لاہور (ویب ڈیسک ) اردو ادب میں شاعری کو ایک منفرد اسلوب سے آشنا کروانے والی شاعرہ پروین شاکر کا آج 64 واں جنم دن منایا جا رہا ہے۔ پروین شاکر 24 نومبر 1952 کو پیدا ہوئیں ، انہوں نے زمانہ طالبعلمی سے ہی لکھنے کا سلسلہ شروع کر دیا اور بہت جلد اپنے کلام کے باعث ہم عصر شعرا میں مقبولیت حاصل کر لی۔ ان کی شاعری کا زیادہ تر موضوع خواتین ، ان کے ساتھ ہونی والی زیادتیاں اور ان کے جذبات کی ترجمانی رہی ، پروین شاکر کا پہلا مجموعہ کلام خوشبو محض چوبیس برس کی عمر میں منظر عام پر آیا جس نے تہلکہ مچا دیا ، اس کتاب کی مقبولیت کا یہ عالم تھا کہ اسے 1976 میں آدم جی ایوارڈ کا حقدار قرار دیا گیا ، اسی برس پروین شاکر کو ادب کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں پرائڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا۔ 2013 میں پروین شاکر کی ادبی خدمات کے اعتراف میں پاکستان پوسٹ ا?فس نے دس روپے کا ایک ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا۔ پروین شاکر نے پی ایچ ڈی بھی کی اور اس کے علاوہ انہوں نے بینک ایڈمنسٹریشن میں بھی ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ 1982 میں پروین شاکر نے سنٹرل سپیریئر سروسز کا امتحان پاس کیا ، 1991 میں انہیں آکسفورڈ یونیورسٹی امریکہ سے پبلک ایڈمنسٹریشن میں ایم اے کی ڈگری سے نوازا گیا۔ پروین شاکر نے ایک پاکستانی ڈاکٹر سید نصیر علی سے شادی کی لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکی ، 26 دسمبر 1994 کو ایک کار حادثے میں پروین شاکر راہی ملک عدم ہوگئیں۔