلاب برپا ہورہا ہے ¾ دہشتگردی کے ناسور سے جلد نجات مل جائیگی ۔رحیم یارخان میں صحت پروگرام کے اجراءکے موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہ قرض چکانے کےلئے غریب اپنے گھر تک بیچ دیتے ہیں، غریب قرض لیتے ہیں اور قرض چکانےکی سکت نہیں رکھتے لہذا جو لوگ اپنا علاج خود کرانے کے وسائل نہیں رکھتے یہ پروگرام ان کےلئے ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں اس مسئلے کا احساس اور ادراک ہے اور پچھلے دور حکومت میں گردوں کے علاج کا پروگرام دیا تھا تاہم کاش کے نئے آنے والوں نے ایسے پروگرامز کو جاری رکھا ہوتا۔نوازشریف نے کہا کہ اقتدارآنی جانی چیز ہے لہذا عوام کاخیال رکھناچاہیے یہ عوام کی امانت ہے اس میں خیانت نہیں کرنی چاہیے لیکن فائدے کے لیے اقتدارمیں آنے والے اپنی عاقبت خراب کررہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ماضی میں بہت سی روایت دیکھی ہیں کہ غریبوں پر پیسا خرچ نہیں کیا جاتا، کئی لوگ اپنی جائیداد بیچ دیتے ہیں اور پھر بھی علاج کی سہولیات انہیں میسر نہیں ہوتی جب کہ پاکستان میں ایسے بھی لوگ ہیں جن کے پاس ہسپتال سے گھر جانے کے پیسے نہیں ہوتے تاہم اب حکومت 50 نئے ہسپتال بنا رہی ہے جہاں غریب کو علاج کےلئے اپنی جیب سے پیسا نہیں خرچ کرنا پڑے گا، غریب لوگوں کے علاج کے لیے جتنا پیسا لگانا پڑا لگاﺅں گا۔وزیراعظم نے کہا کہ موٹروے مسلم لیگ(ن) نے ہی بنائی، کسی اورپارٹی سے کیوں نہیں پوچھا جاتا انہوں نے موٹروے کیوں نہیں بائی اورہم اسے اب لاہور سے کراچی تک بنارہے جب بلوچستان میں بھی اقتصادی انقلاب برپا ہورہا ہے،ہماری حکومت نے ہی ریلوے کو اپ گریڈ کیا جب کہ پی آئی اے کو بھی اس کے پیروں پر کھڑا کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں، کراچی کے حالات بھی ہماری حکومت نے ٹھیک کئے اورہم نے ہی دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ کی جب کہ بہت جلد قوم کو اس ناسور سے نجات مل جائے گی۔ وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ قومی صحت پروگرام کی ملکی تاریخ میں مثال نہیں ملتی اور قومی صحت پروگرام مسلم لیگ (ن) کے ایک اور وعدے کی تکمیل ہے‘ مسلم لیگ (ن) اپنے منشور میں کئے گئے وعدے پورے کررہی ہے‘ صحت پروگرام وزیراعظم کا ویژن ہے‘ قومی صحت پروگرام میں عام بیماری کیلئے 50 ہزر روپے تک مفت علاج کی سہولت میسر ہے‘ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کا دنیا میں وقار بلند ہوا‘ چند لوگ اپنے ذاتی مفادات اور اقتدار کی ہوس میں ملکی ترقی کو داﺅ پر لگا رہے ہیں۔ جمعہ کو وزیراعظم نواز شریف قومی صحت پروگرام کے اجراءکی تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم نواز شریف قومی صحت پروگرام کی تقریب میں شریک ہوئے۔ پروگرام کے تحت کمزور طبقے کو صحت کی مفت سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں اور پروگرام کے تحت مریضوں کو تشخیص‘ علاج ‘ ادویات کی مفت سہولتیں میسر ہوں گی۔ روزانہ دو سو روپے سے کم آمدنی والے افراد اس پروگرام سے مستفید ہوں گے۔ مریضوں کے علاج پر تین لاکھ روپے تک اخراجات حکومت برداشت کرے گی اور اخراجات تین لاکھ سے تجاوز کرنے پر مزید تین لاکھ بیت المال ادا کرے گا۔ مریضوں کو سات خطرناک بیماریوں کے علاج کیلئے صحت کی مفت سہولتیں میسر ہوں گی۔

قوم کو جلد دہشت گردی سے نجات مل جائے گی….

رحیم یار خان(ویب ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ اقتدارآنی جانی چیز ہے لہذا عوام کاخیال رکھناچاہیے یہ عوام کی امانت ہے اس میں خیانت نہیں کرنی چاہیے لیکن فائدے کے لیے اقتدارمیں آنے والے اپنی عاقبت خراب کررہے ہیں۔رحیم یارخان میں صحت پروگرام کے اجراءکے موقع پر وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ قرض چکانے کے لیے غریب اپنے گھر تک بیچ دیتے ہیں، غریب قرض لیتے ہیں اور قرض چکانےکی سکت نہیں رکھتے لہذا جو لوگ اپنا علاج خود کرانے کے وسائل نہیں رکھتے یہ پروگرام ان کےلئے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس مسئلے کا احساس اور ادراک ہے اور پچھلے دور حکومت میں گردوں کے علاج کا پروگرام دیا تھا لیکن کاش کے نئے آنے والوں نے ایسے پروگرامز کو جاری رکھا ہوتا۔نوازشریف نے کہا کہ اقتدارآنی جانی چیز ہے لہذا عوام کاخیال رکھناچاہیے یہ عوام کی امانت ہے اس میں خیانت نہیں کرنی چاہیے لیکن فائدے کے لیے اقتدارمیں آنے والے اپنی عاقبت خراب کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بہت سی روایت دیکھی ہیں کہ غریبوں پر پیسا خرچ نہیں کیا جاتا، کئی لوگ اپنی جائیداد بیچ دیتے ہیں اور پھر بھی علاج کی سہولیات انہیں میسر نہیں ہوتی جب کہ پاکستان میں ایسےبھی لوگ ہیں جن کے پاس اسپتال سے گھر جانے کے پیسے نہیں ہوتے تاہم اب حکومت 50 نئے اسپتال بنا رہی ہے جہاں غریب کو علاج کے لیے اپنی جیب سے پیسا نہیں خرچ کرنا پڑے گا، غریب لوگوں کے علاج کے لیے جتنا پیسا لگانا پڑا لگاو¿ں گا۔وزیراعظم نے کہا کہ موٹروے مسلم لیگ(ن) نے ہی بنائی، کسی اورپارٹی سے کیوں نہیں پوچھا جاتا انہوں نے موٹروے کیوں نہیں بائی اورہم اسے اب لاہور سے کراچی تک بنارہے جب بلوچستان میں بھی اقتصادی انقلاب برپا ہورہا ہے،ہماری حکومت نے ہی ریلوے کو اپ گریڈ کیا جب کہ پی آئی اے کو بھی اس کے پیروں پر کھڑا کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں، کراچی کے حالات بھی ہماری حکومت نے ٹھیک کئے اورہم نے ہی دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ کی جب کہ بہت جلد قوم کو اس ناسور سے نجات مل جائے گی ،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج اورپولیس کے جوانوں اورافسروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب مسلم لیگ(ن) کی حکومت آئی تو لوڈ شیڈنگ کا کیا حال تھا لیکن 2018 لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا سال ہے جب کہ لوگوں کو بجلی سستی بھی ملے گی، آج ملک بھر میں پیٹرول اورڈیزل کی قیمتیں کم ہیں جب پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا شمار دنیا کی 5 بہترین مارکیٹوں میں ہوتا ہے۔

پاناما لیکس :وزیر اعظم کا اہم اعلان

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا کھلے دل سے خیر مقدم کرتا ہوں جب کہ اب بہتر ہوگا کہ عدالت کے فیصلے کا انتظار بھی کر لیا جائے۔وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا کھلے دل سے خیر مقدم کرتا ہوں اور آئین کی پاسداری، قانون کی حکمرانی اور مکمل شفافیت پریقین رکھتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کی عدالت تو پے در پے فیصلے صادر کررہی ہے لہذا اب بہتر ہوگا کہ عدالت کے فیصلے کا انتظار بھی کر لیا جائے۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر دو مرتبہ قوم سے خطاب اور قومی اسمبلی میں تفصیلی موقف پیش کرچکے ہیں، پہلے انہوں نے اپوزیشن کے مطالبے سے پہلے ریٹائرڈ ججوں پر مشتمل کمیشن کا اعلان کیا تھا لیکن مطالبہ آیا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں حاضر سروس ججوں پر مشتمل کمیشن بنایا جائے لہذا جب مطالبہ تسلیم کیا تو ٹی او آرز کا تنازعہ شروع کرکے شفاف اور بے لاگ تحقیقات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان میں واضح برتری کے باوجود ٹی او آرز کمیٹی میں اپوزیشن کو برابر کی نمائندگی دی لیکن ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود ٹی او آرز پر اتفاق رائے نہ ہو سکا جب کہ انکوائری بل پارلیمنٹ میں پیش کر دیا مگر اپوزیشن نے متوازی بل پیش کردیا۔